Tag: Shahid Khaqan Abbasi

  • ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ سے ان کا نام ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، یہ اقدام وزارت داخلہ نے نیب راولپنڈی کی سفارش پر کیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب راولپنڈی نے نیب ہیڈ کوراٹر کو خط لکھا تھا جس کے بعد وزارت داخلہ کو خط لکھ کر شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کی گئی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیونکہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔

    شاہد خاقان عباسی نے نیب راولپنڈی آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری پٹرولیم کولکھے گئے خط پرکچھ جواب ملے ہیں، ملنے والی تفصیلات آج نیب کوپیش کردوں گا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جہانگیرترین اورشاہ محمود کوجھگڑے کے بجائے ملک چلانا چاہیے، عمران خان نے بھی ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا رکھی ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج 4 کال اپ نوٹسزہیں جوایک ریکارڈ ہے، صحافی نے سوال کیا کہ کیا آج آپ کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ گرفتاری ہوگی تومیڈیا کوخوشی اورمجھے مایوسی ہوگی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • اسپیکر اسد قیصر پر شاہد خاقان عباسی کا الزام بے بنیاد ہے، ترجمان قومی اسمبلی

    اسپیکر اسد قیصر پر شاہد خاقان عباسی کا الزام بے بنیاد ہے، ترجمان قومی اسمبلی

    اسلام آباد : ترجمان قومی اسمبلی نے شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اسپیکر اسد قیصر پر لگائے جانے والے الزام کو یکسر مسترد کردیا ہے، ترجمان نے واضح کیا کہ  وہ کسی کے دباؤ میں کام نہیں کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان قومی اسمبلی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ان الزامات کو یکسر مسترد کردیا ہے کہ جس میں ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر حکومت اور پی ٹی آئی کے دباؤ میں کام کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان قومی اسمبلی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اسپیکر پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں اور نہ ہی وہ کسی کے دباؤ میں کام کرتے ہیں، اس بات کا ثبوت دیا جائے کہ اسپیکر نے کس سے کہا تھا کہ وہ دباؤ میں کام کررہے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اسد قیصرغیر جانبدارانہ اور آزادانہ طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، اسپیکر اسد قیصر پردباؤ میں کام کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے۔
    اسپیکرقومی اسمبلی پرحکومت اورپی ٹی آئی کا دباؤ ہے، شاھد خاقان عباسی 

    یاد رہے کہ شہبازشریف کی زیرصدارت مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پرحکومت اور پی ٹی آئی کا دباؤ ہے، جس کی وجہ سے وہ ایوان کو چلا نہیں سکتے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کہتے ہیں کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرسکتا. اس کے علاوہ وہ ایوان میں کوئی ڈیبیٹ تک نہیں کراسکتے، قانون میں کسی بھی تبدیلی کے لئے اسمبلی میں بحث ضروری ہے۔

  • حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے: اپوزیشن کا مطالبہ

    حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے: اپوزیشن کا مطالبہ

    لاہور: مسلم لیگ ن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے.

    تفصیلات کے مطابق آج شہبازشریف کی زیرصدارت مشترکہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے حکومت سے نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دینے کا مطالبہ کیا.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  اگر حکومت سمجھتی ہے کہ فوجی عدالت رہنی چاہییں، تو اجلاس بلالے۔

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے این آر او مانگا ہے، نہ ہی وہ دے سکتے ہیں، ایک دن عمران خان خود این آر او مانگیں گے.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کےاقدامات کاجائزہ لے گی، پھر متفقہ رائے اپنائی جائے گی، اپوزیشن نے مشترکہ کمیٹی بھی معاملات کے لئے بنائی ہے، انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا.

    مزید پڑھیں: ملک کوفوجی عدالتوں کی اب بھی ضرورت ہے‘ فواد چوہدری

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے قومی اسمبلی کو مفلوج کردیا ہے، معیشت دیوالیہ ہونےکا شکار ہے، دیوالیہ اٹھارویں ترمیم یااین ایف سی کی وجہ سے نہیں، حکومت این ایف سی میٹنگ بلا لے اور معاملہ حل کر دے.

    کسی ڈیل کے قائل ہیں، نہ ہی اس حوالے سے کچھ چاہتے ہیں، اسپیکرقومی اسمبلی پرحکومت اورپی ٹی آئی کا دباؤ ہے، جس کی وجہ سےایوان کوچلا نہیں سکتے، اسپیکر قومی اسمبلی کہتے ہیں کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرسکتا. اسپیکرقومی اسمبلی ایوان میں کوئی ڈیبیٹ تک نہیں کراسکتے، قانون میں کسی بھی تبدیلی کے لئے اسمبلی میں بحث ضروری ہے.

  • نواز شریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، شاہد خاقان عباسی

    نواز شریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے نوازشریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، وفاق اور پنجاب  حکومت کی کوششوں کےباوجودعدالت سےعلاج کیلئے ریلیف ملا ، امید ہے اپیل میں بھی ریلیف ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا عدالت نےنوازشریف کوعلاج کے لیے ریلیف دیا، ان سب کاشکرگزارہوں جنہوں نےنوازشریف کےلیےدعاکی، وفاقی اورپنجاب حکومت کی کوششوں کےباوجودنوازشریف کوریلیف ملا۔

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےعلالت پرحکومتی وزراکاجھوٹ عوام کےسامنےآگیا، ایک سیاسی رہنما کی علالت کو طنز کا نشانہ بنانے پر کیا کہہ سکتا ہوں، سامنے آگیا کہ نواز شریف نے طبی امداد سے کبھی انکار نہیں کیا۔

    نوازشریف کےعلالت پرحکومتی وزراکاجھوٹ عوام کےسامنےآگیا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کوئی بھی ڈاکٹرفیصلہ نہیں کر پارہا تھا اور صحت نواز شریف کی متاثر ہورہی تھی، نواز شریف نے کبھی علاج سے انکار نہیں کیا، آج نواز شریف کا علاج سے انکار کا تاثر ختم ہوگیا، اس طرح کی سیاست ملک میں نہیں چل سکتی ، حکومت عوام اوران کے مسائل کی طرف توجہ دے۔

    ان کا کہنا تھا امیدہےعدالتوں سےریلیف ملتا رہےگا، نہ حکومت نے کبھی کہا کہ آپ کہیں بھی علاج کرالیں، کوئی ڈاکٹر فیصلہ نہیں کر پایا کہ علاج کیا اور کہاں ہوگا، نواز شریف نے کبھی بیرون ملک جانے پر اصرار نہیں کیا۔

    امیدہےعدالتوں سےریلیف ملتا رہےگا

    شاہدخاقان عباسی نے کہا جہاں بھی ملک کا فائدہ ہو وہ سیاست جاری رہےگی، حکومت اور وزرا کے رویے سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکے، 8 ماہ میں ایک بحث  اسمبلی میں نہ ہوسکی، ذمے دار اسپیکر اور حکومت ہے، مثالی کم ظرفی کامظاہرہ کرنے والے عوام کی فکر کریں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست منظور کرلی، درخواست ضمانت50 لاکھ کے مچلکوں اور 2شخصی ضمانتوں پر منظور کی گئی ۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی درخواست ضمانت 6 ہفتے کے لیے منظور، سزا معطل

    عدالت نے نوازشریف کو چھ ہفتے کیلئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی اور ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب کے سامنے پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں ان سے پوچھ گچھ کی۔

    نیب کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی سربراہی ملک زبیر نے کی جبکہ شاہد خاقان عباسی نیب کی جانب سے طلب کردہ ریکارڈ ساتھ نہ لا سکے۔

    شاہد خاقان عباسی نے مطلوبہ ریکارڈ لانے کے لیے مزید مہلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ نیب ایل این جی معاہدے پرجو ریکارڈ مانگے کا فراہم کر دوں گا۔

    نیب ٹیم نے کہا کہ آپ کو اس کیس میں چوتھی مرتبہ طلب کیا ہے، مطلوبہ ریکارڈ نیب کو کیوں فراہم نہیں کر رہے، جو جواب تحریری طور پرلائے ہیں وہ زبانی بھی بتائیں۔

    بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو چیزیں نیب نے مانگی تھی وہ نیب کودے دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیکریٹری پیٹرولیم کو لکھے خط سے متعلق بھی نیب کو آگاہ کر دیا ہے، نیب روز بلائے گا تو روز حاضر ہوجائیں گے۔

    اس سے قبل نیب کی جانب سے شاہد خاقان کو4 مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، شاہد خاقان عباسی صرف ایک مرتبہ نیب میں پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل میں کل نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے

    شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل میں کل نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل میں کل نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کو نیب نے ایل این جی اسکینڈل میں طلب کیا ہے، نیب نے 26 مارچ کو پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا.

    [bs-quote quote=” سابق وزیر اعظم کو نیب سے عدم تعاون پرسزابھی ہوسکتی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”تفتیشی ذرائع”][/bs-quote]

    تفتیشی ذرائع کے مطابق نیب نے شاہد خاقان عباسی سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں، شاہد خاقان عباسی کو 75 سوالوں پرمبنی سوال نامہ دیا گیا تھا، البتہ شاہدخاقان عباسی تاحال سوالات کےجوابات بھی جمع نہ کراسکے.

    نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کو نیب سے عدم تعاون پر سزا بھی ہوسکتی ہے، شاہدخاقان پہلے بھی بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے.

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شاہد خاقان کو4 مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، شاہد خاقان عباسی صرف ایک مرتبہ نیب میں پیش ہوئے.

    اب وہ کل نیب میں پیش ہوں گے، جہاں انھیں سزا بھی سنائی جاسکتی ہے.

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ جاری

    خیال رہے کہ اس وقت مسلم لیگ ن کے اعلیٰ قیادت بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا کر رہی ہے. مسلم لیگ ن کے قئائد میاں نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں‌ ہیں، جب کہ پارٹی کے صدر شہباز شریف اس وقت ضمانت پر رہا ہیں.

  • نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو آج طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    شاہد خاقان عباسی کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک ہوں، آج پیش نہیں ہوسکتا، 17 مارچ کے بعد کی تاریخ دے دیں۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل: نیب نے شاہد خاقان عباسی کو7 مارچ کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : نیب نے ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دوبارہ 7 مارچ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو 7 مارچ کو طلب کرلیا اور اس حوالے سے سمن بھی جاری کردیے گئے۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل سے متعلق 70 سوالات فراہم کیے گئے تھے جن کے جوابات 28 فروری کو جمع کروانے تھے جو نہیں جمع کروائے گئے۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل،  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    راولپنڈی: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے تفتیش شروع کردی ہے، شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد پہنچ گئے، جس کے بعد وہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں سابق وزیر اعظم کو آج طلب کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش شروع ہوگئی ہے ، نیب کےایڈیشنل ڈائریکٹرکی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے جبکہ ایل این جی اسکینڈل سےمتعلق سوالنامہ شاہدخاقان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر صحافی نےشاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہیں آپ کوعلیم خان کی طرح گرفتار نہ کر لیا جائے ، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کبھی نہیں ، کوئی ڈر خوف نہیں۔

    [bs-quote quote=” کوئی ڈر خوف نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی "][/bs-quote]

    نیب نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار کر رکھا ہے ، ایل این جی اسیکنڈل سے متعلق 85سوالات پوچھیں جائیں گے، جس میں خلاف ضابطہ ایل این جی معاہدہ کرنے ، معاہدہ کرنے کیلئے اختیارات سے تجاوز کرنا اور قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت سےمتعلق سوال شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سے قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت ، ایل این جی معاہدے کی شرائط کی منظوری ، وزیر اعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس رکھنے اور ایل این جی معاہدے کےلیےقطر کےدوروں سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ، جس پر شاہدخاقان عباسی نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں : 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    خیال رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔