Tag: shahid masood

  • پی ٹی وی کرپشن کیس: شاہد مسعود کی درخواست ضمانت خارج

    پی ٹی وی کرپشن کیس: شاہد مسعود کی درخواست ضمانت خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں گرفتار ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر نے پی ٹی وی کرپشن کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شاہد مسعود کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے 20 دسمبر کو پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹرشاہد مسعود کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    ڈاکٹر شاہد مسعود کو گزشتہ ماہ 23 نومبر کو درخواست ضمانت خارج کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے مطابق ڈاکٹرشاہد مسعود پر مبینہ طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ کی بدعنوانی کا الزام ہے۔

    سپریم کورٹ نے شاہد مسعود پر 3ماہ کے لیے پروگرام کرنے پر پابندی عائد کردی


    یاد رہے کہ شاہد مسعود نے زینب قتل کیس میں بھی مجرم عمران کے بیرون ملک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا تھا تاہم وہ اپنا دعویٰ درست ثابت نہیں کرسکے تھے جس پر انہوں نے عدالت سے معافی مانگی تھی اور عدالت نے ان کے پروگرام پر 3 ماہ کی پابندی عائد کی تھی۔

  • زینب قتل کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات بے بنیاد قرار

    زینب قتل کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات بے بنیاد قرار

    اسلام آباد: زینب قتل کیس میں ٹی وی اینکرڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اینکر کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں ڈاکٹرشاہد مسعود کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی جس میں میں اینکر کے 18 الزامات کو مسترد کردیا گیا۔

    رپورٹ میں اینکر کا زینب قتل کیس میں سیاسی وابستگی کا الزام ثابت نہ ہوسکا، مجرم کو بیرون ملک سے رقم ملنے کے ثبوت نہیں ملے۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجرم کے 37 بینک اکاؤنٹس ثابت نہ ہوسکے اور اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مجرم عمران کا عالمی مافیا سے لنک کا کوئی ثبوت نہیں ملا اورقصور میں چائلڈ پورنوگرافی گینگ سے تعلق کا الزام بھی بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے کہ اینکر شاہد مسعود کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران 37 بینک اکاؤنٹس ہیں اور وہ عالمی گروہ کا کارندہ ہے۔


    سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری


    بعدازاں سپریم کورٹ نے اینکر شاہد مسعود کے الزمات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری

    سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے دعوے سے متعلق کمیٹی کی تشکیل کا حکم جاری کردیا، کمیٹی کے سربراہ ڈی جی ایف آئی اے ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے سینئر اینکر پرسن کے الزامات کے تحقیقات کے لیے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے، کمیٹی 30 دن میں رپورٹ پیش کرے گی.

    اس کمیٹی کی سربراہی ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کریں گے، کمیٹی میں جوائنٹ ڈائریکٹر آئی بی انورعلی اور اے آئی جی عصمت اللہ جونیجو بھی شامل ہوں‌ گے.

    سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کمیٹی معاونت کے لیے اسٹیٹ بینک کے سینئرافسرکی خدمات لےسکتی ہے. ساتھ ہی ملزم عمران کےمبینہ اکاؤنٹس کی چھان بین کے لئے اسٹیٹ بینک سےمددلی جائے۔

    کمیٹی ڈاکٹرشاہدمسعود کا بیان بھی ریکارڈ کرے گی، کورٹ کے مطابق شاہد مسعود چاہیں تو اپنے دعوے کے پیش نظر ریکارڈ فراہم کرسکتے ہیں. حکم نامے کے مطابق کمیٹی شاہد مسعود کےدعوے پرانکوائری کے لیے ماہرافسرکی خدمات بھی لےسکتی ہے، کمیٹی الزامات کے درست یاغلط ہونے کا تعین کرکے حتمی رپورٹ دے گی.

    ڈی جی ایف آئی اےبشیرمیمن کی سربراہی میں‌ کام کرنے والے یہ کمیٹی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

    شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں خصوصی بینچ نے زینب قتل کیس کے ازخود نوٹس کی سماعت کی تھی، جس کے بعد نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا گیا تھا.

    سپریم کورٹ نےشاہد مسعود کےانکشافات پرنئی جےآئی ٹی تشکیل دے دی

    واضح رہے کہ آج وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں‌ کہا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، قصور واقعے کا رخ موڑنے کے لیے 37 اکاؤنٹس کی بات کی جارہی ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس: ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا: ذرائع اسٹیٹ بینک

    زینب قتل کیس: ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا: ذرائع اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کا دعویٰ جھوٹا نکل آیا۔ قصور کی 7 سالہ زینب کے قتل کے مرکزی ملزم عمران علی کے بینک اکاؤنٹس کی تصدیق نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق مختلف بینکوں نے تفصیلات اسٹیٹ بینک کو جمع کروا دیں۔ اسٹیٹ بینک نے ملزم عمران کے اکاؤنٹس کے حوالے سے بینکوں سے تفصیلات مانگی تھیں۔

    اسٹیٹ بینک ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 بینکوں میں ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا۔ ملزم کے اکاؤنٹس کی مزید تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق ابھی مکمل تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔ ملزم کے اکاؤنٹس کی تفصیلات صیغہ راز رکھی جا رہی ہیں۔ تفصیلات صرف عدالت اور سیکیورٹی اداروں کو دی جائیں گی۔

    ادھر ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کسی صارف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات عام نہیں کی جاتی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر انہیں صارف کا ڈیٹا فراہم کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا تھا کہ زینب کے ساتھ قتل اور زیادتی میں پورا گینگ ملوث ہے جس میں چند سیاستدانوں کے نام بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: زینب قتل کیس میں ملوث وزیر کا نام سپریم کورٹ کو دے دیا: شاہد مسعود

    ان کے اس پروگرام کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں عدالت میں پیش ہونے اور ثبوت و شواہد پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت میں شاہد مسعود کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ملزم عمران ذہنی مریض ہے نہ نفسیاتی مریض، اور نہ پاگل ہے۔ پاکستان میں زیادتی میں گینگ ملوث ہے جس میں سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔

    عدالت کی ہدایت پر شاہد مسعود نے ملوث افراد کے نام لکھوا دیے تھے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم عمران کے 37 فارن کرنسی اکاؤنٹس ہیں۔ ان اکاؤنٹس میں ڈالر اور یورو میں ٹرانزکشن ہوتی ہے۔ یہ اکاؤنٹس ملزم عمران خود استعمال کرتا ہے۔

    شاہد مسعود کے مطابق گھناؤنے فعل میں ملوث گینگ پہلے پاکستان سے تصویر سائٹ مینیجر کو بھجواتا ہے، تصویر کی منظوری کے بعد بچی کو اغوا کیا جاتا ہے اور اس پر جنسی تشدد کر کے قتل کردیا جاتا ہے۔

    ان کے مطابق یہ مناظر انٹرنیٹ پر بھی دکھائے جاتے ہیں۔

    عدالت میں شاہد مسعود نے کہا تھا کہ ملزم کو پولیس کے بجائے حساس ادارے کی تحویل میں دیا جائے، جبکہ انہوں نے امکان ظاہر کیا تھا کہ پس پردہ متحرک اصل شخصیات کو چھپانے کے لیے ملزم کو دوران حراست قتل بھی کیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے زینب قتل کیس سے متعلق تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو شاہد مسعود کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔


    ڈاکٹر شاہد مسعود دعوے پر قائم

    دوسری جانب اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود اپنی خبر پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتوار والے دن سپریم کورٹ میں ضرور پیش ہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم بینک اکاؤنٹس کو کون ہینڈل کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بتا چکا ہوں۔ ’بینک اکاؤنٹس سے متعلق پوری فائل عدالت میں دی ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے خبر دی، تحقیقات کرنا اداروں کا کام ہے۔ ملزم عمران کا معاملہ عالمی سطح پر ہے صرف پاکستان تک محدود نہیں۔

    انہوں نے اپنے دعوے پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک انٹرنیشنل مافیا کو بے نقاب کیا ہے۔ ’میرے پاس جو انفارمیشن ہے وہ پبلک کیوں کروں۔ کسی دباؤ میں نہیں آؤں گا، جے آئی ٹی میں سارے ثبوت دوں گا‘۔


    سماعت کی تاریخ تبدیل

    دوسری جانب زینب قتل از خود نوٹس کی سماعت کی تاریخ تبدیل کردی گئی۔ سپریم کورٹ اب اتوار 28 جنوری کو لاہور رجسٹری میں سماعت کرے گی۔

    اس سے پہلے سپریم کورٹ نے پیر کو سماعت کا حکم دیا تھا۔

    سماعت میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود اور آئی جی پنجاب کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے جبکہ ڈی جی فرانزک چائلڈ اسپیشلسٹ اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو بھی طلب کیا گیا ہے۔


     

  • زینب قتل کیس میں ملوث وزیر کا نام سپریم کورٹ کو دےدیا، شاہد مسعود

    زینب قتل کیس میں ملوث وزیر کا نام سپریم کورٹ کو دےدیا، شاہد مسعود

    اسلام آباد: معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ زینب کے قتل میں ملوث ملزم عمران بین الاقوامی گروہ کا حصہ ہے، میرے پاس کچھ چیزیں اور ملوث وزیر کا نام تھا جو سپریم کورٹ کو دے دیا۔

    اے آر وائی ںیوزکے پروگرام آف دیکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعودکا کہنا تھاکہ سانحہ قصور سے متعلق میرے پاس کچھ شواہد اور نام تھے جس کی بنیاد پر ملزم پر شبہ ظاہر کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ قصورمیں بڑے سانحے کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اس لیے حکومت نے تحقیقات کا مطالبہ سنتے ہی گھبراہٹ کا شکار ہوگئی، میرے پاس کچھ چیزیں تھیں جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے میری بات سُنی۔

    شاہد مسعود نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ پہنچتے ہی ایک خاتون احاطہ عدالت میں آئیں اور انہوں نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ جے آئی ٹی بن چکی لہذا آپ اس کیس کی سماعت نہ کریں‘۔

    صحافی کا کہنا ہے کہ  ’میں نے عدالت میں کچھ شواہد دیے اور مؤقف اختیار کیا کہ ان پر تحقیقات کی جاسکتی ہیں مگر حیران کُن امر یہ ہے کہ میرے سپریم کورٹ جانے پر حکومتی صفوں میں غصہ پیدا ہوگیا اور انہوں نے میرے خلاف خبریں تیار کرلیں‘۔

    ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا کہ حکومت چاہتی ہے سانحہ قصور کا معاملہ عدالت نہ جائے اور سپریم کورٹ اس کیس کی سماعت نہ کرے، وزیرقانون پنجاب سپریم کورٹ جانے پر الزام لگا رہے ہیں ‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب کے ذریعے پاکستان سے کرپٹو کرنسی اور بٹ کوائن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی جارہی ہے اور اس میں یہ گینگ ملوث ہے، میں نے کسی پر الزام نہیں لگایا مگر اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ ضرور کیا۔

    ڈاکٹر شاہد مسعود نے اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈارک نیٹ پر منظم مافیا سرگرم ہے، آئندہ سماعت پر سپریم کورٹ میں نئی دستاویزات جمع کرواؤں گا‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔