Tag: shahrah e faisal

  • کراچی کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک جام، پولیس واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر نہ کاٹ سکی

    کراچی کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک جام، پولیس واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر نہ کاٹ سکی

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی شاہراہ پر ٹریفک میں زبردست خلل ڈالنے والے واٹر ٹینکر مالکان کے خلاف ٹریفک پولیس ایف آئی آر نہ کاٹ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس نے شاہراہ فیصل پر بدترین ٹریفک جام کا سبب بننے والے واٹر ٹینکر کو بھاری جرمانہ کر کے چھوڑ دیا، ٹریفک پولیس حکام نے کہا تھا کہ وہ ٹینکر مالکان کے خلاف ایف آئی آر کاٹے گی۔

    ایس او ٹریفک پولیس نے ایف آئی آر کے بغیر واٹر ٹینکر کو چھوڑ دیا ہے، اور کہا کہ خراب واٹر ٹینکر کو 10 ہزار کا بھاری چالان کر دیا گیا ہے۔

    ایس او کا یہ بھی کہنا تھا کہ واٹر ٹینکر کو رات 2 بجے تک ہیوی مشینری سے ہٹایا گیا، تاہم اس سلسلے میں ٹریفک پولیس کنٹرول اور فیلڈ افسران کی باتوں میں واضح تضاد پایا جا رہا ہے، ایک ٹینکر شاہراہ فیصل جب کہ دوسرا ماڈل کالونی قبرستان کے قریب خراب ہوا تھا، صبح 5 بجے خراب ہونے والا ٹینکر کئی گھنٹے سڑک پر کھڑا رہا تھا، اور ٹینکر کی وجہ سے شاہراہ فیصل پر شہری گھنٹوں تک پھنسے رہے تھے۔

    کراچی میں سڑک پر خراب ہونے والی واٹر ٹینکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی

    ٹریفک کنٹرول کی جانب سے ذمہ دار ڈرائیورز کے خلاف سخت کارروائی کا بتایا گیا تھا، ٹریفک پولیس حکام نے کہا تھا کہ نہ صرف چالان بلکہ مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔

    لیکن اب ایس او ٹریفک کا کہنا ہے کہ واٹر ٹینکر مکینکل خرابی کی وجہ سے خراب ہوا تھا، اگر وہ تیز رفتاری یا رش ڈرائیونگ کی وجہ سے خراب ہوتا تو مقدمہ کیا جاتا۔

  • شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    کراچی : شہر قائد میں بین الاقوامی نمائش کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر آج رات شارع فیصل پر ٹریفک کی آمدو رفت بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شارع فیصل آج رات2سے5بجے تک مختلف مقامات پر بند رہے گی۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرگ روڈ سے کارساز دونوں اطراف ٹریفک کیلئے بند ہوں گے، کار ساز سے حسن اسکوائرحبیب رحمت اللہ روڈ بھی بند ہوگا۔

    ائیر پورٹ سے آنے والی ٹریفک کو کارساز روڈ ، اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرگ روڈ شارع فیصل سے راشد منہاس روڈ، ملینیم مال سے نیپا کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    اس کے علاوہ ایف ٹی سی، نرسری سے آنے والی ٹریفک کو کارساز اور ایئرپورٹ جانے کی اجازت نہیں ہوگی اس کیلئے بلوچ کالونی پل کے نیچے سے شہید ملت روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق جیل چورنگی سے حسن اسکوائر، نیپا سے راشد منہاس روڈ اور ڈرگ روڈ جاسکتے ہیں، یونیورسٹی روڈ سے سرشاہ سلیمان روڈ ایکسپو یا اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اس کے علاوہ یونیورسٹی روڈ سےاسٹیڈیم روڈ، کارساز، ملینیم مال کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی،
    یونیورسٹی روڈ سے جیل چورنگی، پیپلز چورنگی یا شہید ملت روڈ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ٹریفک پولیس ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ لیاقت آباد10نمبر سے حسن اسکوائر، اسٹیڈیم روڈ بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسٹیڈیم روڈ سے نیپا ،راشد منہاس روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

     

  • شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    شارع فیصل پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کا کارروائی سے گریز

    کراچی: شہر قائد میں شارع فیصل پر گاڑیوں سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور سیکیورٹی گارڈ کے زخمی ہونے کے واقعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعہ لڑکی کے تنازع پر پیش آیا، جب کہ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شارع فیصل پر گرل فرینڈ کے تنازعہ پر بااثر افراد میں مسلح تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم ایئرپورٹ پولیس بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز کر رہی ہے، اور واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں معمولی دفعات کے تحت سیکیورٹی گارڈز کے خلاف درج کر دیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے میں بااثر درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ بادانی کو نامزد نہیں کیا گیا، جب کہ حوالگی رپورٹ میں محمد درین خان، محمد حسن اور مصطفیٰ کے نام درج ہیں، ایئرپورٹ پولیس نے صرف 3 سیکیورٹی گارڈز کو باضابطہ گرفتار کیا ہے، جن کے نام محمد علی، علی جان اور محمد نواز ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے تینوں بااثر افراد اور ان کے تین سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کیا تھا، حوالگی رپورٹ میں بااثر افراد کے نام درج ہیں، حوالگی رپورٹ میں درین خان نے بیان دیا کہ شارع فیصل پر آ رہے تھے کہ ہماری گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جواب میں میں نے بھی فائرنگ کر دی۔

    ایئرپورٹ پولیس مسلسل معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ اس واقعے پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے بھی چپ سادھ لی ہے۔

    واقعہ کیوں پیش آیا؟

    کراچی ایئرپورٹ کے قریب فائرنگ کے اس واقعے میں 2 سیکیورٹی گارڈز زخمی ہوئے، پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ لڑکی کی جانب سے نیا بوائے فرینڈ بنانے پر پیش آیا، پرانا دوست نئے دوست کے ساتھ لڑکی کو جاتے ہوئے دیکھ کر طیش میں آ گیا، اور لڑکی جس گاڑی میں نئے دوست کے ساتھ سوار تھی اس کا کراچی کلب سے پیچھا کیا گیا۔

    شارع فیصل پہنچنے پر پرانے دوست نے سیکیورٹی گارڈ سے گاڑی پر فائرنگ کروا دی، فریقین فائرنگ کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے اندر داخل ہو گئے، پولیس نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کی وجہ بننے والی لڑکی، دو سیکیورٹی گارڈز اور 3 دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا، جب کہ ملزمان کے زیر استعمال لگژری گاڑیاں، گارڈز کا اسلحہ اور مسروقہ سامان بھی ضبط کیا گیا، ضبط کی گئی دونوں گاڑیوں پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی۔

    تحقیقاتی ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ علی جان کا نجی سیکیورٹی کمپنی سے منسلک ہونا بھی مشکوک ہو گیا ہے، علی جان کو مبینہ طور پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کا جعلی کارڈ دیا گیا تھا، سیکیورٹی گارڈ کے پاس سے ایس ایم جی رائفل ملی جب کہ اس کی کمپنی ایس ایم جی رائفل فراہم کرنے کی مجاز نہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی اور ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    پولیس تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ فائرنگ کے واقعے میں سندھ کے بااثر سیاسی و قبائلی خاندان کا فرد ملوث تھا، جس پر پولیس کی نیندیں اڑ گئیں، فائرنگ میں ملوث بغیر نمبر پلیٹ کی لگژری گاڑی میں با اثر خاندان کا درین خان سوار تھا، درین خان اور محمد حسن نامی افراد کے درمیان لڑکی سے دوستی پر جھگڑا ہوا تھا۔

  • کراچی : شارع فیصل پر عمارت میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : شارع فیصل پر عمارت میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی کی معروف شاہراہ شارع فیصل پر قائم ایک عمارت میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع فیصل پر بلوچ کالونی پل کے قریب ایک عمارت میں آگ لگ گئی
    اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی 3 گاڑیوں نے جائے وقعہ پر پہنچ کر عمارت میں لگی آگ پرقابو پالیا۔

    اس حوالے سے فائربریگیڈحکام کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کے تیسرے فلور پر ایک دفتر میں لگی تھی، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مزید کسی نقصان سے بچا لیا گیا۔

  • کراچی: رکشہ سوار لڑکی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو سزا سنادی گئی

    کراچی: رکشہ سوار لڑکی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو سزا سنادی گئی

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ نے شارع فیصل پر رکشہ سوار لڑکی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو 2 ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں شارع فیصل پر اوباش نوجوان کی جانب سے رکشہ سوارلڑکی کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے مختصر وقت میں کیس کا فیصلہ سنا دیا ، فیصلے میں عدالت نے ہراساں کرنے پر ملزم حمزہ کو 2 ماہ قید کی سزا سنادی اور 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ جرمانہ نہ ادا نہ کرنے پرایک ہفتے مزیدقیدکی سزاہو سکتی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ 17جولائی کوملزم نے دوستوں کے ہمراہ رکشےپرسوار لڑکی کاپیچھا کیا، ملزمان نے لڑکی کو ہراساں کیا اور غلط زبان استعمال کرتے رہے۔

    حکام نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی نے اوباش نوجوانوں کی ویڈیو ریکارڈ کی تھی، ملزمان نے متاثرہ لڑکی کا ہاتھ پکڑا اور نہ مناسب الفاظ استعمال کئے۔

    پولیس نے مزید کہا کہ ویڈیو وائرل پر پولیس نے متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاتھا، واقعے کا مقدمہ تھانہ شاہراہ فیصل تھانےمیں درج کیا گیا تھا۔

  • کراچی : شارع فیصل پر خاتون  ٹیچر  کو ہراساں کرنے والا ملزم  گرفتار

    کراچی : شارع فیصل پر خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے شارع فیصل پر خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ، گزشتہ روز ملزم اور اس کے ساتھی نے خاتون کو ہراساں کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے شارع فیصل پر خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے کے واقعے میں ملوث ملزم حمزہ مغل کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا ہے۔

    گزشتہ روزخاتون کو شارع فیصل پرملزم اور اسکےساتھی ہراساں کرتےرہے تھے جبکہ اے آروائی نیوز نے گزشتہ روز خاتون کو ہراساں کرنے کی خبر نشر کی تھی۔

    اوباش نوجوانوں نے رکشے میں سوار خاتون اسکول ٹیچر کو مسلسل ہراساں کیا اور رکشہ کو روکنے کی کوشش کی جبکہ رکشے میں سوار خاتون نے ان اوباش نوجوانوں کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی تھی۔

    وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار چند نوجوان مسلسل خاتون کو ہراساں کرتے، نازیبا جملے کستے اور سیٹیاں بجارہے ہیں ، ان میں سے ایک نوجوان نے ڈرائیور کو رکشہ روکنے کا کہا مگر رکشہ ڈرائیور نے ان کی ایک نہ سنی۔

  • بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل پر سفر کرنیوالوں کیلئے شارع فیصل نوگو ایریا قرار

    بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل پر سفر کرنیوالوں کیلئے شارع فیصل نوگو ایریا قرار

    کراچی : ٹریفک پولیس نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل پر سفر کرنیوالوں کیلئے شارع فیصل نوگو ایریا قرار دے دیا اور چالان کرکے بھاری جرمانہ عائد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل پر سفرکرنیوالوں کیلئے شارع فیصل نوگو ایریا قرار دیتے ہوئے بغیر ہیلمٹ سفر کرنیوالوں کیخلاف کارروائیاں تیز کردیں۔

    شارع فیصل پرٹریفک پولیس کی مزید نفری لگادی گئیں، ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل چلانےوالےشہری ہیلمٹ ضرور استعمال کریں، شہرمیں حادثات میں اموات بڑھنے پرکریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیا۔

    ٹریفک پولیس نے چالان کرکے بھاری جرمانہ عائد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کراچی موٹر وے پولیس کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات میں ہلاک افراد کی تعداد، دہشت گردی میں مرنے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔

    ڈی آئی جی موٹر وے پولیس علی شیر جاکھرانی کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں سالانہ 5 ہزار افراد مارے جاتے ہیں، لیکن ٹریفک حادثات میں 30 ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

    علی شیر جاکھرانی کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات کے دوران مرنے والوں میں زیادہ تعداد موٹر سائیکل سواروں کی ہے، موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کا استعمال کریں، ہیلمٹ کا استعمال حادثے میں گہری چوٹ سے محفوظ رکھتا ہے۔

  • شاہراہ فیصل پراس پیلی لائن کا کیا مطلب ہے؟

    شاہراہ فیصل پراس پیلی لائن کا کیا مطلب ہے؟

    کراچی: شاہراہ فیصل پر بین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق موٹر سائیکل سواروں کے لیے علیحدہ سے ٹریک کی مارکنگ کا کام انتہائی تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل میئر کراچی وسیم اختر نے شاہراہ فیصل پر موٹر سائیکل سواروں کے لیے علیحدہ سے ٹریک کی مارکنگ کی جائے گی ، جس سے ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے میں مدد ملے گی، گزشتہ چند روز سے اس منصوبے پر انتہائی تیزی سے کام جاری ہے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ موٹورسائیکلوں کے لیے علیحدہ ٹریکس کی مارکنگ کے لیے کنٹونمنٹ بورڈ اور ٹریفک پولیس کو آن بورڈ لیا گیا ہے، جس کے بعد ہی اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد کراچی کے شاہراہ فیصل پر ٹریفک کو بین الاقوامی طرز پر منظم کرنا ہے ، اس پر عملی کام شروع ہوچکا ہے ۔موٹرسائیکل سواروں کے لیے الگ لائن بنانے لین مارکنگ شروع کردی گئی ہے۔ یہ لین میٹروپول جہاں سے شاہراہ فیصل کا آغاز ہوتا ہے وہاں سے شروع ہوکر ملیر ہالٹ تک جائے گی اور ایسی ہی لین ملیر ہالٹ سے میٹروپول آنے والے ٹریک پر بھی ہوگی۔

    پولیس حکام کے مطابق شاہراہ فیصل کی آخری لین موٹر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص ہوگی اور وہ کسی دوسری لائن میں گاڑی نہیں چلا سکیں گے، نہ ہی دیگرگاڑیاں اس لین میں آئیں گی۔

    موٹر سائیکل سواروں کے لائن ون اور ٹو میں سفر کرنے کی پابندی ہوگی اور خلاف ورزی کرنے پر جرمانے کیے جائیں گے۔ یہی صورتحال دیگر گاڑیوں کے لیے بھی ہوگی۔

  • کراچی، کشیدگی برقرار، دو صحافیوں سمیت 30 افراد زخمی، رینجرز کا شرکاء سے مذاکرات کی کوششیں،

    کراچی، کشیدگی برقرار، دو صحافیوں سمیت 30 افراد زخمی، رینجرز کا شرکاء سے مذاکرات کی کوششیں،

    کراچی : کراچی : شہر کے 36 مقامات پر دھرنے اور مظاہرے جاری ہیں جس کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے جب کہ سہراب گوٹھ پر مشتعل مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کی زد میں آکر نجی ٹی وی چینل کے دو صحافی زخمی ہو گئے علاوہ ازیں مظاہرین کا مرکزی اجتماع نمائش پر تاحال جاری ہے تاہم رینجرز کے اعلیٰ افسران نے شرکاء سے مذاکرات کے عمل کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسلام آباد میں جاری دھرنے کے خلاف حکومتی کارروائی کے بعد مظاہروں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جس نے سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں جام ہیں جب کہ پولیس اور رینجرز سڑکیں کلیئر میں مصروف ہیں۔

    شہر بھر کی مصروف شاہراہوں تین تلوار، کورنگی ناصرجمپ، کورنگی نمبر4، ناگن چورنگی، گودھرا، شفیق موڑ، نیپاچورنگی، جوہرموڑ، حسن اسکوائر، کورنگی نمبر2، صدرپارکنگ پلازہ اور شاہ فیصل کالونی کالونی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ان علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہے اور کئی گاڑیاں پٹرول ختم ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر کھڑی ہو گئ ہیں۔

    دوسری جانب مظاہرین کا سب سے بڑا اجتماع نمائش پر جاری ہے جس میں شرکاء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور نمائش سے گرومندر تک لوگوں کی تعداد جمع ہو گئی ہے جو حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے اور اپنے مطالبات کے حق مین بینرز اُٹھائے ہوئے ہیں، کشیدہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے رینجرز کی بڑی نفری نمائش پہنچ گئی ہے۔

    کراچی کے مختلف اسپتالوں میں طبی امداد کے لیے آنے والے زخمیوں میں سے 18 افراد جناح اسپتال  پہنچنے جن کے نام درج ذیل ہیں۔ کامران، شہباز، عبد الوکیل، وقاص، راشد، صابر، اویس، عبداللہ،  قابل، حمزہ، نعمان، صابر، فہد، زوہیب، محمد علی، محمد ندیم، مسمات حنا اور ذیشان شامل ہیں۔

    جب کہ سول ٹراما میں پہنچنے والے پتھر اور لاٹھی لگنے کے سبب 12 افراد زخمی لائے گئے  جن میں وقاص، ارشد، احمد ، یعقوب۔ شاہ زیب، ہمایوں، عثمان، رؤف، احمد امین، فیضان، عبد الرحمان اور مہر علی شامل ہیں جب کہ لیاقت اسپتال میں ناظم حسین، سید حسین اور فیضان جب کہ آغا خان میں گلزار علی ایس ایچ او میمن گوٹھ کو لایا گیا۔

    ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ رینجرز کو صورت حال کنٹرول کو کرنے کا حکم دیا گیا ہے اسی طرح شہریوں سے پُرامن احتجاج کی اپیل ہے اور مظاہرین تشدد سے گریزکرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروائیں لیکن کسی کو املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر محمد سعید نے مزید کہا کہ کوئی بھی شہری قانون ہاتھ میں نہ لے اور شہر میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھاتے ہوئے تشدد کر نے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔

    اسی طرح رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کا رروائی کرتے ہوئے نرسری اور اسٹار گیٹ پہنچ کر کےصورت حال کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد اسٹار گیٹ اور نرسری کے مقام پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے اسی طرح دیگر مقامات پر دھرنا مظاہرین سے مزاکرات کا عمل جاری ہے اور لوگوں کو متبادل راستوں کو اختیار کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آج صبح سے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں اسلام آباددھرنا آپریشن کیخلاف 12 مقامات پر احتجاج کا آغاز ہو گیا تھا جس کے باعث سارا دن تجارتی سرگرمیاں بھی معطل رہیں اورتحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ٹاور، الآصف اسکوئر ،حب ریورروڈ ،اسٹار گیٹ پر پہنچ کر سڑکیں بلاک کردی تھیں۔

    مظاہرین کی جانب سے ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے رہے جب کہ اسٹار گیٹ پر دھرنے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں،اسٹار گیٹ سے لیکر ملیر کالا بورڈ ، ملیر سٹی،گلشن حدید اور اسٹیل مل تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے اور مسافر ایئر پورٹ نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔

    اسی طرح شارع فیصل پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور اسٹارگیٹ میدان جنگ بن گیا، مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ، جس کے باعث دھویں نے ائیرپورٹ جانےوالےراستےدھندلادیئے تاہم رینجرز نے پہنچ کر کے حالات کو کنٹرول کر لیا اور ٹریفک بحال کرادیا۔

    قبل ازیں مظاہرین نے رکاوٹیں لگا کر ایم اے جناح روڈ بلاک کردی، نمائش چورنگی کے اطراف دکانیں بھی بند کرا دی گئی تھی اور مذہبی جماعت کے ڈنڈا بردار کارکنان  نے بولٹن مارکیٹ، جامع کلاتھ، جوڑیا بازار اور الیکٹرونک مارکیٹیں بھی بند کرادی تھیں جو تاحال بند ہیں۔

    مظاہرین کی ممکنہ پیشقدمی روکنے کیلئے پولیس نےریڈزون سیل کردیا ، گورنرہاؤس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، گورنرہاؤس جانے والے راستوں پر کنٹینرز رکھ دیئےگئے اور واٹرکینن اورفائربریگیڈ کی گاڑیاں بھی پہنچ گئیں ہیں اور کراچی کے تمام اسپتالوں کے لیےالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    کراچی احتجاج کے باعث،  ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان

    احتجاج کےباعث ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان کردیا ہے،  ٹاور پر احتجاج کے باعث ٹریفک کو ایم ٹی خان روڈ اور ممتاز حسن روڈ موڑ دیا گیا۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق الآصف اسکوائرپراحتجاج کے بعد حیدرآباد جانے اور آنے والے متبادل راستےاستعمال کریں جبکہ حسن اسکوائر پر احتجاج کے باعث ٹریفک اسٹیڈیم روڈ اور عیسیٰ نگری موڑ دیا گیا۔

    حب ریور روڈ پر احتجاج سے اپر اورلوور روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا اور ٹریفک کو ڈبہ موڑ اور بلدیہ نمبر 2پر موڑ دیا گیا ہے۔


    فیض آباد آپریشن: 145 زخمی، 5 افراد جاں بحق


    یاد رہے کہ فیض آباد ھرنا ختم کرانے کیلئے آج صبح  بھرپور آپریشن شروع کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے علاقہ میدان جنگ بن گیا جبکہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی فورسز نے اب تک اسی سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سیکیورٹی اداروں نےدھرنے کے مقام کوتین اطراف سےگھیرکرپیش قدمی کی، پولیس اور ایف سی اہلکار دھرنے کےمرکزی پنڈال میں داخل ہوگئے، پولیس کی جانب سے پہلے شدید آنسو گیس شیلنگ کی گئی، جس سے فیض آباد کی فضا میں آنسو گیس کےبادل چھا گئے۔

    پولیس نے فیض آباد انٹر چینج اور میٹرواسٹیشن کومظاہرین سےخالی کرالیا، کیمپ بھی اکھاڑ دیےگئےمظاہرین نے منتشر ہونے کے بعد تڑامڑی چوک بلاک کردیا، مختلف مقامات پر آگ لگا کرگاڑیوں پرپتھراؤ کیا، پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں، مظاہرین کے پتھراؤ سے متعددپولیس اور ایف سی اہلکارزخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کی دھرنا قائدین کو گرفتار کرنے کیلئے پیش قدمی جاری ہے، دھرنے کے مقام کو تاحال کلیئر نہ کرایا جاسکا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی جارہی ہے، اسلام آباد کے مختلف علاقوں بھارہ کہو،ترامڑی چوک نیلو رمیں بھی پولیس اور مظاہرین میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی، فائرنگ کے واقعات ڈی ایس پی سمیت 2 افراد جاں بحق

    کراچی، فائرنگ کے واقعات ڈی ایس پی سمیت 2 افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے راشد مہناس روڈ پر نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی جاں بحق جبکہ ڈرائیور شدید زخمی ہوا، فائرنگ کا دوسرا واقعہ سچل کے علاقے میں پیش آیا جہاں نوجوان جاں بحق ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے میں ٹارگٹ کلر ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں ، شاہراہ فیصل تھانے کی حدود میں فائرنگ کا پہلا واقعہ پیش آیا جس میں ڈی ایس پی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’فائرنگ ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی گاڑی پر کی گئی جس کے نتیجے ڈرائیور سمیت دو افراد زخمی ہوئے، فائرنگ سے متاثر ہونے والے دونوں افراد کو نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈی ایس پی ٹریفک جانبر نہ ہوسکے جبکہ ڈرائیور کی حالت بھی تشویشناک ہے‘‘۔

    فیض علی تھانہ ائیرپورٹ پولیس پر بطور ڈی ایس پی اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے، پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔

    فائرنگ کا دوسرا واقعہ گلستان جوہر کے علاقے سچل میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح ملزمان نےتعاقب کر کے کنیز فاطمہ سوسائٹی کے رہائشی نوجوان پر گھر کے باہر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں نوجوان جائے وقوعہ پر ہی دم توڑ گیا۔ مقتول کی شناخت ساجد کے نام سے ہوئی۔

    وزیر اعلیٰ کا نوٹس:

    وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر کراچی میں فائرنگ کے واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کیسے شروع ہوجاتے ہیں؟ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‘‘۔