Tag: Shahzad Akbar

  • سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر دبئی چلے گئے

    سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر دبئی چلے گئے

    اسلام آباد: سابق مشیر احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر اسلام آباد سے دبئی چلے گئے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز سے دبئی چلے گئے۔

    شہزاد اکبر کا نام چند روز پہلے ایف آئی اے نے اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا تھا، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ان کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر اور شہباز گل نے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا، درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ بیرون ملک روانگی پر پابندی خلاف قانون ہے، ہمارے خلاف کوئی مقدمہ نہیں، کوئی الزام تک نہیں۔

    عدالت نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام نو فلائی لسٹ سے نکال دیا

    عدالت نے سماعت کے بعد شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام نو فلائی لسٹ سے نکال دیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے علاوہ کوئی بلیک لسٹ میں نام نہیں ڈال سکتا۔

  • کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب نے آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو دیا تو اسے فوراً منظور کر لیا گیا، اس سلسلے میں اندرونی کہانی تک اے آر وائی نیوز نے رسائی حاصل کر لی ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیر اعظم کی ناراضگی تھی، کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم ان سے ناراض ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیر اعظم کو دی وہ نا مکمل تھیں، وزیر اعظم کو دی جانے والی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق پایا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا، مقدمات کی موجودہ صورت حال اور وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں بھی تضاد موجود تھا۔

    ذرائع کے مطابق دو روز قبل وزیر اعظم نے شہزاد اکبر پر اظہار ناراضگی کیا، تاہم وزیر اعظم آفس کی جانب سے آج شہزاد اکبر سے استعفیٰ دینے کا کہا گیا، جس کی شہزاد اکبر نے تعمیل کی اور استعفیٰ دے دیا، جسے فوراً منظور کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت بھی شروع کر دی ہے، ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، حتمی نام کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا، اور مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔

    واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے کچھ دیر پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، شہزاد اکبر نے ٹویٹ کیا کہ استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا، امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا، اور قانونی خدمات دیتا رہوں گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

  • وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی ہو گئے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے لکھا امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا اور قانون سے متعلق خدمات دیتا رہوں گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت زیادہ دباؤ میں کام کیا، مافیا سے مقابلہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، آپ نے جس طرح کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تعریف ہے، مزید اہم کام اب آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

  • ‘ پارلیمان میں قادر فالودے والے کی منظور پاپڑ والے سے ملاقات’

    ‘ پارلیمان میں قادر فالودے والے کی منظور پاپڑ والے سے ملاقات’

    اسلام آباد : مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے شہباز شریف اور آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کل پارلیمان میں قادر فالودے والےکی منظورپاپڑوالےسےملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کل پارلیمان میں قادر فالودے والےکی منظورپاپڑوالےسےملاقات ہوئی، دونوں ملک کے مایہ ناز اور اربوں پتی سرمایہ دار ہیں، سنا ہے دونوں نے اکانومی اور بجٹ پر سیر حاصل بحث بھی کی، آخرکار انھی کے اشتراک سے بجٹ بھی پاس ہوا۔

    دوسری جانب معاون خصوصی عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پارلیمانی محاذ پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کی ایک اور جیت ہوئی، اپوزیشن 150لوگ ایوان میں اور 175 لوگ باہر جمع کر پائی ، اپوزیشن جماعتیں عمران خان کو بلیک میل نہیں کر سکتیں، میرا لیڈر عمران خان قوم کیساتھ ڈٹ کے کھڑا ہے اورکھڑا رہے گا۔

  • شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، شہزاد اکبر

    شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، ایف بی آر ایک نظام لارہا ہے جس سے شوگر ملزکی نگرانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے احتساب کے لیے لازمی ہے کہ اوپن انکوائریز ہوں، ماہرین کے ذریعے انکوائریز کی گئیں، انکوائری کے بعد شوگر انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔

    شوگر انکوائری سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شوگر انکوائری کمیشن کیلئے وزیراعظم نے ٹیم بنائی، ٹیم کی مشاورت سےانکوائری کمیشن بنایاگیا ، انکوائری رپورٹ میں کافی انکشافات ہوئے، شوگر انکوائری کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کارروائی کی گئی، چینی کی بلیک مارکیٹنگ میں ٹیکس کا نقصان ہوتا ہے۔

    شوگرملزآڈٹ کے حوالے سے مشیر احتساب نے کہا کہ شوگرملزآڈٹ کےنتیجے میں 619 ارب روپے کی ٹیکس چوری سامنے آئی، 89 ملز کاآڈٹ مکمل کرکےٹیکس کا نٖفاذ کردیا گیا، 89 ملز میں سے بعض ایسی ہیں جن کے آڈٹ نہیں ہوئے ، شوگرکمیشن کی انکوائری کے نتیجے میں یہ بہت بڑی کامیابی تھی، اقدام کے بعد شوگرملز سے ٹیکس دوگنا بڑھ گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بعض شوگرملوں نے کورٹ سے اسٹے لے رکھا ہے ، گزشتہ سال شوگر ملز سے ٹیکس کی مد میں د گنا اضافہ ہوا ، کارٹلائزیشن پر 44 ارب کا جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ شوگرمافیا سٹہ بازوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، شوگرمیں سٹہ بازی کےعمل کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں جو ریٹ حکومت مقررکرتی تھی وہ کسانوں کو نہیں ملتا تھا، موجودہ حکومت میں کسانوں کے تمام واجبات ادا کیےگئے، چینی کی مقررہ قیمت پرسپلائی ایک چیلنج ہےاس پرکام جاری ہے۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سٹے بازوں کے خلاف آپریشن کیا، ایف بی آر نے 13اعشاریہ 8روپے کی لائیبلٹی لگائی ، ایف بی آرایک نظام لارہاہےجس سےشوگرملزکی نگرانی ہوگی، اس نظام کو رکوانے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا آیندہ کرشنگ سیزن سے پہلےٹریک اینڈٹریس سسٹم نافذ ہوجائےگا، گنے کی کاشت اورشوگر سے متعلق ریکارڈ ایف بی آر کے پاس ہوگا، ریکارڈکی مدد سے ٹیکس چوری کو بھی روکا جاسکے گا ، حکومت اگر اچھا کام کررہی ہے تو اسے سپورٹ کرنا چاہیے، یہ سب کچھ انکوائری کمیشن کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

    پیٹرول انکوائری سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پہلے پیٹرول کی قیمت کم ہونے سے اس کی قلت پیدا ہوگئی تھی، اس معاملے کے بھی انکوائری کی گئی تھی، انکوائری میں سامنے آیا ، کمپنیوں کی وجہ سے عوام کو فائدہ نہیں پہنچا ، کمیشن نے بتایا کہ 2ہزار سے زائد غیر قانونی پیٹرول پمپس ہیں، 2ہزارغیر قانونی پیٹرول پمپس کو بند کردیا گیا، 3اعشاریہ5 ارب کا نقصان ہوا تھا جو کمپنیوں سے ریکیور کیا جارہا ہے۔

    براڈ شیٹ کے حوالے سے مشیر احتساب نے کہا کہ براڈشیٹ انکوائری کمیشن میں سامنے آیا ملک کا مقدمہ درست طریقے سے نہیں لڑا گیا، حکومت پاکستان 2009 سے 2018 تک مقدمہ بہتر تحقیقات میں غفلت برتنے والوں کا پتا چلایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہرمعاملے کی انکوائری کرنا اور غلطی پڑنا ضروری ہے، غلطی پکڑ کر اس کو درست کرنا ضروری ہے، انکوائریز سے نظام کو درست کرنے میں مدد ملے گی ، ہمیں ملک کے قانونی نظام کےلیے ملک کر کام کرنا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ کیس کا فیصلہ فوری ہو۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے شہزاد اکبر نے کہا کہ اوگرا نے کتنی سمری بھیجی کتنی منظوری ہوئی مجھے اس کا علم نہیں ، وزیراعظم کی کوشش ہوتی ہے عوام پرکم سے کم بوجھ پڑے ، عالمی منڈی کے حساب سے قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں، عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں جس کا اثر پاکستان پر ہوا، عالمی طورپرقیمت بڑھے تو چیزیں وزیراعظم کے بس سے بھی باہر ہوتی ہیں۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کےتحت زرداری عدالت سے ریلیف لینے گئے ، عدالت نے آصف زرداری کی درخواست مسترد کر دی، آصف زرداری اسی نیب آرڈیننس کےتحت فائدہ لینےعدالت گئے، کسی کو ریلیف ملنا ہے یا نہیں یہ عدالتوں کا کام ہے، ماضی میں کسی کو بھی نیب سےکوئی مسئلہ نہیں تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جو پبلک آفس ہولڈر نہیں اس کا معاملہ نیب میں نہیں جانا چاہیے، ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے بعد کچھ تکنیکی دشواریاں آرہی ہیں، دشواریوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

  • برطانیہ میں شہبازشریف اورسلیمان شہبازکی بریت، عطاللہ تارڑ  کا شہزاد اکبر کو جواب

    برطانیہ میں شہبازشریف اورسلیمان شہبازکی بریت، عطاللہ تارڑ کا شہزاد اکبر کو جواب

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما عطاللہ تارڑ نے مشیر احتساب شہزاد اکبر کو جواب دیتے ہوئے کہا برطانوی ایجنسی نے شہبازشریف اورسلیمان کوالزامات سےبری کر دیا، اب بھی جھوٹ سے باز نہیں آئے، شرم تم کو مگر نہیں آتی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما عطاللہ تارڑ نے مشیر احتساب شہزاد اکبر کے دفتر سے این سی اے کو لکھا خط جاری کر دیا اور کہا شہزاداکبر جھوٹ بول رہے ہیں ،خفت مٹانےکی کوشش کر رہے ہیں، 3سال سے جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے۔

    عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ اے آر یو کا خط شہزاداکبرکے دفتر سے11 دسمبر 2019 کوجاری ہوا، الزامات کونیشنل کرائم ایجنسی اور برطانوی عدالت نے رد کردیا ،20 ماہ پر محیط تحقیقات بند کر دی گئیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا برطانوی ایجنسی نے شہبازشریف اورسلیمان کوالزامات سےبری کر دیا، اب بھی جھوٹ سے باز نہیں آئے، شرم تم کو مگر نہیں آتی۔

    گذشتہ روز مشیر احتساب شہزاد اکبر نے برطانیہ میں شہبازشریف اورسلیمان شہبازکی بریت کی خبرکی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف اورسلیمان شہبازکی بریت کی خبرغلط ہے، ایک چینل نےشہبازشریف اوربیٹےسلیمان کی بریت کی خبریں چلائیں، مبینہ بریت کی خبریں غلط اورغلط رپورٹ ہیں۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ سلیمان شہبازاورخاندان کیخلاف تحقیقات اےآریوکی درخواست پرنہیں تھی، مشکوک ٹرانزیکشن پربینک نےاین سی اےکورپورٹ کیاتھا، فنڈزسلیمان کی جانب سے2019 میں پاکستان سےبرطانیہ منتقل کیےگئے۔

    انھوں نے کہا کہ حال ہی میں این سی اےنےفنڈزکی تحقیقات بندکرنےکافیصلہ کیا، جس کے بعدفنڈزکوعدالت کے ذریعےجاری کرنے کے احکامات ملے، واضح کردوں آرڈرکامطلب یہ نہیں کہ فنڈزجائزذرائع سےآئے، برطانوی انتظامیہ،این سی اےنےعدالت نے اثاثے منجمد کرنے  کا آرڈرحاصل کیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کسی کوکلین چٹ نہیں ملی جیساکہ خبروں میں کہاجارہاہے، کیس سےمتعلق کوئی سماعت نہیں ہوئی، فنڈزکواین سی اے نے منجمد کرایا اور مزید تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    مشیر احتساب نے مزید کہا کہ سلیمان شہبازاپنےوالدکیساتھ منی لانڈرنگ کیسزمیں اشتہاری ہیں، وہ پاکستانی عدالتوں سےمنی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ہیں، سلیمان شہبازاوروالدکیخلاف احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس زیرسماعت ہے۔

  • اہم حکومتی شخصیت کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا

    اہم حکومتی شخصیت کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا

    اسلام آباد: مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مشیر داخلہ برائے احتساب نے اپنا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی، شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کرلیا ہے، عوام سے دعائے صحت کی درخواست ہے۔

    اپنے ٹوئٹ میں شہزاد اکبر نے عوام سے ایس او پیز پر عمل کرنے کی تلقین بھی کی۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 63 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 27 ہزار 135 ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 4.4 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 5 ہزار 117 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    یاد رہے کہ ملک میں اب تک 5 کروڑ 39 لاکھ 45 ہزار 173 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 2 کروڑ 35 لاکھ 86 ہزار 85 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    لاہور : مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا اور کہا انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ، ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا ، شہزاد اکبر نے اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ، انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے۔

    بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کرلی ،ان کی بعد از گرفتاری ضمانت پر اعتراض نہیں ، دونوں کے درمیان صلح میں فیاض چوہان نے کردار ادا کیا۔

    دوسری جانب شہزاد اکبر سےصلح کےبعدنذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکی ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہا شہزاد اکبر خود عدالت میں پیش ہو کر ملزم کو معاف کریں تاہم شہزاد اکبر کے وکیل نے فریقین میں صلح نامہ کی تصدیق کی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی تھی ، صلح کا خط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کیا ، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیاتھا۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا تھا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

  • ‘نذیر چوہان نے جھوٹا الزام لگا کر میری اور میرے اہل خانہ کی جان کو خطرے میں ڈالا’

    ‘نذیر چوہان نے جھوٹا الزام لگا کر میری اور میرے اہل خانہ کی جان کو خطرے میں ڈالا’

    اسلام آباد : مشیرِ داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نذیر چوہان نے جھوٹاالزام لگاکرمیری اور میرے اہل خانہ کی جان کو خطرے میں ڈالا، امید ہے مجھے انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرِ داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نذیر چوہان نے ایک مذموم سازش کے تحت مجھ پرجھوٹا الزام لگایا اور جھوٹا الزام لگانے کے بعد برملا اس کا پرچار کیا جبکہ میں نے الزام کی تردید کی اسکے باوجود نذیرچوہان نےجھوٹی مہم چلائی۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ جھوٹاالزام لگاکرمیری اور میرے اہل خانہ کی جان کو خطرے میں ڈالا اور میں نے ایک عام شہری کے طور پر پولیس اور ایف آئی اے کو درخواست دی ، جس پر پولیس اور ایف آئی اے نے قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی ، تفتیش کے دوران جرم ثابت ہونے پر نذیر چوہان کی گرفتاری ہوئی۔

    مشیرِ داخلہ و احتساب نے مزید کہ امید ہے عدالت سے یہ معاملہ منطقی انجام کو پہنچے گا اور مجھے انصاف ملے گا، معاشرے میں مذہبی منافرت پھیلانےوالوں سے سختی سے نمٹنا پڑے گا ، اگر ہر شہری اپنے حق کیلئےکھڑا ہوگا تو ان شدت پسندعناصرکوشکست ہو گی۔