Tag: Shahzad Akbar

  • بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب آج بند کردیا، شہزاد اکبر

    بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب آج بند کردیا، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مریم نواز نے شہباز شریف کی سیاست کا خاتمہ کردیا، مریم نواز نے بتادیا شہبازشریف حکم نوازشریف کا مانتے اور مفاہمت کی سیاست کرتے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کے مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیا، ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اور ان کی پارٹی قانونی جنگ ہار گئی ہے، شہبازشریف کی ضمانت قبل از گرفتاری لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب نے احاطہ عدالت میں رٹی رٹائی کرایے کے ترجمان والی تقریر کی، انہیں بتادوں کہ اس تقریر پر انہیں توہین عدالت بھی لگ سکتی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مریم نواز کے بیان پر کہا کہ مریم نواز کی آج کی پریس کانفرنس فرمائشی پروگرام تھا، بھتیجی نے چچا کی سیاست کا باب آج بند کردیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی نیوز کانفرنس قانونی شکست کے بعد بوکھلاہٹ کی عکاس تھی۔

    انہوں نے رہنما مسلم لیگ نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے گزشتہ6 ماہ میں گلگت بلتستان کے کتنے دورے کیے، گلگت بلتستان الیکشن سے متعلق کیا کیا، مریم نواز خود کہہ چکی کہ شہباز شریف پنجاب کے لیڈر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کا کمنٹ کہ جی بی الیکشن سے روکا گیا بات ہی ختم ہوجاتی ہے، شہباز شریف کی گرفتار کو ن لیگ سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے، جون کی بات ہے شہباز شریف کی گرفتار کےلیے نیب ٹیم کو روکا گیا تھا اور شہباز شریف نیب کی گرفتار کے دوران فرار ہوگئے تھے۔

    اس وقت سےلاہورہائیکورٹ میں ایک قانونی جنگ چل رہی تھی، ٓج اس قانونی جنگ کےدوران نیب نےفتح سمیٹی اورضمانت مستردکرائی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی جانب سے تاثر دیا جارہا ہے کہ نیب اور حکومت کا کوئی گٹھ جوڑ ہے، عجب ہے اپنے حق میں عدالتی باتیں منظور اور آج کا فیصلہ نامنظور، کی ان لیگ کو سلیکٹڈ باتیں پسند ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو نظر آرہا ہے آپ لوگ کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    مشیر داخلہ برائے احتساب نے کہا کہ شہبازشریف کے نام پر بےنامی کمپنیاں بنائی گئی، 4 افراد نے شہبازشریف کی منی لانڈرنگ میں معاونت بھی کی، شہباز شریف نے ایک بیوی سے پیسہ لے کر دوسری بیوی کو بنگلہ اور گاڑی خرید کردی، منظور پاپڑ والا آپ کی بیگم کے اکاؤنٹ میں کیوں پیسہ ٹرانسفر کرے گا، یہ پیسے اسی دن دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں اور اثاثے خریدے جاتے ہیں۔

    جائیداد غیرقانونی ہوتو قانون حرکت میں آتا ہے، شبلی فراز کا مریم نواز کو جواب

    شہزاد اکبر نے کہا کہ جن ملازمین کے نام پر کمپنی بنائی گئی وہ کہتے ہیں کہ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، راشد کرامت کی تنخواہ 18 ہزار ہے اور کمپنی میں لاکھوں کی ٹرانزیکشن ہورہی ہے، راشد کرامت کہتے ہیں مجھے معلوم ہی نہیں میرے نام پر کمپنی بھی چل رہی ہے۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے صدر مسلم لیگ نواز شہباز شریف کی عبوری ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کرلیا۔

  • ریفرنس بہت اسٹرونگ ہے، شہبازشریف کی بوکھلاہٹ واضح ہے، شہزاد اکبر

    ریفرنس بہت اسٹرونگ ہے، شہبازشریف کی بوکھلاہٹ واضح ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے پہلے نیب قانون سے متعلق تجاویز دی گئیں، 34ٹانکوں کی ناکامی کے بعد اپوزیشن منی لانڈرنگ بل پر کھڑی ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرگن پر بھی ناکامی بعد ملاقانوں کے انکشافات ہورہے ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے کافی عرصے سے سوال کرتا آرہا ہوں، شہباز شریف سے اب صرف 4 سوال کیے، اسمبلی بھی گیا، جواب نہیں دیتے، شہباز شریف، فیملی کے خلاف ریفرنس میں 55 والیمز، 25 ہزار صفحات ہیں۔

    مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف،فیملی کی177ٹی ٹیزکاریکارڈموجودہے، ریفرنس میں آرگنائزڈمنی لانڈرنگ کالفظ لکھا گیا ہے، ریفرنس بہت اسٹرونگ ہے، شہبازشریف کی بوکھلاہٹ واضح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مریم کا کارکنان کیساتھ نیب آمد کا مقصد انصاف کے عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، منی لانڈرنگ کیس میں شواہد بہت مضبوط ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ملک ایوب کو انہوں نے ملک سے فرار کرادیا ہے، ملک ایوب وہی شخص ہے جس کا نام شوگر انکوائری میں بھی آیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کیخلاف 4 ماہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس چل رہا ہے، شہباز شریف شخصی ضمانت بھی دے چکے ہیں اور وہ شخص اس وقت مفرور ہے۔

    مشیر برائے احتساب نے کہا کہ چھوٹی تنخواہ کے لوگوں کے نام پر اکاؤنٹس بنائے گئے، تنخواہ 20 ہزار تک تھی اور اربوں کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ شریف گروپ کے فنانس منیجر عثمان جو گرفتار ہیں وہ سب معاملات دیکھتے تھے، ان کی کمپنیوں میں کاروبار کم اور پیسوں کا ہیرپھیر زیادہ ہوتا تھا، صرف ایک مل سے 10 ،12 ارب کے اکاؤنٹس مل رہے ہیں۔

    مشیر احتساب شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ ان کی باقی کمپنیوں میں سے معلوم نہیں کتنے ارب کے اکاؤنٹس آئیں گے۔

  • ایف اے ٹی ایف بلز کو پاس نہیں کیا گیا تو ہم بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے، شہزاد اکبر

    ایف اے ٹی ایف بلز کو پاس نہیں کیا گیا تو ہم بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے ایف اے ٹی ایف قوانین ضروری ہیں، ایف اے ٹی ایف سے متعلق قوانین قومی مفاد کیلئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور قلت سے متعلق کمیٹی قائم ہے، کمیٹی کو چھ ہفتے میں تحقیقات مکمل کرکے رپوڑٹ دینے کی ہدایت ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں مختلف اداروں کے نمائندے اور ماہرین شامل ہیں جبکہ ڈی جی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کمیٹی کی صدارت کریں گے۔

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قوانین قومی مفاد کےلیے ہیں، گرے لسٹ سے نکلنے کےلیے ایف اے ٹی ایف قوانین ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بل جمع ہوچکے ہیں کل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلائے گئے ہیں، رابطے کررہے ہیں انشااللہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل پاس ہوں گے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں مسلم لیگ نواز کے دور میں گیا ہے، ایف اے ٹی ایف سے متعلق پاکستان کو کچھ سیکٹرز میں کام کرنا تھا اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق کچھ اصلاحات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ تجاویز ایسی ہیں جن کا پاس کرانا ضروری ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نیب قوانین پر مزید گفت و شنید ہوگی 10 منٹ میں ترمیم نہیں ہوسکتیں۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو معلوم ہی نہیں کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق کیا بات کررہے ہیں، ہم نے اپوزیشن کو نیب قوانین میں ترمیم سے متعلق اپنا ڈرافٹ دیا اور اپوزیشن کی جانب سے بھی 35 نکات پر مشتمل ڈرافٹ ہمیں دیا گیا۔

    مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو کہا کچھ نکات پر بات ہوسکتی ہے، کچھ پر بات سے انکار کیا، جس پر اپوزیشن نے کہا ہمارے نکات مانیں ورنہ ایف اے ٹی ایف پربات نہیں ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد منی لانڈرنگ پر ایف اے ٹی ایف قانون کی منظوری ناگزیر ہے، ایف اے ٹی ایف بلز کو پاس نہیں کیا گیا تو ہم بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے۔

    شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف بل ضروری ہے جس پر اپوزیشن بلیک میل کررہی ہے، اپوزیشن کی نیب پر تجویز کے کچھ نکات ایسے ہیں جن پر بات نہیں ہوسکتی، اپوزیشن موقع کا فائدہ اٹھاکر ایف اے ٹی ایف پر بلیک میل کررہی ہے۔

  • نانا کی لاش پر بیٹھے نواسے کی تصویر عالمی ضمیر پر دھبہ ہے: شہزاد اکبر

    نانا کی لاش پر بیٹھے نواسے کی تصویر عالمی ضمیر پر دھبہ ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نانا کی لاش پر بیٹھے نواسے کی تصویر عالمی ضمیر اور سلامتی کونسل پر دھبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے خلاف بھارت کی جارحیت جاری ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ عالمی رہنما بھارتی جارحیت کے خلاف ایک لفظ نہیں بول رہے، نانا کی لاش پر بیٹھے نواسے کی تصویر عالمی ضمیر اور سلامتی کونسل پر دھبہ ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے 3 سالہ عیاد کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے نانا کے مردہ جسم کے قریب بیٹھا تھا۔

    کشمیری بزرگ بھارتی فورسز کے بارہ مولا میں نام نہاد آپریشن کی آڑ میں اندھا دھند فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے جو اپنے 3 سالہ نواسے کے ساتھ جارہے تھے۔

    قابض بھارتی فورسز 2 ہفتے میں 37 سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکی ہیں جبکہ بھارتی فورسز گھر گھر تلاشی کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے اور نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • جسٹس قاضی فائز عیسٰی ریفرنس؛ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے، شہزاد اکبر

    جسٹس قاضی فائز عیسٰی ریفرنس؛ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ آئین میں عدلیہ، مقننہ، انتظامیہ میں آزادی بھی ہونی چاہیے، کسی جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل خود بھی نوٹس لے سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ جسٹس فائز عیسیٰ کے کیسز سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک اہم دن تھاسپریم کورٹ کااہم فیصلہ آیا ہے، سپریم جوڈیشل کونسل واحد ادارہ ہے جو اعلیٰ عدلیہ سے متعلق تحقیقات کرسکتا ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں حکومت کی جانب سے ریفرنس بھیجا گیا تھا، سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجے گئے ریفرنس کو چیلنج کیا گیا تھا، ریفرنس کوسپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے چیلنج کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے شارٹ آرڈر کے تحت ریفرنس کو کالعدم قرار دے دیا اور سپریم جوڈیشل کونسل کے شوکاز نوٹس کو بھی عدالت نے کالعدم قرار دیا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 7روز میں کمشنر ان لینڈ ریونیو انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت نوٹس ایشو کرینگے اور 60 روز کمشنر ان لینڈ ریونیو سماعت کریں گے، مجموعی75روز میں چیئرمین ایف بی آر کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    چیئرمین ایف بی آر رپورٹ ملنے کے بعد7روز میں رپورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجیں گے اور سپریم جوڈیشل کونسل آرٹیکل209کے تحت کارروائی کرسکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر رپورٹ نہیں بھیجتے تو چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل جواب طلب کرسکتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کےفیصلے سے مطمئن ہے،احسن فیصلہ ہے، حکومت چاہتی ہے پاکستان میں عدلیہ آزاد ہو، شروع سےیقین رکھتےہیں ججز کے معاملات سپریم جوڈیشنل کونسل دیکھے

    انہوں نے کہ ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنے کے بعد حکومتی کام ختم ہوجاتا ہے، آج ایسا ماحول بنایا گیا کہ کسی کی جیت اور کسی کی ہار ہے، یہ ہرگز کسی جیت نہ ہار ہے، آئین میں رہتے ہوئے کام کیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ تحریری فیصلے میں کہیں بھی عدلیہ نے بدنیتی کا لفظ استعمال نہیں کیا، فیصلےمیں کہیں بھی اے آر یو کا ذکر نہیں ہے، یہ ایک پروسس ہے جو عدالتی فیصلے کے متعلق ہی چلے گا، شہزاد اکبر نے بتایا کہ عدالت میں حکومت کہہ چکی تھی معاملہ ایف بی آر کو بھیج دیں، پٹیشنر نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے سے معذرت کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں: جسٹس فائز عیسیٰ کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے برطرف کیا جائے، پنجاب بار کونسل

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پنجاب بار کونسل نے بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف پیش کی گئی چھ نکاتی قرارداد منظور کرلی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔

    قرارداد میں آرٹیکل 209(پانچ) کے تحت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا جبکہ متن میں یہ بھی کہا گیا کہ ’ عدلیہ کے ارکان کو آئین کے اختیار میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔

  • شاہد خاقان رپورٹ کے معاملے پر تواترسے جھوٹ بول رہے ہیں، شہزاد اکبر

    شاہد خاقان رپورٹ کے معاملے پر تواترسے جھوٹ بول رہے ہیں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : معاون خصوصی شہزاد اکبر نے شوگر کمیشن رپورٹ سے متعلق کہا کہ وزیراعظم نے رپورٹ پبلک کرکے قوم سے کیا گیا وعدہ پورا کیا، لیکن مسلم لیگ نواز کو شاید یہ رپورٹ سمجھ نہیں آرہی یا سمجھنا نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے شوگر کمیشن رپورٹ سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عید سے پہلے شوگر کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لائی گئی، جس میں حیران کن انکشافات کے ساتھ پریشان کن چیزیں بھی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے رپورٹ پر قوم کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی رپورٹ کے معاملے پر تواتر سے جھوٹ بول رہے ہیں، چینی کمیشن کے 12 سے 13 ٹی او آرز تھے، کمیشن کے ایک ٹی او آر میں تھا کہ قیمتیں کیوں بڑھیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ واضح لکھا ہے کہ جس وقت برآمد کی اجازت دی گئی چینی سرپلس تھی، کمیشن کہہ رہا ہے قیمتیں بڑھنے کی وجہ سٹے والوں کا شوگر ملز سے گٹھ جوڑ ہے، کمیشن نے سندھ کے وزیر اعلیٰ کو بلایا وہ پیش نہیں ہوئے۔

    معاون خصوصی نے واضح کیا کہ کمیشن نے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود تھی، شاہد خاقان عباسی کو چارج شیٹ پر سوالات کا جواب دینا ہوگا، شاہد خاقان نے 20 ارب کی سبسڈی 24 گھنٹے کے نوٹس پر برآمد کیلئے دی، انہوں نے بطور وزیراعظم سلیمان شہباز کی ایما پر سبسڈی دی۔

    انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی جن کا ملازم ہے ان کی ایما پر 18-2017 میں سبسڈی دی، ثابت ہوا ایک شخص مالک کا اتنا وفادار ہے کہ اسکے بھتیجے کے حکم پر فوری عمل کرتا ہے۔

    شہزاد اکبر نے میڈیا کو بتایا کہ العربیہ شوگر مل کے 25 فیصد شیئر سلمان اور 25 فیصد حمزہ کے پاس ہیں، العربیہ شوگر مل سے متعلق دستاویزی ثبوت رپورٹ میں موجود ہیں، العربیہ شوگر مل کو کچی پرچی پر گنا بیچا جاتا تھا، العربیہ شوگرمل میں ایک اعشاریہ 3 ارب کا گنا نہیں دکھایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ العربیہ شوگر مل نے 18-2017 میں کسانوں کو سوا ارب روپے کی کم ادائیگی کی۔ معاون خصوصی کہنا تھا کہ اس چینی پر ایک ٹکا ٹیکس بھی نہیں دیا گیا اور بلیک مارکیٹ میں بیچی گئی۔

    انہوں نے شہباز شریف کو تنقید کے دائرے میں لاتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف خادم اعلیٰ پنجاب کے تھے پر تجوریاں اپنےخاندان کی بھر رہے تھے، شہباز شریف نے اسپیشل برانچ کو پروکیور منٹ قیمت کی رپورٹ بنانے کا کہا۔

    شہباز شریف کو رپورٹ دی گئی اوسطاً 149 روپے سپورٹ پرائس دی جاتی ہے، شہباز شریف کے علم میں تھا کہ انکے بیٹے کی مل گنے کی قیمت کسان کو کم دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں 9 شوگر ملوں میں ایک ہی قسم کی پریکٹس کی نشاندہی کی گئی، تمام شوگر ملوں کا آڈٹ ہونا بہت لازمی ہے، اگر شوگرملوں کی صرف ٹیکس چوری کو دیکھ لیں تو اربوں کی ریکوری ہوسکتی ہے۔

    معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ کیسز منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی ذمہ داری ہے، سپورٹ کی فراہمی حکومت کاکام ہے، اب شہباز شریف کے خلاف ٹی ٹی کیسز میں ریفرنس فائل ہونے جارہا ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں ریگولیٹری اقدامات کیے جائیں گے اور ایسا میکینزم بنائیں گے کہ چینی کی قیمت کم ہو اور نرخ برقرار رہے۔

  • چینی کمیشن رپورٹ میں ملوث افراد کے نام سامنے آگئے

    چینی کمیشن رپورٹ میں ملوث افراد کے نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر ملز مافیا نے ملی بھگت سے عوام سے لوٹ مار کی اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شوگر ملز مافیا کی ملک میں لوٹ مار کی سنسنی خیز تفصیلات سے پردہ اٹھادیا، اس حوالے سے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے ذریعے صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد دونوں رہنماؤں نے چینی بحران کی رپورٹ پر طویل پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح شوگر مافیا کام کرتی ہے اور اس کا طریقہ واردات کیا ہوتاہے؟؟ ماضی میں شوگر اسکینڈل جیسے معاملات پر کبھی تحقیقات نہیں ہوئیں۔
    وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے چینی بحران رپورٹ کا فرانزک آڈٹ کروایا، ہم نے مافیاز کو بے نقاب کرنا ہے جس نے ملک میں غریب کا خون چوسا اور ملک کو نقصان پہنچایا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ کسانوں کو گنا بیچنے پر سپورٹ پرائز سے بھی انتہائی کم قیمت ادا کی جاتی ہے، اور سستا گنا خرید کر مہنگی لاگت ظاہر کی جاتی ہے۔ شوگر ملز نے کسانوں کے ساتھ زیادتی کی اور تسلسل کے ساتھ نقصان پہنچایا۔

    کسان سے کٹوتی کے نام پر زیادتی کی گئی، شوگر مل مالکان15 سے30 فیصد تک گنے کی مقدار میں کم کرکے کسانوں کو نقصان پہنچاتی رہے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ شوگر ملز نے2018-19 میں 12 اور 2019-20 میں 14 روپے زیادہ قیمت مقرر کی، ساری شوگر ملز نے دو کھاتے بنائے ہوئے ہیں، ایک کھاتا حکومت کو دوسرا سیٹھ کو دکھایا جاتا ہے، چینی کی بے نامی فروخت بھی دکھا کر ٹیکس چوری کی گئی، شوگر ملوں نے غیر قانونی طور پر کرشنگ یونٹس میں اضافہ کیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اومنی گروپ کو سبسڈی دے کر بے تحاشا فائدہ پہنچایا، شہباز شریف فیملی کی شوگر ملز میں ڈبل رپورٹنگ کے شواہد ملے ہیں، العربیہ میں کچی پرچی کارواج بہت ملا ہے اور اس نے کسانوں کو40کروڑ روپے کم دیے گئے، جے ڈی ڈبلیو گروپ کی شوگر ملز کارپوریٹ فراڈ میں ملوث نکلی ہیں، جہانگیرترین گروپ کی شوگر ملز اوور انوائسنگ اور ڈبل بلنگ میں ملوث ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن نے چینی بحران کا ذمہ دار ریگولیٹرز کو قراردیا ہے جن کی غفلت کے باعث چینی کا بحران پیدا ہوا اور قیمت بڑھی، کین کمشنرز سے لے کر ایس ای سی پی، مسابقتی کمیشن،ایف بی آر، اسٹیٹ بنک سب نے غیر ذمہ داری دکھائی، وفاقی کابینہ نے دیگر ملوں کا بھی فرانزک آرڈر کرنے کی ہدایت دی اور ریکوری کرکے پیسے عوام کو دینے کی سفارش کی۔

  • سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ درست نہیں، شہزاد اکبر

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ درست نہیں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ نیب قانون کوتبدیل کردیے، سوشل میڈیا پر گردش  کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ درست نہیں، نیب قوانین پرنظرثانی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نیب آرڈیننس کا مسودہ  درست نہیں ، مسودے کی تیاری نیب کی مشاورت ہوگی۔

    ، شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے نیب کے اختیارات محدود کیے جائیں، بزنس کمیونٹی کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، میڈیا پر چلنے والا مسودہ درست نہیں، حکومت شفاف احتساب پر یقین رکھتی ہے۔

    معاون خصوصی  نے کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم پراپوزیشن سے بھی مشاورت ہوگی، یہ نہیں بتا سکتا کہ مسودہ سوشل میڈیا پر کیسے آیا، مسودے پر اپوزیشن  سے بھی مشاورت چل رہی ہے، حکومتی میڈیا کا مسودے سے متعلق ایک اجلاس ہوچکا ہے، طے پایا تھا کہ اتحادی جماعتوں اوراپوزیشن کو اعتماد میں  لیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فریقین سے مشورے کے بعد مسودہ تیار کیا جائے گا، حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ نیب قانون کوتبدیل کرے، نیب قوانین پرنظرثانی کی جارہی ہے،کوئی مسودہ فائنل نہیں ہوا۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ  حکومت مکمل طورپرنیب قوانین تبدیل نہیں کرسکتی، وزیرقانون نیب آرڈیننس کے مسودے پر کام کررہےہیں ، اس وقت کورونا کی صورتحال ہے، اس حوالے سے بھی کام جاری ہے، کاروباری افراد کی ٹرانزیکشنز سے متعلق نیب قوانین کو واضح کرنا چاہتے ہیں ۔

  • ‘وزیراعظم نے گندم اور چینی کے معاملے پر مثال قائم کردی’

    ‘وزیراعظم نے گندم اور چینی کے معاملے پر مثال قائم کردی’

    اسلام آباد :معاون خصوصی شہزاد اکبر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےگندم اورچینی کے معاملے پر مثال قائم کردی ، فرانزک رپورٹ کو نہ صرف پبلک کیا جائے بلکہ اس پر ایکشن بھی لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کاکام ایک ریگولیٹرکاہے، پولٹری مافیا نہیں اور بھی لوگ جن کےخلاف کام کرنے کی ضرورت ہے ، مسابقتی کمیشن مافیاز کے خلاف مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ کارٹیلزکےخلاف مسابقتی کمیشن کو مؤثر بنایا جائے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےگندم اورچینی کےمعاملےپرمثال قائم کردی، فرانزک رپورٹ کو نہ صرف پبلک کیا جائے بلکہ اس پر ایکشن بھی لیا جائے، ہم کسی کاروبارکانقصان نہیں چاہتےہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ایک خاص تناسب گندم سےمحٖفوظ کی جاتی ہے، مارکیٹ میں صورتحال کےمطابق گندم دی جاتی ہے، وفاق اور پنجاب حکومت نے ذمہ دار کا مظاہرہ کیا گندم خریداری کے معاملے پرسندھ نے مجرمانہ غفلت برتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کےمطابق ملک میں گندم کی صورتحال کا ٹھیک اندازہ نہیں لگایا گیا، بغیر کابینہ کی اجازت میدہ برآمد کرنے کی اجازت دی گئی۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ جو بھی مسائل ہوئے، وہ انتظامی نوعیت کےتھے، صرف پنجاب کےپرالزام کاسارابوجھ ڈالناٹھیک نہیں، گندم میں پنجاب کی نسبت چنددن پہلے ہی گندم جمع کرناشروع کردی جاتی ہے۔

  • دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔ ملک کے دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کو نیب نے جے وی اوپل کیس میں بلایا گیا، نیب بلاول بھٹو کے خلاف کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے وی اوپل کمپنی کے اکاؤنٹ سے سوا ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، بلاول بھٹو کو یہ سرٹیفکیٹ کہیں سے نہیں ملا کہ آپ ان ٹچ ایبل ہیں۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سوا ارب روپے کی جائیداد بنائی گئیں جب آصف زرداری صدر تھے، مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل میں ہونا چاہیئے۔ وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا ککہ سنہ 2011 میں جب یہ دھندا چل رہا تھا اس وقت بلاول بھٹو بالغ ہوچکے تھے، زرداری گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دستاویز پر بلاول بھٹو کے دستخط موجود ہیں، ملک کے دیگر شہریوں کی طرح آپ بھی قانون کے تابع ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی کی تحقیقات 3 ادارے کر رہے ہیں، بی آرٹی پر کمیٹی بنی ہوئی تھی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ نیب میں بھی بی آر ٹی پر انکوائری چل رہی تھی۔