Tag: Shahzad Akbar

  • اب کرپشن پر کسی قسم کی خاموشی نہیں ہوگی: مراد سعید

    اب کرپشن پر کسی قسم کی خاموشی نہیں ہوگی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگائے اور پھر خاموش ہوگئے۔ اب وہ دور نہیں، کرپشن پر کسی قسم کی خاموشی نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دن سے اپوزیشن کا گروہ آپس میں مل گیا ہے، ان لوگوں کا کوئی نظریہ آپس میں نہیں ملتا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ صرف لوٹ کھسوٹ بچانے کے لیے الگ الگ نظریوں کے لوگ مل گئے، نوے کی دہائی میں یہی لوگ ایک دوسرے کو جیلوں میں ڈالتے تھے، پاکستان کے عوام نے 30 سالہ کرپٹ لوگوں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پہلی تقریر میں ہی کہا احتساب سب کا ہوگا، ماضی کی غلطیوں کو ٹھیک کیے بغیر آگے نہیں جا سکتے۔ چھانگا مانگا کی سیاست پاکستان کی سیاست کو تباہ کرنا تھا۔ عوام نے فرسودہ نظام کے خلاف عمران خان کو ووٹ دیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے بتایا کس طرح انہوں نے اداروں کو مفلوج کیا۔ کس طرح اسٹیٹ بینک، ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو مفلوج کیا گیا۔ ایان علی اور بلاول بھٹو ایک ہی اکاؤنٹ سے ٹکٹ لیتے تھے۔ وزارت داخلہ کو معلوم تھا مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اومنی گروپ کی جے آئی ٹی نے انسٹی ٹیوشنل کیپچر کا بڑا انکشاف کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان لوگوں کو سسلین مافیا ڈیکلیئر کیا، مافیا اس لیے کہا جاتا ہے کہ پورے نظام کو جکڑا ہوا ہے۔ ان لوگوں نے ہر نظام کو اپنے تابع کیا ہوا ہے۔ دھیلے کی کرپشن نہیں کی کہنے والے نے اپنی سلطنت کھڑی کی ہوئی تھی۔ نیب افسران کو 2 دن پہلے شہباز شریف دھمکیاں دے کر گئے۔ دھمکیوں سے ہم ہرگز نہیں گھبرائیں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ویڈیو پیش کرنے والے کی اپنی کریڈیبلٹی تو دیکھیں، ویڈیو اس خاتون نے پیش کی جس پر خود جعلسازی کے الزامات ہیں۔

    وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں، دونوں پارٹیاں ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات کے بعد خاموش ہوجاتی ہیں اور کہتی ہیں ہم جمہوریت کے لیے خاموش ہوئے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہوگا اس کا بلا امتیاز احتساب ہوگا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قرضوں پر کہا یہ پیسہ کہاں لگایا ہے، سنہ 2015 میں جو پروجیکٹ دینا تھا اس کا ایم او یو 2 سال پہلے ہی ہوگیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کیس بھی چل رہا ہے اس کی حقیقت بھی سامنے لائیں گے۔ احسن اقبال کے بھائی کو پنجاب ہارٹی کلچر ٹاسک فورس کا چیئرمین لگایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے حلقے لاڑکانہ کی سڑکوں کو بھی نہیں بخشا گیا، کنٹریکٹس کی تحقیقات کیں تو وہ بھی جعلی اکاؤنٹس والے نکلے۔ اب کسی سرکاری عمارت میں آگ نہیں لگے گی، ریکارڈ نہیں جلے گا۔ جاتی امرا کی فینسنگ پر 36 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ عجیب حکمران تھے جنہوں نے اپنے علاج کا خرچہ بھی عوام سے وصول کیا۔

  • مریم نواز سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے ویڈیوکو استعمال کررہی ہیں: بیرسٹر شہزاد اکبر

    مریم نواز سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے ویڈیوکو استعمال کررہی ہیں: بیرسٹر شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ویڈیو کا صحیح فورم عدالت ہے، پریس کانفرنس نہیں، مریم نواز ویڈیو کو  استعمال کر رہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ن لیگ کی پریس کانفرنس پر  اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کاایک عہدے دار جج کے گھرپربیٹھ کرکیا کررہا ہے.

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر اس نوع کی چیزیں‌ ہیں، تو خواجہ حارث کے ذریعے ہائی کورٹ لے جاتے، دیکھنا ہوگا کہ یہ ویڈیو کس وقت کی ہے.

    بیرسٹرشہزاداکبر نے کہا کہ اگر جج کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے، تو ویڈیو کے فرق کو دیکھنا ہوگا، مریم صاحبہ کی پریس کانفرنس کا ماضی بھی ہے، مریم نوازنے جب ضمانت لینے کی کوشش کی، تو وہ مسترد ہوگئی.

    ان کا کہنا تھا کہ مریم نوازخود ضمانت پر ہیں، پریس کانفرنس اورجلسے بھی کررہی ہیں، آخر کب تک یہ کھیل رہے گا، ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے.

    مزید پڑھیں: ویڈیو ٹیپ کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا: فردوس عاشق اعوان

    ان کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں کسی سے بات اگلوانےکےاینگل کوبھی دیکھنا چاہیے، سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے مریم نواز ویڈیوکو  استعمال کر رہی ہیں، ان کا بیانیہ کس کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ معاملہ عدالت میں لے کرجاتے، نئی پٹیشن فائل کرتے، فیصلے کچن میں نہیں بنتے، یہ عدالتوں میں بنتے ہیں.

  • گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے دوسرے ملکوں میں منتقل کیے گئے 1 ارب ڈالر کی وصولی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے بیرون ملک منتقل کیے گئے ہیں۔ مختلف ملکوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کی راہ ہموار ہو گی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت احتساب کے مینڈیٹ کے ذریعے آئی ہے اور اس سے انحراف نہیں کیا جائے گا۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ منظور پاپڑ والا بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجتا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہ تو کبھی بیرون ملک گیا ہی نہیں تو پیسے کیسے بھیجے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز خود قبول کر چکے ہیں کہ ان کے اثاثوں میں 17 کروڑ کا اضافہ ہوا، سنہ 2003 میں ڈکلیئرڈ رقم 20 ہزار روپے تھی جب کہ 2017 میں 3 ارب سے بھی زیادہ ہوگئی۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا تھا کہ پیسہ بھیجنے والوں کی جعلی شناخت استعمال کی گئی، بینکنگ کے ذریعے غیر قانونی رقم چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی گئی۔

  • حمزہ شہباز کے کیس میں تمام دستاویز ہمارے بینکنگ سیکٹر کی ہیں: شہزاد اکبر

    حمزہ شہباز کے کیس میں تمام دستاویز ہمارے بینکنگ سیکٹر کی ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کے کیس میں تمام دستاویز ہمارے بینکنگ سیکٹر کی ہیں، اس کیس میں کوئی غیر ملکی دستاویز نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ سچ ثابت ہو گیا ہے کہ پی پی اور ن لیگ میں چارٹر آف ڈیموکریسی دراصل چارٹر آف کرپشن اور ڈکیتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں نے کرپشن سے اپنی ایک امپائر کھڑی کی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر قوم کا پیسا لوٹا۔

    شہزاد اکبر نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں مشتاق چینی کے حوالے سے نئے انکشافات کے تناظر میں کہا کہ برلاس کمپنی ایک فرنٹ کمپنی نظر آتی ہے، نیب کو دیکھنا ہوگا کہ مشتاق چینی کون ہے جسے لاکھو ں ڈالر آ رہے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کل نیب میں طلب، نوٹس رہائش گاہ پر موصول

    انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ میں بینک کا کوئی نہ کوئی عملہ ملا ہوا ہوتا ہے، سمٹ بینک کی سرکلر روڈ برانچ ٹرانزکشن کے لیے کیوں استعمال ہوئی، ڈالر بھیجنے والی کمپنی اور بینک کے پاس وصولی کا ریکارڈ ہوتا ہے، شہباز شریف کے خاندان کی جانب سے ابھی تک اس پر کوئی جواب نہیں آیا۔

    وزیر مملکت برائے احتساب کا کہنا تھا کہ جب نیب کی جانب سے سلمان شہباز سے ٹرانزکشن کا پوچھا گیا تو انھوں نے کہا جواب جمع کراؤں گا، اس کے بعد سلمان شہباز اور علی سلمان دونوں اگلی فلائٹ پکڑ کر باہر چلے گئے۔

  • حمزہ گرفتاری دیں، اگر ضمانت بنتی ہے تو مل جائے گی: شہزاد اکبر

    حمزہ گرفتاری دیں، اگر ضمانت بنتی ہے تو مل جائے گی: شہزاد اکبر

    کراچی: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کا وارنٹ جاری ہوا ہے تو گرفتاری ہر صورت دینی چاہیئے۔ کارکنان کو استعمال کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ حمزہ گرفتاری دیں، اگر ضمانت بنتی ہے تو مل جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے قانون کی تشریح کردی ہے، وارنٹ جاری ہوا ہے تو گرفتاری ہر صورت دینی چاہیئے۔ کارکنان کو استعمال کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے چھوٹے بھائی کو نیب نے طلب کر رکھا ہے، حمزہ شہباز کے چھوٹے بھائی فرار ہیں انہیں بھی کئی نوٹس مل چکے ہیں۔ اپنے ملازمین کو استعمال کر کے منی لانڈرنگ کی گئی ہے۔ حمزہ شہباز گرفتاری دیں، اگر ضمانت بنتی ہے تو مل جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز نے پٹیشن فائل کردی ہے جس پر نیب کو نوٹسز جاری ہوں گے، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ مختلف کیسز میں آیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بعد میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ مسترد کیا تھا۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نیب کے اپنے قانون میں بھی ہے کہ کسی بھی وقت گرفتاری کر سکتے ہیں، یہ غلط بات ہے اہلکار باہر کھڑے ہیں اور آپ گھر میں چھپ کر بیٹھے ہیں۔

    خیال رہے کہ نیب کی ٹیم مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائشگاہ پر موجود ہے تاہم حمزہ شہباز شریف گرفتاری دینے سے گریزاں ہیں اور تصادم کی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔

    ان کی رہائشگاہ کے باہر اس وقت کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے جو نیب ٹیم کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے۔

  • شور مچانے کے بجائے نیب میں جواب دیں، شہزاد اکبر کا پیپلز پارٹی کو مشورہ

    شور مچانے کے بجائے نیب میں جواب دیں، شہزاد اکبر کا پیپلز پارٹی کو مشورہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کےمشیربرائےاحتساب شہزاد اکبر نے مشورہ دیا کرپشن کیسز پر بھی سیاست ہورہی ہے ، شورمچانےکےبجائےنیب میں جواب دیں ،اپنے ذاتی مفادکے لیے چند سیاسی رہنماقانون سازی نہیں دے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا شور مچانے کے بجائے نیب میں جواب دیناچاہیے، سپریم کورٹ کےحکم کے باوجود سندھ میں ادارے ریکارڈنہیں دیتےتھے، سندھ حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا نیب کی پیشی پرپیپلزپارٹی نے غیرذمہ داری مظاہرہ کیا، پیپلزپارٹی کی قیادت کرپشن کے سنگین الزامات کاجواب دینے کے بجائے صرف سیاست کررہی ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا اپنےذاتی مفادکے لیے چند سیاسی رہنماقانون سازی نہیں ہونےدے رہے ہیں۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش میں سابق صدرآصف زرداری اور پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی نیب دفتر میں پیشی کے موقع پرپی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اورکارکنان کےپتھراو سے پانچ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری،بلاول بھٹوکی نیب میں پیشی، جیالوں کی ہنگامہ آرائی

    بعد ازاں حکومت کی جانب سے آصف زرداری،بلاول بھٹوکی نیب میں پیشی کےموقع پر ہنگامہ آرائی کرنےوالے جیالوں کے خلاف مقدمےدائر کئے گئے، تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے میں سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، راجہ شکیل عباسی سمیت سترجیالوں کو نامزد کیا گیا۔

    مقدمے میں پولیس اہلکاروں پرحملہ، کارسرکار میں مداخلت، توڑپھوڑ کی دفعات شامل ہیں غیر قانونی جلوس، حکومتی اداروں کیخلاف توہین آمیزنعروں کی دفعات بھی شامل کی گئیں۔

    ایف آئی آر کےمطابق پیپلزپارٹی کارکن جلوس میں نادراچوک آئے، کارکنوں نے حکومت، نیب کیخلاف توہین آمیز نعرے لگا ئے، رکاوٹیں توڑیں اور نیب آفس کے بیرونی گیٹ تک پہنچے، کارکنوں کے حملے میں نو پولیس اہلکار، صحافی زخمی ہوئے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں‌ جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ‌ کا بڑا فیصلہ ہے: شہزاد اکبر

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں‌ جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ‌ کا بڑا فیصلہ ہے: شہزاد اکبر

    اسلام اباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں‌ جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ‌ کا بڑا فیصلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں‌ کیا. شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں سنگین جرائم کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر کک بیک کمیشن کا خصوصی طورپر ذکر ہے، جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ ہے.

    معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پرتیار کی، جے آئی ٹی رپورٹ میں کک بیک، کیشن کا خصوصی طورپر ذکر ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ فوری طورپرنیب کے پاس جائے گی.

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے ممبران اب نیب کے ساتھ معانت کریں گے، سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی اپناکام جاری رکھے گی، قبضہ مافیا و دیگرجرائم کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی کام کرتی رہے گی.

    شہزاداکبر نے کہا کہ جان بوجھ کر یہ تاثر دیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جائے گا، مگر جےآئی ٹی نیب کی معاونت کے لئےکام جاری رکھےگی، سپریم کورٹ کافیصلہ ہےکہ نیب کوجہاں ضرورت ہو مزید تحقیقات ہوسکتی ہے.

    شہزاداکبر  کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کا فیصلہ کابینہ کے سامنے پڑھ کر سنایا گیا، سپریم کورٹ نے اسلام آباد، راولپنڈی کی عدالتوں میں ریفرنس دائرکرنےکی ہدایت کی ہے.

  • جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے: شہزاد اکبر

    جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری دیکھنے والا حیران ہو جاتا ہے، منی لانڈرنگ سمجھنے کے لیے صدیوں تک آصف زرداری کی داستان کا ذکر رہے گا۔

    شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری ہوش اڑا دینے والی ہے، زرداری کی منی لانڈرنگ داستان کو امریکی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا۔

    [bs-quote quote=”زرداری کی منی لانڈرنگ داستان کو امریکی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا ’اندرونِ سندھ، کراچی کے لوگ زرداری سسٹم سے واقف ہیں، جے آئی ٹی نے سندھ میں زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے۔‘

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پیسے ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے اکاؤنٹ میں ڈالے جاتے رہے، منی لانڈرنگ کیس دیکھا جائے تو اس کے سامنے نواز شریف کو بے چارہ سمجھتا ہوں، غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر بینک اکاؤنٹس کے بجائے بینک ہی بنا لیا گیا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے مزید کہا ’سندھ میں منی لانڈرنگ کے لیے بینک بنایا گیا، جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے 9 ارب روپے بینک کی ایکوٹی جاتی تھی، جعلی اکاؤنٹس کو اومنی گروپ چلاتا تھا، 2015 میں نواز شریف کی حکومت نے گٹھ جوڑ کے ذریعے رپورٹ دبائے رکھی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم


    معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بتایا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کو داد دینے کی ضرورت ہے، جون 2018 میں از خود نوٹس لیا گیا، جے آئی ٹی ستمبر میں تشکیل دی گئی، جے آئی ٹی رپورٹ 900 صفحات پر مشتمل ہے، صرف 20 صفحات پڑھ کر دماغ گھوم جاتا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو کے لیے 27 بکروں کی قربانی بھی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ’24500 مشتبہ کیش ٹرانزیکشن رپورٹ ہوئی ہیں، اومنی گروپ کے 32 پرائمری اکاؤنٹس 100 سے زائد جعلی اکاؤنٹس دیکھتے تھے، رپورٹ کے مطابق ٹیکس کے ذریعے آنے والا پیسا جائز پیسے میں ملا کر چھپایا جاتا تھا، جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ کی جن کا کیس سے تعلق ہے۔‘

    انھوں نے مزید بتایا ’آصف زرداری 2007 تک پاک لین کی ایک کمپنی کے خود ڈائریکٹر تھے، ان کے ایک پلاٹ کو راتوں رات کمرشلائز کیا گیا اور قیمت بڑھائی گئی، نوڈیرو اور نواب شاہ میں زرعی اراضی خریدی گئی۔‘

    معاونِ خصوصی نے کہا ’ گلستان جوہر کی 7 ایکڑ زمین کو 46 ملین میں فروخت کر کے رقم جعلی اکاؤنٹس میں ڈالی گئی، سندھ میں تمام سبسڈیز کی رقم جعلی اکاؤنٹس میں جاتی تھی، 60.13 ارب کی سبسڈی بھی ان جعلی اکاؤنٹس میں گئی، منی لانڈرنگ کے لیے سندھ حکومت کا استعمال کیا گیا۔‘

    شہزاد اکبر نے مزید بتایا ’رپورٹ میں ماڈلز کے ذریعے اور دیگر ذرائع سے منی لانڈرنگ کی نشان دہی کی گئی ہے، اومنی گروپ نے جعلی کمپنیوں کے نام پر قرضے لیے، اومنی گروپ کو اثاثوں کی زائد قیمتیں ظاہر کر کے 54 ارب روپے کا قرضہ دیا گیا، جب کہ اثاثوں کی قیمتیں 15 ارب سے ز ائد نہیں تھیں، قرضہ سندھ بینک اور نیشنل بینک سے دلایا گیا۔

    [bs-quote quote=”گلستان جوہر کی 7 ایکڑ زمین کو 46 ملین میں فروخت کر کے رقم جعلی اکاؤنٹس میں ڈالی گئی، سندھ میں تمام سبسڈیز کی رقم جعلی اکاؤنٹس میں جاتی تھی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے بتا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی کردار آصف زرداری ہیں، فریال تالپور کے ڈیفنس کے گھر اور آصف زرداری کے نواب شاہ کے گھر کے لیے سیمنٹ جعلی اکاؤنٹس سے گیا۔ رپورٹ کے مطابق جلسوں کے لیے بلٹ پروف ٹرک کے پیسے بھی جعلی اکاؤنٹس سے گئے، اومنی کے طیارے پر زرداری اور اراکینِ سندھ حکومت نے 110 ٹرپ کیے۔

    انھوں نے بتایا ’جے آئی ٹی نے 16 نیب ریفرنسز دائر کرنے کی درخواست کی ہے، فاروق ایچ نائیک کے نام پر بھی جعلی اکاؤنٹ نکل آیا تھا، رپورٹ میں مراد علی شاہ کے بہ طورِ وزیرِ خزانہ، وزیرِ اعلیٰ کردار کو سامنے لایا گیا ہے، کیس میں بیرون ملک ملزمان کے لنک کی جلد تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے، کیس میں ملزمان کا رویہ غیر سنجیدہ بتایا گیا ہے۔‘

    بلاول ہاؤس اور جعلی اکاؤنٹس

    رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ ارب سے بلاول ہاؤس کے دونوں اطراف دس گھر خریدے گئے، بلاول ہاؤس میں عام طورپر کھانا منگوانے کے پیسے بھی جعلی اکاؤنٹس سے جاتے تھے، بلاول ہاؤس کراچی کے لیے 1.5 ملین کے یوٹیلٹی بلز جعلی اکاؤنٹس سے ادا کیے گئے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا ’بلاول بھٹو کے لیے 27 بکروں کی قربانی بھی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی، بلاول ہاؤس میں ایک لاکھ روپے سے زائد کا برتھ ڈے کیک کھایا گیا جس کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے پیسا دیا گیا۔‘

  • نوازشریف نے سرکاری خزانے سے ذاتی غیرملکی دوروں پر شاہ خرچیاں کیں، شہزاد اکبر

    نوازشریف نے سرکاری خزانے سے ذاتی غیرملکی دوروں پر شاہ خرچیاں کیں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نوازشریف نے بطور وزیراعظم 25غیر ملکی ذاتی دورے کیے، سوئٹزر لینڈ سے اہم معلومات4سے6ہفتےمیں مل جائیں گی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ معاون خصوصی افتخار درانی بھی موجود تھے، شہزاد اکبر نے بتایا کہ سوئٹزر لینڈ نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کی توثیق کردی ہے، معاہدے کے تحت ہمیں اہم معلومات4 سے6ہفتےمیں مل جائیں گی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے سرکاری خرچ پر ذاتی طور پر غیر ملکی دوروں سے متعلق بتایا کہ نوازشریف نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ذاتی دوروں پر سرکاری خزانے سے شاہ خرچیاں کیں، طیاروں کے غیرضروری استعمال کا کیس نیب کو بھیج دیا گیا ہے۔

    نواز شریف نے بطور وزیراعظم 25غیرملکی ذاتی دورے کیے، پہلا ذاتی دورہ یکم اگست2013میں جدہ کا کیا، نواز شریف کے ذاتی دوروں پر25کروڑ روپے کےاخراجات ہوئے ہیں، کیس نیب کو بھیج دیا گیا ہے، چاہتے ہیں کہ نواز شریف یہ بل اپنی جیب سے ادا کریں۔

    سرکاری دورے پر سرکاری کام پر جاتے ہیں تو تحقیقات ہونی چاہیے اور جب پرائیویٹ دورے پر جاتے ہیں تو تفصیل دینی چاہیے، پچھلے ادوار میں کتنے پیسے خرچ کیے وہ بھی دیکھنے ہیں۔

    وزیراعظم کا سو روزہ پلان: انسداد غربت ادارے کے قیام کا فیصلہ

    اس موقع پر افتخاردرانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے100روزہ پلان کے تحت انسداد غربت ادارے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ ادارہ وفاق اورصوبوں کی سطح پر رابطے کرے گا اور پالیسیاں بنائے گا، انہوں نے بتایا کہ انسداد غربت ادارے کا سربراہ ڈاکٹر اشفاق حسن کو لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • سوئس حکومت کے ساتھ لوٹی دولت کی واپسی کے لیے دو طرفہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے: شہزاد اکبر

    سوئس حکومت کے ساتھ لوٹی دولت کی واپسی کے لیے دو طرفہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیرِ اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سوئس حکومت کے ساتھ پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی کے لیے دو طرفہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی سب سے اہم کام ہے، لوٹے ہوئے 700 ارب روپے 10 ممالک میں رکھے ہیں۔

    [bs-quote quote=”آج رات سوئٹزر لینڈ جا رہا ہوں، قوم جلد خوش خبری سنے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کچھ ممالک کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، مزید تحقیقات کر رہے ہیں، برطانیہ، سوئٹزر لینڈ اور متحدہ عرب امارات پر ہماری خصوصی توجہ ہے، سوئس حکام کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔

    معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ وہ آج رات سوئٹزر لینڈ جا رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں قوم جلد خوش خبری سنے گی۔

    شہزاد اکبر نے کہا ’سوئٹزر لینڈ کے ساتھ معاہدے ہونا ضروری ہیں جس کے تحت تفصیلات شیئر ہوں گی، پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت سے متعلق سوئٹزر لینڈ سے دو طرفہ معاہدے کرنے ہیں۔ کام مکمل ہو جائیں گے تو اثاثوں کی واپسی ممکن ہو سکے گی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  سوئٹزر لینڈ میں بے انتہا پیسہ پڑا ہوا ہے، لوگ وائٹ کالر کرائم کرکے پیسہ لوٹ کر چلے گئے، چیف جسٹس


    انھوں نے مزید کہا ’جرمنی کے ساتھ بھی معلومات کے تبادلے کا معاہدہ ہونے جا رہا ہے، جو معلومات چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ہمیں مل جائے گی۔‘

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے کرپشن کا پیسا دبئی سے ہوتے ہوئے مختلف ممالک گیا، یہ پیسا مختلف ممالک سے ہوتا ہوا چین بھی منتقل کیا گیا، غیر قانونی طریقے سے 29 ملین ڈالر پاکستان سے چین منتقل ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ چین میں یابیٹ کے سی ای او سے ملاقات نہیں ہوئی، یابیٹ کی پوری قیادت چین میں جیل میں ہے، ملتان میٹرو کیس میں چین میں حکام سے ملاقات ہوئی، جس میں کرپشن کے 70 فی صد ملزمان کی معلومات ہمیں فراہم کر دی گئی ہیں، ملتان میٹرو میں 29 ملین ڈالر کی کرپشن ہوئی ہے۔ حکومت تمام منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کرنے جا رہی ہے۔