Tag: Shahzad Akbar

  • وزیر اعظم کے معاون اور متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کی ملاقات

    وزیر اعظم کے معاون اور متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے احتساب شہزاد اکبر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف سے ملاقات کے بعد کہا کہ غیر قانونی اثاثوں کی وصولی پر معاہدہ ہوگا۔ غیر قانونی اثاثوں سے متعلق رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے احتساب شہزاد اکبر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف سلطان سعید البدیع سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بے نامی اور غیر قانونی جائیدادوں پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معلومات کے تبادلے پر گفتگو کی گئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت غیر قانونی جائیداد کی تفصیلات منظر عام لانے کے لیے پرامید ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کے ساتھ ملاقات میں جلد پیش رفت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی اور غیر قانونی اثاثوں کی وصولی پر معاہدہ ہوگا۔ غیر قانونی اثاثوں سے متعلق رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں دونوں ممالک نے وائٹ کالر کرائم کے خلاف اقدامات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

    ایک ماہ قبل پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا تھا۔ معاہدے میں پاکستانی ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کرنا بھی شامل تھا۔

  • شہباز شریف اور مریم نواز نے وزیر اعظم کا جہاز غیر قانونی طور پر استعمال کیا: شہزاد اکبر

    شہباز شریف اور مریم نواز نے وزیر اعظم کا جہاز غیر قانونی طور پر استعمال کیا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور مریم نواز نے وزیر اعظم کے جہاز کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔ ہوائی سفر پر 340 ملین روپے خرچ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی افتخار درانی نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 60 کروڑ روپے ہوائی سفر پر خرچ کیے، کیس نیب کو بھجوایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ رائے ونڈ کی سیکیورٹی پر 60 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ ایسے انکشافات کے بعد سوچنا چاہیئے ہم نے کس کو منتخب کیا تھا، جتنے بھی کیسز ہیں اس پر ہم اسٹینڈ لیں گے۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہوائی سفر پر 340 ملین روپے غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے، شہباز شریف نے وزیر اعظم کے جہاز کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔ مریم نواز نے بھی جہاز استعمال کیا، نیب سے تحقیقات کروائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ گفٹس اینڈ انٹرٹینمنٹ کی مد میں کافی پیسہ خرچ کیا گیا، 5 سال میں تحائف پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات حاصل کرلیں۔ نیب سے 4 کیسز کی تحقیقات کروائیں گے، نیب تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کرے گا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بطور وزیر اعظم ذمے داری تھی کہ اثاثوں کے بارے میں بتاتے، شریف فیملی کی سینٹرل لندن میں جائیداد کا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔ برطانوی اخبار نے جس جائیداد کا ذکر کیا شریف فیملی نے اسے چھپایا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو دستاویزات حکومت کے پاس آئیں فائلز کی نظر کردی گئیں، فلیٹ مرحومہ بیگم کلثوم نواز کے نام پر تھا، انکم ٹیکس سب پر لازم ہے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق لیٹر جاری کر دیئے گئے ہیں، ٹیکس کے تعلق کی فائل ایف بی آر کے حوالے کردی گئی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ فریش کیسز پر جو ڈیٹا ملا اسے ریسیو کر لیا گیا،ڈ یٹا ملنے میں مشکلات کا سامنا ہے ڈیٹا جیسے ہی ملے گا شیئر کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاز وزیر اعظم کے لیے ہوتا ہے جب کوئی اور استعمال کرے گا جواب دے گا، ہمارے دور میں استعمال ہوا تو ہم احتساب کے لیے خود کو پیش کریں گے۔

  • اب اقامہ کی آڑمیں چھپنےوالےمحفوظ نہیں رہ سکیں گے، شہزاد اکبر

    اب اقامہ کی آڑمیں چھپنےوالےمحفوظ نہیں رہ سکیں گے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائےاحتساب شہزاداکبر  نے اعلان کیا ہے کہ اب اقامہ کی آڑمیں چھپنےوالےمحفوظ نہیں رہ سکیں گے،اقامہ کی آڑمیں  دبئی اور سوئس بینکوں میں چھپائی گئی رقم سامنےلائیں گے جبکہ سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جوملک کولوٹتےرہےاب نہیں بچ پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی ، پریس کانفرنس سینیٹرفیصل جاوید نے کہا اقامہ کے پیچھے کیا ڈرامہ تھا پتہ چلالیا ہے، کرپشن اور منی لانڈرنگ سےمتعلق انکشافات ہوئےہیں، این آراو مانگنے والوں کوکچھ نہیں ملا،شہزاد اکبر کو بہت کچھ مل گیا ہے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ایک وہ لوگ ہیں جو20،20سال سےوہاں مقیم ہیں ،وہ اقامہ لیتےہیں، دوسرےوہ ہیں جو کرپشن میں ملوث ہیں وہ اقامہ لیتےہیں، وہاں کا اقامہ لے کر کرپشن کرنے والے تحقیقات کے ریڈار سے باہر ہوجاتے ہیں، اقامہ لینے کا مقصد ہوتا ہے کس طرح کرپشن کی تحقیقات سےبچنا ہے۔

    [bs-quote quote=”وہ لوگ جوملک کولوٹتےرہےاب نہیں بچ پائیں گے” style=”default” align=”left”][/bs-quote]

    پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا وہ لوگ جوملک کو لوٹتے رہے اب نہیں بچ پائیں گے، کرپشن کرنے والے اقامہ لے کر تحقیقات کے ریڈار سے باہر ہوجاتے ہیں، اس سے پہلے کسی حکومت نے منی لانڈرنگ پر ہاتھ نہیں ڈالا، حکومت میں شامل افراد ہی منی لانڈرنگ میں ملوث رہے۔ کرپشن میں ملوث لوگوں نے کبھی منی لانڈرنگ پر ہاتھ نہیں ڈالا اور کبھی منی لانڈرنگ کے خلاف کارروائی ہی نہیں کی جاسکی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت 24ہزارارب کا حساب لے گی، 24 ہزار ارب روپے کہاں لگا ،حکومت حساب لے رہی ہے، ہمارا مقصد ہے پاکستان کے غریب افراد کی بہتری ہے، ہم پہلے100 دن میں ہی بڑی بڑی چیزیں عوام کے سامنے لارہے ہیں، ہمارے پاس چوری اور کرپشن ختم کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ْ

    فیصل جاوید نے کہا کہ مخیرحضرات عمران خان کی سب سے زیادہ مدد کرتے ہیں، لوگ اعتماد کر رہے ہیں،زرمبادلہ میں نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں، پاکستان  پر اعتماد بحال ہوگا تو لوگ ہماری مدد کریں گے۔

    [bs-quote quote=” اپوزیشن والےگھبرائےہوئےہیں احتساب کاخوف ہے” style=”default” align=”right”][/bs-quote]

    رہنما تحریک انصاف کا محالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہباز شریف، خورشید شاہ، فضل الرحمان کے چہروں پرگھبراہٹ ہے،مولانا فضل الرحمان گھبرا رہے ہیں ان کو پتہ ہے احتساب سے بچنے کا راستہ نہیں ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کیونکہ ان کا اپناریکارڈ ہے، اپوزیشن والے گھبرائے ہوئے ہیں، احتساب کا خوف ہے، ہمارا ان کے چارٹر آف ڈیموکریسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اپوزیشن کا تو مک مکا تھا،باریاں لگی ہوئی تھی، پی اے سی چیئرمین ایسا شخص ہونا چاہیے،. جس پر کوئی الزام نہیں ہو، یہ کیا طریقہ ہے کہ چوری کی تحقیقات کی لیے چور کو کمیٹی کا سربراہ بنا دیا جائے۔

    اب اقامہ کی آڑمیں چھپنےوالےمحفوظ نہیں رہ سکیں گے، شہزاداکبر


    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاداکبر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد4.7ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، ایک اقامہ ملک سے لوٹی دولت باہر بھیجنے کے لیے لیا جاتا ہے، ہم اقامہ ہولڈرز کی معلومات سرکاری اوراپنے طور پر لے رہے ہیں، اقامہ رکھنے کا مقصد لوٹی ہوئی دولت کو چھپانا ہے، وزیراعظم، وزیر داخلہ عہدوں کے لوگ بھی اقامے لیتے ہیں۔

    شہزاد اکبرنے کہا اب اقامہ کی آڑمیں چھپنےوالےمحفوظ نہیں رہ سکیں گے، ایک اقامہ مزدوری اوردوسرالوٹی دولت رکھنےکیلئےلیاجاتاہے، اقامہ کی آڑمیں دبئی اور سوئس بینکوں میں چھپائی گئی رقم سامنےلائیں گے، اقامہ رکھنے والوں کی تفصیلات کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔

    [bs-quote quote=” اقامہ کی آڑمیں دبئی اور سوئس بینکوں میں چھپائی گئی رقم سامنےلائیں گے” style=”default” align=”left”][/bs-quote]

    وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا ہے ابھی پہلے ہم بڑے مگرمچھوں کے پیچھے جارہے ہیں، رقم 700ارب بنتی ہے ، ابتدائی طور پر 10لاکھ ڈالر سے زیادہ اثاثے رکھنے والوں کو گرفت میں لارہےہیں۔

    انھوں نے کہا دبئی میں پاکستان تیسرابڑاملک ہےجوریئل اسٹیٹ میں انویسٹمنٹ کرچکاہے ،اس کا مطلب پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے دبئی میں پراپرٹی خریدی ہے، ہمارےپاس جو ڈیٹا ہے، اسے فلٹر کرکے مطلوبہ افراد تک پہنچ رہے ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ لوگوں نے اپنے ملازمین کے نام پر جائیدادیں بنائی ہوئی ہیں، مالی، باورچی اور ڈرائیور کے ناموں پر کالا دھن چھپایا گیا ہے، جب ہم تحقیقات کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے، جائیداد کسی چھوٹے آدمی کے نام ہے، 1.3 ارب کی رقم پاکستان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر گئی، ہمارے پاس رکشے اور فالودےوالے کے کیس بھی شامل ہیں۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا پانچ ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس ملے ہیں، رکشے والے اور فالودے والے کے نام پرمنی لانڈرنگ کی گئی ہے، 5ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ایک ارب ڈالرسے زائد باہر بھیجے گئے، ایک مسیحا لوگوں کے اکاؤنٹ میں پیسہ ڈال جاتا ہے اور ٹی وی پربیٹھ کر دندناتا ہے، ثابت کرو، صرف دبئی میں پاکستانیوں کی
    15 ارب ڈالر کی پراپرٹیزہیں، ابھی ہم نے صرف دبئی کی بات کی ہے، مکمل یواے ای کی بات نہیں کی۔

    [bs-quote quote=”پانچ ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس ملے ہیں، ایک مسیحالوگوں کےاکاؤنٹ میں پیسہ ڈال جاتاہےاورٹی وی پربیٹھ کردندناتاہےثابت کرو” style=”default” align=”right”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، اس لیےابھی کچھ تذکرہ نہیں کرسکتے، رپورٹس سپریم کورٹ میں پیش ہو رہی ہیں، ملزمان کی فہرست بھی جلد سامنے آئے گی، معاملہ سپریم کورٹ میں تکمیل کے مراحل ہیں جلد تفصیلات سامنےآئیں گی۔

    ہل میٹل کے حوالے سے شہزاد اکبر نے کہا ہل میٹل کاکیس تکمیل کے مراحل میں ہیں سب کچھ واضح ہوجائے گا، انفارمیشن عوام کا حق ہے،حکومت کی جانب سے کچھ نہیں پوچھا جائے گا، ہل میٹل کا پیسہ نوازشریف کے پاس واپڈا ٹاؤن لاہور کے اکاؤنٹ میں آرہا ہے، ہل میٹل ایک ایسی بابرکت فیکٹری تھی جس سے یہاں بھی پیسہ بھیجا گیا اور وہاں جائیدادیں بھی خریدی گئیں۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کی رقم چھپانے کے لیے جن ممالک کا استعمال کیا گیا ان کی فہرست بھی نکال لی، پیسوں کو فریز کرنے کے لیے کچھ ممالک میں قانونی تقاضوں پر بات جاری ہے، قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد کچھ مگر مچھوں کے پیسے سیز ہونا شروع ہوجائیں گے۔

    انھوں نے کہا جےآئی ٹی نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی ہیں، سپریم کورٹ کا کردار بھی اہم رہا کیونکہ انہوں نے ان کیسز کے لپیئ جے آئی ٹی بنائی، حکومتی مشینری اداروں کو کام کرنے دے رہی ہے اور مکمل معاونت ہے۔

    [bs-quote quote=”سوئس بینکوں میں موجود رقم پرجلد قوم کو خوشخبری سناؤں گا،” style=”default” align=”left”][/bs-quote]

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ایک خاتون کی بڑی شاپنگ کی چرچا ہوئی  تھی، ہمارےہاں بھی ایسے بڑے لوگ ہیں جو تھری جی لائسنس کے کمیشن کھا کر بیٹھے ہیں، سوئس بینکوں میں موجود رقم پر جلد قوم کو خوشخبری  سناؤں گا، جو رقم بتائی ہے اس میں سوئس بینکوں کا ڈیٹا شامل نہیں ہے،  سوئس بینکوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا تو اس رقم کا حجم بہت زیادہ بڑھ جائے گا، سوئس حکام اس ماہ کے آخر میں ملاقات متوقع ہے، جلد خوشخبری دوں گا۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا تمام ادارے کام کر رہے ہیں اور مکمل فعال ہے، اقدامات نظر بھی آرہے ہیں، ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس میں ثبوت نیشنل کرائم ایجنسی سے شیئرکئے ہیں اور کیس برطانیہ نے پک اپ کرلیا ہے، جن کیسز کی  تفصیلات آتی رہیں گی ان کے نام ای سی ایل پربھی ڈالےجائیں گے، ای سی ایل پرنام ڈالنے سے متعلق اپنا ایک طریقہ کارہے۔

  • اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    لندن: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے معاملے پر کام ہو رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ اسحاق ڈار کو واپس لایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طریقے سے بنائی گئی جائیدادوں کی تحقیقات ہوگی، پاکستانیوں کی لوٹی ہوئی دولت واپس لے جانے کے لیے برطانیہ مکمل تعاون کرے گا.

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ بھی جلد ممکن ہوگا، اس ضمن میں کام کر رہے ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد معاہدے کی حتمی منظوری ہوگی، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں کی تفصیلات مل رہی ہیں. ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے گی.

    مزید پڑھیں: ملزم اسحاق ڈارہیں، میری ملکیت والا گھر ضبط نہیں کیا جاسکتا ،اہلیہ اسحاق ڈار

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار برطانیہ میں پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے، شہزاد اکبر

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ  گذشتہ دونوں شہزاد اکبر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے ۔

  • اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے: مشیر برائے احتساب

    اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے: مشیر برائے احتساب

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیربرائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پاناما میں شامل دیگر پاکستانیوں کےخلاف کارروائی کے لئے برطانیہ سے معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیربرائے احتساب نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ جلد برطانیہ سے اس ضمن میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ایک منظم گروپ جعلی اکاؤنٹس کو استعمال کررہا ہے، کالا دھن لانچز، منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا جاتا ہے، اس پر سدباب ضروری ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے، دورہ برطانیہ میں اس پر بات ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی رقم کی غیرقانونی منتقلی کا سراغ ملا، وہاں جائیں گے، فالودہ اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن ہوئی، منظم گروپ جعلی اکاؤنٹس استعمال کررہاہے۔


    مزید پڑھیں: یواے ای اور برطانیہ سے 10 ہزارپراپرٹیز کی تفصیلات مل گئی ہیں، شہزاد اکبر


    مشیر برائے احتساب نے کہا کہ جولوٹی دولت واپس کرنا چاہے، اس سے تو بارگین کو تیار ہیں۔ دیگر پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لئے برطانیہ سے معاہدہ ہوگیا ہے۔

    انھوں نے ماضی کی حکومت کی وجہ سے معاشی دباؤ بڑھا اور قرضہ کا بوجھ بڑھتا گیا۔

  • یواے ای اور برطانیہ سے 10 ہزارپراپرٹیز کی تفصیلات مل گئی ہیں، شہزاد اکبر

    یواے ای اور برطانیہ سے 10 ہزارپراپرٹیز کی تفصیلات مل گئی ہیں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ  تین سوافراد کی فہرست تیار کرلی،یواےای اوربرطانیہ سےدس ہزارپراپرٹیزکی تفصیلات مل گئی ہیں جبکہ فواد چوہدری نے کہا گزشتہ حکومت میں میرٹ کےبغیربھرتیوں کیخلاف انکوائری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس کی، اس موقع پر شہزاداکبر نے کہا بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کی تفصیلات موصول ہوگئیں، 10ہزار سے زائد افراد کی جائیدادوں سے متعلق اطلاعات ملیں، بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات کاپتہ چلنا بہت بڑی کامیابی ہے۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات تھیں لیکن کارروائی نہیں کی گئی، قوم کی لوٹی گئی دولت کی بیرون ملک سے معلومات حاصل کررہے ہیں، فالودے والے کے اکاؤنٹ سے ڈھائی ارب روپے نکل رہے ہیں، پشاور میں ٹھیلے والے کے اکاؤنٹ میں 25کروڑ پائے گئے، اس قسم کے واقعات سامنے آرہے ہیں، جس کی نگرانی کررہے ہیں‌۔

    وزیراعظم کے معاون نے کہا بیرون ملک اثاثےرکھنےوالے300افرادکی فہرست تیارکرلی، منی لانڈرنگ سےمتعلق سپریم کورٹ میں بھی معاملہ زیرسماعت ہے، منی لانڈرنگ کےخاتمےکیلئےسخت اقدامات کررہے ہیں، ہل میٹل جیسے معاملات بھی ماضی میں گزرے ہیں عوام جانتےہیں، منی لانڈرنگ کیلئے لوگوں کے جعلی اکاؤنٹس بھی بنائے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی واپسی کیلئےٹاسک کمیٹی کےممبران کےناموں کاانتخاب کرلیاہے، مختلف راستوں کےذریعے بیرون ملک رقوم بھجوائی گئی ہیں، انسداد منی لانڈرنگ کیلئے حکومت تمام اقدامات بروئے کار لائےگی، ہزار افراد کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات حاصل ہوئی ہیں۔

    شہزاداکبر نے کہا حکمران کرپٹ ہوں توایسے قوانین بناتے ہیں کہ پیسہ باہرآسانی سے جائے، ملک سے باہر گئے پیسے کو پھرواپس لاکر اپنا ثابت کیا جاتا ہے، عالمی سطح پر جتنا بھی تعاون مل رہا ہے، اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    وزیراعظم کے معاون کا کہنا تھا کہ پاناماکیس میں سپریم کورٹ کی جےآئی ٹی کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوا، حکومت کو چاہیے تھا پاناما لیکس پر فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیتی، نئی حکومت نے پاناما لیکس میں شامل ممالک کو درخواست بھیجی ہے۔

    انھوں نے کہا اسحاق ڈارنےسوئس اکاؤنٹ سےمتعلق کارروائی پرعمل نہیں ہونےدیا، سوئس حکومت کے ساتھ ہماری بات ہوئی ہے، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر اداروں کو متحرک کیا گیا۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ مشاہد اللہ خان نے سرکاری ایک کروڑروپے اپنےعلاج پرخرچ کیا، مشاہداللہ نے اپنے خاندان کئی افراد کو پی آئی اے میں بھرتی کرادیا، سرکاری اداروں میں اس قسم کےلوگوں کو نوٹسز بھجوائےجائیں گے، ذاتی اخراجات کرنے والوں کو نوٹسز دیں گے کہ رقم قومی خزانے میں جمع کرادیں۔

    شہزاداکبر نے کہا ایسے لوگوں کی وجہ سےقومی ادارےترقی نہیں کرسکے، وزیراعظم کی ترجیحات ہیں کرپشن پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور بیرونی سرمایہ کاری کوبھی ترجیحات میں پہلے رکھا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی لیڈر شپ آنے کے بعد ادارے متحرک ہوگئےہیں، باقی ممالک کےریونیو ڈیپارٹمنٹ سے بھی تفصیلات لی جارہی ہیں، سپریم کورٹ تنہا کرپشن سے لڑرہی تھی ، 300لوگوں کی فہرست سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔

    وزیراعظم کے معاون نے کہا پامالیکس میں نام آنے کا یہ مطلب نہیں کہ کرپشن کی ہے، پاناما میں چھپایا جانا یہ ٹھیک نہیں ہے، جہاں بھی غیرقانونی بھر تیاں ہوئیں وہ ختم کی جائیں گی۔

    سی ڈی اے وزیراعظم کو نوٹس جاری کرسکتی ہے یہ ہے نیا پاکستان، فواد چوہدری

    وزیراطلاعات فوادچوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا مشاہداللہ خان کا معاملہ سینیٹ میں لے کرگئے تھے اور ان کیخلاف ثبوت چیئرمین سینیٹ کے سامنے رکھے گزشتہ حکومت میں میرٹ کےبغیربھرتیوں کیخلاف انکوائری کریں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے 33کروڑ کو جہازذاتی طورپر استعمال کیا، شہبازشریف کونوٹس جاری کررہے ہیں،رقم خزانےمیں جمع کرائیں، شہباز شریف کا جہازاستعمال کرنے کا استحقاق نہیں تھا۔

    وزیراطلاعات نے کہا جاتی امرامیں ایک دیوارحکومتی اخراجات پربنائی گئی، بنائی گئی دیوارکےاخراجات وصول کریں گے، اوپرسے شروع کیا ہے اور نیچے تک جائیں،احتساب سب کا وعدہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیصل آبادمیں طالب علم کےاکاؤنٹ سےڈھائی کروڑنکلے ہیں، کراچی میں فالودہ والے کا اکاؤنٹ بنا اور ڈھائی ارب نکل آئے، کسی کیس کو نہیں چھوڑیں سے ملزمان کے پیچھے تک جائیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا اسحاق ڈار کے مزید 2 گھرلندن میں نکلے ہیں،نیب کو بھجوا دیئےہیں، اس قسم کے مزید کیسز بھی سامنے آرہے ہیں، اسحاق ڈار کے سامنے آنے والے فلیٹس کی قیمت60 لاکھ ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے نے وزیراعظم کو نوٹس جاری کیا، یہ ہی نیا پاکستان ہے جہاں وزیراعطم کو بھی نوٹس جاری کیا جاسکتا ہے ، یہ دوسرے لوگوں کیلئے سگنل ہے جب وزیراعظم نے اپنے نوٹس میں مداخلت نہیں کی وہ دوسرے کیلئے بھی نہیں کریں گے 

    انھوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا  نواز شریف کے منصوبوں کا آڈٹ ہونا ہے اور اپوزیشن کہتی ہے پبلک اکاونٹ کمیٹی کا چیئر مین شہباز شریف کو لگا دیں۔کیسے لگادیں ؟