Tag: Shahzeb Murder Case

  • شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کی ضمانتیں منظور

    شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کی ضمانتیں منظور

    کراچی : سیشن عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کی 5 لاکھ فی کس مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔

    عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کا رہائی کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل سیشن عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کے آغاز پر مقتول کے والد نے ملزمان کے اہل خانہ سے صلح کے حوالے سے حلف نامہ جمع کرایا۔

    مقتول کے والد نے عدالت کو بتایا کہ بیٹے کے قتل کے بعد ملزمان کے اہل خانہ سے صلح ہوگئی اور گھروالوں کی مرضی سے ملزمان کے اہل خانہ سے صلح کی۔

    انہوں نے کہا کہ شاہ زیب کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا جبکہ ملزمان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ صلح نامےسے متعلق اخبارمیں اشتہاربھی دیا جائے گا۔


    شاہ زیب قتل کیس: مجرمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار


    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 28 نومبر کو شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سماعت کے لیے سیشن کورٹ بھیجنے کا حکم دیا تھا جبکہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات بھی ختم کردی تھیں۔

    بعدازاں کراچی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے 19 دسمبر کو کیس کی ازسرنو پہلی سماعت میں صلح نامہ اور کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پرسماعت کا فیصلہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہ زیب قتل کیس: ملزم شاہ رخ جتوئی کی ضمانت کی درخواست

    شاہ زیب قتل کیس: ملزم شاہ رخ جتوئی کی ضمانت کی درخواست

    کراچی: شاہ زیب قتل کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور سمیت دیگر ملزمان نے ضمانت کے لیے سٹی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ زیب قتل کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور نے ضمانت کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔ عدالت نے ضمانت کی درخواست پر وکیل سرکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔

    وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ میں راضی نامہ ہوچکا ہے لہٰذا کیس ختم کیا جائے۔

    عدالت نے کہا کہ عدالت میں کیس ابھی آیا ہے، ہم راضی نامہ پہلے دیکھیں گے اور تصدیق کریں گے۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے اور راضی نامے کی تصدیق شدہ کاپی بھی طلب کرلی۔

    ملزمان کے خلاف مقدمہ میں دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کل ہوگی۔ ملزمان اس سے قبل ملیر کورٹ سے بھی ضمانت لے چکے ہیں۔ اب سٹی کورٹ سے ضمانت ملنے کی صورت میں ملزمان رہا ہو جائیں گے۔

    اس سے قبل 28 نومبر کو سندھ ہائیکورٹ نے مجرمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار دے کر کیس دوبارہ سماعت کے لیے ماتحت عدالت کو بھیج دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شاہ زیب قتل کیس میں مجرمان کی سزائے موت کالعدم قرار

    سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ مقدمے کی سماعت متعلقہ سیشن عدالت کرے گی۔ ماتحت عدالت قتل کے محرکات کا بھی جائزہ لے گی کہ قتل ذاتی عناد پر ہوا یا دہشت گردی ہے۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے تھے کہ فریقین میں سمجھوتہ ہوچکا ہے صرف دہشت گردی کے پہلو کا جائزہ لینا باقی ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2012 میں مقتول شاہ زیب خان کی بہن کے ساتھ شاہ رخ جتوئی اور اور اس کے دوست غلام مرتضیٰ لاشاری کی جانب سے بدسلوکی کی گئی جس پر شاہ زیب مشتعل ہو کر ملزمان سے بھڑ گیا۔

    موقع کے وقت معاملے کو رفع دفع کردیا گیا تاہم بعد ازاں شاہ رخ جتوئی نے شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کر کے اسے قتل کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہ زیب قتل کیس: مجرمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار

    شاہ زیب قتل کیس: مجرمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار

    کراچی: شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے کیس دوبارہ سماعت کے لیے ماتحت عدالت کو بھیج دیا۔ عدالت نے مجرمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ زیب قتل کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔

    کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی و دیگر ملزمان کی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ملزموں کو سزا سنائی گئی۔ سزا کے وقت شاہ رخ جتوئی کی عمر 18 سال سے کم تھی۔ مقدمہ جیونائل سسٹم کے تحت چلانا چاہیئے تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے اہم شواہد کو نظر انداز کر کے ملزموں کو سزا سنائی۔

    سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ مقدمے کی سماعت متعلقہ سیشن عدالت کرے گی۔ ماتحت عدالت قتل کے محرکات کا بھی جائزہ لے گی کہ قتل ذاتی عناد پر ہوا یا دہشت گردی ہے۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ فریقین میں سمجھوتہ ہوچکا ہے صرف دہشت گردی کے پہلو کا جائزہ لینا باقی ہے۔

    عدالت نے ملزمان کی سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس دوبارہ سماعت کے لیے ماتحت عدالت کو بھیج دیا۔

    یاد رہے کہ سنہ 2012 میں مقتول شاہ زیب خان کی بہن کے ساتھ شاہ رخ جتوئی اور اور اس کے دوست غلام مرتضیٰ لاشاری کی جانب سے بدسلوکی کی گئی جس پر شاہ زیب مشتعل ہو کر ملزمان سے بھڑ گیا۔

    موقع کے وقت معاملے کو رفع دفع کردیا گیا تاہم شاہ رخ جتوئی نے بعد ازاں شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کر کے اسے قتل کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔