اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ لٹیروں سے قومی دولت واپس لینا قوم کاسب سے بڑا مطالبہ ہے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ دعا ہےجج صاحب جلد صحت یاب ہوں تاکہ کرپشن کا تابوت نکل سکے، سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت پیرکو ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار ان رہنماؤں نے اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ تمام کرپٹ لوگوں کا احتساب ہوناچاہیے، سیاسی جماعتوں کو آپس میں لڑنے کے بجائے کرپشن کے خلاف مل کر لڑنا چاہئیے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کرپٹ سسٹم کے خاتمے تک جہاد جاری رکھیں گے۔
دریں اثناء عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ میری دعا ہے کہ جسٹس عظمت سعید جلد از جلد صحت یاب ہوں تاکہ عدالت عظمیٰ سےکرپشن کا تابوت نکلے، شیخ رشید نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں نے جج صاحب کی صحت ٹھیک قرار دی تو پیر کو کیس کی سماعت ہوگی۔
فیصل آباد : صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاناما کا شکنجہ اب پاجامہ بن رہا ہے جو شیخ رشید اورعمران خان کو جلد پہنا دیا جائے گا، پی ٹی آئی کے چیئرمین پیش گوئیوں پر سال تبدیل کرتے ہوئے گزارا کرتے رہیں گے اورالیکشن اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا ثناء اللہ نے عمران خان اور شیخ رشید کے بہاولپور جلسے سے کئے گئے خطابات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے نوازشریف سے متعلق انتہائی گھٹیا بات کی۔
شیخ رشید کے ڈھیٹ پن اور بے شرمی کی مثال پورے پاکستان میں نہیں ملتی۔ عمران خان ابھی گزارا کریں 2017 انتخابات کا سال نہیں ہے۔ عمران خان صرف پیش گوئیوں پرگزارا کرتے رہیں گے۔ انتخابات 2018 میں ہوں گے، سڑکوں اور تھرڈ امپائر کی سیاست کرنے والوں کی نفی ہوگی اور نوازشریف 2018 تک ملک کے وزیراعظم رہیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سی پیک کا کریڈٹ کوئی نواز شریف سے نہیں چھین سکتا، 2017 میں جاری ترقیاتی منصوبے مکمل ہوں گے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے آنے سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔
راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کے لیگ سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں وزیراعظم جیت جائیں ہوسکتا ہے ہار جائیں دونوں صورتوں میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول ہے انہوں نے کہا سراج الحق نہیں چاہتے کہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا جائے۔ شریف خاندان نے قطریوں کو رسوا کر دیا، خط کا مشورہ دینے والا نالائق تھا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام “سوال یہ ہے “ میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بعض چہرے نظر نہیں آتے پردے کے پیچھے کچھ اور بظاہر کچھ اور ہوتے ہیں اور جب مکروہ چہرہ بے نقاب ہوجائے تو سینہ تان کر کہتے ہیں کہ کہتے ہیں جاؤ جو ہوتا ہے کرلو کیونکہ وہ مطمئن لٹیرے ہیں جن کو معلوم ہے ہم نہیں پکڑے نہیں جاسکتے، مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے ہمارے ملک میں چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ فوجی حلقوں نے نواز شریف کو مسترد کردیا، فوج اس حکومت سے بالکل تنگ آچکی ہے، پیسوں سے عزت نہیں ملتی عزت اپنے کاموں سے ملتی ہے۔
انہوں نے نواز شریف پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن کے لئے کافی پیسہ اکٹھا کر رکھا ہے، ممکن ہے نوازشریف پانامہ کیس جیت جائیں لیکن جب تک ملک میں دو اپوزیشن لیڈر شیخ رشید اور عمران خان باقی ہیں حکومت کو قوم کا پیسہ ہضم نہیں ہونے دیں گے، عوام ہماری بات بھی اسی لئے سنتی ہے کہ عمران اور شیخ رشید سچ بولتے ہیں،ہم نے قوم کے سامنے ان کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے ان کی اصلیت سامنے آچکی ہے،عوام اب انہیں گالیاں دے رہے ہیں ،پانامہ لیگ ان کے لئے پاجامہ لیگ بن چکی ہے۔
شیخ رشید نے اپنی توپوں کا رخ جماعت اسلامی کی جانب کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جماعت اسلامی کس بات کی اپوزیشن کر رہی ہے،جماعت اسلامی والوں میں مستقل مزاجی کی کمی ہے، جماعت اسلامی نے ضمنی انتخابات میں ن لیگ ووٹ دیے اور اس کے بدلے میں ایک سیٹ لے لی ،میں سراج الحق جتنی عزت کروں کم ہے لیکن جماعت اسلامی وزیراعظم کی نااہلی نہیں چاہتی۔
بلاول بھٹو سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی نے مجھ سے رابطہ کیا کہ بلاول لال حویلی آنا چاہتا ہے ،میری طرف سے بلاول کو ویلکم ہے جب چاہے آجائے اگر اپوزیشن کرنی ہے توآئے ہوائی فائر کرنے نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہم اٹامک پاور ہیں مگر دعویٰ ہی کرسکتے ہیں کیونکہ حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونیوالے طیارے کے شہید مسافروں کی ڈی این اے کی رپورٹ ابھی تک نہیں آسکی۔
لاہور: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے متنازع خبر کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خط لکھ دیا اور کہا کہ کمیٹی میں شامل جسٹس(ر) عامر رضا خان کے حکومت سے قریبی مراسم ہیں انہیں کمیٹی پر اعتماد نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد عبدالقادر کے مطابق شیخ رشید نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متنازع خبر کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر)عامر رضا خان کے شریف خاندان کے قریبی مراسم ہیں،ان کا نام وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں بھی تھا۔
شیخ رشید نے لکھا کہ عامر رضا خان کی بیٹی شریف میڈیکل کمپلیکس کے ذریعے حکومت سے مراعات وصول کررہی ہے، ایسی صورتحال میں تحقیقات کرنے والے کمیٹی کا یہ سربراہ قوم کو قبول نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے نام پر صرف وقت ضائع کیا جارہا ہے، جسٹس عامر کو کمیٹی کا سربراہ بنایا جانا درست عمل نہیں، ہمیں اس معاملے میں شفاف تحقیقات کی امید نہیں ہم نتائج قبول نہیں کریں گے۔
قبل ازیں تحریک انصاف، عوامی تحریک اور ق لیگ نے بھی کمیٹی کو مسترد کردیا تھا۔
واضح رہے کہ انگریزی اخبار ڈان اخبار میں شائع متنازع خبرکی اشاعت سے متعلق تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جسٹس (ر) عامررضا اجلاس کی صدارت کریں گے۔
کمیٹی میں آئی ایس آئی، ایم آئی اورآئی بی کے ارکان بھی شریک ہوں گے، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعیدبھی کمیٹی میں شامل ہیں جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔
اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے خرم نواز گنڈا پور اور نعیم الحق میں صلح کرادی، ان کا کہنا ہے کہ دونوں کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ لڑائی ختم کرادی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں نعیم الحق اور خرم نواز گنڈاپور کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کا ڈراپ سین ہوگیا۔
دونوں رہنماؤں میں صلح کرادی گئی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے صلح کرانے میں اہم کردا رادا کیا ہے، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما سمجھدار ہیں، دونوں میرے بھائیوں کی طرح ہیں دونوں لیڈر ہیں، دونوں کی لیڈر شپ نے یہ فیصلہ کیا ہے لڑائی ختم کردی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو جانے دیں۔ آپ سے بھی درخواست ہے کہ اس حوالے سے مزید سوالات نہ پوچھیں، سب سے پہلے ملک ہے ایسی باتوں پر توجہ نہ دی جائے، غلطیاں انسان سے ہو ہی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید سوالات سے بچنے کے لیے لائن کاٹ دی ، دریں اثناء اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے بھی کہا ہے کہ اس معاملے پر مزید بات نہ کی جائے۔
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے خرم نواز گنڈا پور اور نعیم الحق کے جھگڑے پر کہا ہے کہ کزنز میں لڑائی ہوگئی جسے ختم کرنا ہے اگر میڈیا والے اس معاملے کو نہ اچھالیں تو یہ تلخی کل ہی ختم ہوجائے گی۔
دونوں کے جھگڑوں میں بیچ بچائو کرانے والے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر چشم زدن میں فائر ہوگئے، دونو ں میرے برخوردار اور چھوٹے بھائی ہیں، جلد ان دونوں سے بات کرکے کھانا رکھوں گا تاکہ معاملہ رفع دفع ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گرمی بہت ہوگئی ہے، میں تو حیران رہ گیا، میڈیا نے بھی کوئی اور کیس نہیں دیکھا حالاں کہ اتنے بڑے کیس کی سماعت ہوئی۔
ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کی عوامی تحریک کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے فون پر بات ہوتی تھی وہ ان کی شکل سے واقف نہیں تھے، میرے لیے دونوں محترم ہیں معاملات کل تک ٹھیک ہوجائیں گے آج میں کچھ مصروف رہا۔
انہوں نے خاتون اینکر کے ایک اور سوال پر کہا کہ مجھ سے سخت سوالات نہ کریں، ساری قوم ہی تلخ ہوگئی ہے، ہوگئی تلخی اب اس قضیے کو ختم کرنا ہے ، کزنز میں لڑائی ہوگئی اور یہ لڑائی ختم کرنی ہے، کزنز مل کر ہی رہیں تو اچھا ہے کزنز میں لڑائی اچھی نہیں لگتی۔