Tag: shampoo

  • شیمپو کے باوجود بالوں سے بدبو کیوں نہیں جاتی؟

    شیمپو کے باوجود بالوں سے بدبو کیوں نہیں جاتی؟

    بال شخصیت کے نکھار میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، یہی وجہ ہے کہ مرد ہوں یا خواتین اپنے بالوں کا خیال لازمی رکھتے ہیں لیکن بعض لوگوں کے بالوں سے عجیب سی بو آتی ہے جو ذہنی اذیت کا باعث بنتی ہے۔

    بالوں کو اچھے طریقے سے نہ دھونا، ان پر پسینے، دھول اور مٹی کا جمع ہونا، یہ تمام باتیں بالوں میں بدبو کا سبب بن سکتی ہیں لیکن اس سے چھٹکارا پانے کے بھی کچھ گھریلو طریقے موجود ہیں مندرجہ ذیل سطور میں ان طریقون کو بیان کیا گیا ہے۔

    کون سا شیمپو بہتر ہے؟

    عام طور پر بازاروں میں دستیاب شیمپو میں مضر صحت کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں، جو بالوں کے ساتھ ساتھ سر کی جلد کو بھی نقصان دہ ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ گھر کے تیار کردہ شیمپو کا استعمال کیا جائے جو قدرتی طریقے سے تیار ہونے کے باعث بالوں کی نشونما میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس ضمن میں شکاکائی شیمپو کا استعمال کیا جائے۔

    شکا کائی شیمپو بنانے کے لیے شکا کائی، ریٹھے، املہ ، کڑھی پتے کو ایک پیالہ پانی میں رات بھر کے لیے بھگو کر رکھ دیں۔ اگلے دن ان تمام چیزوں کو پانی میں ابال لیں اور پھر ان چیزوں کو پس لیں۔ اسے شیمپو کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سر کا مساج کریں۔ اور پھر انہیں سادہ پانی سے اچھی طرح کنگھال لیں۔

    سیب کا سرکہ

    دو کپ پانی میں دو سے تین کھانے کے چمچ ایپل سیڈر سرکہ کو ڈال کر ایک محلول تیار کر لیں۔ اب اس محلول سے بالوں کو شیمپو کرنے کے بعد دھو لیں اس سے نہ صرف جلد صاف ہوجاتی ہے، بلکہ بالوں میں موجود بیکٹریا کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے۔

    لیموں کا استعمال

    لیموں کھانے میں ذائقے اور دیگر گھریلو آئٹمز کو چمکانے کے ساتھ ساتھ بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں دو کھانے کے چمچ لیموں کا رس ملا لیں اور اس پانی کو بالوں میں شیمپو کرنے کے بعد دھولیں۔ لیموں کی مہک بالوں سے ناگوار بو کو دور کرنے میں مددگار ہوگی۔

  • وہ غلطی جو گرمیوں میں بالوں کی صحت برباد کردے

    وہ غلطی جو گرمیوں میں بالوں کی صحت برباد کردے

    موسم چاہے کوئی بھی ہو جلد اور بالوں کی صحت کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے، بالوں اور جلد کے لیے ایک باقاعدہ بلاناغہ روٹین انہیں طویل وقت تک صحت مند رکھتی ہے۔

    موسم گرما میں اکثر افراد ایک ایسی غلطی کرتے ہیں جو بالوں کے لیے نہایت نقصان دہ ہوتی ہے، یہ غلطی ہے روزانہ شیمپو کا استعمال۔

    گرمیوں میں دھول مٹی اور پسینے کے سبب بال چپچپے ہوجاتے ہیں جس کا بہترین حل لوگوں کے خیال میں روزانہ یا ایک دن کے وقفے سے شیمپو کرلینا ہے۔

    لیکن آپ نے کبھی غور کیا ہو تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اس عادت کی وجہ سے گرمیوں میں بال نہایت روکھے اور بے رونق لگنے لگتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سر کی جلد سے قدرتی طور پر خارج ہونے والی چکنائی بالوں کو دھوپ سے حفاظت فراہم کرتی ہے، اگر آپ انہیں روز دھوئیں گے تو ان کی یہ حفاظتی تہہ ختم ہوجائے گی جس کے بعد آپ کے بال دھوپ کی براہ راست زد میں آجائیں گے۔

    اس لیے ضروری ہے کہ روزانہ شیمپو کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

    ماہرین کے مطابق موسم سرما اور معتدل موسم میں ہفتے میں دو بار، جبکہ موسم گرما میں ہفتے میں 3 بار سے زائد شیمپو کا استعمال نہ کیا جائے۔

    شیمپو کرنے سے قبل بالوں میں تیل ضرور لگائیں اور شیمپو کے بعد کنڈیشنر کا استعمال کریں تاکہ بالوں کی نمی برقرار رہے۔

    اگر آپ نے سارا دن دھوپ میں گزارا ہے تو دن کے اختتام پر بالوں کو ضرور دھوئیں کیونکہ دھوپ میں سارا تیل خشک ہوچکا ہوگا اور بال نہایت روکھے ہوجائیں گے، لیکن کوشش کریں کہ اس موقع پر بال دھونے سے قبل تیل سے مساج ضرور کریں، یا پھر دہی یا ایلوا ویرا کا استعمال کریں۔

    موسم گرما میں سر کو کھلا رکھیں تاکہ بالوں کی جڑوں تک تازہ ہوا پہنچے، البتہ تیز دھوپ یا گرد و غبار میں نکلنے سے قبل بالوں کو لازمی ڈھانپیں۔

  • کیا آپ کا شیمپو کچھ عرصے بعد بالوں کے لیے بے اثر ہوجاتا ہے؟

    کیا آپ کا شیمپو کچھ عرصے بعد بالوں کے لیے بے اثر ہوجاتا ہے؟

    بعض شیمپو بالوں سے ایسی مطابقت رکھتے ہیں کہ انہیں استعمال کرنے کے بعد آپ اپنے بالوں کو شہزادی کے بالوں جیسا محسوس کرنے لگتی ہیں۔ پھر آہستہ آہستہ اس شیمپو کی یہ جادوئی خصوصیت کم ہوتی جاتی ہے اور ایک وقت آتا ہے کہ آپ کے بال پہلے جیسے ہوجاتے ہیں۔

    کیا واقعی ایسا ہی ہے کہ آپ کے بال اس شیمپو کے عادی ہوجاتے ہیں اور پھر وہ شیمپو پہلے جیسا جادو اثر نہیں رہتا؟

    ایک غیر ملکی ادارے نے مختلف ماہرین سے بات کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ تصور بالکل غلط ہے۔ بال کبھی بھی کسی پروڈکٹ کے ساتھ اس قدر مطابقت نہیں بنا سکتے کہ وہ پروڈکٹ اپنے اثرات کھو دے۔

    ایک غیر ملکی برانڈ کے لیے کام کرنے والی ماڈل سنتھیا الواریز کہتی ہیں کہ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن بہرحال شیمپو اس کی وجہ نہیں۔

    وہ کہتی ہیں کہ اگر کوئی شیمپو اپنا اثر کھو دے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بال اس کے عادی ہوگئے۔ ہوسکتا ہے اس کی وجہ یہ ہو کہ بالوں کے لیے حالات ویسے نہ ہوں جیسے پہلی بار استعمال کے وقت تھے۔ یا موسم بدل گیا ہو، یا تو ہوا میں نمی ہوگئی ہو، یا گرمی زیادہ ہو، یا پھر بالکل خشک موسم ہو۔

    ان کا کہنا ہے کہ آپ میں جسمانی طور پر بھی کچھ تبدیلیاں اس کی وجہ ہوسکتی ہیں، خاص طور پر اس دوران اگر آپ نے کسی بیماری کا سامنا کیا ہو۔

    سنتھیا تجویز کرتی ہیں کہ موسم کے مطابق شیمپو کو بھی تبدیل کرنا چاہیئے۔ اگر موسم خشک ہو تو موائسچرائزنگ شیمپو بہتر رہیں گے۔ اسی طرح اگر ہوا میں نمی کا موسم ہو تو ایسے شیمپو ٹھیک رہیں گے جو آپ کے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہونے سے روکے۔

    ماہرین کے مطابق شیمپو اور کنڈیشنر کی مقدار کو بھی نظر میں رکھیں۔ کنڈیشنر کا بہت زیادہ استعمال سر کی جلد کی پوروں کو کھول دے گا جس سے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہوجائے گی۔

    تو پھر کیا خیال ہے؟ کیا واقعی آپ کا شیمپو اپنا اثر کھو دیتا ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔