Tag: sharif family

  • شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر سماعت یکم اگست تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر سماعت یکم اگست تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

    جج محمد بشیر نے معاون وکیل سے دریافت کیا کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کہاں ہیں۔ معاون وکیل نے جواب دیا کہ خواجہ حارث آ رہے ہیں، راستے میں ہیں۔

    جج نے دریافت کیا کہ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کب ہے جس پر معاون وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کل ہوگی۔

    بعد ازاں جج محمد بشیر نے کہا کہ کل دیکھ لیتے ہیں ہائیکورٹ سے کیا ہدایات آتی ہیں جس کے بعد سماعت کو یکم اگست تک ملتوی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 11، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کے شریف بردارن  سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

    انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کے شریف بردارن سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

    لاہور : پولیس کے انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کےانکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے اپنی نئی ویڈیو میں شریف بردارن کے کالے کرتوں پر سے پردہ اٹھادیا، تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے عابد باکسر نے الزام لگایا کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں جعلی پولیس مقابلے میں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

    عابد باکسر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف بیان دلوانے کیلئے ماموں کو تشدد کرکے قتل کردیاگیا، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا، حمزہ شہباز نے خط میں کہا ہمیں قانونی یا غیرقانونی لفظ سننے کی عادت نہیں۔

    https://youtu.be/9HxsPhNBbgE

    انکشافات میں انکاؤنٹر اسپشلسٹ نے کہا کہ مجھے 3 بار ریڈوارنٹ کے ذریعے انٹرپول سے گرفتار کرایا گیا، عدالت نے مجھے بری کردیا، مگر شریف خاندان نے پیچھا نہ چھوڑا، جلاوطن شریف برادران نے واپس آئے، میرے خلاف پھر کارروائیاں ہونے لگیں۔

    عابد باکسر نے بتایا کہ پنجاب میں جعلی مقابلوں کیلئے پولیس انسپکٹرز کو کیسے مجبور کیا جاتا تھا۔

    گذشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے عابد باکسر کو ستائیس جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عابد باکسر کے سُسر جعفر رفیع نے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کو پاکستان کے حوالے کر دیا گیا ہے، خدشہ ہے عابد باکسر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سابق پولیس انسپکٹر اور انکاؤنٹراسپیشلسٹ دبئی سے گرفتار


    یاد رہے کہ فروری کے آغاز میں پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر اور معروف انکاؤنٹراسپیشلسٹ عابد باکسر کو دبئی میں انٹرپول کے ذریعے حراست میں لیا گیا تھا، ملزم جعلی پولیس مقابلوں میں مطلوب تھا۔

    ملزم عابد باکسر کے خلاف پنجاب میں قتل اور اقدام قتل کے درجنوں مقدمات درج ہیں جو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیے گئے افراد کے لواحقین کی جانب سے درج کرائے گئے تھے تاہم پولیس افسر مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے دبئی فرار ہو گیا تھا۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے معطل کیے گئے پولیس انسپکٹر کے خلاف جعلی پولیس مقابلوں میں معصوم شہریوں کے قتل، اغواء برائے تاوان ،قواعد و ضوابد کی خلاف ورزی اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے پر زندہ و مردہ گرفتاری پر انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    راولپنڈی : ایون فیلڈریفرنس کے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیارکرلی گئی، فہرست میں شریف خاندان کےسترہ افراد کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والوں نواز شریف اور مریم نواز کا اڈیالہ جیل میں چھٹا روز ہے ، دونوں سے آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی جبکہ نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی ملاقات بھی کرائی جاسکتی ہے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ملاقات کے لیے خاص طور پر تیار ہوئے، انھوں نے روایتی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہنا ہے، ان کی تیاری میں مشقتی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ مریم نواز بھی روایتی انداز میں تیار ہوئی ہیں۔

    نوازشریف اورمریم نوازسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شریف خاندان کے 17 افراد اور 23 لیگی رہنما بھی شامل ہیں۔

    لیگی رہنماؤں میں آصف کرمانی، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، ایاز صادق، سابق گورنر کے پی بھی شامل ہیں جبکہ ن لیگ کے 11 وکلا بھی ملاقاتیوں کی فہرست میں ہیں۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تینوں مجرموں کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے کے ساتھ بٹھایا جائے گا، صبح 8 بجے سے 4 بجے تک ملاقات ہوسکے گی، ہر ملاقات سے قبل نوازشریف کی مرضی جانی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات


    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے آنے والوں کو جیل مینوئل کی پابندی کرناہوگی، ملاقات شناختی کارڈ کے بغیرممکن نہیں ہوسکے گی، ہر ملاقاتی کو 20 منٹ ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے 14 جولائی کو  شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے۔

    خیال رہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے اس لئے ن لیگ کے رہنما اپنے قائد سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر

    نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر نے ایوان فیلڈ ریفرنس  فیصلے کے خلاف   اپیلیں دائر کردیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اپیلوں پرفیصلےتک نوازشریف،مریم نواز، صفدر کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر نے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سنائی جانے والی  سزاکے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کی اپیلیں دائر کردیں ، اپیلیں عائشہ حامد ، سینیٹر پرویز رشید اور بیرسٹر ظفر اللہ سمیت نواز شریف کی قانونی نے ٹیم نے دائر کیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے، نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کو اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر تینوں شخصیات کی سزا معطل کی جائیں۔

    اپیل کہا گیا ہے کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کا نوٹس نہیں بھیجا گیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا،

     دائر کردہ درخواستوں  میں کہا گیا  کہ عدالت کو فیصلہ ایک ہفتے مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی، احتساب عدالت نے درخواست مسترد کرکے غیر حاضری میں فیصلہ سنایا۔ 

    اپیلوں میں جج احتساب عدالت اور نیب کو فریق بنایا گیا ہےا ور ساتھ ساتھ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ  ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ ایون فیلڈریفرنس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری دن تھا۔

      نیب آرڈینس کے تحت احتساب عدالت سے سزا کیخلاف اپیل کیلئے دس دن کا وقت ہوتا ہے،اپیل نہ کرنے پر دس سال کیلئے نااہل ہوجاتے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کوخصوصی طیارےپرنیواسلام آبادایئرپورٹ لایاگیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عاید کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    راولپنڈی : شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی ہے، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے، یہ ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی۔

    تفصلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ بڑے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے شریف خاندان کے افراد نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، ملاقات کرنیوالوں میں نوازشریف کی والدہ، شہباز شریف، حمزہ شہباز اوردیگر افراد شامل تھے۔

    قبل ازیں یہ تمام افراد خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچے، نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کارڈیالوجسٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    قوانین کے مطابق مجرمان کی گرفتاری کے پہلے دو روز کسی بھی وقت ملاقات ہو سکتی ہے، ذرائع کے مطابق ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ یہ ملاقات کچھ دیر جاری رہی۔

    علاوہ ازیں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ان کے وکلاء نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے، دونوں نے وکالت ناموں اور ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر دستخط کردیئے، سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف احتساب عدالت کا فیصلہ پیر کو عدالتی فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات نواز شریف اور مریم نوا ز کو لاہور پہنچنے پر لاہور ائیرپورٹ پر ہی گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں دونوں کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • شریف خاندان اللہ کی پکڑ میں ہے، ان کو اعمال کی سزا ملی، چوہدری پرویز الٰہی

    شریف خاندان اللہ کی پکڑ میں ہے، ان کو اعمال کی سزا ملی، چوہدری پرویز الٰہی

    گجرات : مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو جو سزا ملی اس میں کسی کا کوئی کمال نہیں یہ اللہ کی پکڑ میں ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں انتخابی مہم کے سلسلے میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کے قانون میں تبدیلی کرنے والے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران اللہ کی پکڑ سے بچ نہیں پائیں گے۔

    چوہدری پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو اس کے اعمال کی سزا ملی ہے، 2013 میں نواز شریف نے لندن میں قادیانیوں سے ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کا وعدہ کیا تھا۔

    جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرنے والے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں نا حق خون کرنے والے اللہ کی پکڑ میں آئیں گے،ان کا کہنا تھا کہ آج شریف فیملی کا تکبر اور فرعونیت زمین بوس ہو گئی، یہ آئندہ کے حکمرانوں کے لیے وارننگ ہے۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی ہے جبکہ مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر دس سال تک سیاست کیلئے نااہل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن میں حصہ لینا چاہتا ہوں، نوازشریف

    الیکشن میں حصہ لینا چاہتا ہوں، نوازشریف

    لندن: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے الیکشن پر دنیا کی نظریں ہیں، میں بھی واپس جاکر انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں ہارلے اسٹریٹ کے باہر بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نوازشریف نے ملک کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیا کے سامنے اپنا تماشا نہیں بنانا چاہیے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجودہ صورتحال افسوسناک ہے جس کے باعث شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں، لوگوں کی پکڑ دھکڑ ٹھیک عمل نہیں الیکشن کے عمل کو شفاف بنانا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: کلثوم نواز کی حالت تشویش ناک ہے، ایسے حالات میں مجھے ان کے پاس رہنا چاہیے، نواز شریف

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات پر دنیا کی نظریں ہیں، ماضی میں جب بھی پری پول ریگنگ ہوئی تو اس کی وجہ سے ملک و قوم کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان واپس جاکر انتخابات میں حصہ لینا اور نیب میں پیش ہونا چاہتا ہوں تاکہ میرے خلاف چلنے والے کیسز ختم ہوں مگر کلثوم نواز کی طبیعت اجازت نہیں دے رہی۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز لندن کے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں زیر علاج ہیں، طبیعت تشویشناک ہونے کے باعث ڈاکٹرز نے انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے، حالت خطرے سے باہر نہ ہونے کی وجہ سے سابق وزیراعظم اور اُن کی صاحبزادی نے پاکستان واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کلثوم نوازکی طبیعت نہ سنبھل سکی، نواز شریف اور مریم نواز نے واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا

    خیال رہے کہ ایک طرف ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں جس کے لیے انھیں انتخابی مہم چلانی ہے مگر اہلیہ کی طبیعت کے باعث نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی لندن میں موجود ہیں، علاوہ ازیں نوازشریف کے خلاف احتساب عدالت میں ایوان فیلڈ ریفرنس بھی زیر سماعت ہے جس کے باعث وہ بہت پریشان ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 19 جون تک ملتوی

    ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 19 جون تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کردی گئی۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز 19 جون کو حتمی دلائل دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ معاون وکیل محمد اورنگزیب نے بتایا کہ امجد پرویز کی طبیعت خراب ہے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

    نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث کی جگہ جہانگیر جدون نے وکالت نامہ داخل کروا دیا۔

    خیال رہے کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کیس سے عیلحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف تینوں نیب ریفرنسز کا ٹرائل 6 ہفتوں میں مکمل کرنے سے متعلق ان کے مؤقف کو تسلیم نہیں کیا اور ڈکٹیشن دی کہ ایک ماہ میں ریفرنسز کا فیصلہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں وہ کام جاری نہیں رکھ سکتے۔

    امجد پرویز کی غیر حاضری پر نیب پراسیکیوٹر سیخ پا ہوگئے اور ان کے اور معاون وکیل کے درمیان گرما گرمی ہوگئی۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے وکلا کیس نہیں چلا سکتے تو ملزمان کو بلائیں وہ خود اپنا کیس لڑیں۔ اپنی مرضی کا وقت لے کر آج کہتے ہیں طبیعت خراب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی خود تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں اور باہر جا کر شور کرتے ہیں کہ ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ’یہ ڈرامے کر رہے ہیں‘۔

    معاون وکیل نے کہا کہ یہ کس قسم کے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ہمیشہ تعاون کیا، ایک دن طبیعت خراب ہوگئی تو کیا ہوا۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ امجد پرویز نہیں ہیں تو جہانگیر جدون کو کہیں دلائل دیں جس پر جہانگیر جدون نے کہا کہ مجھے ابھی کلائنٹ سے ہدایات نہیں ملیں۔

    جج نے کہا کہ آپ نے وکالت نامہ داخل کروا دیا اور آپ کو ہدایات نہیں ملیں جس پر جہانگیر جدون نے کہا کہ آج صرف استثنیٰ کی درخواست دی ہے، یہی ہدایات تھیں۔

    معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث نے کیس میں 9 ماہ بڑی محنت کی۔ کسی دوسرے وکیل کے لیے کیس چلانا مشکل ہوگا۔

    جج نے کہا کہ جہانگیر جدون پہلے دن سے آ رہے ہیں، کیس کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

    جہانگیر جدون نے بتایا کہ نواز شریف خواجہ حارث سے رابطے میں ہیں۔ انہیں راضی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    عدالت نے امجد پرویز کو 19 جون کو حتمی دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا۔ کیس کی مزید سماعت 19 جون تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ نواز شریف اور مریم نواز بھی آج عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ وہ آج صبح ہی کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن روانہ ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ تین رکنی کمیٹی آج کرے گی

    شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ تین رکنی کمیٹی آج کرے گی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کی جانب سے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے حوالے سے دی گئی درخواست پر وزارت داخلہ کی سب کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، مذکورہ نام لسٹ میں ڈالے جانے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے نگراں وزارت داخلہ کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کی درخواست کی گئی تھی جس پر غورو خوص کیلئے نگران وزیرداخلہ کی زیرصدارت3رکنی کابینہ سب کمیٹی کااجلاس آج ہوگا۔

    مذکورہ کمیٹی شریف فیملی کے افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پرسفارشات دے گی، وزارت داخلہ نےنام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھجوایا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ نیب ریفرنسز اختتام کے قریب ہیں اور ملزمان بیرون ملک فرار ہو سکتے ہیں لہٰذا ملزموں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں،اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: نیب نے شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں‌ ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے نیب کی اسی درخواست پر عمل در آمد نہیں کیا تھا، اس وقت کی وزارت داخلہ نے چیئرمین نیب کو جوابی خط ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گئے شواہد ناکافی ہیں، سابق وزیراعظم کا نام ای اسی ایل میں ڈالنے کی مزید ٹھوس شواہد دیئے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکا فیصلہ ایک ماہ میں سنانےکا حکم

    چیف جسٹس کا شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکا فیصلہ ایک ماہ میں سنانےکا حکم

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان نے شریف خاندان کے خلاف تینوں نیب ریفرنسز پراحتساب عدالت کو ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں احتساب عدالت کی شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزنمٹانے کی مدت میں توسیع کی درخواست پرسماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ 6 ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کا وقت دیا جائے جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ اب ان کیسز کا فیصلہ ہونا چاہیے، ملزمان بھی پریشان ہیں اور قوم ذہنی اذیت کا شکار ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ احتساب عدالت ہفتے کے روز بھی تینوں ریفرنس پرسماعت کرے گی جس پر خواجہ حارث نے کہ وہ ہفتہ اور اتوار کو عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ ابھی جوان ہیں، میں بوڑھا ہو کراتوار کوبھی سماعتیں کرتا ہوں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ حارث کو کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز بیگم کلثوم کی عیادت کے لیے جانا چاہتے ہیں تو جاسکتے ہیں مجھے بتائیں نوازشریف کب واپس آئیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آپ تشہیر کے لیے کہتے ہیں کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے اجازت نہیں دی گئی، آپ زبانی درخواست کریں ہم اجازت دیں گے۔

    شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں زیرسماعت ایون فیلڈ ریفرنس آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت میں بھی بیان قلمبند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

    احتساب عدالت نے دو روز قبل سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے مدت میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب ریفرنسزکا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا، وقت بڑھایا جائے۔

    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزنمٹانے کی مدت میں توسیع کی درخواست

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسز میں اس سے پہلے دو مرتبہ وقت بڑھایا ہے، 6 ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پرسپریم کورٹ نے دو ماہ کا مزید وقت دیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے آخری بار احتساب عدالت کو 9 جون تک نیب ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس سے متعلق ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔