Tag: sharif family

  • اب کوئی این آراو نہیں ہوگا، شریف خاندان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، عمران خان

    اب کوئی این آراو نہیں ہوگا، شریف خاندان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نواز شریف سے سوال کیا ہے کہ آپ نے کون سا کارنامہ کیا ہے جو ریلی لے کر جی ٹی روڈ پر جا رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اب کوئی این آر او نہیں ہوگا، شریف خاندان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کےاجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے نون لیگ کی ریلی سے متعلق کہا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج کا مقصد بلیک میلنگ ہے، ہمیں کنٹینر کا طعنہ دینے والے اب خود کنٹینر پر جا رہے ہیں۔

    کپتان نے پی ٹی آئی کارکنوں کو ریلی میں رکاوٹ نہ ڈالنے کی ہدایت کر دی، انہوں نے کہا کہ کارکن تو ریلی کےراستےمیں سارا ٹبر چور ہے کے بینرز لگانے والے تھے  لیکن ہم ملک میں کسی قسم کا انتشارنہیں چاہتے۔

    پھرسے کہہ رہاہوں کہ کسی کے اشارے پر فوج کے خلاف گفتگو کی جارہی ہے، نواز لیگ اور میر شکیل مل کر پروپیگنڈا کر رہے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پاس شریف خاندان سے الگ ہونے کا سنہری موقع تھا۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے ایک مافیا کیخلاف جنگ لڑی، لاک ڈاؤن کے موقع پر وزیراعلیٰ کے پی کے اور کارکنوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔

    ایک طویل جدوجہد کے بعد عدالتی فیصلہ آیا جس پرپوری قوم خوش ہے، ملک میں جمہوریت کےنام پرآمریت تھی، ایک خاندان کو بچانےکیلئے ن لیگ سرکاری وسائل استعمال کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے لوگوں کو استقبال کیلئے تیارکیا جا رہا ہے، لوگوں کو جمع کرکے آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، تاثریہ دیا جا رہا ہے کہ ان کیلئے الگ اورعوام کیلئے الگ قانون ہے۔

    عمران خان نے نوز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب دھاندلی کے خلاف ہم نکلے تو کہا گیا کہ جمہوریت ڈی ریل کرنے جارہے ہیں، پاناما لیکس پرسڑکوں پرگئے تو ہم پرسازش کے الزامات لگائے گئے۔

    اب آپ عدالتی کے فیصلےکے خلاف کیا کرنےجارہےہیں، اب عدلیہ اور فوج پر سازش کے الزامات لگائے جارہے ہیں، آپ ملک کےآئین کےخلاف جانے لگے ہیں آپ پر آرٹیکل چھ لگنا چاہئیے، آپ کا کیا کارنامہ ہے جو ریلی لے کر جی ٹی روڈ پرجارہے ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اس سے زیادہ عوام کو سڑکوں پر لاسکتے ہیں، اس قسم کے دباؤ ڈالنے سے نیب سے بچ نہیں سکیں گے، اب کوئی این آراو نہیں ہوگا، یہ رنگےہاتھوں پکڑے گئے ہیں، قوم سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ ایک طاقتورقانون کی گرفت میں آئیگا۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم الیکشن کی تیاری کر رہے ہیں، جلد عوام کےپاس جائیں گے، مجرم کی چوری بچانے کیلئے ن لیگ چلے گی تو الیکشن جلد ہوں گے، 13اگست کوشیخ رشید کےساتھ پی ٹی آئی بھی جلسہ کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پرخدشات کا اظہارکیا ہے، الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے،سارے ادارے مفلوج کیے گئے ہیں.

    عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ تو سرعام کہہ رہے ہیں کہ ہم عدالت کا فیصلہ نہیں مانتے، ہم عدلیہ اور فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ کے تحفظ کیلئے کارکنان کو کال دینی پڑی تو ضرور دیں گے۔

    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی شراکت داروں کی شرکت کا انکشاف

    شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی شراکت داروں کی شرکت کا انکشاف

    اسلام آباد: شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی کمپنیوں کے پارٹنر (شراکت دار) ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے معروف صحافی ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اقامے میں نواز شریف کو جس کمپنی ’ایف زیڈ ای‘ کا چیئرمین بتایا گیا تھا اس کمپنی کے ذریعے حسن نواز نے یہودی شراکت داروں کے ساتھ مل کر آف شور کمپنی بنائی تاکہ دیگر کو رقم کی ترسیل باآسانی ہوسکے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق حسن نواز کی کمپنی ’کوئنٹ پیڈنگٹن‘ میں دو حصے دار کمپنیوں کے ڈائریکٹر یہودی ہیں، یہودی کمپنی’ ٹمپل سیکریٹریز‘ حسن نوازکی کمپنی کی شراکت دار ہے۔ جے آئی ٹی روپورٹ  حسن نواز کی آف شور کمپنیوں کو رقم کی فراہمی کپیٹل ایف زیڈ ای سے کی جاتی تھی اور نوازشریف اس کمپنی چیئرمین تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیوڈپرل مین نامی شخص 1994سے2011 تک ’ٹمپل سیکریٹریز کمپنی‘ کامالک تھا اور اس کی کمپنی ’کینوپی روٹس‘ کا نام پاناما دستاویزات میں سامنے آیا، رپورٹ کے مطابق باربرا کاہان ’اسرائیلی سولیڈیٹری‘ مہم کی شریک ڈائریکٹر تھیں جبکہ ٹمپل سیکریٹریزکے ذریعے یہ خاتون حسن نوازکی کمپنی باربراکاہان کی حصہ داربھی تھیں۔

    ارشد شریف کا کہنا ہے کہ دستاویزات میں یہ بات ثابت ہوچکی کہ ڈیوڈ پرل نامی شخص 1994 سے 2011 تک’ ٹمپل کمپنی‘ کا مالک تھا اور اسی آف شور کمپنی کا نام پاناما دستاویزات میں بھی سامنے آیا ہے۔

    سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ ’ٹمپل سیکریٹریز‘ کے مالک حسن نواز ہیں جس کی شراکت دار بابرا کاہان نامی یہودی خاتون کی تھیں اور وہ سوئلیڈیٹری نامی کمپنی میں بھی شریک ڈائریکٹر کے امور سرانجام دے رہی تھیں۔

    ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی باشندوں کا نیٹ ورک عالمی منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کا حصہ ہے اس ضمن میں ایف بی آئی اسرائیلی منی لانڈرنگ نیٹ ورک کی تحقیقات کررہی ہے۔

  • نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج ہوگی

    نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : نوازشریف اور ان کے خاندان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی، پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروقی کریں گے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرائل سے بچنے کیلئے نوازشریف بیرون ملک منتقل ہوسکتےہیں، پاناماکیس کے منطقی انجام تک پہنچنے کیلئے ٹرائل ضروری ہے۔

    درخواست گزار نے نواز شریف، کیپٹن ریٹائرصفدر ، مریم ، حسن، حسین ،اسحاق ڈار کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ فریقین کی جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے، شریف خاندان کے افراد کے اکاؤئنس بھی منجمد کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے، درخواست منظور


    درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ نے نیب ریفرنس دائرکرنے کا حکم دیا تھا، شریف خاندان کے فرد ملک سےباہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف پر منی ٹریل کا جرم ثابت ہو چکا ، پیسے واپس نہیں لا رہے، ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جس کے بعد درخواست پر عائد تمام اعتراضات دور کرتے ہوئے سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یکم اگست کو خدمات گار تنظیم کی جانب سے بھی شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیس، نیب کو عدالتی ریکارڈ مل گیا

    شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیس، نیب کو عدالتی ریکارڈ مل گیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے شریف خاندان کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے تصدیق شدہ ریکارڈ حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب نے نوازشریف اور دیگر افراد کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی تیاری مکمل کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے تصدیق شدہ ریکارڈ حاصل کرلیا۔

    نیب کو ملنے والے ریکارڈ میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی مکمل رپورٹ اور عدالتی فیصلے کی کاپی شامل ہے تاہم قومی احتساب بیورو کو والیم ٹین کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر نیب کو ریفرنس دائر کرنے کے دوران والیم 10 کی ضرورت پڑی تو کاپی حاصل کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

    یاد رہے پاناما کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ نے جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے دیگر افراد کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کی دستاویزات میں پہلے فونٹ اور اب اسپیلنگ کی غلطیاں سامنے آگئیں

    شریف خاندان کی دستاویزات میں پہلے فونٹ اور اب اسپیلنگ کی غلطیاں سامنے آگئیں

    اسلام آباد : شریف خاندان خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لئے جو ثبوت جمع کروارہا ہے ، وہی ان کے خلاف جارہے ہیں، پہلےفونٹ نے جعلسازی کا پول کھولا اور اب دستاویزات میں اسپیلنگ کی غلطیوں نے شواہد کو مشکوک بنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی نےپاناما کیس جو ثبوت جمع کرائے وہی گلےپڑگئے، ابھی کیلبری فونٹ کا معاملہ ٹھنڈا نہ ہوا تھا کہ دستاویزمیں کچھ اور غلطیاں سامنے آگئیں، شریف خاندان کے نوٹری پبلک کےدونوں سرٹیفکیٹ میں نوٹری کی اسپیلنگ ہی ٖغلط تھی، نوٹری کی غلط اسپیلنگ کو صحیح ثابت کرنے کے لئے وکی پیڈیا پرنوٹری کے پیچ پراسپیلنگ کو اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    صرف یہی نہیں کچھ دن پہلے جمع ہونے والی دستاویزات میں بھی اسپیلنگ مسٹیکز سامنے آئیں، مبارک ، نہیان اور بن کی اسپیلنگ غلط تھیں۔

    شریف خاندان کی اسپیلنگ کی غلطیاں صرف یہیں تک نہیں، سپریم کورٹ کو کاروبارکے لئے جس ویب سائیٹ کا حوالہ دیا گیا وہاں بھی اکاؤنٹنٹس کی اسپیلنگ غلط ہے اور تواور یہ ویب سائیٹ صرف یہیں تک محدود ہے، جے پی سی اے لمیٹڈ پر کون سا کاروبار ہوتا ہے ، کس کام کی ویب سائیٹ ہے، ان تفصیلات کے لئے صرف یہی پیج سامنے آتا ہے۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت میں کیلبری فونٹ کی دستاویزات شریف فیملی کے گلے پڑگئیں، سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم تو یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے آپ لوگوں نے یہ کیا کر دیا،چھٹی کے دن تو برطانیہ میں کوئی فون بھی نہیں اٹھاتا، ٹرسٹ ڈیڈکی تصدیق ہفتے کو کرائی گئی، بادی النظرمیں ہمارے سامنے کیس جعلی دستاویزات کا ہے۔

    جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے وقت کیلبری فونٹ کا استعمال نہیں ہوسکتا تھا، ہر جگہ ایک جیسےایک سائزکے دستخط کیسے ہوسکتے ہیں؟ دستخط میں ایک جیسی غلطی دونوں دستاویزات پر کیسے ہوسکتی ہے؟

    وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ممکن ہے کوئی غلطی ہوگئی ہو، یہ دستاویزات اکرم شیخ نے جمع کرائی تھی، معلوم کروں گا یہ کیسے ہوا ہے۔

    دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دستاویزات تیار اور ٹیسٹ کسی اور دن ہوئے، اپنی آنکھیں بند کیسے کرسکتے ہیں، نتائج اچھے نہیں ہونگے، قانون اپناراستہ خود بنائے گا۔

    سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار کو روسٹرم پر طلب کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں غلط دستاویزات دی جائیں تو کیا ہوتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہا غلط دستاویزات پرمقدمہ درج ہوتا ہے، اس جرم کی سزا سات سال قید ہوسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی کی جلد نمبر4 شریف خاندان کے لیے خطرناک

    جے آئی ٹی کی جلد نمبر4 شریف خاندان کے لیے خطرناک

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی آج ہونے والی سماعت میں کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کی جلد 4 بھی خطرناک ہے۔

    آخر جلد چار میں ایسا ہے کیا جو شریف خاندان کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس جلد میں لندن فلیٹس کا تفصیلی جائزہ ہے، وہ غیرملکی تصدیق شدہ دستاویزات ہیں جن سے مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی مالک ثابت ہوجاتی ہیں۔

    جلد نمبر چار میں مریم نواز کے ٹیکس ریٹرنز کی بھی تفصیلات ہیں جن میں لندن فلیٹس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ جلد چارمیں بتایا گیا ہے کہ شریف خاندان کے پاس قطر سے بھجوائے گئے پیسوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

    اس میں یہ بھی ثابت کیا گیا ہے کہ قطر کےالثانی خاندان کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں تھا، اس جلد میں موجود دستاویز سے بتایا گیا کہ لندن فلیٹس کے مالک نوازشریف ہیں۔

    جلد چارمیں دستاویزات میں ردو بدل کے ثبوت بھی موجود ہیں، جلد چار میں برٹش ورجن آئی لینڈ کا موقف اور برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سے تصدیق شدہ دستاویزات بھی موجود ہیں۔

  • پاناما کیس : شریف خاندان کی نئی دستاویزات پرانی نکلیں

    پاناما کیس : شریف خاندان کی نئی دستاویزات پرانی نکلیں

    اسلام آباد : پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں کےحوالے سے میڈیا پر اچانک نمودار ہونے والی نئی دستاویز پرانی نکلیں، انیس سو اسی کے معاہدے کی کاپی وہی ہے جسے دبئی حکومت غیر موجود کہہ چکی ہے، وزیراعظم کے بچوں کی متفرق درخواست میں بھی یہی دستاویز جمع کرائی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں پرانی چیزوں کو نیا بنا کر پیش کرنے کی ایک اور کوشش کی جا رہی ہے۔ پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں سے متعلق نئی دستاویزات میڈیا پر آئیں۔

    ذرائع نے دعویٰٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم کے بچوں سے متعلق نئی دستاویز ہرگز نئی نہیں ہیں بلکہ پرانی والی ہی ہیں۔ یہ دستاویزات اس سے قبل جے آئی ٹی میں بھی جمع کرائی گئی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق دستاویز میں شامل انیس سو اسی کے معاہدے کی کاپی وہی ہے جس کو دبئی حکومت غیرموجود کہہ چکی ہے دبئی حکومت نے یہ بھی کہا تھا اس پرجعلی نوٹرائزیشن کرائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق میڈیا کو فراہم کی جانے والی نئی دستاویزات نجی ذرائع سے ہیں، اور کیپٹل ایف زیڈ ای کی جانب سے نواز شریف پربراہ راست الزام تعجب خیز ہے۔ ایک بار پھر ہیر پھیر کرکے پرانی چیز نئی کرکے دکھائی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناماکیس: دفاع کیلئے شریف فیملی نے اہم دستاویزات منگوالیں


    ذرائع کا کہنا ہے کہ شپمنٹ کا ریکارڈ بھی نہیں ثابت کرسکے تھے، اس حوالے سے سامنے آنیوالی شپمنٹ دستاویز بھی پرانی ہیں، وزیراعظم کے بچوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست نمبر چار سو بتیس دی گئی تو اس کے ساتھ بھی یہی دستاویزات جمع کرائی گئی تھیں۔

    عوامی حلقوں میں یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ وزیراعظم کے بچوں کے حوالے سے نئی دستاویزات کا میڈیا پر آنے کا کیا مقصد ہے؟ اور وزیراعظم کے بچوں کے وکیل کیا یہی دستاویزات آج پھرسپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے؟

  • پاناماکیس میں دفاع کے لئے شریف فیملی نے اہم دستاویزات منگوالیں

    پاناماکیس میں دفاع کے لئے شریف فیملی نے اہم دستاویزات منگوالیں

    اسلام آباد: پاناما کیس میں دفاع کے لئے شریف فیملی نے اہم دستاویزات منگوالیں، وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل نے انکشاف کیا ہے کہ دبئی، سعودی عرب اور دیگر ملکوں سے اہم ریکارڈ منگوالیا، آج یا کل سپریم کورٹ میں جمع کرادیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ مین پاناما جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت میں خواجہ حارث نے دلائل سمیٹے تو اسحاق ڈارکے وکیل دلائل دینے کے لئے اٹھے لیکن سپریم کورٹ نے انھیں روکتے ہوئے کہا پہلے حسن اورحسین نواز کے وکیل کو سُننا چاہتے ہیں۔

    جس پر وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بعد میں دلائل دیں گے، کچھ اہم ریکارڈ گزشتہ رات موصول ہوا ہے جو وہ عدالت میں جمع کرانا ہے ۔

    جسٹس اعجازافضل نے مکالمے میں کہا اس کا مطلب ہے آپ کوشش کریں تو ریکارڈ مل سکتاہے، ریکارڈ جےآئی ٹی کو کیوں نہیں پیش کیا، جس پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ حسین نواز کے بینیفشل مالک ہونے کی دستاویزات پیش کی تھیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ اہم ریکارڈ دبئی، سعودی عرب اور دیگر ملکوں سے منگوایا ہے، مزید ملکوں کے نام بتا کر میڈیا اسٹوری نہیں بنانا چاہتے۔

    عدالت نے کہا کہ شریف خاندان کا ریکارڈ کچھ اچھا نہیں، دستاویزات دیکھنا اور پڑھنا چاہتے ہیں،جب بھی وقت مانگتے ہیں قطری خط آجاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ کی جے آئی ٹی کی رپورٹ چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار

    ن لیگ کی جے آئی ٹی کی رپورٹ چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار

    اسلام آباد : ن لیگ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار کرلی ہے، درخواست آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ چیلنج کرنے کیلئے ن لیگ نے تیاری مکمل کرلی، شریف خاندان کی جانب سے درخواست تیار کی گئی ہے، درخواست آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں،ر پورٹ کا بڑا حصہ سنی سنائی باتوں پر مشتمل ہے ، ایک دستاویز کئی مرتبہ استعمال کی گئی ، رپورٹ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تیار نہیں کی گئی لہذا جے آئی ٹی کی رپورٹ مستر د کی جائے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس، جے آئی ٹی رپورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں جے آئی ٹی رپورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور مستعفی نہ ہونےکا دو ٹوک اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمارا ضمیر اور دامن صاف ہے، 4سال میں ہم نے تعمیر و ترقی کا اتنا کام کیا، جتنا 2دہائیوں میں نہیں ہوا،  اندھیروں کوبستیوں،اپنےکارخانوں کارخ نہیں کرنےدیں گے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں شریف فیملی کے اثاثے آمدن سے زیادہ قرار دیے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، خورشید شاہ

    آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، بھٹو اور ان کی بیٹی نے آمروں کے ادوار میں اپنی جانیں تک قربان کردیں۔

    ضیاء مارشل لا کے خلاف یوم سیاہ پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے بھٹو کی شہادت کے بعد بھٹو کی بہادر بیٹی نے ریاستی جبر کا مقابلہ بے مثال ہمت اور استقلال سے کیا، یہ شہید بھٹو اورشہید محترمہ کی عظیم جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ ہم بطور قوم اپنے نظام کے خود معمار اور محافظ ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، بھٹو اور ان کی بیٹی نے آمروں کے دور میں جانیں تک قربان کردیں۔

    حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بحران کی جانب بڑھ رہا ہے،یہ سرعام عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، سیاست کا رخ پاناما کیس کی طرف مڑا ہوا ہے، یہ لوگ جےآئی ٹی میں آتے ہیں تو بوکھلائے ہوئے ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو ملکی مفاد میں جلد فیصلہ کرنا ہو گا ،موجودہ صورتحال میں معیشت متاثر ہور رہی ہے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔