Tag: Sharjeel Memon

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی کو جرائم سے پاک کرنے اوردہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن سمیت مدارس کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔

    اجلاس کےبعدمیڈیا کو بریفنگ میں وزیراطلاعات سندھ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی نشاندہی اور ایکشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بھتہ اور فطرہ جمع نہیں کرنے دیں گے، شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے, دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لئے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے، دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے ۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کےہاتھوں استعمال ہونیوالوں کے خلاف کارروائی پراتفاق ہواہے،  انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کی ترغیب دینےوالےمخصوص مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیاہے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی کی اکثریت ہے رینجرز اختیارات کی سمری منظور کرالیں گے۔

  • کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ

    کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ

    کراچی : شہر قائد کو اسمارٹ سٹی بنانے اور یہاں پر جدید سولر اسٹریٹ لائٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور ساتھ ہی مفت وائی فائی کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سندھ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ کرلیا۔

    دبئی کی مقامی ہوٹل میں اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن اوردبئی کے شیخ احمد المخطوم، چائنا (حوائی )کے جوشو ابودا اور امریکہ کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کی معروف سرمایہ کار کمپنی کے رک ڈیوڈکے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

    اس معاہدے کے مطابق رواں سال دسمبر میں اس منصوبے کا فیز 1 مکمل کیا جائے گا اور کراچی میں دو تلوار کلفٹن سے شارع فیصل تک جدید سولر اسٹریٹ لائٹس بمعہ سی سی ٹی وی کیمرہ اور فری وائی فائی کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا جائے گا۔

    اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر 20 ملین امریکن ڈالر جبکہ مکمل لاگت 200 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی۔اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں یہ تینوں سرمایہ کار کمپنیاں کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کی غرض سے کلفٹن میں دو تلوار سے شارع فیصل تک سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے کام کا آغاز رواں سال دسمبر سے شروع کردیں گی اور ان سولر اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ساتھ ان میں سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب ہوں گے۔

    یہ تمام کیمرہ دن اور رات میں ریکارڈنگ کرنے کی مکمل صلاحیت سے ہمکنار ہوں گے جبکہ اس میں فری وائی فائی ڈیوائس بھی منسلک ہوگی، جس سے اس کی رینج میں موجود ہر عام آدمی مفت میں انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرسکے گا۔

    شرجیل انعام میمن نے دبئی میں موجود پاکستانی کمیونیٹی اور میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا وژن ہے کہ عوام کو سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچائی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج کئے جانے والے معاہدے کے بعد کراچی میں موجود تمام اسٹریٹ لائٹوں کو سولر انرجی پر تبدیل کردیا جائے گا، جس سے توانائی کے بحران سے بھی نبردآزما ہونے کے ساتھ ساتھ سولر انرجی کے ذریعے ہم کراچی شہر کو روشن شہر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ایک نائٹ وژن سی سی کیمرہ اور فری وائی فائی ڈیوائس بھی تنصیب کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے سندھ حکومت پہلے ہی سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اور ان اقدامات کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کا خاتمہ ہوا ہے اور اس میں ہماری پولیس، رینجرز اور دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں اور ان کے اہلکاروں کا کردار قابل ستائش ہے۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں

    ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں

    کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ قدرتی آفت پر سیاست چمکانا اس آفت سے جاں بحق ہونے والوں کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ اگر کراچی سمیت سندھ میں بجلی کا بحران نہ ہوتا تو 50 فیصد ہلاکتوں میں کمی ہوسکتی تھی۔

    حالیہ گرمی کی شدت کے باعث سندھ بھر اور بالخصوص کراچی میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں ۔

    کراچی میں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد ضیعف اور بڑی عمر کے مرد و خواتین کی ہے اور زیادہ تر اموات گھروں میں گھنٹوں بجلی کی بندش کے باعث ہوئی ہیں۔حکومت سندھ کی جانب سے تمام سرکاری اسپتالوں میں گرمی کے باعث آنے والے مریضوں کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

    سالانہ اربوں روپے منافع کمانے والی کے الیکٹرک انتظامیہ نے خود اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ ان کے پاس ترسیلی نظام موثر نہیں ہے اور شدید گرمی میں ان کا نظام ناکارہ بن گیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عباسی شہید اسپتال کے اچانک دورے کے بعد وہاں موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی روشن شیخ، میونسپل کمشنر کراچی سمیع صدیقی، ڈی سی سینٹرل افضل زیدی اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں سندھ حکومت کی جانب سے تمام تر سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، سندھ کے مختلف اسپتالوں میں تمام سرکاری مشینری موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز تحریک انصاف کی جانب سے اس سلسلے میں سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف مقدمات کے اندراج کا اعلان کیا گیا ہے۔ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہو ں کہ جب پشاور میں شدید بارشوں سے ہلاکتیں ہورہی تھیں اور اس صوبے کے وزیر اعلیٰ اسلام آباد میں اسٹیج پر دھرنے میں رقص کررہے تھے۔

    اس وقت انہیں عوام کی کون سی مصیبت یاد آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جاں بحق ہونے پرسیاست کرنا ان ہلاک شدگان اور ان کے لواحقین کے غموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

  • بی بی سی کی رپورٹ درست ہے تو سخت کارروائی کی جائے، شرجیل میمن

    بی بی سی کی رپورٹ درست ہے تو سخت کارروائی کی جائے، شرجیل میمن

    کراچی : صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ بی بی سی کی جانب سے جو رپورٹ منظرعام پر آئی ہے اس میں اگر حقیقت ہے اور الزامات درست ہیں تو ایم کیو ایم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانی چاہیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کی قیادت میں دئیے گئے احتجاجی دھرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں بجلی کے بحران کے مکمل طور پر ذمہ دار وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک ہیں اور وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک نااہل ہیں، ان کے خلاف عدالتوں میں جلد مقدمات درج کرائیں جائیں گے ہم معصوم جانیں لینے والوں کے ساتھ کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اسپتالوں میں تمام تر انتظامات ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور اب بھی کیا جارہا ہے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی کی جانب سے کے ای کو ڈس اوون کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کے الیکٹرک میں 26 فیصد شئیرز وفاقی حکومت کے ہیں اور تین ڈائیریکٹرز بھی وفاق کے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کا کوئی شئیر بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ڈائریکٹر کے الیکٹرک میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“سے مل کر اس ملک اور شہر کراچی میں معصوم جانیں لے رہا ہے تو پھر ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کاموقف بالکل واضح اور دوٹوک ہے کہ کسی بھی غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

    کراچی کی اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات کے فقدان کے سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ تاثر باکل غلط ہے کہ سندھ حکومت یا محکمہ صحت کی جانب سے کراچی میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کے لئے کوئی ہنگامی اقدامات نہیں کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں پہلے ہی روز سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی اور اسپتال میں ڈاکٹر، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ادویات کی مکمل فراہمی کردی گئی تھی۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دارکے الیکٹرک، وزارتِ بجلی و پانی ہے، شرجیل میمن

    ہلاکتوں کی ذمہ دارکے الیکٹرک، وزارتِ بجلی و پانی ہے، شرجیل میمن

    کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہناہے کہ کراچی میں گرمی کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک اور وزارتِ بجلی و آب پاشی ہے۔

    ایک بیان میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی بناء پر شہر میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں اور دونوں اداروں کے خلاف اس سلسلے میں مقدمہ درج کرایا جائے گا۔


    کراچی میں شدید گرمی، 40 بچوں سمیت 750 افراد جاں بحق


    انہوں نے 20 گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عوام دشمن اقدام قراردے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج بھی کے الیکٹرک کے تین ڈائریکٹر وفاق سے ہیں اور وفاق کے پاس کمپنی کے 26 فیصد حصص ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق یہ بنیادی وجہ ہے کہ وفاق خود کواس معاملے سے جدا نہیں کرسکتا۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک ہیں، شرجیل میمن

    ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک کو سمجھتے ہیں۔

    اپنے جاری بیان میں شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔دونوں اداروں کے خلاف عدالتوں میں مقدمات درج کرائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے ، سندھ کے دیہی علاقوں میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ عوام دشمنی کے مترادف ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ آج بھی کے الیکٹرک میں وفاق کے تین ڈائریکٹر موجود ہیں اور 26 فیصد شیئرز وفاق کے ہیں اس لئے وفاق اپنے آپ کو اس صورتحال سے علیحدہ نہیں رکھ سکتا۔

  • کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا، شرجیل میمن

    کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا، شرجیل میمن

    کراچی : وزیرا طلاعات وبلدیات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا ہے، شہرکو یومیہ چھ سو ملین گیلن پانی مل رہا ہےجبکہ طلب ایک ہزار ملین گیلن پانی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ کراچی میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    پانی کی تلاش میں دربدر عوام پوچھ رہے ہیں فری ٹینکرز کہاں ہیں؟ شہریوں کا کہنا ہے کہ فری ٹینکر نام کی کوئی سہولت میسر نہیں، یہ باتیں صرف میڈیا پر دہرائی جا رہی ہیں۔

    عوام کی دہائی کا جواب دیتے ہوئے وزیربلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ ایک منصوبے پر کام جاری ہے لیکن اس کی تفصیلات ابھی نہیں بتائی جا سکتیں۔

    شرجیل میمن جو سندھ کے وزیر اطلاعات بھی ہیں اپنی پریس کانفرنس میں پانی کے مسئلے پر تھوڑا بہت بول کر ان کی زیادہ تر توجہ امن و امان کے مسئلے پر رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی دہشت گروں سے نمٹنے کے لئے پولیس کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔

  • ذوالفقارمرزا کی متنازعہ ویڈیو، پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    ذوالفقارمرزا کی متنازعہ ویڈیو، پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    کراچی: سابق وزیرِ داخلہ ذوالفقار مرزا کی درخشاں تھانے پہنچ کر عملے کوہراساں کرنے کی ویڈیو فوٹیج اے آروائی نیوز پر نشرہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

     تفصیلات کے مطابق مقدمہ کرائم برانچ کے مدعیت میں درج کرایا گیا ہے مقدمے کا نمبر 285 ہے۔ مقدمے میں پولیس عملے کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    سابق وزیرداخلہ گزشتہ روز اپنا بیان ریکارڈکرانے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع درخشاں تھانے پہنچے تو ان کا انداز انتہائی جارحانہ تھا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو فوٹیج میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ ذوالفقارمرزا اپنے محافظوں کو تھانے کے گرد پھیل کرپوزیشن سنبھالنے کا حکم دے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ذوالفقارمرزا کے ہمراہ کئی درجن مسلح محافظ تھے جنہیں ذوالفقارمرزا نے ہدایت دی کہ گڑبڑ کی صورت میں سیدھی گولیماردینا۔

    ذوالفقارمرزا کو ایسے جارحانہ احکلامات جاری کرتے ہوئے ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ ذوالفقار مرزا ماضی میں ایسے بیان دے چکے ہیں کہ ’’ان کے پاس درجنوں ایسے افراد موجود ہیں جو کہ ان کے اشارے پر جان دے ببھی سکتے ہیں اور لے بھی سکتے ہیں‘‘۔

    ویڈیو کے ردعمل میں صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کو عدالت نے نجی گارڈز رکھنے کی اجازت دی ہے لیکن تو مسلح ملیشیا ساتھ لے کر گھوم رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور اس پر کاروائی کی جائے گی۔

     

  • سانحہ صفورہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا ملے گی، شرجیل میمن

    سانحہ صفورہ کے مجرموں کو عبرتناک سزا ملے گی، شرجیل میمن

    کراچی: سندھ کے وزیر اچلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورہ کے مجرموں کو جنہوں نے اسماعیلی برادری کے 47 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا عبرت ناک سزا دی جائے گی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

    انہوں نے قائم علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک ’’بہترمنتظم‘‘قراردیا۔

    شرجیل میمن نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ کارچی میں جاری آپریشن کو اس کےمنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کراچی میں آخری مجرم کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا اور دہشت گردی میں ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

  • پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ایوان میں پانی کے مسئلے پر ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پرایم کیوایم نے ایوان میں تحریکِ التوا پیش کی۔

    سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ واٹربورڈ اورکراچی الیکٹرک دونوں ادارے پیسے کے لئے سیاست کررہے ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما سیف الدین خالد نےکہا کہ کراچی کےعوام سے پانی کی فراہمی میں سنگین مذاق کیاجارہا ہے۔

    کراچی کی آبادی میں اضافےکےباوجود پانی کے کوٹے میں اضافہ نہیں کیا گیا۔شہرکےمختلف علاقوں میں پانی چوری کرلیاجاتاہے۔

    رکن شمیم ممتاز کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کی بڑی وجہ لوڈ شیڈ نگ بھی ہے۔ واٹربورڈ میں اضافی بھرتی اور اس مد میں تنخواہوں کی رقم پانی کے منصوبوں پرخرچ کی جاسکتی تھی۔ واٹربورڈ سے اضافی ملازمین کونکالا جائے۔ بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے پانی پرسیاست کی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماثمرعلی خان نے کہا کہ ایک ہائیڈرنٹ خراب ہونے کی صورت میں کوئی متبادل موجودنہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ پرقابض لوگ پانی پرشورمچاکرسیاست چمکا رہے ہیں۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم حکومت سندھ سے باہرآگئی ہے تواسے پانی بحران کی فکرہوگئی۔ واٹربورڈ پرکراچی کی ایک سیاسی جماعت کا قبضہ ہے۔

    ایم کیوایم کے رہنما وسیم قریشی نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے پانی پرسیاست کا الزام دینے والے این اے دوسوچھیالیس کا نتیجہ دیکھ لیں۔

    صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی چوری کے بعض معاملات سے آگاہی کے باوجودمصلحت سے کام لےرہے ہیں۔ پانی چوری میں صنعتکار بھی ملوث ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تمام اراکین نے کراچی میں پانی کا بحران فوری حل کرنے کامطالبہ کیا۔