Tag: sharmeen obaid chinoy

  • شرمین عبید چنائے نے ایک اور عالمی ایوارڈ جیت لیا

    شرمین عبید چنائے نے ایک اور عالمی ایوارڈ جیت لیا

    نیویارک: آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم میکر شرمین عبید چنائے نے ٹالبرگ فاؤنڈیشن کی طرف سے ایلیاسن گلوبل لیڈر شپ ایوارڈ برائے 2018 جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شرمین عبید چنائے پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھوں نے ایلیاسن گلوبل لیڈر شپ ایوارڈ اپنے نام کر لیا ہے، یہ ایوارڈ انھیں فلم سازی کے ذریعے سماجی مسائل کو بہترین طریقے سے اجاگر کرنے پر دیا گیا۔

    ججز کے مطابق شرمین عبید کو ان کی بڑھتی ہوئی مستحکم اور مؤثر لیڈر شپ پر ایوارڈ کے لیے چنا گیا جو نہ صرف دماغوں کو تبدیل کرنے کا باعث بنی بلکہ ایسے حقائق سامنے لائی جن کے نتائج اکیسویں صدی میں نا قابلِ قبول ہونے چاہیئں۔

    شرمین عبید نے کہا ’مجھے یہ ایوارڈ ایک ایسے موقع پر ملا ہے جب سماج کے سامنے آئینہ لے کر کھڑی ہوں، جو بہت بڑی قیمت چکا رہا ہے، میرے ساتھی دنیا بھر میں سچ کی پاداش میں جیلوں میں ڈالے اور قتل کیے جا رہے ہیں۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  شرمین عبید چنائے کی آسکرایوارڈیافتہ فلم ’اے گرل ان دا ریور‘ نے ایمی ایوارڈ جیت لیا


    انھوں نے کہا کہ ہمیں مسلسل اپنا کام جاری رکھنے کا حوصلہ درکار ہے، میں مشکل مسائل پر اپنا کام جاری رکھوں گی، اس امید پر کہ جو مکالمہ پیدا ہوگا وہ دنیا کو بدل دے گا۔

    شرمین عبید کا کہنا تھا کہ ایلیاسن گلوبل لیڈر شپ ایوارڈ جین ایلیاسن کے اعزاز میں شروع کیا گیا ہے جو اپنے وقت کے سب سے قابل عالمی سفارت کاروں میں سے ایک ہیں۔

    یاد رہے کہ فلموں کے ذریعے سماجی مسائل کو نمایاں کرنے والی فلم ساز شرمین عبید چنائے متعدد ایوارڈ یافتہ فلمیں بنا چکی ہیں، جن میں سیونگ فیس، آ جرنی آف تھاؤزینٹ مائلز: پیس کیپرز، اور آ گرل اِن دا ریور: دی پرائس آف فارگیونس شامل ہیں۔

  • اے آر وائی فلم فیسٹیول کا رنگا رنگ آغاز

    اے آر وائی فلم فیسٹیول کا رنگا رنگ آغاز

    کراچی: اوشین مال سینما کراچی میں اے آر وائی کے پہلے فلم فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔ فیسٹیول کے پہلے روز آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید کی فلم سانگ آف لاہور کا پریمیئر ہوا۔

    صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اے آر وائی فلم فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔ پہلے دن آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم سانگ آف لاہور پیش کی گئی۔

    یہ دستاویزی فلم لاہور کے سچل اسٹوڈیو کے گرد گھومتی ہے جو موسیقار عزت مجید نے 2014 میں قائم کیا تھا۔

    سچل اسٹوڈیو نے کئی موسیقاروں کو، جو اپنا کام چھوڑ چکے تھے، دوبارہ سے گانے پر مجبور کیا اور اس کے تحت کئی کلاسیکی اور اور لوک موسیقی کے البم ریلیز کیے۔

    مزید پڑھیں: سانگ آف لاہور کے لیے ایک اور ایوارڈ

    فلم میں 70 کی دہائی کی موسیقی کے عروج و زوال کو پیش کیا گیا ہےاور کلاسیکی، فوک اور نیم کلاسیکی موسیقی سے وابستہ شخصیات کی داستان فلمائی گئی ہے۔

    اس دستاویزی فلم کو مختلف بین الاقوامی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

    فلم کے بعد عزت مجید اور دیگر گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا جسے شائقین کی بے حد پذیرائی ملی۔

    فیسٹیول میں اپنی فلم کے حوالے سے شرمین عبید چنائے کا کہنا تھا کہ اے آر وائی کا یہ فیسٹیول فلم انڈسٹری کے نئے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔

    اے آر وائی فلم فیسٹیول 6 مئی تک جاری رہے گا جس میں مختلف پاکستانی و بین الاقوامی فلم سازوں کی فلمیں پیش کی جائیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرمین عبید کی فلم ایک اور ایوارڈ کے لیے نامزد

    شرمین عبید کی فلم ایک اور ایوارڈ کے لیے نامزد

    پاکستان کی واحد آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے کی غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم ’اے گرل ان دی ریور‘ کوا مریکی پیباڈی ایوارڈز کے لیے نامزد کرلیا گیا۔

    اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر شرمین عبید چنائے نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے اسے ایک قابل فخر لمحہ قرار دیا۔

    شرمین کی دستاویزی فلم آ گرل ان دی ریور ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جسے غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے تاہم وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب رہتی ہے۔

    یہ شرمین کی وہی دستاویزی فلم ہے جو 2016 میں آسکر ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہے۔ بعد ازاں اس فلم نے الفریڈ آئی ڈو پونٹ کولمبیا یونیورسٹی ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔

    فلم کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بے حد سراہا گیا۔

    اس سے قبل سنہ 2012 میں ’سیونگ فیس‘ شرمین عبید چنائے کی وہ پہلی دستاویزی فلم تھی جس نے آسکر ایوارڈ حاصل کرکے انہیں پاکستان کی پہلی آسکر ایوارڈ یافتہ شخصیت بنا دیا۔

    مزید پڑھیں: شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور ایوارڈ

    سیونگ فیس تیزاب سے جلائی جانے والی خواتین کی کہانی پر مبنی فلم تھی۔

    پیباڈی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان 18 اپریل کو کیا جائے گا جبکہ ایوارڈز کی تقریب رواں برس 20 مئی کو نیویارک میں منعقد کی جائے گی۔

  • غیرت کےنام پرقتل کےقانون میں تبدیلی فلم کی کامیابی ہے، شرمین عبید

    غیرت کےنام پرقتل کےقانون میں تبدیلی فلم کی کامیابی ہے، شرمین عبید

    کراچی: آسکرایوارڈیافتہ ہدایتکارہ شرمین عبید چنائے کہتی ہیں کہ غیرت کے نام پر قتل سے متعلق قانون بننا ہی دراصل ان کی فلم کی کامیابی ہے، کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شرمین نے کہا کہ ان کی فلم کوعام کیا جائے گاتاکہ کوئی اور صبا قتل نہ ہو۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شرمین نے کہا کہ ان کی فلم تعلیمی اداروں میں بھی دکھائی جائے گی، آسکرایوارڈیافتہ ہدایتکارہ شرمین عبید چنائے کا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل سے متعلق قانون بنناہی فلم کی کامیابی ہے فلم کے لئے زندہ مثال ملنا مشکل تھا،مگر صبا نےجرات کی کہانی سنائی۔

    شرمین عبید کہتی ہیں صبا کا پیغام سب میں عام کرنا ہے، صبا کی لڑائی ہم سب کی لڑائی ہونی چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ان کی فلمیں ان لوگوں پر مشتمل ہیں جن پر ہمیں فخر ہیں، ایسی ہی ایک سیریز اےآروائی پر جلدہی شروع ہونے والی ہے۔

    غیرت کے نام پر قتل عام ہوگیا ہے اسکے خلاف آواز مختصر دستاویزی فلم آ گرل ان دا ریور میں اٹھائی گئی اور اس فلم کو آسکرایوارڈ ملاگیا ہے۔

    واضح رہے آسکر ایوارڈ جیتنے والی شرمین عبید کی پاکستان آمد کے بعد یہ پہلی پریس کانفرنس ہے،دوبار آسکرایوارڈ جیتنے والی ہدایتکارہ شرمین عبید چنائےاپنی فلموں کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی کی خواہاں ہیں۔

  • بلاول بھٹو زرداری کی شرمین عبید چنائے کو مبارکباد

    بلاول بھٹو زرداری کی شرمین عبید چنائے کو مبارکباد

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی صحافی اورفلمساز شرمین عبید چنائے کی غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے موضوع پر بنائی گئی ڈاکیومینٹری فلم کو آسکر ایوارڈ ملنے پرانہیں مبارکباد دی ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے شرمین عبید کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی فلمز کے ذریعے پاکستانی خواتین کا کیس بہادری سے اٹھایا ہے اور ملک اپنی ذہین اور بہادر بیٹی پر فخر کرتا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا بھی یہی مشن اور خواب تھا کہ پاکستانی خواتین نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پراپنا کردارادا کریں اور معاشرے میں مردوں کے شانہ بشانہ چلیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل معاشرے کے لئے داغ ہے ، انہوں نے نواز شریف حکومت پر زور دیا کہ پاکستان میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے خلاف قانون سازی کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون سازی کے لئے گذشتہ سال سینیٹ میں پیش کئے گئے بل کو فوراً مزید کارروائی کے لئے اٹھایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اپنے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں تمام شعبوں میں سرکردہ کردار دلانے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

     

  • شرمین عبید چنائےکی ایک اورفلم آسکر ایوارڈ کیلئے نامزد

    شرمین عبید چنائےکی ایک اورفلم آسکر ایوارڈ کیلئے نامزد

    کراچی : پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائےکی ایک اورفلم آسکر ایوارڈ کیلئے نامزد ہوگئی، تفصیلات کے مطابق پاکستان پھرآسکرکی دوڑ میں شامل ہوگیا۔

    ملک کےلئے پہلا آسکرایوارڈ جیتنے والی فلم ڈائریکٹرشرمین عبید چنائے پھرکامیابی کے لئے پرامید ہیں، آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم ’’گرل ان دی ریور‘‘کو آسکر ایوارڈ کےلئے نامزد کرلیا گیا.

    ’’گرل ان دی ریور‘‘میں غیرت کے نام پرقتل ہونے والی خواتین کی کہانی بیان کی گئی ہے، واضح رہے کہ پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے کو پاکستان کی پہلی انیمیٹد فلم بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    شرمین عبید چنائے آسکر اور ایمی ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلمساز ہیں جنہوں نے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق پر گزشتہ 15 سال کے دوران دنیا کے 10 سے زائد ممالک میں بے شمار دستاویزی فلمیں بنائی ہیں.

    شرمین عبید چنائے آسکر ایوارڈ لینے والی پہلی پاکستانی خاتون فلم ساز

    شرمین عبید چنائے نے2012میں اپنی شارٹ ڈاکو منٹری دی سیونگ فیس پر آسکر ایوارڈ حاصل کر کے تاریخ رقم کی تھی۔

    پاکستان کی کسی فلم کوملنے والا یہ پہلا آسکر ایوارڈ تھا۔ شرمین عبید چنائے پاکستان میں کسی بھی فلم کی کسی بھی کیٹیگری میں آسکر لینے والی پہلی شخصیت بن گئیں۔

    شرمین نے آسکر وصول کرتے ہوئے اس ایوارڈ کو فلم کے لئے کام کرنے والوں اور پاکستانی خواتین کے نام کر دیاتھا۔

    فلم سیونگ فیس 2011ء میں بنائی گئی تھی۔ سیونگ فیس ان خواتین کے موضوع پر ہے جن کے چہرے تیزاب پھینک کر مسخ کر دیئے گئے تھے۔

    شرمین عبید نے یہ فلم ہدایتکار ڈینیئل جنگ کے ساتھ مل کر تیار کی۔

  • شرمین عبید چنائے کی فلم ’’سانگ آف لاہور‘‘ کی نیویارک میں نمائش

    شرمین عبید چنائے کی فلم ’’سانگ آف لاہور‘‘ کی نیویارک میں نمائش

    اکیڈمی ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے کی آنے والی فلم ’’سانگ آف لاہور‘‘ کی نیویارک میں نمائش کی گئی۔

    فلم کی اسکریننگ کی تقریب کراس بائی اسٹریٹ ہوٹل میں کی گئی اوراس موقع پرہالی وڈ کی ناموراداکارہ میرل اسٹریپ بھی موجود تھیں جنہوں نے تقریب کی میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔

    اس موقع پر ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی جس کے مطابق شرمین عبید چنائے کی یہ ڈاکیومنٹری فلم لاہور کی موسیقار کمیونٹی سے متعلق ہے جو کہ 1970 کی دہائی میں اپنے فن اور موسیقی کے سبب دنیا بھرمیں مشہور تھی۔

    عزت مجید نے 2004 میں سچل اسٹوڈیو قائم کیا اور کئی نامی گرامی موسیقاروں کو ان کے انسٹرومنٹ اٹھانے پر راضی کیا۔ اس اسٹوڈٰیو کی جانب سے ریلیز کردہ میوزک البم سانگ آف لاہورنے اسے دنیا بھر میں شہرت دی اور لاہور کے موسیقاروں کو ایک بار پھر دنیا بھر کے موسیقاروں کی توجہ کا مرکز بنادیا تھا۔

    پریس ریلیز کے مطابق شرمین عبید چنائے دنیا کے دس ممالک میں 12 سے زائد ایوارڈ وننگ فلمیں بناچکی ہیں جن میں saving face, Transgenders: Pakistan’s open secret اور Pakistan’s Taliban Generation شامل ہیں۔

    شرمین عبید چنائے واحد پاکستانی ہیں جو کہ اکیڈمی ایوارڈ اورایمی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔

    شرمین عبید نے اپنی فلم سے متعلق چند ٹویٹس بھی کئے ہیں.

  • فلم3 بہادر نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی

    فلم3 بہادر نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی

    کراچی: پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ فیچرفلم تین بہادر کو ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کردیا گیا ہے۔

    وادی اینی میشن اور اے آر وائی فلمز کے بینر تلے بننے والی فلم تین بہادر نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی ہے۔

     بچوں کو بہادری سکھانے اور اچھائی کا جذبہ جگانے تین بہادر آگئے، اے آر وائی فلمز کی پیشکش پاکستان کی پہلی اینی میٹڈ فلم تین بہادر سینما گھروں میں چھا گئی ۔

    کراچی کے ایٹریم سینما میں بچوں کی بڑی تعداد فلم دیکھنے پہنچی، تین بہادر دیکھنے کے بعد بچوں کی خوشی دیدنی تھی کہا کہ ایسی فلمیں اور بننی چاہئیں۔

    تین بہادر دیکھنے بچے گروپس بنا کر آئے تھے تین بہادر نے ملک بھر کے بڑے پردوں پر جلوہ گر ہوتے ہی باکس آفس پر دھوم مچادی، بچوں کے ساتھ بڑے بھی فلم سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

     اے آر وائی فلمز اور وادی اینیمیشن کی فلم تین بہادر نے میدان مار لیا فلم تین بہادر باکس آفس پر سپر ہٹ قرار پاگئی ملک بھر کے سینماؤں میں بچوں کے ساتھ بڑوں کی جوق درجوق آمد کا سلسلہ جاری رہا۔

  • پاکستان کی پہلی اینیمٹڈ فلم 3 بہادر کا ریڈ کارپٹ، نامور شخصیات کی شرکت

    پاکستان کی پہلی اینیمٹڈ فلم 3 بہادر کا ریڈ کارپٹ، نامور شخصیات کی شرکت

    کراچی: وادی اینی میشنز اور اے آر وائی فلمز کے بینر تلے بننے والی پاکستان کی پہلی اینی میٹڈ فلم تین بہادر کے ریڈ کارپٹ پر فنکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    بچوں میں اچھائی کی امنگ جگانے،ہمت بڑھانے تین بہادرآرہے ہیں، ماردھاڑ، سنسنی اور ایڈونچر سے بھرپور پاکستان کی پہلی اینی میٹڈ فلم تین بہادر کا ریڈکارپٹ کراچی کے نیوپلکس سنیما میں سجا۔

    تین بہادر کے ریڈ کارپٹ پر فلم کی ہدایتکار شرمین عبید چنائے بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

    اسٹارز کی آمد کے ساتھ پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر بھی فلم کے ریڈ کارپٹ پر موجود تھے،بہروز سبزوای، نادیہ حسین اور ہمایوں سعید سمیت انڈسٹری کی کئی نامور شخصیات نے اے آر وائی فلمز کی کاوشوں کو سراہا۔

    mmms-ds

    ستاروں کے جھرمٹ میں سجے میلے میں چائلڈ اسٹارز کی خوشی بھی دیدنی تھی،تقریب میں فلم کے کرداروں کی موجودگی نے چار چاند لگا دیئے۔

  • فلم تین بہادر پوری فیملی کے لئے ہے، شرمین عبید

    فلم تین بہادر پوری فیملی کے لئے ہے، شرمین عبید

    کراچی: تین بہادر فلم کی ہدایتکارہ شرمین عبید نے کہا ہے کہ فلم میں بچوں کے ذریعے بہادری اور ملک وقوم کیلئے کچھ کرگزرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔

    پاکستان کی پہلی اینی میٹڈ فلم تین بہادر کا پوری قوم کو بے چینی سے انتظار ہے، پروگرام ایلیونتھ آر میں اینکر پرسن وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تین بہادر فلم کی ہدایتکارہ شرمین عبید کا کہنا تھا کہ آج تک پاکستان میں کسی نے بچوں کی مارکیٹ کا استعمال نہیں کیا،تین بہادر فلم پاکستان کے بارے میں ہے۔

    شرمین عبید نے بتایا کہ میرے بچوں سے کوئی پوچھے کا تو بتائیں گے کہ ان کا سپر ہیرو کون ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم صرف بچوں کے لئے نہیں ہے بلکہ پوری فیملی کے لئے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں سپر ہیرو کا تصور آرہا ہے جو چلے گا نہیں بلکہ دوڑے گا، فلم میں بچوں کے ذریعے بہادری اور ملک وقوم کیلئے کچھ کرگزرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلم گانے اور جزبات سے بھرپور ہے ، فلم کے ڈائیلاگ کو والدین اور بچے الگ الگ طرح سے لینگے، انہوں نے کہا ہر بچے کا اپنا سپر ہیرو ہوتا ہے جیسے چیلنج نہیں کیا جاسکتا ۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کسی نہ کسی کو جمپ لگانا پڑھتا ہے ، میں ان لوگوں میں سے ہوں جو پہلے جمپ لگاتے ہیں اور بعد میں سوچتے ہیں پہلے ڈاکومنٹری بناتی تھیں سب کہتےتھے پاکستان میں نہیں بن سکتی، لیکن بارہ سال بعد مجھے آسکر ایوارڈ ملا۔

    پروگرام ایلیونتھ آر میں اینکر پرسن وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال کا کہنا ہےتین بہادر میں بچے سپر ہیرو ہیں، آئندہ سال اے آروائی فلمز نو فلمیں لا رہاہے۔

    سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہونا چاہیئے، اے آر وائی ہر دو ماہ بعد ایک فلم بنا رہا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مختلف انداز کی فلم ہوگی، پانچ سال میں پاکستان کی فلمی صنعت بھارت کے برابر ہوگی۔

    شرمین عبید کی خدمات کو سرہاتے ہوئے اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے کہا کہ شرمین عبید نے اس فلم کے لئے بہت محنت کی ہے ۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اداکار و ہدایتکار یار نواز کا کہنا تھا کہ یہ تین نہیں چار بہادر ہیں ،شرمین عبید بھی ایک بہادر ہیں جنہوں نے یہ قدم اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ اس موضوع پر میں بھی سکتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلم بنانے یہی سوچ ہوتی ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ آئیں، انہوں نے کہا کہ  فلم میں اپنا پن رکھا ہے اپنے علاقے رکھے ہیں اس وقت لوگوں کو اپنی فلم چاہیے ، انہوں نے کہا کہ شرمین کو ایسے نظریہ کے انتخاب پر میں چوتھا بہادر سمجھتا ہوں۔