Tag: Shaukat Tareen

  • ‘ابھی پیٹرول، ڈیزل، گیس ، بجلی مزید مہنگے ہوں گے’

    ‘ابھی پیٹرول، ڈیزل، گیس ، بجلی مزید مہنگے ہوں گے’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کہے گا ہمیں کرنا پڑے گا، پیٹرول۔ ڈیزل، گیس ،بجلی مزید مہنگے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس اس وقت 3.1 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، اس میں 7،8ارب ڈالر وہ ہیں جو ہم نے ڈپازٹ کی صورت میں لیے تھے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کھاتےداروں کے ڈالر بھی موجود ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم خسارے میں یہ بہت بڑا بحران ہے آئی ایم ایف کے علاوہ چارہ نہیں، آئی ایم ایف سے مذاکرات کریں جوبھی سہولت لے سکتے ہیں لیں۔

    سابق وزیر نے کہا کہ اسحاق ڈاراورمفتاح اسماعیل اس جگہ پر لے آئے کہ آئی ایم ایف کےعلاوہ راستہ نہیں، دونوں نے پہلے آتے ہی واویلا مچا دیا،آئی ایم ایف کے پاس جانےمیں دیرلگائی۔

    پی ٹی آئی دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 13.2ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائرموجود تھے، ہمارے آخری سال معیشت6 فیصد کی شرح سےترقی کررہی تھی ، مفتاح اسماعیل واویلانہ مچاتے توصورتحال الگ ہوتی۔

    زرمبادلہ ذخائر سے متعلق شوکت ترین نے بتایا کہ 9ارب ڈالر6 ماہ میں گرگئے جس کی وجہ سے روپے کی قدر گری ، روپے کی قدرگرنے کی وجہ سےآئی ایم ایف بھی پیچھے ہٹ گیا۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے میں تاخیرکی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا، دوست ممالک نے بھی قرضہ نہیں دیاسب نے آئی ایم ایف سے لنک کیا۔

    اسحاق ڈار کے دعویٰ پر انھوں نے کہا کہ اسحاق ڈارنے آتے ساتھ ہی کہا کہ روپے کی قدر200 سے نیچے ہونی چاہیے اور آئی ایم ایف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کروں گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ ہی وجہ ہےآئی ایم ایف آج آپ کی مجبوری کا فائدہ اٹھا رہا ہے، امریکا اور اتحادیوں کے ساتھ ہیں تو آئی ایم ایف بھی مدد کرتا ہے۔

    مالی خسارے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کو 2 سے ڈھائی ٹریلین روپے مالی خسارے کا سامناہے، بجلی کی قیمت، ٹیکس اور پی ڈی ایل کی مدت میں خسارے کا سامناہے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں جو35 روپے بڑھائے گئے یہ کچھ بھی نہیں ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا ٹیکسز بڑھائیں گے اور سبسڈی ختم کرائی جائے گی۔

  • ‘ ٹی وی پرملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہوجائے گی’

    ‘ ٹی وی پرملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہوجائے گی’

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ٹی وی پر ملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف آئی اےمیں اس لیےنہیں جا رہامیرےپاس نوٹس نہیں ، ٹی وی پرملنےوالی خبروں پرچلوں تومیری زندگی ختم ہوجائے گی، ایف آئی اےکوکہانوٹس بھیج دیں ضرور جاؤں گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت کی بات الیکشن سمیت جامع تناظرمیں کی، نئی حکومت اوراپوزیشن بیٹھ کربات کرے، آج میرا کمیٹی میں رویہ تعاون والا رہا۔

    ڈالر کی قیمت کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا کہ حکومت مارکیٹ کو توقع کے مطابق روڈ میپ دے ، لوگوں کے اعتماد کیلئے ڈالر کے ذخائر کا پوچھا ،ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ پر چھوڑنا تحریک انصاف کا فیصلہ نہیں تھا ، ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ پر چھوڑنا آئی ایم ایف کا فیصلہ تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روپے کومتوازن کرنا پڑتا ہےاسٹیٹ بینک کومارکیٹ میں ڈالر ڈالنے پڑتے ہیں ، پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے روپے کی قدر بغیر کنٹرول گر رہی ہے۔

    صحافی نے سوال کیا موجود معاشی صورتحال میں عمران خان کو احتجاج کی کال واپس لینے کی تجویز دینگے؟ جس پر انھوں نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ ہے خان صاحب ہی فیصلہ لیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ملک میں موجودہ معاشی حالات سیاسی عدم استحکام کی وجہ سےہیں، موجودہ حکومت بھی کہتی ہے سیاسی عدم استحکام سےمعاشی حالات خراب ہوئے ، واحد حل انتخابات ہیں۔

  • ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی کیونکہ پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پٹرول اور بجلی سستی کی تو فنڈز بھی رکھے ، کمپنیوں کے بھی ڈویڈنڈ سے ہمیں فنڈزحاصل ہوئے۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ کہ 100ارب روپے ہم نے پی ایس ڈی پی میں کٹوتی سے حاصل کیے تھے، موجودہ حکومت کی نااہلی تھی انہوں نے ڈیڑھ ماہ کوئی فیصلہ ہی نہیں کیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے موجوہ حکومت کو پروگرام ختم کرنے کی تنبیہ کی تھی، ہمارے دور میں برآمدات، ٹیکس وصولی، ترسیلات زرتاریخی زیادہ رہیں ، ہم نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا سستا پٹرول اور بجلی کی سبسڈی کیسے دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی بے یقینی سے معاشی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، پیسے بھی آگئے پھر کیوں ڈالر بڑھ رہا ہے؟ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے جو ڈالر موجود ہیں، وہ بھی نکل جائیں گے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن میں نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی، ڈالر کی بڑھتی قیمت اس لیے نہیں بتانا چاہتا ہوں کیوں پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    شوکت ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے مہنگائی کی بڑی وجہ حکومت پراعتماد نہیں ہے، دوست ممالک بھی آگے اس لیے نہیں آرہے کیونکہ موجودہ حکومت پراعتماد نہیں۔

    مہنگائی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی پہلےسےموجود،سیلاب کی وجہ سےقحط کاخدشہ ہے، مہنگائی کےساتھ غذاکابحران ہو تو لوگ سڑکوں پرنکل سکتےہیں، مشکلات حالات میں دوست ممالک مدد کرتے ہیں لیکن دوست ممالک بھی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کودیکھ رہے ہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی پاکستان تب آئیں گے جب مارکیٹ حکومت پراعتماد کرے، سیاسی استحکام ہوگا تو عالمی سطح پر بھی پاکستان کی مدد کیلئے لوگ آگے آئیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ہوگا تو تمام مسائل حل کی طرف جائیں گے اور سیاسی استحکام کیلئے شفاف الیکشن ناگزیر ہیں اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

  • اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے، شوکت ترین کا سوال

    اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے، شوکت ترین کا سوال

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سوال کیا کہ اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سےپیسےملتےہیں توچیزیں آسان ہونگی، 6 ارب کی 7جگہ ارب ڈالر ملیں گے۔

    شوکت ترین نے سوال کیا کہ یہ کہہ رہےتھے کہ ہم نے غلط معاہدہ کیاتھا ، گرہم نےغلط معاہدہ کیا تویہ اس کوآگے کیوں لےکرگئے۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 6 ہفتے تک یہ سوچ بچار کرتے رہے کہ قیمتیں بڑھائیں نہ بڑھائیں، یہ پیٹرولیم لیوی 50روپے فی لیٹرتک لے کر جائیں گے۔

    سابق وزیر نے مزید بتایا کہ انہوں نے کہا ہے کہ گیس کی قیمت47 فیصدتک بڑھادیں گے، ان کے پاس کوئی چوائس نہیں ہے،یہ ان کی نالائقی ہے۔

    نیب قوانین کے حوالے سے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نےنیب قوانین سے متعلق بھی کہہ دیا ہے ، نیب قوانین میں تبدیلی پر ایک کمیٹی بنے گی جو اس کا نفاذ دیکھے گی، نیب قوانین کے اطلاق سےمتعلق نگرانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم روس کے پاس جاتے، چھوٹی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں والوں کو سہولت دیتے، روس نے ہی خط منگوایا تھا ، یہ کیسے کہہ سکتےہیں کہ بات چیت نہیں ہوئی ، بھارت سمیت دیگرممالک روس سےتیل لے رہے ہیں توہم کیوں نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو غریبوں پر اضافی پیسہ خرچ کرنا چاہیے، ہم 4 کروڑ 30 لاکھ افراد کے اثاثوں کی تفصیل چھوڑ کر آئے ، ہم اپریل سے ان افراد پر ٹیکس لگانا شروع کر دیتے ہیں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکمران ملک کو صدیوں پیچھے لے کرچلے گئے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک شخص ٹیکس دے دوسرا نہ دے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سےاب ہڈی اگلی جارہی ہے نہ نگلی جارہی ہے، گزشتہ سال 1400 ارب جمع کیے تھے،اس سال اس کو 1900ارب پر لے جانے کا پروگرام تھا، ہماری ٹیکس وصولی 8 ٹریلین پر ہونی چاہیے تھی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ ٹیکس وصولی سے حاصل پیسہ غریبوں کوسبسڈی کی مدمیں دیتے، ہم ٹیکس پرٹیکس نہیں لگاتے، یہ لوگ فکسڈ ٹیکس کی طرف چلے گئے ہیں پاکستان پیچھے چلا گیا ہے۔

  • مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئے تو  ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا، شوکت ترین

    مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئے تو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا، شوکت ترین

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے خبردار کیا ہے کہ مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئےتو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف حکومت نے تمام شعبوں میں ترقی کے ریکارڈ کیے، موجودہ حکومت معیشت پر جھوٹ نہ بولے، بارباران کوسمجھایاجاتاہےانہیں سمجھ نہیں آتی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت کو466ارب روپے کا حساب دیکر آیا ہوں، ہم ہوتے تو روس جاتے، وہاں سے رعایت لیکر آتے، ہماری حکومت ہوتی تو عوام کو پیٹرول اور ڈیزل میں ریلیف دیتے، ہم نہیں بلکہ ملک کودیوالیہ کی طرف آپ لیکر جارہے ہیں، ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا تھاپھر بھی 1400ارب ریونیو آیا۔

    وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ سپر ٹیکس کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جن 13 شعبوں پر ٹیکس لگایا گیا اس سے45 سے 50 فیصد ٹیکس ہوجائےگا، 43 ملین کا ڈیٹا انہوں ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، فکس ٹیکس لگائیں گے تو بڑی بڑی مچھلیاں نکل جائیں گی، آپ کےاقدامات سےانڈسٹری بند ہوگی اور بے روزگاری بڑھے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمار پروگریسو ٹیکس سسٹم تھا یہ دوبارہ پرانے پاکستان میں چلے گئے، یہ حکومت ساڑھے 700ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی لگائی گی، حکومت کے اقدامات سے چھوٹا تاجر بالکل تباہ ہوجائے گا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، 10 فیصد ٹیکس سے انڈسٹری بند ہونا شروع ہوجائے گی،ان کی سبسڈی میں 500 ارب روپے کی کمی ہے۔

    سابق وزیر نے شہباز حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ گر گئی، روپیہ آج پھر گرگیا کوئی بھی ان پر اعتبار نہیں کر رہا، آئی ایم ایف کو آپ پر اعتبار نہیں آپ ہر بات سے پھر جاتے ہیں۔

    اپنے دور حکومت کے اقدامات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مہنگائی ختم کرنےکےلیےپرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی تھیں،کمیٹیاں اجناس کی سپلائی کی مانیٹرنگ کرتی تھیں، انہوں وہ کمیٹیاں بھی ختم کردیں، ان کو غریبوں کا احساس نہیں اورمہنگائی کو قابو کرنا انکی ترجیحات میں ہے ہی نہیں۔

    شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کلہ منی بجٹ سے ایکسپورٹ تباہ ہوجائے گی ، الیکشن کروانا اب ملکی بقا کیلئے لازمی ہوگیا ہے ،نئے الیکشن نہ ہوئےتو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔

    سابق وزیر خزانہ نے خبردار کیا کہ ملک کی سری لنکا جیسی صورتحال دور نہیں ، صرف ایک ماہ میں تین بجٹ آگئے ہیں، مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے ،مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہوگیا۔

  • شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے سپر ٹیکس کے اعلان پر کہا کہ یہ جارحانہ اور پرانا پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ واپس پرانے پاکستان کی طرف لے کر جارہے ہیں،
    تینتالیس ملین لوگوں کو ڈیٹا دیا جو ٹیکس نہیں دے رہے،ان سے ٹیکس نہیں لے رہے مگر تیس تیس فیصد ٹیکس میں اضافہ کردیا ہے۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ہمیں 700ارب روپے کے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا کہا، ہم نے تقریباً نصف ٹیکس چھوٹ ختم کی۔

    سابق وزیرخزانہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمارے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے تمام اقدامات ختم کردیئے، انھوں نے ریٹیلیرز کو پھر سے ٹیکس دینےسے بچالیا ، یہ فکس ٹیکس کی طرف جارہےہیں جو پرانے پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے،

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے چودہ سو ارب روپے ایک سال میں اکٹھا کیا، اس سال انیس سو ارب تک لے گئے، اسے آٹھ ہزار ارب تک لے جاتے، یہ اس پروگرام پر عمل کیوں نہیں کر رہے؟

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا ٹیکس نیٹ میں اضافہ کریں ، جو پہلے ہی ٹیکس دے رہا ہے اس پرمزید ٹیکس نہ لگائیں، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

  • ‘شہباز حکومت پیٹرول کی قیمت میں  مزید کتنا اضافہ کرے گی؟’ عوام کیلئے اہم خبر

    ‘شہباز حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید کتنا اضافہ کرے گی؟’ عوام کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید 65 روپے بڑھائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ حکومت کتنی تجربہ کار ہے سب نے دیکھ ہی لیا ہے، عالمی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور یہ عوام پر ڈال دیں تو ان کی حکومت کا کیا فائدہ۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پچھلے سال جولائی میں ہم نے سیلز ٹیکس کم کیا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ، حکومت اپنا پیٹ کاٹ کرکے 100 سے 150 ارب روپے نکالے ، ہم نے 1400ارب روپے ریونیو میں گروتھ دکھائی تھی۔

    سابق وزیر خزانہ نے عوام کو خبردار کیا کہ پیٹرول کی قیمت میں یہ مزید 65 روپے بڑھائیں گے ، یہ 35روپے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی ،17فیصد سیلز ٹیکس لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چائے کی پیالیوں سے کچھ نہیں ہوگا،حکومت کو اقدامات کرنا ہوں گے ، سوپرسائیکل کی وجہ سے مہنگائی ہے،جی ڈی پی گروتھ نیچے آئے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز شہباز حکومت نے تیسری بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 24 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

  • آج پیٹرول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا ؟  شوکت ترین نے بتا دیا

    آج پیٹرول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا ؟ شوکت ترین نے بتا دیا

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آج یہ پیٹرولیم مصنوعات 30روپے تک بڑھائیں گے، پٹرولیم مصنوعات 300روپے فی لیٹرسےاوپر چلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لارج اسکیل مینیوفیکچرنگ2021میں ساڑھے 11فیصد تھی ، جو 2022 میں 10.4فیصدہوئی۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ سروسزمیں6.2فیصدگروتھ گزشتہ10سال میں سب سےہائی ہے جبکہ سروسز،ایگری کلچر،مینیوفیکچرنگ میں ریکارڈگروتھ ہے،شوکت ترین

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے دورمیں5.5ملین نئی نوکریوں کے مواقع پیداہوئے جبکہ ن لیگ دورمیں 1.1اورپیپلزپارٹی دور میں 1.4 فیصد روزگار پیدا ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ کوروناکے باوجود 31 بلین کی ایکسپورٹ اور ترسیلات بڑھیں، کہتے ہیں آپ نے5سالوں میں کیاکیاتھا؟ دنیا میں کورونا کے دوران جی ڈی پی 10 فیصد بڑھی تھی۔

    مہنگائی کے حوالے سے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہفتہ وار مہنگائی 24فیصد پر آگئی ہے ، گیس پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ طوفان بدتمیزی ہوگا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ آج یہ پیٹرولیم مصنوعات 30روپے تک بڑھائیں گے، پٹرولیم مصنوعات 300روپے فی لیٹرسےاوپر چلی جائے گی۔

    بجٹ کے حوالے سے انھوں نے مزید کہا یہ عبوری بجٹ ہے ہرجگہ عبوری اعدادوشمار دئیےگئے ، عبوری اعدادوشمار کا مطلب ہے کہ منی بجٹ آئے گا ، 7ارب ڈالر قرضہ بجٹ دستاویزمیں شامل ہی نہیں کیا گیا۔

  • حکومت امریکا سے ڈرتی ہیں، اس لئے روس سے معاہدے نہیں کررہی، سابق وزیر خزانہ

    حکومت امریکا سے ڈرتی ہیں، اس لئے روس سے معاہدے نہیں کررہی، سابق وزیر خزانہ

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ اب ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا، یہ معاہدے عوامی مفاد کے لئے نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہماری حکومت نے آئی ایم ایف کو واضح جواب دے دیا تھا کہ کسی صورت پٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر پیسے نہیں بڑھائیں گے بلکہ ٹیکس بیس بڑھا کر پیسے پورے کردیں گے۔

    شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدے کئے وہ عوامی مفاد کے لئے نہیں ہے، اس لئے ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا مگر صورت حال یہ ہے کہ یہ تو آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: موڈیز نے 5 پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو منفی کردیا

    نیوز کانفرنس میں سابق وزیر خزانہ نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت کی معاشی ٹیم نےہمارے دور کےنمبر جاری کیے، ہمیں کہا گیا کہ معاشی ترقی نہیں ہورہی، اب تسلیم کررہےہیں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ ہماری کسان برادری میں پیسےگئے اور خوشحالی ہوئی کیونکہ انڈسٹری گروتھ کرنےسےمزدور خوشحال ہوتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ہم نےگیس پرسوا2روپے بڑھائےتھے، امپورٹڈ حکومت نے ایک ہی جھٹکےمیں ساڑھے7روپے بڑھادیئے۔

    روس سے پیٹرول خریدنے سے متعلق سوال پر سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ روس سے تیل خریدنے پر جب بھارت اور چین پر کوئی پابندی نہیں لگی تو ہم پر کیوں لگے گی؟ یہ لوگ روس اسلئے نہیں جارہے کیونکہ یہ امریکا سے ڈرتے ہیں۔

  • ‘ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟’

    ‘ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟ آج برینٹ آئل کی قیمت پر یہ معاہدہ 46 روپے فی لیٹرکافائدہ دے گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جاگو لوگو،کچھ نتیجہ خیز کام کرو اور ہم پر الزام لگانا بند کرو، یوکرین تنازع کے بعد بھارت نے 34 ملین بیرل رعایتی روسی تیل خریدا۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا بھارت اب تک 34 ملین بیرل سستا پٹرول رعائتی قیمت پر روس سے خرید چکا ہے لیکن پاکستان میں میر صادق اور میر جعفر نے ایجنٹ بن کر عوام کو ریلیف اور سستا پٹرول فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی کی ،قوم پر یہ بھاری بوجھ ڈالنے والے جلد عوامی کٹہرے میں ہوں گے۔