Tag: Shaukat Tareen

  • آئی ایم ایف کی  قسط  کیلئے پیشگی شرائط ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    آئی ایم ایف کی قسط کیلئے پیشگی شرائط ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف 7 ویں اور 8 ویں قسط کو پیشگی شرائط سے منسلک کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف 7 ویں اور 8 ویں قسط کو پیشگی شرائط سے منسلک کرے گا، پالتو جانوروں،بجلی، کھاد،کیڑے مارادویات پرسبسڈی ، پرووڈنٹ فنڈز،انکم ٹیکس میں اضافے پرچھوٹ اورسبسڈی ختم کرنا ہوگی، ہم نے ان کواگلے مالی سال تک ملتوی کردیا تھا، سعودی عرب اور چین کی مددبھی ان حالات سے منسلک ہے۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نے پٹرول، ڈیزل اور بجلی مہنگی کرنے کی شرط پر پاکستان سے اٹھارہ مئی دوحہ میں مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    یاد رہے حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر سبسڈی ختم کرنے کی تیاریاں کررہی ہے اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران سبسڈی ختم کرنے کا پلان پیش ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 18 مئی سے شروع ہوں گے ، آئی ایم ایف کیساتھ قطر میں 10روز تک مذاکرات جاری رہیں گے، مذاکرات میں آئندہ بجٹ تجاویززیرغورآئیں گی۔

  • پاکستان کے آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے؟ شوکت ترین نے پردہ فاش کر دیا

    پاکستان کے آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے؟ شوکت ترین نے پردہ فاش کر دیا

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے آگے لیٹ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پروگرام ”پاور پلے“ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مراسلے میں بالکل دھمکیاں دی گئی تھیں، مراسلے میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور یورپی یونین میں آئیسولیٹ کریں گے، امریکا ہماری معیشت متاثر کر سکتا ہے اس میں کوئی شک وشبہ نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگ وقت پر طے کرلی تھیں جن میں جانا تھا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ ہمارے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ جارحانہ ہوتا تھا، بجلی ٹیرف اور اسٹیٹ بینک خود مختاری پر میں نے اسٹینڈ لے لیا تھا، ہم نے جب آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے تو ان کا رویہ سرد تھا، اسٹیٹ بینک خودمختاری پر کئی شقوں میں سالمیت کا مسئلہ آ رہا تھا، سبسڈی کے معاملے پر آئی ایم ایف کو کہا کہ یہ ہماری اپنی مرضی ہے، آئی ایم ایف نے ہمیں کہا کہ سبسڈی کیسے دے رہے ہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو کہا کہ قسط کا معاہدہ دسمبر 2022 تک ہے، آئی ایم ایف کو کہا کہ سبسڈی پر آئندہ مذاکرات میں بات کریں گے، یہ لوگ تو آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کولالی پاپ دیا گیا ہے، سبسڈی رول بیک کرنے کے لیے یہ لوگ آئی ایم ایف سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف نےشہبازحکومت کوکہااقدامات کےبعداگلی قسط ملےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اپنے قرضے کی قسط کو اقدامات سے مشروط کر دیا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں پھر قسط ملےگی، آئی ایم ایف آئندہ بجٹ میں ان سے اپنی مزید شرائط بھی منوائے گا، آئی ایم ایف اب پراویڈنٹ فنڈ پرٹیکس بھی لگوائےگا، اب ٹیکس سلیب کم کی جائےگی جس سے عوام پر بوجھ پڑے گا۔

  • قوم فکر نہ کرے، مہنگائی کی لہر آئی تو نمٹ لیں گے، شوکت ترین

    قوم فکر نہ کرے، مہنگائی کی لہر آئی تو نمٹ لیں گے، شوکت ترین

    اسلام آباد : وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے کہہ دیا ہے ہاتھ ہولا رکھیں، عوام پہلے ہی سڑکوں پر ہیں، مزید سختی کریں گے تو ٹھیک نہیں ہوگا، قوم فکر نہ کرے، مہنگائی کی لہر آئی تو نمٹ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حکومت کی جانب سے پیٹرول،بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی ، 28 فروری سے پہلے بھی سیلزٹیکس ،پیٹرولیم لیوی کی مد میں سبسڈی دی جارہی تھی، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کی وجوہات عالمی معاملات ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے سیلز ٹیکس کو صفر کردیا ہے، اتنا بوجھ ہم صرف عوام کی خاطر اٹھارہےہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر 104 ارب روپے کی سبسڈی دےرہےہیں، روس،یوکرین جنگ کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں۔

    وزیرخزانہ نے مزید بتایا کہ اوورسیز کیلئے سرمایہ کاری پر ٹیکس میں5سال کی چھوٹ دی ہے، حکومت نے صنعتوں کی بحالی کیلئے پیکج دیا، نئی صنعتیں لگانےکیلئے5سال ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، 700یونٹ تک استعمال کرنیوالے صارفین کو 5روپے فی یونٹ چھوٹ ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روایتی،اور غیرروایتی اقدامات سےبرآمدات 50 ارب ڈالرتک لائیں گے، موثر اقدامات سے تجارتی خسارہ ماضی کی نسبت کم بڑھا ہے، آٹھ ماہ کا تجارتی خسارہ تقریباً500 ملین ڈالر تک کنٹرول میں ہے۔

    مہنگائی کے حوالے سے شوکت ترین نے کہا افراط زر کی شرح جنوری میں 12.5 فیصد تھی، فروری میں مہنگائی کی شرح 12.2 فیصد رہی، ٹماٹر کی فصل خراب ہونے سے افراط زر کی شرح اس سطح پر آئی ، عالمی مارکیٹ کے اثرات اگر نہ ہوں تو مہنگائی کی شرح کنٹرول ہوتی۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے تحت ریلیف پیکیج پر مشاورت کی، آئی ایم ایف کو اس حوالے سے پریشان نہیں ہونا چاہئے، ہمارے ریونیوز بہتر ہونے سے یہ ریلیف دیا گیا ہے، ریلیف دینے کیلئے کوئی اضافی قرض نہیں لینا پڑ رہا، مختلف مد میں دستیاب ریونیوز کو استعمال کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے کہا آئی ایم ایف سے کہہ دیا ہے ہاتھ ہولا رکھیں، عوام پہلے ہی سڑکوں پر ہیں، مزید سختی کریں گے تو ٹھیک نہیں ہوگا اور یہ بھی بتادیا کہ سیاسی استحکام پر بات کرنا آئی ایم ایف کا کام نہیں، اسے عوام کے لیے پیکیج پر تحفظات نہیں ہونا چاہیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت اس وقت نمو کی طرف جارہی ہے،گندم کی اس سیزن میں گزشتہ سال سے 5 سے 6 فیصد نمو ہو گی،اگر مہنگائی میں 6 سے 8 ماہ میں کمی آئی تو ہماری معیشت بہتر ہوگی، قوم فکر نہ کرے، مہنگائی کی لہر آئی تو نمٹ لیں گے۔۔

    وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، وزیر اعظم کا یہ حق ہے کہ وہ اس پر بات کریں لیکن یورپی یونین کیخلاف بات وزیر اعظم کو عوام میں نہیں کرنی چاہیئے تھی ، وزیراعظم نے بات ردعمل میں کہی ، کوئی ہمیں ڈکٹیٹ نہ کرے کہ پاکستان کو کیا کرنا چاہیئے۔

  • ‘فیٹف کی 28 میں سے 27 شرائط پر عملدرآمد کرلیا، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے’

    ‘فیٹف کی 28 میں سے 27 شرائط پر عملدرآمد کرلیا، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے’

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے  فیٹف کی28  میں سے 28 شرائط پر عملدرآمد کرلیا ، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے، کوشش ہے جلد گرے لسٹ سے نکل آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا ، جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں ، فیٹف کے28 شرائط تھے 27 پر عملدرآمد کرلیا گیا ہے۔

    27 شرائط پر عملدرآمد کرنیوالے ملک کو گرے لسٹ سے نکال دیا جاتا ہے لیکن یہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے کوشش ہے جلد گرے لسٹ سے نکل آئیں گے، آخری چند سال میں پچھلی حکومت نے کچھ تو ایسا کیا ہوگا جوفیٹف گرے لسٹ میں گئے۔

    روپے پر پریشر تھا اب روپیہ 174پرآگیا ہے، اس وقت روپیہ انڈرویلیونہیں ہے،ایک دو روپےکافرق ہے، سعودی عرب سےموخرادائیگی پر تیل کی درخواست کی، اس وقت اپنے تیل کے ذخائراستعمال کر رہے ہیں۔

    پٹرول پرسیلزٹیکس اورپی ڈی ایل کو کم کیا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 100فیصدسےزائداضافہ ہوا لیکن ہم نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40فیصدتک اضافہ کیا، ہم کوشش کر رہےہیں عوام پرکم سےکم بوجھ پڑے۔

    امپورٹڈ کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کیلئے کوئلہ توامپورٹ کرنا پڑے گا، کچھ پاور پلانٹس چلانےکیلئےتھرسےکوئلہ نکالاجارہاہے ، آپ کہیں پٹرول امپورٹ کرنابندکریں توایسا نہیں ہوسکتا۔

    ہم نےچینی، گندم امپورٹ کی جس کےباعث امپورٹ میں اضافہ ہوا، صرف جنوری میں امپورٹ بل میں 1.5ارب ڈالرکی کمی ہوئی ہے، ہم نے سی بی یوزپرڈیوٹی بڑھائی ، جس کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

  • ہم سانپ بھی ماریں گےاور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹنے دیں گے، شوکت ترین

    ہم سانپ بھی ماریں گےاور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹنے دیں گے، شوکت ترین

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نےسینیٹ سےمنی بجٹ کی منظوری کے لیے دو تاریخ تک کاوقت دیا ہے ، ایک ہفتے کے اندراندر پتاچل جائے گا کہ ہم کیا کرنے والے ہیں، ہم سانپ بھی ماریں گےاور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا رہا، کورونا کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا رہا، حکومت جب پہلی بار گئی توآئی ایم ایف نے حکومت کو سخت شرائط دیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، وزیراعظم نے پہلے دن ہی بڑا فیصلہ کیا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، آج دنیا وزیراعظم عمران خان کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کو سراہتی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کو معیشت کی بہتری کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑا ، فور کلوژر قانون کو وزیراعظم نے بڑی مشکل سے عدالتوں سے صحیح کرایا۔

    لاک ڈاؤن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پراسمارٹ لاک ڈاؤن لگائے اور کاروبارچلتےرہے، بورس جانسن نے بھی کہا لاک ڈاؤن نہیں کریں گے ، کاروباربند نہیں کریں گے۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ کورونا کے دوران ایگری کلچرمیں انویسمنٹ کی گئی، ہم گندم،شوگر،دالیں وغیرہ امپورٹ کررہےتھے، کورونا کے دوران وزیراعظم نے کنسٹرکشن کو بھی بڑھاوادیا۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ احساس پروگرام سے عوام کو ریلیف فراہم کررہےہیں، برآمدات بڑھانے کیلئے حکومت نے بھرپور اقدامات کئے، ہماری 3سے4 بڑی امپورٹ میں بہت اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کئی چیزوں کی قیمتیں دگنی سے بھی زیادہ ہوگئیں، کورونا کے باوجود ملک میں صنعتی پہیے کو رکنے نہیں دیاگیا ۔ 2021میں گروتھ 5.37فیصدہوئی کوئی توقع نہیں کررہا تھا،ہماری ترسیلات زر اور آئی ٹی ایکسپورٹس بڑھی ہیں، صنعت،زراعت سمیت تمام شعبوں میں ترقی نظرآرہی ہے۔

    معاشی صورتحال کے متعلق شوکت ترین نے کہا کہ تیل کی قیمتیں بڑھنےسےتجارتی خسارہ بڑھا، 5.57فیصد پر گروتھ پچھلے سال ہوئی ہے، میراخیال ہے کہ ہماری گروتھ 5فیصد تک ہوگی، ایف بی آر ریونیوزبڑھ رہےہیں، بجلی کااستعمال 13فیصد بڑھاہے، ایکسپورٹ پہلے 2بلین ڈالر تھیں،اب 3بلین ڈالرز ہورہی ہیں، گزشتہ سال ترسیلات زر29 فیصدبڑھی،اس سال ساڑھے 11 سے بڑھی ہیں۔

    کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے وزیر خزانہ نے بتایا کہ کامیاب پاکستان جوان پروگرام میں تقریباً1بلین گزشتہ ماہ دیاگیا، ہماراارادہ ہےاس پروگرام کو30 بلین پر لیکرجائیں گے، کاشتکاروں کو بلاسود قرضے بھی دیےجارہےہیں جبکہ گھروں کیلئے قرضےدیے رہے ہیں۔

    انھوں نے مہنگائی سے متعلق کہا کہ موجودہ صورتحال میں تنخواہ دار طبقہ متاثر ہے، دنیامیں سپلائی ڈیمانڈکاسلسلہ چل رہاہے، ہوسکتاہےکہ سپرسائیکل اگلے 2،3ماہ میں نیچےنہ آئے، ہم کوشش کریں گے کہ مڈل کلاس کی انکم بڑھائیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت صحیح سمت میں جارہی ہے، آئی ایم ایف نے ہمیں 2تاریخ تک کا وقت دیاہے، انشااللہ 2تاریخ تک منی بجٹ سینیٹ سے منظور کرالیں گے، آپ کوایک ہفتے کے اندر اندر پتا چل جائے گا کہ ہم کیا کرنے والے ہیں، ہم سانپ بھی ماریں گے اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹنے دیں گے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تنخواہ دار طبقہ شدید مسائل کا شکار ہے، مہنگائی کا سب سے زیادہ بوجھ تنخواہ دار طبقے پر ہے، اقدامات کرکے تنخواہ دار طبقے کی ذرائع آمدن بڑھائیں گے۔

  • آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے، شوکت ترین

    آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے، شوکت ترین

    اسلام آباد : وزیرخزانہ شوکت ترین نے گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں پانچ سال تک توسیع نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کےپاس جنوری کےآخری ہفتےپھرجائیں گے اور کوشش ہوگی دونوں بلوں کو جلد ازجلد پارلیمنٹ سےمنظورکرالیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ قانونی بلز پر اعتراضات اٹھانا اپوزیشن کاکام ہے، اعتراضات اپوزیشن نہیں اٹھائے گی تو کون اٹھائے گا۔

    وزیر خزانہ نے گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں5سالہ توسیع نہ کرنےکاعندیہ دیتے ہوئے کہا گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت پرآئی ایم ایف سےبات کریں گے، ترمیمی بل کےتحت مدت ملازمت3سال سےبڑھاکر5سال کرنےکی تجویزہے۔

    اس سے قبل قوی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کااجلاس ہوا ، جس میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پرغور کیا گیا ، اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا مرکزی بینک کودنیا بھر میں خود مختاری حاصل ہوتی ہے ، پاکستان میں اسٹیٹ بینک کو پیسہ چھاپنے کی مشین بنا لیا گیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتوں نے اسٹیٹ بینک کوغلط استعمال کیا ،ہماری حکومت سےپہلے7کھرب اسٹیٹ بینک سےلیےجاچکےتھے ،ہم نے 3سال سے اسٹیٹ بینک سےکوئی رقم نہیں لی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کوخود چن کرتعینات کرےگی، اسٹیٹ بینک کے کام کوپارلیمنٹ دیکھے گی، ہم نےپارلیمنٹ کو مضبوط کیا ،اسٹیٹ بینک کے پاس کوئی یک طرفہ اختیارات نہیں ہوں گے ، اسٹیٹ بینک کوبورڈکنٹرول کرے گا جسے حکومت مقررکرے گی۔

  • شوکت ترین کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل پر  فیصلہ محفوظ

    شوکت ترین کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    پشاور : الیکشن ٹریبونل نے مشیرخزانہ شوکت ترین کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ آج ہی سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں خیبرپختونخوا سے سینیٹ کے خالی نشست پرانتخاب کیلئے شوکت ترین کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے فیصلے پر اپیل کی سماعت ہوئی۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا الیکشن شیڈول جاری ہونے ووٹر لسٹ منجمد ہوجاتی ہے، شوکت ترین کاووٹ الیکٹورل رول میں درج نہیں ہے، ووٹ درج نہ ہونے پرشوکت ترین کے پی سےسینیٹ الیکشن نہیں لڑسکتے۔

    وکیل شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے لیےالیکشن کمیشن کاووٹ سرٹیفکیٹ ہی کافی ہوتا ہے، الیکشن ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، محفوظ فیصلہ آج سنایا جانے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر کامران بنگش کا کہنا ہے کہ شوکت ترین کےکاغذات نامزدگی منظور ہونےکوٹربیونل میں چیلنج کیا گیا ، ہمارے وکلانے دلائل مکمل کرلیےامید ہے ہم سرخرو ہوں گے۔

    کامران بنگش کا کہنا تھا کہ قیاس آرائیوں پر نہیں جاتے، ہمارا امیدوار 20 تاریخ کو سرخروہو اورمنتخب ہوگا اور امید ہے فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔

    گذشتہ روز اے این پی کے امیدوار نے مشیرخزانہ شوکت ترین کےکاغذات نامزدگی الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کئے تھے، جس میں شوکت امیرزادہ نے آراوکوکاغذات کی منظوری کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

  • بڑی خوشخبری : پیٹرول، اسٹیل اور خوردنی تیل سستا ہونے کا عندیہ

    بڑی خوشخبری : پیٹرول، اسٹیل اور خوردنی تیل سستا ہونے کا عندیہ

    پشاور : مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت کو قرضوں کی قسط اداکرنے کیلئےآئی ایم ایف جانا پڑا، تین چار ماہ بعد پیٹرول ، کوئلہ ،اسٹیل اور خوردنی تیل سستا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سینیٹر منتخب ہوکر اپنی کارکردگی کو برقراررکھوں گا، میرا کراچی میں ووٹ رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، میراووٹ لاہور میں رجسٹرڈ تھا اور اب میرا رجسٹرڈ ووٹ صرف مردان میں ہے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کے پی میں میرا سسرال ہے، اس لئے اسے چنا، میری پارٹی نے مجھے کے پی سےسینیٹ سیٹ پر سپورٹ کیا۔

    ملکی معیشت کے حوالے سے مشیر خزانہ نے کہا کہ معیشت میں گروتھ ہورہی ہے اس سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا، مہنگائی بالکل ہے ،4 سے 5 چیزیں باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہورہی ہے، امریکا میں مہنگائی ساڑھے 9فیصد بڑھ چکی ہے۔

    شوکت ترین نے کہا آج پاکستان کے خزانے میں 20ارب ڈالر پڑاہے، ڈرائنگ روم میں بیٹھے لوگ بغیر پڑھے ٹی وی پر بولتے ہیں، حکومت کو قرضوں کی قسط اداکرنے کیلئےآئی ایم ایف جاناپڑا، آئی ایم ایف کی اسٹیمپ لگتی ہے تو باقی ادارےبھی پیسہ دیتے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تین چار ماہ بعد پیٹرول ، کوئلہ ،اسٹیل اور خوردنی تیل سستا ہوجائے گا۔

  • امریکی ڈالر 8 سے 9 روپے نیچے آئے گا، شوکت ترین کا بڑا دعویٰ

    امریکی ڈالر 8 سے 9 روپے نیچے آئے گا، شوکت ترین کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد : مشیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈالر آٹھ سے نو روپے نیچے آئے گا، ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے  ملکی کرنسی مزید مضبوط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ شوکت ترین نے اسٹاک ایکس چینج میں تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو چکا ہے اور ہم کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں، کچھ سیکڑز میں ٹیکسز کی شرح کم ہے ان کو بڑھا سکتے ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں انڈر ویلیو ہے، رئیل ایفیکٹو ایکسچینج ریٹ کے مطابق اس وقت ڈالرانٹر بینک مارکیٹ میں ایک سو پینسٹھ سے ایک سے سڑسٹھ روپے تک ہونا چاہئے۔

    مشیرخزانہ نے دعویٰ کیا کہ ڈالر آٹھ سے نو روپے نیچے آئے گا، ہم کچھ ایسے اقدامات کر رہے ہیں ، جس سے ملکی کرنسی کی قدر مزید بہتر ہو گی۔

    آئی ایم ایف سے معاہدے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سےغلط فہمیاں پھیلائیں گئیں، ملکی معیشت سے متعلق غلط فہمیاں نہ پھیلائی جائیں، ہم ٹیکس نہیں بڑھانے دیں گے۔

    اس سے قبل مشیرخزانہ شوکت ترین نے اسٹاک ایکس چینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیم بورڈپرپہلی رجسٹریشن خوش آئند ہے، ایکسپورٹ کرنےوالی کمپینزجیم بورڈکی طرف آئیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ڈینٹ مارکیٹ میں ابھی ہمیں صحیح سمت کا تعین کرنا ہے، ایس ایم ایزاس وقت ملکی معیشت میں اہم کرداراداکر رہی ہے، گزشتہ برسوں کے مقابلےایس ایم ایز کے رجسٹریشن تیزہورہی ہے۔

  • آئندہ دو تین سال میں صرف 2 ٹیکسز ہوں گے، باقی تمام غیر ضروری ٹیکسز ختم کردیں گے، شوکت ترین

    آئندہ دو تین سال میں صرف 2 ٹیکسز ہوں گے، باقی تمام غیر ضروری ٹیکسز ختم کردیں گے، شوکت ترین

    اسلام آباد : مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئندہ دو تین سال میں صرف دو ٹیکسز ہوں گے باقی تمام غیر ضروری ٹیکسز ختم کردیں گے ، ٹیکس تو ہر ایک کو دینا ہی ہو گا ہمارے پاس تمام افراد کا ڈیٹا موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے کامیاب جوان کنوینشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی آبادی کا 60فیصد 30سال سے کم عمر ہے، نوجوانوں کی استعداد کار میں اضافے سے ملکی ترقی میں انکے کردار کو بڑھانا ہے ، انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کرکے ملک ترقی کے منازل تیزی سے طے کرے گا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ملکی خدمت کےسلسلے میں کامیاب جوان پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو ہر سہولت کی فراہمی وزیراعظم کا وژن ہے، کامیاب جوان پروگرام نوجوانون کی ترقی میں کلیدی کرداراداکررہاہے۔

    پروگرام کے حوالے سے شوکت ترین نے کہا کہ چھوٹے قرضوں کےحصول کیلئے کامیاب پاکستان پروگرام کی بنیادرکھی گئی، ذاتی گھر کے حصول کیلئے27لاکھ روپے تک آسان شرائط پر قرضےدیئےجارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کامیاب پاکستان پروگرام کےتحت 8لاکھ سےزائددرخواستیں موصول ہوئیں، جس میں سے 2لاکھ سے زائد نوجوان کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے اہل قرارپائے۔

    مشیر خزانہ نے مزید بتایا کہ ایس ایم ای سیکٹرکومالی وسائل کی فراہمی میں بہتری ترجیح ہے، چھوٹے اوردرمیانے درجے کی صعنت کی ترقی پر توجہ دےرہےہیں، آئی ٹی شعبے کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔

    ٹیکس کے حوالے سے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ٹیکس گزار خود ریٹرن برھیں کوئی تنگ نہیں کرےگا،ملکی ترقی کےلئے سب کو ٹیکس دینا ہوگا،ہمارے پاس ٹیکس نہ دینےوالوں کا ڈیٹا آگیا ہے، فلاحی مملکت کا قیام اورملک کو شاندار مستقبل دینا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا آئندہ دو تین سال میں صرف دو ٹیکسز ہونگے۔۔ ایک انکم ٹیکس اور دوسرا کنزمپشن ٹیکس کے علاوہ تمام غیر ضروری ٹیکسز ختم کردیں گے ، یہ غیر ضروری ٹیکسز ہونے ہی نہیں چاہئے۔ ٹیکس تو ہر ایک کو دینا ہی ہو گا ہمارے پاس تمام افراد کا ڈیٹا موجود ہے۔