Tag: Shaukat Tarin

  • شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    اسلام آباد: شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین پر غداری کے مقدمے کے کیس میں‌ انھیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اشتہاری قرار دینے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف مقدمہ درج

    ایف آئی اے کے مطابق شوکت ترین کی آڈیو لیک پر ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

    واضح رہے کہ شوکت ترین کی آئی ایم ایف سے تعاون نہ کرنے کے حوالے سے آڈیو لیک ہوئی تھی، یہ آڈیو شوکت ترین کی سابق وزیر خزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو پر مبنی تھی۔

    ایف آئی اے نے اس گفتگو پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، یہ مقدمہ دفعہ 124 اے اور 505 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

  • ’سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ ایف آئی آر بھی درج نہیں کروا سکتے‘

    ’سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ ایف آئی آر بھی درج نہیں کروا سکتے‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن شوکت ترین کا کہنا ہے کہ مہذب معاشروں میں ایسا نہیں سنا کہ سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہو اور وہ ایف آئی آر نہ درج کروا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مہذب معاشروں میں ایسا نہیں سنا کہ کسی پر قاتلانہ حملہ ہو اور وہ ایف آئی آر نہ درج کروا سکے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ واقعے میں ایک شخص قتل ہوا اور سابق وزیر اعظم سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس اور سپریم کورٹ نوٹس لیں اور اس پر کارروائی کریں۔

  • 2013 سے 2018 کے دوران ہزاروں فیکٹریاں بند ہوئیں: شوکت ترین

    2013 سے 2018 کے دوران ہزاروں فیکٹریاں بند ہوئیں: شوکت ترین

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں اور برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے معیشت اور خارجہ پالیسی پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ان 5 سالوں میں قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، اس دوران روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھی گئی، ان 5 سالوں میں 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح کرونا وائرس کے دوران جس طرح ملک کو سنبھالا دنیا نے تعریف کی، عمران خان نے ہاؤسنگ سیکٹر کو آگے بڑھایا۔ ہمارے تیسرے سال میں 5.75 کی جی ڈی پی گروتھ ہوئی۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے مینو فیکچرنگ تباہ کردی تھی، ہمارے دور میں 18 لاکھ افراد کو سالانہ روزگار ملا۔

  • شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں، شوکت ترین

    شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں، شوکت ترین

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں اور عام آدمی پر بوجھ ڈالنے کے بجائے اپنی ٹیم کو روس جانے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی سروے ان کی حکومت نے خود جاری کیا ہے ، سروے میں کہا گیا 2 سال میں جو ترقی ہوئی وہ 20 سال میں نہیں ہوئی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے تازہ سروے ہماری مضبوط معاشی کارکردگی کی توثیق کرتا ہے، لہذا شہبازشریف ہم پر الزام تراشی بند کریں اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں روزگار کے مواقع بھی ان کے دور سےزیادہ پیدا ہوئے ، یہ ملبہ ہم پر ڈال دیتے ہیں جبکہ ہم بھی تو مہنگائی کو مینج کررہے تھے، جب یہاں 149روپے فی لیٹر تھا تو بھارت اوربنگلادیش میں 250 روپے تک تھا۔

    سستے تیل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سستے تیل کیلئے عمران خان کی صدر پیوٹن سے بات ہوئی ، شہبازشریف کی حکومت ہے یہ اپنے لوگ روس بھیجتے ، اگر یہ روس جاتے تو پیٹرول کی قیمت میں55روپے کا فرق آتا۔

    بجٹ سے متعلق شوکت ترین نے کہا کہ شہبازشریف ٹیم نے بوگس بجٹ دیا جس کے نمبرز بھی میچ نہیں کرتے، میں اب بھی مشورہ دے  رہا ہوں کہ آپ اپنے بندے روس بھیجیں کیونکہ بھارت مسلسل ڈسکاؤنٹ لے رہا ہے اور بنگلا دیش بھی لے رہاہے۔

    سابق وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سوچ سمجھ کر خسارہ کم کرنے کی پلاننگ کی تھی ،جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے روپے کی قدر نیچے چلی گئی ہے، روپے کی قدرکم ہونےسے مہنگائی مزید بڑھے گی ، پچھلے ہفتے مہنگائی 24فیصد پر تھی۔

    انھوں نے کہا کہ لارج مینوفیکچرنگ منفی 30 فیصد پر جارہی ہے،اس میں ہمارا قصور نہیں بلکہ آپ کی تجربہ کار ٹیم کا قصور ہے۔

  • ہماری 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے: شوکت ترین

    ہماری 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے: شوکت ترین

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہماری گزشتہ 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے، انہوں نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو دھوکا دینا بند کرو۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سنہ 2020 کرونا وائرس کی وبا کے باوجود ملکی ترقی کی شرح منفی 0.94 فیصد تھی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں ترقی کی شرح منفی 5 سے 6 فیصد تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کس سے مذاق کر رہے ہیں، ہماری گزشتہ 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے، لوگوں کو دھوکا دینا بند کریں وہ سچ جانتے ہیں۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 8 ہفتےمیں حکومت کی کارکردگی قابل رحم ہے۔

  • ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوچکا ہے: وزیر خزانہ

    ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوچکا ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، امپورٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری معیشت کی گروتھ مضبوط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے بتایا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ لوگ ناخوش ہیں، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 545 ملین ڈالر ہوگیا ہے۔ ہم امپورٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی اہم اقدامات کیے ہیں، ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، سروسز ایکسپورٹس 547 ملین ڈالر تک بڑھ گئی ہیں۔ ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کی گروتھ مضبوط ہے، 5 فیصد سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنا شروع ہوا تو لوگوں نے کہا کہ 2018 کی صورتحال پر پہنچ گئے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں اور ٹیلی کام کو بہت منافع ہوا ہے، شور شرابہ کیا جاتا ہے کہ مہنگائی ہوگئی ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر 16.6 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔ مہنگائی اس وقت 15.12 ہے جو 36 ماہ میں 6 فیصد کم ہوئی۔

  • رہائشی اعتبار سے پاکستان دیگر ممالک سے سستا ہے: وزیر خزانہ

    رہائشی اعتبار سے پاکستان دیگر ممالک سے سستا ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ رہائشی اعتبار سے پاکستان، 138 ممالک کی نسبت سستا ہے، رہائش کے لحاظ سے تمام ممالک میں پاکستان کا 139 واں نمبر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مختلف ممالک کے رہائشی اعتبار سے متعلق سروے کا انڈیکس ٹویٹ کیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ 138 ممالک کی نسبت پاکستان رہائشی اعتبار سے سستا ہے، رہائش کے لحاظ سے تمام ممالک میں پاکستان کا 139 واں نمبر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے کی لاگت، امریکا کے مقابلے میں اوسطاً 71.52 فیصد کم ہے، پاکستان میں کرایہ اوسطاً امریکا کے مقابلے میں 90.64 فیصد کم ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ کراچی نیویارک سے 79.35 فیصد کم مہنگا ہے۔

  • ’چلے جائیں گے یار‘: کارکردگی سے متعلق سوال پر شوکت ترین ناراض

    ’چلے جائیں گے یار‘: کارکردگی سے متعلق سوال پر شوکت ترین ناراض

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ان کی کارکردگی سے مطمئن نہ ہوئے تو وہ چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سفیروں اور صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر وزیر خزانہ شوکت ترین وزیر اعظم ہاؤس پہنچے۔

    اس موقع پر انہوں نے صحافی کے ایک سوال کا نہایت بیزاری سے جواب دیا۔

    صحافی نے دریافت کیا کہ کارکردگی کے لحاظ سے ٹاپ 10 وزیروں میں آپ کا نام نہیں آیا، اسی حکومت میں اس سے قبل 3 وزرائے خزانہ تبدیل کیے جاچکے ہیں، اگر وزیر اعظم آپ کی کارکردگی سے بھی مطمئن نہ ہوئے تو آپ کیا کریں گے؟

    شوکت ترین نے بیزار کن لہجے میں جواب دیا، چلے جائیں گے یار۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے بہترین کارکردگی دکھانے والے 10 وزرا کو تعریفی اسناد سے نوازا ہے، جن میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید سرفہرست ہیں۔

  • وزیر خزانہ شوکت ترین کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    وزیر خزانہ شوکت ترین کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے، وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت ترین نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    وزیر خزانہ کے کووڈ 19 کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد ان کی صدارت میں آج ہونے والا اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی دوسری بار کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق شہباز شریف کا دوسری بار کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔

    اس سے قل 13 جنوری کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بھی کووڈ 19 کی رپورٹ مثبت آنے کا اعلان کیا تھا جبکہ صدر عارف علوی بھی دوسری مرتبہ کوویڈ 19 کا شکار ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے، نیشنل کمانڈ ایںڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کووڈ 19 کے 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.48 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • شوکت ترین دوبارہ ای سی سی چیئرمین مقرر

    شوکت ترین دوبارہ ای سی سی چیئرمین مقرر

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نو کر دی ہے، شوکت ترین دوبارہ ای سی سی کے چیئرمین مقرر ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کی سربراہی دوبارہ دے دی گئی، کابینہ ڈویژن نے سینیٹر شوکت ترین کے چیئرمین شپ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    وزیر خزانہ کے مشیر بننے کے بعد وزیر اقتصادی امور کو ای سی سی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ شوکت ترین حال ہی میں سینیٹر بنے ہیں، اور پیر کو انھیں وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو کا قلم دان سونپا گیا تھا، اس سے قبل وہ مشیر خزانہ کے منصب پر کام کر رہے تھے، وفاقی وزیر بننے کے بعد وہ اس عہدے سے سبک دوش ہو گئے۔

    شوکت ترین نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    شوکت ترین کو 17 اپریل 2021 کو 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بنایا گیا تھا، یہ مدت 16 اکتوبر کو ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد 17 اکتوبر 2021 سے وہ بطور مشیر خزانہ و ریونیو خدمات انجام دے رہے تھے۔ حکومت شوکت ترین کو رکِنِ پارلیمان منتخب نہیں کرا سکی تھی جس کے باعث ان کا وزارتی عہدہ 6 ماہ کی آئینی مدت گزرنے کے بعد ختم ہو گیا تھا۔