Tag: Shawan blast

  • سیہون دھماکہ: وزیر اعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت

    سیہون دھماکہ: وزیر اعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت

    نواب شاہ: وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نواب شاہ پہنچ گئے۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے سیہون دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ بعد ازاں وزیر اعظم سیہون پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر ہونے والے خودکش دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے لیے پیپلز میڈیکل اسپتال پہنچے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ دشمن ہمارے ارادے پسپا نہیں‌ کرسکتا ہے۔ ہم جناح کے پاکستان کی رونقیں بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ترقی کی جانب تیزی سے بڑھتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا ہے۔ نا عاقبت اندیش دہشت گرد جلد ہی نشانہ عبرت بنیں گے۔

    آرمی چیف نے زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دشمن کے گرد گھیرا تنگ ہے، جلد ہی گرفت میں آئے گا۔

    اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

    گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی زخمیوں کی عیادت کی اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر دھمال کے دوران خودکش حملہ ہوا تھا جس میں شہدا کی تعداد 80 ہوچکی ہے۔

    دھماکے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے 3 روزہ سوگ کے اعلان کے بعد سندھ کی تمام اہم عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

  • سیہون واقعے کے بعد کراچی پولیس ریڈالرٹ

    سیہون واقعے کے بعد کراچی پولیس ریڈالرٹ

    کراچی:پولیس کی جانب سے شہر کی حفاظت کے لیے ریڈالرٹ جاری کردیا گیا ہے، گذشتہ شب درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار میں دھماکے کے بعد افسران نے شہرِ قائد میں سیکیورٹی کو مزید چاک و چوبند رہنے کی ہدایات کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار میں دھماکے کے بعد کراچی میں ریڈالرٹ جاری کردیا گیا ہے، شہربھرمیں پولیس کی جانب سےسیکیورٹی کےسخت انتظامات کردیے گئے ہیں اور اہم مقامات پرناکے لگائے جارہے ہیں۔

    مساجد،امام بارگاہوں اورپولیو مہم کے لیےفول پروف سیکیورٹی انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہے، پولیس نےممکنہ خطرے کے پیش نظرعبد اللہ شاہ غازی  کے مزار سمیت مختلف علاقوں میں مزارات عام زائرین کے لیے بند کرادیے ہیں۔

    مزید پڑھیں:سیہون دھماکہ: شواہد اکٹھے کر لیے گئے، ابتدائی رپورٹ تیار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خودکش دھماکے میں 75 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزآئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں تھا، سی سی ٹی وی کیمرے بھی ٹھیک کام کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ انہی حالات کے پیشِ نظر صوبے بھر میں سیکیورٹی سخت کی جارہی ہے۔

  • برقعے کی وجہ سے حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی: آئی جی سندھ

    برقعے کی وجہ سے حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی: آئی جی سندھ

    سیہون: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی الرٹ نہیں تھا، واقعے کے بعد سے درگاہ سیل ہے، شواہد کو ضائع نہیں ہونے دیا گیا، سارا ریکارڈ محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں.

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب مزار پر 50 اہلکاروں کی ڈیوٹی ہوتی ہے،شواہد اکھٹے کرنے کےاور  سیکیورٹی کامناسب انتظام کرنے کے بعد مزار کو دوبارہ کھول دیا جائے گا.

    انہوں نے کہا سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں تھا، سی سی ٹی وی کیمرے کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے.

    آئی جی سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور برقعے میں تھا جس کی وجہ سے واضح نہیں ہوا کہ وہ مرد تھا یا عورت، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ درگاہ سیل ہے، کوئی شواہد ضائع نہیں کیا گیا، سارا ریکاڈر محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں.

    مزید پڑھیں:درگاہ لعل شہباز قلندر پر حملہ، 75 افراد شہید، 150 زخمی

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے انکوائری کی ہدایت کی ہے، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ 40 سے 50زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے.

    ناخوشگوار واقعے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کومزیدسخت اورٹھوس بنایا جائیں، ہرقسم کی اطلاع پر بروقت رسپانس یقینی بنایا جائے، مشتبہ افراد اور مشکوک یا لاوارث اشیا کی کڑی نگرانی کی جائے، مزارات اور درگاہوں کی سیکیورٹی کا لائحہ عمل فول پروف بنایا جائے.

    اےڈی خواجہ نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی پلان 2017 کا ازسرنوجائزہ لیا جائے، مضافاتی علاقوں پرخصوصی فوکس رکھا جائے،ایس ایچ اوزموبائلوں پرعلاقوں میں موجودگی کویقینی بنائیں، انہوں نے کہا کہ فرائض میں غفلت یالاپروائی ناقابل برداشت ہوگی.