Tag: SHC directs

  • ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ادائیگی میں تاخیر، وزیر اعلیٰ سندھ  سمیت پوری کابینہ کی تنخواہ بند کرنے کا حکم

    ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ادائیگی میں تاخیر، وزیر اعلیٰ سندھ سمیت پوری کابینہ کی تنخواہ بند کرنے کا حکم

    سکھر: سندھ ہائیکورٹ نے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن میں تاخیر کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت پوری کابینہ کی تنخواہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈملازمین کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کی،سماعت پرایڈووکیٹ سہیل کھوسو پیش ہوئے۔

    پنشنرز کے وکیل ایڈووکیٹ سہیل کھوسو نے کہا عدالت کے بار بار احکامات پر ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن نہیں دی جا رہی، جس پر عدالت نے عدالتی احکامات پر عمل نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جب تک ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن نہیں ملےگی کابینہ کوبھی تنخواہ نہیں ملےگی۔

    سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت پوری کابینہ اور چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری ایگری کلچر اور سیکریٹری فنانس کی تنخواہ بند کرنے کا حکم دے دیا اور سماعت 11مئی تک ملتوی کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ کے جسٹس آفتاب احمد گورڑ اور جسٹس فہیم احمد صدیقی نے حکم جاری کیا۔

  • سندھ ہائی کورٹ  کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے فیصل واوڈا کی درخواست نمٹادی، چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈا کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا نیب میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست کاجائزہ لے۔

    وکیل فیصل واوڈا نے کہا عدالت نیب کوباقاعدہ تحقیقات کاحکم دے، جس پر عدالت نے واضح کیا ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    [bs-quote quote=” آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے فیصل واوڈاکےوکیل سےمکالمے میں کہا کون کتنا صادق اور امین ہیں, پنڈورا باکس کھل جائے گا، آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں، پھر حکومت کیا کر رہی ہے ،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا نیب بتائے، نیب کیا قانونی رائے رکھتی ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا عدالت نیب کو جو حکم دےگی قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

    بعد ازاں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد کے معاملے پر وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست نمٹا دی۔

    یاد رہے جولائی 2018 پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد سے متعلق مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 20 ماہ میں مئر کراچی وسیم اختر کو شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے جاری کئے گئے ، اس کے باوجود شہر کی حالت نہیں بدلی، ہر شعبے میں کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کے ایم سی کے فنڈز کا آزاد آڈیٹ کرانے اور چیئرمین نیب کو وسیم اختر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی ہدایت کی جائے۔