Tag: SHC rejects

  • دہرے قتل  کے ملزمان کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد

    دہرے قتل کے ملزمان کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے دہرے قتل کے ملزمان شیراز اور تصور کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے پھانسی کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دہرے قتل میں سزاکےخلاف ملزمان کی اپیل پرسماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے ملزمان شیرازاورتصورکی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کردیں۔

    سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی اپیلٹ بینچ نے اپیلیں مسترد کرکے پھانسی کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    ماتحت عدالت نے اغوا اور قتل کےالزام میں 2،2 بار پھانسی کی سزاسنائی تھی، ملزمان نے جون 2010میں باسط شیخ نامی شخص کو تاوان کیلئے اغوا کیا، جس کے بعد مغوی کے بھائی نےاغوابرائےتاوان کامقدمہ فیروزآبادتھانےمیں درج کرایا۔

    ملزمان نے 25 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا تاہم تاوان نہ ملنے پر ملزمان نے باسط شیخ کو پارٹی ارینجمنٹ کے بہانے فارم ہاؤس بلایا اور فارم ہاؤس میں باسط اور اس کے دوست رشید کو پھندا لگا کر قتل کردیا گیا تھا۔

    ملزمان نے مقتولین کی لاشیں کنویں میں پھینک دی تھیں ، ملزم شیرازعادی مجرم ہے، استغاثہ نے دوسرے مقدمات کا ریکارڈ بھی پیش کردیا۔

  • فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے  متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد

    فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نااہلی کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، وکیل فیصل واوڈا نے موقف دیا کہ پیپلزپارٹی رہنما قادر مندوخیل اور دیگر نے الیکشن کمیشن میں ڈائریکٹ شکایت درج کی ہیں، الیکشن کمیشن کو ڈائریکٹ شکایات سننے کا اختیار نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق نیا ٹریبونل بن سکتا ہے، شہباز شریف نے بھی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی،،الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا خلاف نااہلی کیس سے روکا جائے، الیکشن کمیشن نے حقائق کے برخلاف فیصل واوڈا کی درخواست مسترد کی۔

    واوڈا کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے خلاف خلاف شکایات سننے کا اختیار نہیں، میں نے اعتراض عائد کیا جیسے مسترد کردیا گیا، قرار دیا جائے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار نہیں رکھتا۔

    جس پر جسٹس امجد ستہو کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی فیصل واوڈا کیس میں حکم نامہ جاری کیا ہے جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے خلاف کیس کیسے سن سکتا ہے،اگر کراچی میں کیسز چل رہے ہوتے تو الگ بات تھی، الیکشن کمیشن کو فی الوقت نہیں روک سکتے۔

    عدالت فیصل واوڈا نااہلی کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا اور الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

    عدالت نے فیصل واوڈا کی درخواست پر الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے فیصل واوڈا دوہری شہریت میں الیکشن کمیشن میں تین شکایات درج ہیں، قادر خان مندوخیل، میاں محمد آصف اور خالد جاوید راں نے شکایات دائر کر رکھی ہیں۔

  • ضلع غربی کی تقسیم، عامر لیاقت کی سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

    ضلع غربی کی تقسیم، عامر لیاقت کی سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایم این اے عامر لیاقت کی ضلع غربی کی تقسیم کےخلاف درخواست پر سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم این اےعامر لیاقت کی ضلع غربی کی تقسیم کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ ضلع کیماڑی کےقیام کےنوٹیفکیشن تک سندھ حکومت کونوٹس جاری نہیں کرسکتے، سندھ حکومت نے نئے ضلع کے قیام کے لیے کونساغیرقانونی کام کیا؟ کراچی پہلے ایک ضلع تھاپھر4ضلع میں تقسیم کیاگیا، ضلع ملیربنایاگیاپھرکورنگی کو ضلع کا درجہ دیا گیا۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ اب کیماڑی کوساتواں ضلع بنایاجارہا ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کونساغیرقانونی کام ہوا ہے؟ کیا ضلع کیماڑی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے؟

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا ضلع کیماڑی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، وکیل نے کہا کہ 24اگست کوسندھ اسمبلی نےضلع کیماڑی کے قیام کا بل منظور کیا۔

    جسٹس محمدعلی مظہر استفسار کیا کہ کیامحض بل کی بنیادپرفیصلہ عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے؟ جب تک نئے ضلع کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوجاتا تو کس چیز کو غیرقانونی قرار دیں؟

    خورشیدشاہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ شہرمیں امن کی صورتحال پیداہوسکتی ہے، تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں، جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ امن وامان کو کنٹرول کرنا کس کا کام ہے؟ نئے ضلع کا نوٹیفکیشن جاری ہو تو پھر فوری سماعت کی نئی درخواست دائر کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

  • اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی درخواستِ ضمانت مسترد

    اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی درخواستِ ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ سکھر نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ اور ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ اویس شاہ اور دیگر کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر کے جسٹس شمس الدین عباسی اورجسٹس امجد علی پر مشتمل اسپیشل بینچ نے اثاثہ جات کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،ان کے صاحبزادوں ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، صوبائی وزیر اویس قادر شاہ سمیت 18 لوگوں کی جانب سے داخل ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔

    عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خورشید احمد شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے اور ان کے بیٹے ایم پی اے سیدفرخ شاہ کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کردی ہے جبکہ خورشید شاہ کے دوسرے صاحبزادے زیرک شاہ، داماد و بھتیجے صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ، بیگمات سمیت دیگر 16 افراد کی ضمانت منظور کرلی ہے۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار کارڑا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا اس فیصلے کے بعد سینیئر پینل جس میں میاں رضاربانی دیگر وکلاء شامل ہیں کی مشاورت سےآئندہ چند روز میں خورشید شاہ کی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی جائے گی۔

    خیال رہے خورشید شاہ سمیت اٹھارہ ملزمان پرایک ارب تئیس کروڑروپےکرپشن کاریفرنس سکھرکی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    نیب نے خورشید شاہ کو گزشتہ سال 18 ستمبرکو اسلام آباد سے گرفتارکرکے سکھر منتقل کیاتھا، احتساب عدالت نےاُن کی ضمانت منظورکی تھی ، جسے نیب نے چیلنج کردیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے خورشیدشاہ کی ضمانت پررہائی کا حکم کالعدم قرار دے دیا تھا۔ جس پر خورشید شاہ نے ہائی کورٹ میں ضمانت کے لئے الگ درخواست دائر کی تھی۔