Tag: shc

  • ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ، دیگرکے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا

    ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ، دیگرکے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےصحافیوں پرتشدد اورتوہینِ عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے مقدمے کافیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ جسٹس سجاد نےصحافیوں پرتشدداور توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران آئی جی سندھ اورمیڈیاکےوکلاء نےدلائل دیئے، اس موقع پرآئی جی سندھ کے وکیل کاکہناتھا آئی جی سندھ اور واقعے میں ملوث دیگراہلکاروں پرمعمولی جرمانہ عائد کیاجائے۔

    جسٹس سجاد نے اس پرجواب دیا کہ عدالت دس روپےجرمانہ لگائے گی لیکن واقعے میں ملوث ہر ایک شخص کو نوکریوں سےہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    فریقین کے وکلاء کا موقف سننےکےبعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ اگلی سماعت پرسنائےجانےکاامکان ہے۔

  • آئی جی سندھ ، دیگر پولیس افسران کو یکم جون تک مہلت مل گئی

    آئی جی سندھ ، دیگر پولیس افسران کو یکم جون تک مہلت مل گئی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اوردیگرپولیس افسران نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی، عدالت نے واقعے کے ذمے   داروں کے خلاف کاروائی کے لئے یکم جون تک کی مہلت دیدی۔

    ہاائی کورٹ میں جسٹس سجاد شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے توہینِ عدالت اورصحافیوں پرتشدد کے مقدمے کی سماعت کی۔

    گزشتہ روزعدالت نے مقدمے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے حقائق چھپانے کی کوشش کی ہے انہیں معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    آئی جی سندھ اوردیگر پولیس افسران نے آج عدالت میں غیرمشروط معافی نامے جمع کرائے اورخود کو عدالت کے رحم و کرم پرچھوڑدیا۔

    عدالت نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے پولیس افسران کی معافی مشروط طورپرمنظور کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کوحکم دیا کہ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اورفوری سزا دی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اگرحکومت خود ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرلیتی تو عدالت کو ایکشن نہیں لینا پڑتا۔

    اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ عدالت کے نوٹس لینے کے سبب وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کسی بھی قسم کی کاروائی سے گریز کیا۔

    عدالت نے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف کاروائی کے لیے یکم جون تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت میں چیف سیکرٹری رپورٹ پیش کریں گےتب معافی ناموں کی قبولیت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

  • صحافیوں پرتشدد، آئی جی سندھ پرکل فرد جرم عائد کی جائےگی

    صحافیوں پرتشدد، آئی جی سندھ پرکل فرد جرم عائد کی جائےگی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےتوہین عدالت اور صحافیوں پر تشدد سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ توہین عدالت اورصحافیوں پرتشدد کیس میں غلام حیدر جمالی اوردیگر پولیس افسران پرکل فردجرم عائد کی جائےگی ۔

    فیصلے میں تحریرکیا گیا کہ آئی جی سندھ نے عدالت کو سچ نہیں بتایا،حقائق چھپائے جس کی وجہ سے آئی جی کی معافی قبول نہیں کی گئی۔

    عدالت نےکہاکہ آئی جی سندھ جب تک قانون کی بالا دستی تسلیم نہیں کریں گے، ان کی معافی تسلیم نہیں کی جائےگی۔ عدالت نے غلام حیدر جمالی سمیت کیس میں ملوث دیگرافسران کو بھی حلف نامہ جمع کرانےکاحکم دیا۔

    اگلی سماعت پرآئی جی سندھ اور اور دیگر پولیس افسران پرفردجرم عائد کی جائےگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سنسھ ہائی کورٹ میں سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر نقاب پوش پولیس اہلکاروں کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں پر بہیمانہ تشدد کیا گیا تھا۔

    جس کے باعث اے آر وائی کا کیمرہ مین اور دیگر صحافی شدید زخمی ہوگئے تھے۔

  • عدالت میں آئی جی سندھ سمیت دیگرپولیس افسران کے معافی نامے مسترد

    عدالت میں آئی جی سندھ سمیت دیگرپولیس افسران کے معافی نامے مسترد

    کراچی: صحافیوں پرتشدد کے خلاف مقدمے کی سماعت میں ہائی کورٹ نے آئی جی سمیت دیگرپولیس افسران کے معافی نامے مسترد کردئیے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں چند روز قبل سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کی پیشی کے موقع پر پولیس کے نقاب پوش اہلکاروں نے دھاوا بول دیا تھا اوران کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں پرتشدد کیا گیا اورمتعدد کیمرے توڑدئیے گئے تھے۔

    گزشتہ روزجسٹس سجاد  کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اس مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کے احاطے میں پیش آنے والی ہنگامہ آرائی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت دیگرمتعلقہ افراد کو اس معاملے میں تحریری حلف نامے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

     عدالت نے اے آئی جی فیصل بشیر میمن، ڈی آئی جی فیروز شاہ، ایس ایس پی ساوٗتھ کیپٹن اسد،میجر(ر) علیم جن کا تعلق ایس ایس یو سے ہے  ان سمیت دیگر افسران کو بیان حلفی جمع کرانے کا کہا۔

    سماعت کے دوران عدالت میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے موقف اختیار کیا کہ انہیں ذوالفقار مرزا کی نجی ملیشیا کی جانب سے کچھ اطلاعات تھی جن پر کاروائی کی گئی۔

    آئی جی سندھ کے موقف کے جواب میں جسٹس سجاد کا کہنا تھا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، عدالت کے پاس واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کی تصاویرموجود ہیں۔

    اس موقع پرحکومتی وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا، ذمہ داروں کو معطل کردیا گیا ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقار مرزا کے توہینِ عدالت مقدمے کی سماعت کے دوران ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روزآئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سے دو روز قبل احاطہ عدالت میں پیش آنے والے واقعے پراستسفار کیا۔

    جسٹس سجاد کا کہنا تھا کہ ’’عدالت پرحملہ ہوا تو محمکۂ پولیس کیا سورہا تھا ؟‘‘، انہوں نے حکم دیا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ یہ سب کس کے حکم پرہوا۔

    عدالت نے اس موقع پر ایس ایس پی ساؤتھ کو آئندہ سماعت تک کام کرنے سے روک دیا۔ آئی جی غلام حیدرجمالی نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایس پی ساؤتھ کیپٹن اسد فی الحال چھٹی پر ہیں۔

    عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، ہوم سیکرٹری، آئی جی کو تحریری حلف نامے جمع کرانے کا حکم صادرکرکے سماعت آئندہ پیشی تک برخواست کردی۔

    سماعت سے قبل پولیس کی جانب سے دو روز قبل ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافی برادری نے احتجاج بھی کیا۔

  • ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی، عدالتی حکم کے بغیر نئی ایف آئی آرنہ کاٹنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے ان پر نئے مقدمات قائم نہ کرنے اوران کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کرنےکی ہدایت کردی، عدالت نے حکم دیا کہ ذوالفقار مرزا کو رینجرز اہلکار اپنی حفاظت میں ان کےگھر پہنچائیں ۔

    اس سے قبل سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقارمرزا سندھ ہائی کورٹ میں پیشی ہوئے، توجسٹس سجاد علی شاہ نے ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ عدالت کی اجازت کے بغیر ذوالفقار مرزا پر کوئی نیا مقدمہ نہ بنایا جائے۔

    عدالت نے ڈاکٹرذوالفقارمرزاکی سیکیورٹی بھی رینجرز کی سپرد کرنے کی ہدایت کی ۔

     علاوہ ازیں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی عدالت کے باہر پیش آنے والی پولیس گردی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رابطہ کیا اور انہیں ڈاکٹر ذوالفقارمرزا اور فہمیدہ مرزا کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ سےواقعے کی رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    a

  • عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔سادہ لباس نقاب پوش اہلکاروں نے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرا مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا ۔ اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، اطلاع ملنے پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی وہاں پہنچ گئے۔

    صورتحال جانن کیلئے اے آر وائی نے جب محکمہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    علاوہ ازیں جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنی اہلیہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ذوالفقار مرزا کو آج ہر حال میں گرفتار کرنا ہے۔ پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 24 گارڈز اور درائورز کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    صحافیوں پرتشدد کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کوطلب کرلیا ہے، آخری اطلاعات تک ڈی آئی جی ساؤتھ  عدالت میں طلبی کے باوجود ایک روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔

    جبکہ مذکورہ واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ نے بھی طلب کرلی ہے۔

    اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیاکے نمائندوں پرتشدد کی  پرزور مذمت اوراہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

  • ذوالفقار مرزا عدالت میں پیشی کیلئے کراچی پہنچ گئے

    ذوالفقار مرزا عدالت میں پیشی کیلئے کراچی پہنچ گئے

    کراچی : سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا مقدمات کے خلاف سماعت میں پیش ہونے کیلئے اپنی اہلیہ فہمیدہ مرزا کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے، وہ کل اپنے خلاف زیر سماعت مقدمات میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہونگے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف کی امید ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اس سے قبل سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا اپنے اوپر قائم مقدمات کے خلاف سماعت میں پیش ہونے کیلئے مرزا فارم ہاؤس سے کراچی کیلئے نکلے تو ایک بڑا لشکر ان کے ہمراہ تھا۔

    ذوالفقار مرزا کا انداز پیشی پر جاتے ہوئے بھی وڈیرانہ دکھائی دیا۔ سیکڑوں حامیوں کا ساتھ اور سو کے لگ بھگ گاڑیوں کا قافلہ ان کے ہمراہ تھا۔

    شوہر کی حمایت میں آگے آنیوالی سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ ذوالفقار مرزا نے تو میڈیا سے بات نہ کی لیکن فہمیدا مرزا نے کہا کہ عدالتوں سے انصاف کی امید ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے،بہت سے کارکن ایسے ہیں جو واقعہ کے وقت موجود ہی نہیں تھے لیکن انہیں ملزم نامزد کر دیا گیا ایسا جمہوریت میں نہیں ڈکٹیٹر شپ میں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا اور ان کے ساٹھ ساتھیوں کے خلاف تین روز قبل توڑ پھوڑ ، ہنگامہ آرائی اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے جن میں سے چار کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

    ٹھٹہ، گولارچی اور قائدآباد سمیت مختلف مقامات پر ذوالفقار مرزا کے قافلے پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

  • معظم علی خان کی کراچی سے باہر منتقلی کیخلاف درخواست مسترد

    معظم علی خان کی کراچی سے باہر منتقلی کیخلاف درخواست مسترد

    کراچی: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ہائی کورٹ نے معظم علی خان کی کراچی سے باہر منتقلی کیخلاف درخواست مسترد کردی ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مبینہ سہولت کار معظم علی خان کو کراچی سے باہر منتقل کیے جانے کے خلاف درخواست مسترد کردی ۔

     درخواست معظم علی خان کی اہلیہ سادیہ بانو کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق معظم علی خان کو کراچی سے باہر منتقل کیا جارہا ہے، درخواست پرسماعت سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کی ۔

    عدالت کاکہنا تھا کہ معظم علی خان کی گرفتاری کے متعلق درخواست پہلے ہی زیر سماعت ہے لہذا یہ درخواست نہیں سن سکتے، معظم علی خان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کرنے والے دو نوں ملزمان کے سہولت کار بنے اور ان کے ویزوں کی توسیع کی ۔

  • لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں4 دہشتگردوں کی پھانسی کےانتظامات مکمل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں4 دہشتگردوں کی پھانسی کےانتظامات مکمل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل لاہورمیں چار دہشت گردوں کی پھانسی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، جیل کے اطراف میں سیکیورٹی کاسخت حصار قائم ہے۔

    کوٹ لکھپت جیل میں قید چار دہشت گردوں کی پھانسی کے انتظامات کوحتمی شکل دی جارہی ہے،جیل ذرائع کا کہنا ہے ملتان میں حساس ادارے کے دفتر اور چناب آرمی کیمپ پر حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کامران ، عمر عظیم ، احسان ندیم اور محمد زاہد کے بلیک وارنٹ موصول ہونے کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر پھانسی دے دی جائےگی ۔

    کوٹ لکھپت جیل کے اطراف میں دو کلومیٹر تک عام افراد کا داخلہ بند کرکے جیل کی اندرونی سیکورٹی کی ذمہ داری رینجرز کے حوالے کردی گئی ہے مجموعی طور پر جیل اور اطراف کی سیکورٹی کی ذمہ داری فوج کے پاس ہے ۔

    ہری پور میں پرویز مشرف حملہ کیس کےماسٹر مائنڈ نیاز محمدکےبھی ڈیتھ وارنٹ جاری کیے جاچکے ہیں جب کہ پھانسی پشاوریا راولپنڈی کے جیل میں دیئے جانے کاامکان ہے۔ سکھر کے سینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکرجھنگوی کےمحمد اعظم اور عطااللہ سمیت چار دہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دیئےجانے کی توقع ہے۔