Tag: shc

  • مزید چار دہشت گردوں کو جلد پھانسی دینے کا امکان

    مزید چار دہشت گردوں کو جلد پھانسی دینے کا امکان

    کراچی : سانحہ پشاور میں ایک سو تیس سے زائد بچوں کی شہادت نے اندھے قانون کو زندہ کر دیا۔ اب تک چھ مجرم تختہ دار پر لٹکائے جا چکے ہیں۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں پرویز مشرف پرحملے میں ملوث عقیل عرف ڈاکٹرعثمان اورارشد محمود کوپھانسی دیئےجانےکےبعدسزائےموت کے مزید چار مجرموں راشد ٹیپو، زبیر احمد، اخلاص عرف روسی اور غلام سرور کو بھی فیصل آباد سینٹرل جیل میں پھانسی دیدی گئی۔

    کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید مجرموں کامران، عظیم، ندیم اور محمد زاہد کےڈیتھ وارنٹ جیل حکام کو موصول ہوگئے۔ چاروں مجرموں کی پھانسی ڈیتھ وارنٹ نہ ہونےپر مؤخرکی گئی تھی۔

    سکھرجیل میں قید سزائےموت کے دو قیدیوں نے اپنی سزائے موت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی ہے جس کی سماعت بائیس دسمبر کو ہوگی۔ دونوں مجرموں کےڈیتھ وارنٹس جاری ہوچکےہیں۔

    سکھرسینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکر جھنگوی کے محمد اعظم اور عطااللہ سمیت چار دہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دی جانی ہے۔ بہاولپور جیل میں قید کالعدم تنظیم کے نواز محمد سمیت چار دہشت گردوں کو بھی جلد پھانسی دیئےجانےکاامکان ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: میاں منشااورعاطف باجوہ کیخلاف درخواست کی سماعت

    سندھ ہائیکورٹ: میاں منشااورعاطف باجوہ کیخلاف درخواست کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں مسلم کمرشل بینک کے چیئرمین میاں منشاء اور سابق صدر عاطف باجوہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    میاں منشاء اور سابق صدر عاطف باوجوہ کیخلاف درخواست پرسماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سعید الدین ناصر نے کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیارکیاہےکہ عدالتی احکامات کے باوجود میاں منشاء نے اپنا حلف نامہ جمع نہیں کرایا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایک سال گزر جانے کےباوجود بھی میاں منشاء عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے ہیں، عدالت نے گذشتہ سال میاں منشاء کو سات روز میں حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    درخواست گذار کے مطابق میاں منشاء مسلسل عدالتی احکامات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ میاں منشاء کوپابند کیا جائے کہ وہ عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرائیں۔ عدالت نے سماعت انیس دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • سندھ ہائیکورٹ :تھرمیں قحط سالی پرحکومت کو دوبارہ نوٹس جاری

    سندھ ہائیکورٹ :تھرمیں قحط سالی پرحکومت کو دوبارہ نوٹس جاری

    کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر کی جانب سے تھر قحط سالی ازخود نوٹس کیس کی سماعت پچیس نومبر تک ملتوی کردی ہے۔

    تھر میں قحط سالی و بچوں کی ہلاکت پر این جی اوز اور وکلاء کی جانب سے خطوط ارسال کئے جانے پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے حکوت سندھ محکمہ خوراک و صحت سے جواب طلب کیا تھا۔

    درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ تھر میں صورتِ حال پہلے ہی ابتر تھی اور اس پر سندھ ہائیکورٹ نے پہلے بھی نوٹس لیا تھا لیکن حکومت کی غفلت کے باعث دوبارہ صورتِ حال درست ہونے کے بجائے مزیدخراب ہوگئی ہے۔

    آج ہونے والی سماعت میں حکومت کی جانب سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا جس کے بعد عدالت نے سماعت پچیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے دوبارہ نوٹس جاری کردیئےہیں۔

  • آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت

    آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 1973 کے آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے کےخلاف دائردرخواست پروفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق انیس سوتہترکے آئین کااصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بیس اگست دو ہزارگیارہ کوانیس سو تہتر کے آئین کا اصل مسودہ چوری ہوگیا جس کے تین سال گزر جانے کے باوجود آج تک مقدمہ درج نہیں ہوسکا جبکہ درخواست گزارنے محکمہ داخلہ ودیگرکو خطوط بھی لکھے لیکن کوئی جواب نہیں آیا ۔

    جس پرعدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ اس معاملے میں کتنی صداقت ہے؟