Tag: shc

  • قتل کے دو ملزمان کو دی گئیں قید وجرمانے کی سزائیں کالعدم قرار

    قتل کے دو ملزمان کو دی گئیں قید وجرمانے کی سزائیں کالعدم قرار

    کراچی : سندھ کی اعلیٰ عدالت نے پیر کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے سزائے موت پانے والے پانچ ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دے دی ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں قتل کے ایک اور مقدمے کے دو ملزمان کو سزاؤں سے بری کردیا گیا، عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شہادتیں پیش نہیں کی گئیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کامران نامی نوجوان کو نومبر2014میں کورنگی کے علاقے میں بے دردی سے قتل کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے دو ملزمان ندیم عرف منگا اور ذیشان کو گرفتار کیا تھا۔

    خصوصی عدالت نے ملزمان کو عمرقید اور2،دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، ملزمان نے ماتحت عدالت کی سزاؤں کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔

    اپیلٹ بینچ نے ملزمان کی اپیل منظورکی اور ماتحت عدالت کی جانب سے دی گئیں سزائیں کالعدم قرار دے دیں تاہم عدالت کی جانب سے مذکورہ ملزمان کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے یا نہیں اس حوالے سے کوئی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔

  • محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت ، فریقین  قصر فاطمہ میں گرلز میڈیکل کالج بنانے پر رضا مند

    محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت ، فریقین قصر فاطمہ میں گرلز میڈیکل کالج بنانے پر رضا مند

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ فریقین محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت پرعمل درآمد کے لئے رضامند ہیں اور قصر فاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے قصرفاطمہ سےمتعلق سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ، تحریری فیصلہ 21صفحات پر مشتمل ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ فریقین محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت پرعمل درآمد کے لئے رضامند ہیں اور قصر فاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانے پر فریقین نے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قصرفاطمہ کوچلانےکےلئےایک آزادکمیٹی تشکیل دی جائے، کمیٹی ڈاکٹر ادیب رضوی، ڈاکٹر عبد الباری، درخواست گزار نازش عامر پر مشتمل ہوگی جبکہ ماہرتعمیرات یاسمین لاری بھی باڈی بھی شامل ہوں گی۔

    عدالتی فیصلے میں استدعا کی گئی ہے کہ کمیٹی میں ریٹائرڈجج سرمدجلال عثمان اور ریٹائڑد جج فہیم صدیقی کوان کی رضا مندی کے بعد شامل کیا جائے، درخواست گزاروں نے استدعا کی کمیٹی کی سربراہی سپریم کورٹ ریٹائرڈ جج کو دی جائے۔

    عدالت نے آفیشل اسائنی کو قصر فاطمہ میں موجود تمام اشیا کی فہرست بنانے اور بلڈنگ کی تصاویرکےساتھ رپورٹ پیش کرنےکاحکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا سندھ حکومت نےعدالتی ناظرکےذریعے6کروڑ روپےکی سرمایہ کاری کی تھی ، سرمایہ کاری جو اب بڑھ کر 73 کروڑ روپےہوچکی ہے۔

    درخواستگزار کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی رقم نئے ٹرسٹ کے حوالے کی جائے جبکہ وکیل سندھ حکومت نے کہا
    سندھ حکومت گرلزمیڈیکل کالج بنانےکےمقصدمیں حصہ لیناچاہتے ہی، ہمیں میڈیکل گرلزکالج بنانےپرکوئی اعتراض نہیں ہے، رقم حوالگی سے متعلق سندھ حکومت سے ہدایت لینے کے لئے مہلت دی جائے۔

    بعد ازاں عدالت میں مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی ، عدالت نےقصرفاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانےکاحکم دیاتھا۔

  • عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج

    عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی، عزیزبلوچ نے فوجی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کےفیصلےکےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزارکے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    سرکاری وکیل نے کہا درخواست قابل سماعت نہیں ہے ، فوجی عدالتوں کےفیصلےکےخلاف اپیل سپریم کورٹ میں کی جاسکتی ہے۔

    جس پر عدالت نے لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی ، درخواست عزیر بلوچ کےوکیل کی عدم حاضری کےسبب خارج کی گئی۔

    عزیزبلوچ نے درخواست میں فوجی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نےوکیل کودرخواست قابل سماعت ہونے پردلائل کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے اپریل 2017 میں پاک فوج نے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • ناجائز اثاثے بنانے کا الزام،  آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد

    ناجائز اثاثے بنانے کا الزام، آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی ضمانت مسترد کردی جبکہ اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی اور اہل خانہ کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت میں عدالت نے 18 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا، فیصلے میں آغا سراج درانی سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی۔

    سندھ ہائی کورٹ کے2رکنی خصوصی بینچ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا سے قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا ، آغا سراج درانی کیخلاف 1 ارب سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    ملزمان کے خلاف آمدن سےزائد اثاثے بنانےکاریفرنس زیر سماعت ہے ، نیب ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ اور بیٹیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نےآغاسراج درانی اوردیگرکی ضمانت منظور کی تھی، جس کے بعد نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے ضمانتوں پردوبارہ دلائل سننے کے لیے معاملہ واپس بجھوایا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر درخواست ضمانتوں پر دوبارہ سماعت کی گئی۔

  • کراچی میں غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کا حکم

    کراچی میں غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کاحکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کو 2ہفتےمیں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین کے معاملے پر سماعت ہوئی ، انتظامیہ کی کارکردگی پرجسٹس اقبال کلہوڑو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر کے نمائندے کو جھاڑ پلادی اور کہا آپ کچھ نہیں کررہے،شہریوں کےٹیکسزسےتنخواہیں دی جاتی ہیں، فوڈاتھارٹی سورہی ہے،شہری کیمیکل ملادودھ پینےپرمجبورہیں۔

    عدالت نے سندھ فوڈ اتھارٹی کے وکیل سے استفسار کیا آپ کو پتہ ہے شہر میں دودھ کا کیا نرخ ہے؟ وکیل نے اعتراف کیا شہربھر میں دودھ 160روپے کلو فروخت ہو رہا ہے،اےسی نے بتایا کہ اکتوبرمیں رپورٹ پیش کی تھی، قیمت 110روپے کلو مقرر کی گئی تھی۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ نوٹیفکیشن نکال کر سو جاتے ہیں،نوٹیفکیشن نکالنا مسئلے کا حل نہیں، 160 روپے کلو بھی خالص دودھ مل جائے تو غنیمت ہے، کیمیکل ملے دودھ کی وجہ سے عوام ڈبے کا دودھ استعمال کررہی ہے۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ سے تو اطلاعات آتی ہیں کارروائی ہورہی ہے، کراچی کےشہریوں کومافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، جس پر وکیل فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ گزشتہ دنوں سو سے زائد چھاپے مارے،جرمانے کیے گئے۔

    جس پر عدالت نے پوچھا چھاپوں کےنتائج کیاہیں،عوام کو کیا فائدہ پہنچا، نتائج چاہتےہیں ، عدالت نے غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کا حکم دیتے ہوئے کہا کمشنرکراچی آپریشن کی نگرانی کریں اور 2 ہفتے میں رپورٹ جمع کرائیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین کا حکم دیتے ہوئے کہا قیمتوں کے تعین کیلئے از سر نو طریقہ کاربنایا جائے، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے طریقہ کاراور قیمت کاتعین کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا سائبر کرائم کی جانچ پڑتال سے متعلق  بڑا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا سائبر کرائم کی جانچ پڑتال سے متعلق بڑا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سائبر کرائم کی جانچ پڑتال کیلئے ملک کے ہر ضلع میں فرانزک لیب بنانے کی حکم دیتے ہوئے کہا صوبائی اور وفاقی حکومتیں فرانزک لیب کے لیے فوری اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سائبرکرائم میں نامزد ڈیجی ٹانکس ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی ، سماعت میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے استفسار کیا بتائیں، تفتیش کہاں تک پہنچی؟ جس پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ کیسز میں فرانزک مکمل نہیں ہوسکا، فرانزک سے متعلق ملک میں صرف 2لیب ہیں، اسلام آباد اورکراچی ہی میں فرانزک لیب کی سہولت موجود ہے۔

    عدالت نے کہا کہ افغانستان جیسے ملک میں بھی 19 فرانزک لیب ہیں، بنگلہ دیش میں فرانزک کے لیے 3جامعات موجودہیں، سائبر کرائم، ریپ، قتل کیاان سب کی فرانزک کےلیےصرف 2لیب ہیں؟ 6ماہ ہوچکے، ملزمان اندر ہیں، تفتیش مکمل نہیں ہوسکی۔

    عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سائبر کرائم سے متعلق ایف آئی اے کو جلدی تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کردی جبکہ برہان مرزا سمیت 6 ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں اور ملزمان کو فی کس ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ملک کےہر ضلع میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا صوبائی اور وفاقی حکومتیں فرانزک لیب کے لیےفوری اقدامات کریں۔

  • عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نےعیدکےایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسدادتجاوزات آپریشن روکنےکاحکم دے دیا اور کہا شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق تجاوزات کی آڑ میں لیزمکانات مسمارکرنے کے معاملے پر گجراوراورنگی نالےکےمتاثرین سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے ، متاثرین میں بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔

    سندھ ہائیکورٹ میں تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نےعیدکےایام میں نالوں پرانسدادتجاوزات آپریشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے عید کے ایام میں شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیا جائے۔

    خیال رہے متاثرین نےآپریشن روکنے اورمتبادل جگہ کیلئےدرخواست دائرکررکھی ہے۔

    یاد رہے کراچی کے برساتی نالوں کی بحالی کے مشن سے متعلق گجر نالہ اور اورنگی نالہ پر تجاوزات کے خلاف تین مقامات پر آپریشن جاری ہے۔آپریشن کے دوران 1000 سے زائد گھر مسمارکیے جاچکے ہیں۔

    آپریشن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے رینجرز پولیس انٹی اینکروچمنٹ پولیس سٹی وارڈن لیڈیز پولیس کے آفیسرز و جوان بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ہر ٹیم کیساتھ علاقہ اسسٹنٹ کمشنر، کے الیکٹرک۔ سوئی سدرن گیس، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کی ٹیمیں موجود ہوتی ہیں۔

  • وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور کہا توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کورونا ویکسین کی درآمد کیلئے نجی فارما کمپنیز کو اجازت دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔

    وکیل کمپنی نے بتایا کہ 2فروری کوڈریپ مخصوص شرائط پرویکسین درآمدکی اجازت دی گئی ، جس پر کمپنی نے10 لاکھ کورونا ویکسین منگوانے کا معاہدہ کیا۔

    وکیل ڈریپ نے استدعا کی قیمت مقرر ہونے تک ویکسین اسپوتنک 5کی فروخت روکی جائے، کنسائنممنٹ ریلیزہوگیاتو کیس چلانےکافائدہ نہیں ہوگا، امپورٹر کو قیمت مقرر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، قیمت مقرر کرنےکا اختیار حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا سنگل بینچ کےحکم کےباجود ہماری کنسائنمنٹ رکوادی گئی، ہم ڈریپ کے اقدام پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کرچکے ہیں، جس پر جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی درخواست کی پرسوں سماعت ہوگی۔

    عدالت نے وکیل ڈریپ سے مکالمے میں کہا توہین عدالت کیس میں اپنا موقف بتا دیجیے گا ، جب کیس سنگل بینچ میں زیر التواہے تو ہم کیسے فیصلہ کردیں ، عدالت

    وکیل ڈریپ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کےاجلاس میں دوسری ویکسین کے قیمت مقرر کی جائےگی، جس پر وکیل فارماکمپنی نے کہا ہم 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے ہیں ، ہم ویکسین درآمدکرچکے ہیں ہم کیا کریں گے ؟

    وکیل ڈریپ نے عدالت کو بتایا کہ یہ مرضی کی قیمت پر ویکسین فروخت کرنا چاہتے ہیں ، دوران سماعت ڈریپ اور نجی فارماکمپنی کے وکلا میں تکرار ہوئی۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا پھر ہم پاکستان میں ویکسین درآمد ہی نہیں کرتے،ویکسین واپس لےجانے کی اجازت دے دیں، ہم نہیں بیچیں گے یہاں، جس پر عدالت نے ڈریپ وکیل سے مکالمے میں کہا بتائیں، ویکسین چاہیے یا نہیں؟

    وکیل نجی کمپنی کا کہنا تھا کہ دھوکہ دے کرویکسین منگوا لی اب فروخت کرنے نہیں دے رہے، جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے ڈریپ وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ادارہ کام نہیں کر رہا، کچھ تو کام کریں، انتظار کس کا ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا دنیا میں ویکسین لگ رہی ہے، آپ کہاں ہیں؟ ایک سال ہوگیا کورونا ویکسین کو، قیمت مقرر کر رہے ہیں نہ ویکسین آنے دے رہے ہیں، کوئی ایک کام تو کریں۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے ڈریپ وکیل سےاستفسار کیا بتائیں ویکسین چاہیے یا نہیں، جس پر وکیل ڈریپ کا کہنا تھا کہ یہ بڑا فیصلہ ہے، مجھے مشورہ کرنے کی اجازت دیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے حم دیا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی قیمت ایک ہفتے میں مقرر کرے، توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا، اہم نوعیت کے معاملات ہیں جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔

    بعد ازاں عدالت نے سنگل بینچ کے حکم کے خلاف ڈریپ کی اپیل نمٹا دی۔

    خیال رہے سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نےڈریپ کا 18 مارچ کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا ، ڈریپ نے 18 مارچ کونوٹی فکیشن کے ذریعے درآمد کا استثنیٰ واپس لیا تھا ، بعد ازاں ڈریپ کی جانب سے نجی کمپنیز کیلئے استثنیٰ واپس لینے کے سرکاری نوٹی فکیشن کی معطلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔

  • مرحوم پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

    مرحوم پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے مرحوم پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت،چیف سیکرٹری اور آئی جی کو عمل درآمد کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے مرحوم پولیس اہلکاروں کےبچوں کونوکریاں نہ دینےکےخلاف درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    جس میں عدالت نے مرحوم پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت،چیف سیکرٹری اور آئی جی کوعمل درآمد کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت پولیس اہلکاروں کےبچوں کی درخواستوں پرغورکرے، مرحوم پولیس اہلکاروں کےبچےچیف سیکرٹری کودرخواستیں دیں، اگرمطلوبہ تعلیمی معیارہو تو فوری نوکریوں کےآفرلیٹرجاری کیے جائیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ سندھ حکومت نوکریاں نہ دےتودرخواست گزاردوبارہ عدالت سےرجوع کرے، نوکریوں کیلئےعنایت جبیں،فیضان خان،فیض اسلم خان نے درخواستیں دائر کیں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا لاپتہ  بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کمسن بچوں کے اغوا اور گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے سے استفسار کیا بتائیں کیاپیش رفت ہوئی، ندا کی بازیابی کا کیا ہوا؟

    ایڈیشنل آئی جی سی آئی اےعارف حنیف نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو کراچی یونیورسٹی کے قریب سےگرفتار کرلیاگیا اور 2بچیاں بازیاب کرا لی گئی ہیں، دونوں بچیاں 5 اور 7 سال کی ہیں،بچیوں کا ڈی این اے کرایا جا رہا ہے۔

    سی آئی اے حکام نے کہا امکان ہے ان بچیوں کے ذریعے ندا تک پہنچ جائیں گے، جس پر والدین نے دہائیاں دی کہ میری بچی کو اغواہوئے ساڑھے 3سال ہوگئے تو عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بچیاں ایسے ہی تو اغوا نہیں ہو رہی ہوں گی، کوئی تو منظم گروہ پیچھے کام کر رہا ہوگا۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے سوال کیا باقی بچیوں کی بازیابی کا کیا ہوا؟ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات روکنے کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے، ایک شخص پکڑا اس سے بھی کچھ نہیں ملا۔

    سی آئی اے حکام نے کہا اخبارات میں تصاویر شائع کرائی گئی ہیں، جس پر عدالت نے کہا جے آئی ٹیز کرکے تمام بچے بچیوں کو بازیاب کرایا جائے۔

    عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی ائی اے کو بچے فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا بچوں کی بازیاب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور 13اپریل تک جامع رپورٹ جمع کرائی جائے۔