Tag: shc

  • میڈیکل کالجز میں داخلہ: 18 اکتوبر کو ہونے والے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    میڈیکل کالجز میں داخلہ: 18 اکتوبر کو ہونے والے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل کالجز کو داخلوں کیلئے 18 اکتوبرکو ہونے والے انٹری ٹیسٹ سے روک دیا اور کہا درخواستوں کےحتمی فیصلے تک انٹری ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم بی بی ایس میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کے تنازع سے متعلق سماعت ہوئی ، عدالت نے میڈیکل وڈینٹل کالجزکو  18 اکتوبر کو ہونے والا انٹری ٹیسٹ روک دیا اور کہا درخواستوں کےحتمی فیصلے تک انٹری ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا۔

    عدالت نےایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ میں ایم بی بی ایس کے داخلوں پر وفاق اور صوبہ سندھ کی جانب سے الگ الگ انٹری ٹیسٹ لینے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ پی ایم ڈی سی کے خاتمے کے بعد وفاق اور صوبے کے درمیان ایم بی بی ایس کے داخلوں پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ، ایم بی بی ایس کے داخلوں پر تنازعے کی وجہ سے طالب علموں میں شدید بے چینی ہے، کوئی پالیسی نہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا صوبے اور وفاق کی مختلف یونیورسٹیز نے میڈیکل میں داخلے کے لئے انٹری ٹیسٹ کی الگ الگ تاریخوں کا اعلان کیا ہے، وفاق نے انٹری ٹیسٹ کے لئے سیلبیس جاری کیا ہے جبکہ صوبے نے تاحال ٹیسٹ سے متعلق نہیں بتایا گیا، استدعا ہے کہ وفاق اور صوبے سے ایم بی بی ایس میں داخلوں کی پالیسی طلب کی جائے۔

    خیال رہے پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیکل وڈینٹل کالجز کیلئے داخلہ امتحان اکتوبر کے دوسرے ہفتے ہوگا، امتحان میں پاسنگ مارکس 60 ہوں گے جبکہ سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلہ امتحان ہرسال نومبراور دسمبرمیں ہوں گے۔

  • ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    کراچی : ٹک ٹاک پرپابندی کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، دراخوست میں کہا ہے کہ چند لوگ ایپ کا غلط استعمال کررہے ہیں، ان کی آئی ڈی بلاک کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پرپابندی کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، ٹک ٹاکر منیب احمد نے پابندی کےفیصلے کو چیلنج کیا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ 2 کروڑ سے زائد لوگ ٹک ٹاک ایپ کواستعمال کرتےہیں، چند لوگ ایپ کا غلط استعمال کررہے ہیں، ان کی آئی ڈی بلاک کی جائے، تمام لوگوں کے اکاؤنٹ بند کرنا ٹھیک نہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پرپابندی کے خلاف درخواست 15اکتوبر کو سماعت کیلئے منظور کرلی۔

    مزید پڑھیں :  ٹک ٹاک ایپ سے متعلق پی ٹی اے کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے چین کی مشہورویڈیوشیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی تھی اور کہا تھا کہ غیراخلاقی مواد روکنے کا موثر میکنزم نہ بنانے پر ٹک ٹاک موبائل ایپلی کیشن کو تمام نیٹ ورک پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، موبائل فون کمپنیوں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی۔

    ٹک ٹاک پرپابندی کو شہریوں نے ملے جلے ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے ، ٹک ٹاک پاکستان میں جنون کی حدتک مقبول ہوگئی تھی، یہ جنون کئی حادثات کا بھی سبب بنا بتایا جارہا ہے۔

  • عدالت نے نیب کو  سہیل انور اور ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو سہیل انور اور ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو پیپلزپارٹی رہنما سہیل انور سیال  اور ان کےرشتےداروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا اور آئندہ سماعت پرنیب سےپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی رہنما سہیل انورسیال ودیگر کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی، عدالت نےنیب کوسہیل انور،ان کے رشتے داروں کے گھر چھاپوں سے روک دیا۔

    جسٹس کے کےآغا نے کہا نیب کواختیارنہیں کسی کےگھرسرچ وارنٹ کےبغیرچھاپہ مارے، نیب کسی کےگھرجاکربلاجوازخواتین کوہراساں نہیں کرسکتا۔

    جسٹس کےکےآغا کا کہنا تھا کہ نیب کوچاہیےخواتین پولیس اہلکاربھی ساتھ لے جایا کرے، نیب کو سوسائٹی اوراس کے اقدار کا بھی خیال کرناہوگا۔

    وکیل شیرازراجپرایڈووکیٹ نے کہا کہ نیب نےبیماروالد،مرحوم چاچا،رشتہ داروں کےگھرچھاپےمارے، نیب نےسرچ وارنٹ کےبغیرچھاپے مارےجبکہ اہلکاروں نے خواتین کوہراساں بھی کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سہیل انورسیال اور دیگر کے خلاف انکوائری مکمل کرلی، جائیدادوں کی قیمتوں کاتخمینہ لگاناباقی ہے،مہلت دی جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سہیل انور،ظفرسیال،جمیل سومرو کی ضمانت میں 12 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب سےپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    بعد ازاں پیپلز پارٹی رہنما سہیل انور سیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عدالت نے نیب کوبلاسرچ وارنٹ چھاپہ مارنے سےروک دیاہے، میرے خلاف جاری انکوئری سے متعلق آج نیب نےمہلت مانگی ہے ، انکوئری کو 2 سال ہورہےہیں مگر کوئی ثبوت پیش نہیں کیاجاسکا۔

    سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ نیب نے آج بھی نہ بتایاکہ چھاپوں میں کون سی دستاویزات ملیں ، نیب حکام نے میرے مرحوم چچا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ، نیب جن زمین اور گھر کی بات کر رہا ہے وہ ہماری خاندانی جائیداد ہے ،ان کواب کچھ نہیں مل رہا،اب کسی اورکیس میں شامل نہ کردیں، قانون کا احترام کرتا ہوں، میرے ساتھ انصاف کیا جائے یہ میراحق ہے۔

  • برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا، سندھ ہائیکورٹ برہم

    برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا، سندھ ہائیکورٹ برہم

    کراچی: ضلع وسطی سے کچرا نہ اٹھانے اور برسات کے بعد نکاسی آب کا نظام متاثر ہونے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں پر برہم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کی صورت حال سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ڈائریکٹر کے ایم سی اور میئر کراچی کے دفتر سے ذمہ دار افسر کو فوری طور پر طلب کرلیا۔

    جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ کچرے کی وجہ سے برسات میں کراچی کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں، ہر طرف غیر قانونی تعمیرات اور کچرا نہ اٹھانے کی وجہ سے کراچی ڈوبا، ہر ادارہ دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ گھروں سے اپنے بچوں کو نہیں نکال پارہے تھے، برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا۔ عدالت نے صوبائی حکومت سے استفسارکیا کہ آلائشوں کو عید قرباں پر ٹھکانے لگانے کے لیے کیا بندو بست کیا گیا ہے؟۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ضلع وسطی سے کچرا اٹھانے کی ذمہ داری کے ایم سی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جھوٹ بولا جارہا ہے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو کچرا اٹھانے کی ذمہ داری نہیں دی گئی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں مون سون کے تیسرے اسپیل کے دوران کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 10 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا تھا۔

  • کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی، عدالت نے بڑا حکم دے دیا

    کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی، عدالت نے بڑا حکم دے دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی پرنظرثانی کرنےکا حکم دے دیا اور نوٹیفکیشن کی وضاحت بھی طلب کرلی ، عدالت نے ریمارکس دئیے بازاروں سے پابندی ہٹادی گئی تو ڈبل سواری پرکیوں ہے؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مارکیٹس دیگرچیزوں سےپابندی ہٹادی گئی توڈبل سواری پرکیوں پابندی ہے ، خصوصا ًصحافی طبقےکوڈبل سواری پرپابندی سےمشکلات کاسامناہے، سندھ حکومت خواتین،بزرگ اورصحافیوں پر سے پابندی ہٹائے۔

    عدالت نے صحافیوں کی ڈبل سواری سے متعلق پابندی پر سندھ حکومت کو نظرثانی کی ہدایت کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کوحکم دیا کہ سندھ حکومت نوٹی فکیشن کا جائزہ لیکر فیصلے میں نظرثانی کرے۔

    جسٹس محمدعلی کا کہنا تھا کہ جب پبلک ٹرانسپورٹ، رکشہ ٹیکسی بندہےتولوگ سفرکس طرح کریں گے؟ صحافی اہم طبقہ ہے سندھ حکومت کو پابندی  لگانے سے پہلے سوچنا چاہئے تھا۔

    عدالت نے سندھ حکومت کوڈبل سواری سےمتعلق نوٹیفکیشن کی وضاحت کرنے کی بھی ہدایت کی ، ایڈیشل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ میڈیکل ایمرجنسی میں ڈبل سواری کی اجازت ہے۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پنجاب اورکےپی میں بھی ڈبل سواری پرپابندی ہے، عوام کی جانب سےاجازت کاغلط استعمال کیاگیاجس پرپابندی عائد کر دی جبکہ درخواست گزار نے کہا ڈبل سواری پرپابندی سے صحافیوں کومشکلات کاسامناہے، اسائنمنٹس موٹرسائیکل پر کور کرنے جانا پڑتا ہے۔

  • نجی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین کے لیے بڑی خبر

    نجی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین کے لیے بڑی خبر

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ٹیوشن فیس کے علاوہ زائد فیس لینے سے روک دیا اور ڈائریکٹرنجی اسکولز کو قوانین اور عدالتی حکم کےمطابق معاملہ حل کرنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے بچوں کی فیسیں ادا کر کے والدین کی کمرٹوٹ گئی ہے، ہم تعلیم کے نام پر دھندے نہیں چلنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی اسکولزمیں مختلف ایونٹس کےنام پر زائد فیسوں کے معاملے پر سماعت ہوئی ، اسکول منیجر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت کا استفسار کیا کونسا ایونٹ آپ روز کرتے ہیں؟

    جسٹس محمدعلی نے ریمارکس میں کہا آپ لوگوں نےعجیب دھندا بنایا ہوا ہے؟ والدین کو بلیک میل کرتے ہو، خود بھی کچھ کروگے یا سب کچھ والدین سے لو گے؟ اب کیا پانی کافی گلاس بھی 5روپے میں فروخت کروگے؟.

    عدالت کا کہنا تھا کہ مادر علمی جیسے الفاظ صرف کتابوں میں رہ گئے ہیں، تعلیم کے نام پر لوگوں کولوٹ رہے ہیں، احساس نام کی چیز نہیں ہے۔

    ڈائریکٹرنجی اسکولز ڈاکٹر منصوب صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس محمدعلی مظہر استفسار کیا اسکولوں میں کیا ہو رہا ہے؟ کچھ علم بھی ہے؟ جس پر ڈاکٹرمنصوب صدیقی نے بتایا اسکولوں کو پابند کیاگیا ہے، ٹیوشن فیس کے علاوہ کچھ نہیں لینا، باقی اضافی فیسیں غلط ہیں۔

    عدالت نے کہا اسکولوں میں ٹیوشن فیس کےعلاوہ کوئی اورفیس نہیں لینی ہے، فوٹواسٹیٹ، اسپورٹس ڈے کے نام پر ماہانہ1000،1000 کس بات کی لیتے ہیں، ہوٹل کےمینیو کارڈ کی طرح فیسیں لکھی ہیں، اسپورٹس فیس الگ لے رہے ہو تو فزکس اور انگریزی کی بھی الگ الگ لو۔

    عدالت نےنجی اسکولز کو ٹیوشن فیس کے علاوہ زائدفیسیں لینے سے روکتے ہوئے ڈائریکٹر نجی اسکولز کو حکم دیا قوانین اور عدالتی حکم کے مطابق معاملے کو حل کریں۔

    عدالت نے ڈائریکٹرنجی اسکولزکو19 مارچ کو اسکول انتظامیہ سے میٹنگ کا حکم دیتے ہوئے کہا اسکول کوپابندکیاجائےکہ وہ کس کس مدمیں فیس وصول کر سکتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے نجی اسکولز مافیا نے کاروبار بنایا ہوا ہے، تعلیم کے نام پر دھندے نہیں چلنے دیں گے، بچوں کی فیسیں ادا کرکےوالدین کی کمرٹوٹ گئی ہے، لائف اسکیم پروگرام اور فلاناپروگرام آخر ان فیسوں کا کیا تُک ہے؟

    عدالت نے ایک ماہ میں ڈائریکٹر نجی اسکولوں کومعاملے کو حل کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • کرونا وائرس ، حاضری کے لیے بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا فیصلہ

    کرونا وائرس ، حاضری کے لیے بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا فیصلہ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حاضری کے لیے بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملازمین کو بائیومیٹرک نظام میں چہروں سے شناخت کرنےکی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ سمیت تمام عدالتوں میں حاضری کے لیے بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا اور تمام ملازمین کوبائیومیٹرک نظام میں چہروں سے شناخت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے  بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا،  نوٹی فکیشن کا اطلاق پورے صوبے کی عدالتوں پر ہوگا۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے بعد ماتحت عدالتوں میں بھی بائیو میٹرک حاضری لگانے سے اسٹاف کو روک دیا گیا ہے اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی منظوری کے بعد رجسٹرار کی جانب سے بائیو میٹرک حاضری نہ لگانے کا مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر تمام ڈسٹرکٹس کورٹ میں عدالتی عملہ پرانی پریکٹس کے مطابق رجسٹر پر حاضری لگائے گا ، رجسٹر پر حاضری عارضی طور پر لگائی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں :  وفاقی دارالحکومت کے شہری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری پرپابندی عائد 

    یاد رہےوفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے کرونا وائرس سےمتعلق ہدایت نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا شہری ادارے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات کریں۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا تھا  کرونا وائرس وائرل انفیکشن ہے، جو متاثرہ شخص سےدوسرےکومنتقل ہو سکتاہے، غیرضروری باہر نکلنے،بھیڑ میں جانےسےگریز کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا تھا وفاقی دارالحکومت کے شہری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری پرپابندی عائد ہے، دروازوں کی چٹنی، ہینڈل، پن پر کرونا وائرس موجود ہوسکتاہے، کمپیوٹر کے ماؤس، کی بورڈ پر کرونا وائرس موجود ہو سکتا ہے، کمپیوٹر آپریٹر گلوز دوران ڈیوٹی گلوز کا استعمال کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا شادی ہال گرانے پر حکم امتناع جاری کرنے سے انکار

    سندھ ہائی کورٹ کا شادی ہال گرانے پر حکم امتناع جاری کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ملیر میں شادی ہال گرانے پر حکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی ایس بی سی اے ، ڈپٹی کمشنر ملیر، مختیار کار ملیر، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن سےمتعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملیر میں شادی ہال گرانے پر حکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا پہلے ثابت کرنا ہوگا شادی ہال قانونی یانہیں ، جس پر مالک شادی ہال کاکہنا تھا کہ شادی ہال کی قانونی دستاویز موجود ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہاں ہیں دستاویز، کس کے دستخط ہیں،اسے بھی طلب کر لیتے ہیں، بتائیں،مختیار کار ملیر نے دستاویزتیار کیں یا ڈپٹی کمشنر نے، جس پر مالک شادی ہال نے بتایا کہ قانونی دستاویزاسسٹنٹ کمشنر نے جاری کیں تو عدالت نے مزید کہا کہ یہ بتائیں کس قانون کے تحت اسسٹنٹ کمشنر دستاویزپردستخط کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا کراچی میں شادی ہال گرانے پر فوری حکم امتناع دینے سے انکار

    عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی ایس بی سی اے ، ڈپٹی کمشنر ملیر، مختیار کار ملیر، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے اور درخواست گزار سے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھی سندھ ہائی کورٹ نے شادی ہال گرانے سے روکنے کی فوری سماعت سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے نارتھ ناظم آبادکےشادی ہال گرانے پرحکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا تھا آنکھیں بندکرکےحکم امتناع نہیں دےسکتے، پہلےدستاویزات لائیں کہ شادی ہال قانونی حیثیت رکھتاہے، وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت شادی ہال گرانے سےروک دے،دستاویزپیش کردیں گے ، جس پر عدالت نے کہا شادی ہال کی قانونی حیثیت کےدستاویزآنےکےبعدہی کیس سنیں گے۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحانات دینے والے طلبا کے لئے بڑی خبر

    سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحانات دینے والے طلبا کے لئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن امتحانات 2003 کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی انکوائری کمیشن بنانے کا حکم دے دیا اور کمیشن 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرکے چیف سیکریٹری کو رپورٹ پیش کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ پبلک سروس کمیشن امتحانات 2003 میں دھاندلی اور اقربا پروری کے الزام پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے 2003 کے امتحانات کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی انکوائری کمیشن بنانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ سیکریٹری قانون اور سیکریٹری سروسز کو بھی تین رکنی کمیشن کا حصہ بنایا جائے اور کمیشن 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرکے چیف سیکریٹری کو رپورٹ پیش کرے۔

    عدالت نے ہدایت دی کہ کمیشن تمام فریقین کا موقف سن کر دھاندلی کے ذمہ داران کا تعین کرے اور امتحانات میں حصہ لینے والے جو امیدوار ملازمت حاصل کرچکے ہیں، انہیں بھی سنا جائے کسی بھی فریق کے خلاف شو کاز نوٹس کے بغیر کارروائی نہ کی جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری 15 روز میں تین رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیں، انکوائری کمیشن کامیاب، ناکام سب امیدواروں کا شفاف جائزہ لے اور تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ چیف سیکرٹری کو ارسال کرے۔

    عدالت نے کہا اداروں کی کارکردگی بغیر میرٹ پر بھرتیوں کے ممکن نہیں، امیدہےسندھ پبلک سروس کمیشن غیرجانبداری اور میرٹ کابرتاؤکرے گا۔

  • وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی مشکلات میں ایک اور اضافہ

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی مشکلات میں ایک اور اضافہ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصل واوڈا، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12مارچ تک جواب طلب کرلیا اور کہا فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے فیصل واوڈا، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12مارچ تک جواب طلب کرلیا اور کہا درخواست پر فیصلہ فریقین کو سننے کے بعد کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق ایک اور درخواست سندھ ہائی کورٹ عدالت میں دائر کردی گئی تھی ، درخواست گزار قادر خان مندوخیل نے انکشاف کیا تھا کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کے وقت اپنی دوہری شہریت چھپائی، معاملہ عدالت میں آنے پر فیصل واوڈا نے خاموشی سے امریکہ شہریت چھوڑنے کی درخواست دی۔
    .
    درخواست گزار نے استدعا کی کہ فیصل واوڈا کو نااہل قرار اور مراعات واپس کرنے کا حکم دیا جائے ۔

    مزید پڑھیں : دوہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کو 24 فروری سے پہلے جواب جمع کرانے کا حکم

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو 24 فروری سے پہلے جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کابینہ،قانون وانصاف،الیکشن کمیشن ، قومی اسمبلی کے سیکریٹریز کو نوٹس جاری کردیئے تھے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت فیصل واڈا امریکی شہریت کے حامل تھے، عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے۔

    جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے جواب میں بتایا تھا 22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی، 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔