Tag: shc

  • نیب اسکول ہیڈ ماسٹرکےخلاف 2 ہفتےمیں انکوائری مکمل کرے‘ سندھ ہائی کورٹ

    نیب اسکول ہیڈ ماسٹرکےخلاف 2 ہفتےمیں انکوائری مکمل کرے‘ سندھ ہائی کورٹ

    کراچی: اسکول ہیڈ ماسٹرکے خلاف نیب انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب کا بس چلے تو قبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہیڈ ماسٹرعبدالحفیظ کی قبل ازگرفتاری درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔

    عدالت نے انکوائری مکمل نہ کرنے پر نیب کے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 2 سال ہوگئے انکوائری مکمل نہیں ہورہی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری پہلے سے ہی چل رہی ہے، اب نیب بھی انکوائری کررہا ہے، نوٹس پرنوٹس دیے جا رہے ہیں۔

    عدالت نے آئی او سے استفسار کیا کہ اینٹی کرپشن انکوائری چل رہی ہے توآپ کیوں کررہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم ہیڈ ماسٹرہیں ان پر56 ملین غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ بڑا ہے اینٹی کرپشن کی انکوائری مکمل ہمارے حوالے کی جائے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی ضرورت نہیں، آپ اپنی انکوائری 2 ہفتے میں مکمل کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کسی شریف انسان کوکال اپ نوٹس دے کرخود سکون سے بیٹھ جاتے ہو، آپ کا بس چلے توقبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کریں۔

    عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو کہا کہ لکھ کردیں ہرصورت میں 2 ہفتے تک انکوائری مکمل کریں گے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل ڈائریکٹرکےڈی اے کےخلاف1 ماہ میں انکوائری مکمل کرنےکا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل ڈائریکٹرکےڈی اے کےخلاف1 ماہ میں انکوائری مکمل کرنےکا حکم

    کراچی: ایڈیشنل ڈائریکٹرکے ڈی اے آغا عطاعباس کے خلاف انکوائری سے متعلق کیس کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بلاوجہ کسی کونہ گھسیٹا جائے، ثبوت ہیں توعدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ڈائریکٹرکے ڈی اے آغا عطاعباس کے خلاف انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب نے بتایا کہ آغاعطا گریڈ5 کے ملازم ہیں لیکن گریڈ 19 کی 4 اسامیوں پرفرائض انجام دے رہے ہیں۔

    نیب نے کہا کہ ریکارڈ سے پرسنل فائل غائب کی ہوئی ہے، طلب کی جائے، پروموشن کی دستاویزات جعلی ہیں اس لیے فائل چھپائی جا رہی ہے۔

    ملزم کے وکیل محمد فاروق نے کہا کہ ملزم بے قصور ہے، نیب کے الزامات غلط ہیں، جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیے کہ ہرمعززوکیل اپنے موکل کے بارے میں یہی کہتا ہے وہ بے گناہ ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ دوسری طرف کہا جاتا ہے ملک میں کرپشن ہے، کہا جاتا ہے سندھ ڈوباجا رہا ہے کوئی توسچ بولے، نیب کوبھی کسی کوسالوں گھسیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ بند ہو، انکوائری 1 ماہ میں مکمل کی جائے، بلاوجہ کسی کونہ گھسیٹا جائے، ثبوت ہیں توعدالت میں پیش کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک ریفرنس میں نیب کے آئی او نے ایڈیشنل ڈائریکٹر قرار دیا ہے، اس کیس میں نیب کا موقف ہے کہ یہ افسر ہی نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگرنیب نے ایک ماہ میں انکوائری مکمل نہ کی توخمیازہ بھگتنا ہوگا۔

  • سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع نہیں کراسکی

    سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع نہیں کراسکی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں سی این جی قیمتوں میں حالیہ اضافےکے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال جواب داخل نہیں کرایا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سی این جی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف سندھ پیٹرولیم اینڈسی این جی ایسوسی ایشن ودیگر نےدرخواست دائررکھی ہے، سماعت میں سوئی سدرن گیس کمپنی اوراوگرانےجوابات جمع کرا دیے۔

    مذکورہ مقدمے میں وفاقی حکومت کی جانب سےتاحال جواب داخل نہ کرایاجا سکا، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں وفاقی حکومت جواب جمع کرادےگی۔ اس پر عدالت کاوفاقی حکومت کو 9 نومبرتک جواب داخل کرانےکاحکم دے دیا۔

    اوگرا نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ گیس نرخ عالمی مارکیٹ کومدنظررکھ کر ڈالر کی قیمت میں اضافے کے سبب بڑھائےگئے اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ قانون کے مطابق کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر اسٹیشن مالکان کے وکیل بیرسٹر محسن شہوانی کا کہنا تھا کہ سی این جی کےپیٹرول سےزائدنرخ کاعام آدمی کیسےبوجھ اٹھائےگا؟۔پہلی بارپیٹرول سستااورسی این جی مہنگی کردی گئی ہے۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ پیٹرول درآمد کیا جاتا ہے جبکہ گیس توسندھ خودپیداکرتاہے، سی این جی نرخ بڑھانےسےمتعلق اوگراکانوٹیفکیشن غیرقانونی ہے۔

    ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست کے مطابق اوگرانےسوئی سدرن گیس کی قیمت17فیصدبڑھانےکی سفارش کی، اوگرانےسوئی ناردرن گیس کی نرخ30فیصدبڑھانےکی سفارش کی تھی تاہم حکومت نےاوگرا سفارش کےبرخلاف40فیصدیکساں نرخ بڑھادیے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کےنرخ یکساں بڑھاناخلاف قانون ہے کیونکہ دونوں کے خسارے میں فرق ہے۔

    وکیل نے یہ بھی کہا کہ اوگراقیمت طےکرنےسےمتعلق آزادادارہ ہے،حکومت اوگراکےطےکردہ نرخ بڑھانےیاکم کرنےکی مجازنہیں۔ سی این جی کی قیمتیں پیٹرول سےتجاوزکرنےپرسی این جی سیکٹرتباہ ہوجائےگا ،لہذا ان قیمتوں پر فی الفور نظرِ ثانی کی جائے۔

  • نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    نجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار‘ سندھ ہائی کورٹ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اشرف جہاں پرمشتمل سندھ ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے رواں سال 6 جون کو اسکولوں کی فیسوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا۔

    عدالت نے فیصلے میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں۔ عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ والدین کے وکلاء کا موقف تھا کہ اسکول اساتذہ کی تنخواہیں مجموعی اخراجات کا 50 فیصد بھی نہیں، اخراجات کے ساتھ اسکول کی آمدنی بھی دیکھنی چاہیے۔

    والدین کے وکلاء کے مطابق آئین کا آرٹیکل 38 تمام فریقین پرلاگو ہوتا اور سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی کہ نجی اسکول منافع بخش کاروبارمیں آتے ہیں۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ متعلقہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ اسکولوں کو فیس میں سالانہ اضافے کا اختیار ہے۔

  • احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کردیا، مذکورہ نوٹس میں ڈی جی، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ منیجر نامزد ہیں، سی اے اے نے چین میں پھنس جانے والی شاہین ایئر لائن کی فلائٹ کو آنے کی اجازت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق شاہین ایئر کے فلائٹ آپریشنز کو روکنے اور عدالتی احکامات کو رد کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کو نوٹس جاری کردیا، جس میں ڈی جی سی اے اے، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ کے منیجر کو نامزد کیا گیا ہے۔

    شاہین ایئر لائنز ترجمان کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن معزز عدالت کے جاری احکامات کے باوجود شاہین ایئر پر الزامات لگانے سے باز نہیں آیا، سول ایوی ایشن نے13جولائی کو بذریعہ خط شاہین ایئر کو تمام انٹرنیشنل آپریشنز بند کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں جسے سندھ ہائی کورٹ نے معطل کردیا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اس خط کو بھی معطل کر دیا جس میں لاہور کے ایئرپورٹ منیجر نے شاہین ایئر کو لاہور شہر سے فلائٹ آپریٹ کرنے سے باز رہنے کا کہا تھا، سول ایوی ایشن کے اس اقدام سے نہ صرف ایئرلائن کو بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

    ترجمان شاہین ائیر کے مطابق سی اے اے کے اس اقدام سے بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ایئر کے خلاف مزید کسی قسم کے کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    ترجمان شاہین ایئر نے واضح کیا کہ شاہین ایئر لائنز کا بیرونِ ملک فلائٹ آپریشن بحال کردیا گیا ہے اور جلد تمام پروازیں شیڈول کے مطابق آپریٹ ہوں گی، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت اور شاہین ایئر کے آپریشن جاری رکھنے کا نوٹیفکیشن ادارے کو فیکس کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں72گھنٹے گزرنے کے باوجود سول ایوی ایشن نے شاہین ایئر کی چین سے لاہور پرواز کو اُڑنے کی اجازت نہیں دی تھی، پاکستانی مسافر تا حال چین کے ہوٹل میں محصور ہیں اور اُن کے ويزا کی میعاد ختم ہورہی ہے جن سے اُنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

     ترجمان شاہین ائیر نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اس مسئلے پر کسی قسم مؤقف اختیار کرنے سے قاصر ہے، ہفتے کے روز سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ائیر کی بیرون ملک پروازوں کو روکنے اور عدالت کے احکامات پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا،۔

     دوسری جانب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترجمان سی اے اے نے بتایا ہے کہ ڈی جی سی اے اے نے چین میں پھنسے ہوئے پاکستانی مسافروں کی وطن واپسی کے لیے شاہین ائیر کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی، یہ اجازت انسانی بنیادوں پر دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر

    کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر

    کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کردی، دودھ کی نئی قیمت کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کور ٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت وکیل ڈیری فارمرز نے بتایا کہ قیمتوں پرتمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس نہیں بلایا گیا، کمشنر نے قانون کے مطابق قیمت بڑھانے میں موثر اقدامات نہیں کیے۔

    ڈیری فارمرز کے وکیل نے کہا کہ دودھ کی 94روپےفی لیٹرکی قیمت بھی قابل قبول نہیں، دودھ کی قیمت میں مزید اضافہ کیا جائے، 2007 سے درخواست زیر سماعت ہے۔

    جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ دودھ کی قیمت میں اتنا زیادہ اضافہ ہوگیا ہے؟ اسٹیک ہولڈرز طے کریں ،قیمت کاتعین کیسےہونا چاہیے، قیمت سال میں ایک بار بڑھانی ہے یادو بار ؟معاملے کو دیکھنا ہوگا۔

    سماعت کے دوران جسٹس عقیل عباسی نے مزید کہا کہ قیمت بڑھانے سےعوام کو شدیدمشکلات کا سامنا ہوگا، لوگ بھوک سےمررہے ہیں، دودھ کوئی آسائش نہیں ، حکم دے سکتے ہیں کہ حکومت دودھ پر بھی سبسڈی دے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ڈیری فارمرز کے مسائل اہم ہیں، اس لیے کڑوی گولی کھانی پڑ رہی ہے،  جو لوگ پہلے 84 روپے میں دودھ خریدتے تھے اب ان کو 94 روپے میں خریدنا پڑے گا، اسٹیک ہولڈرز طے کرلیں دودھ کی قیمت تعین کس طریقے سے ہونا چاہیے۔

    سندھ ہائی کور ٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کردی ، دودھ کی نئی قیمت کا اطلاق یکم اپریل سےہوگا۔

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا قیمت 94 روپے کررہے ہیں،نہیں جانتے نتائج کیا ہونگے، مہنگائی عوام کوبرداشت کرناہوگی،وہ عدالتوں کو برا بھلا کہیں گے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی میں نئے فوڈ انسپکٹر بھرتی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مئیرکراچی اور متعلقہ ادارے فوڈانسپکٹرکی تعیناتی یقینی بنائیں۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ 94 روپے سے زائد کی فروخت پرکارروائی کا حکم دیا جائے، اطلاعات ہیں دودھ 100 اور 115 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔


    مزید پڑھیں :  کراچی میں دودھ کی قیمت 100 روپے لیٹر ہوگئی


    کمشنر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کے صرف 11 فوڈ انسپکٹر ہیں، ایک کروڑ 65 لاکھ کی آبادی میں 11 فوڈانسپکٹر ناکافی ہیں، کے ایم سی کومزید فوڈ انسپکٹر بھرتی کرنے کا حکم دیا جائے۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے درخواست نمٹادی۔

    گذشتہ روز کراچی میں دودھ کے نرخ میں نوروپے فی لیٹراضافہ کردیا گیا تھا اوردودھ چورانوے روپے فی لیٹر فروخت ہورہا تھا۔

    کراچی میں کمشنر کراچی کی زیر صدارت دودھ کی قیمتوں سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں دودھ کی طلب اوررسد کے حوالےسےبات چیت کی گئی اور دودھ کے نرخوں کےحوالےسے کمشنرکراچی کو تجاویزدی گئیں جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دودھ کے نئے نرخ چورانوے روپے فی لیٹر ہوں گے، ڈیری فارمرز دودھ 85روپے فی لیٹر فراہم کریں گے جبکہ دودھ کی تھوک قیمت اٹھاسی روپے پچھتر پیسے مقرر کی گئی ہے۔

    اس سے قبل ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان کیا تھا اور دودھ کی فی لیٹر قیمت 90 روپے مقرر کردی تھی ، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے اجلاس پر چھاپہ مارکر متعدد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دودھ کی مقدار بڑھانے کے لیے لگائے جانے والے انجکشنوں پر پابندی کے بعد دودھ کی قیمتوں سے متعلق ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں نواز شریف کے نامزد کردہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست عدالت نے ابتدائی مرحلے پر ہی مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران عدالت میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کے بعد سے نواز شریف کے تمام فیصلے غیر قانونی قرار دیے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ نواز شریف صادق و آمین نہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی نواز شریف نے بطور وزیر اعظم نامزد کیا، نواز شریف کے نامزد کردہ شاہد خاقان عباسی کی بطور وزیر اعظم نامزدگی غیر قانونی قرار دی جائے اور اسیپکر قومی اسمبلی کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت دی جائے۔

    عدالت نے درخواست گزارمولوی اقبال حیدر پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی نے وزیر اعظم کو منتخب کیا، آئندہ اس طرح کے بے بنیاد مقدمات عدالت میں نہ لائے جائیں۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیساتھ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی عبوری اور شہباز شریف مستقل وزیراعظم نامزد


    یاد رہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم جبکہ شہبازشریف کو مستقل وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو 45دنوں کے لیے وزیر اعظم بنایا جائے گا، جس کے بعد مستقل طور پر شہباز شریف کو وزیر اعظم بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • عدالت کا دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم

    عدالت کا دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم

    کراچی : کراچی کے ڈیری فارمرز کی دودھ مہنگا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا جبکہ کمشنر کراچی کو اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ پر سماعت ہوئی، عدالت نے دودھ کی قیمت کے تعین کا فارمولا اور مکینزم طلب کرلیا۔

    عدالت نے دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا جبکہ کمشنر کراچی کو اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا بھی حکم دیا۔

    سماعت کے دوران کمشنر کراچی نے قیمت کے تعین سے متعلق اجلاس کے منٹس پیش کردیئے، جسٹس عقیل عباسی نے کہا ہ یہاں تو تمام اسٹیک ہولڈرز کے دستخط موجود ہیں، ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ صارف کو پانی مل رہا ہے یا دودھ ؟

    جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا کہ کسی کو غیر معیاری اور کیمیکل ملا دودھ فروخت کرنے نہیں دیں گے۔

    ڈیری فارمرز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پچاسی روپے فی لیٹر فروخت کرنے میں دودھ فروشوں کو بھاری مالی نقصان ہورہا ہے ۔


    مزید پڑھیں : دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش ناکام، مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے


    کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دس دس گھنٹے مشاورت کے بعد قیمت مقرر کرتے ہیں، عدالت نے سماعت بیس مارچ تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ کراچی میں دودھ مافیا کی جانب سے دودھ کا بحران پیدا کرنے کی کوششیں کا میاب نہ ہوسکیں، دودھ کی قیمیتوں میں اضافے کے حوالے سے ہونے والے متعدد مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انتظامیہ دودھ کی قیمت میں 5 سے 10 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے تاہم ڈیری فارمرز دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا ہوشربا اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان کیا تھا اور دودھ کی فی لیٹر قیمت 90 روپے مقرر کردی تھی ، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے اجلاس پر چھاپہ مارکر متعدد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حکومت سندھ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنا بند کردے، سندھ ہائیکورٹ

    حکومت سندھ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنا بند کردے، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو تنبیہ کی ہے کہ وہ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنا بند کرے، انکوائری نیب کا کام ہے،اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ جبکہ عدالت نے محکمہ آبپاشی سندھ کے تین اعلیٰ افسران کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ آبپاشی میں7ارب روپے سے زائد کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں اسپیشل سیکریٹری آبپاشی جنید میمن،چیف انجینئرارشاد میمن کو ہٹانے کا حکم دیا جبکہ سپرنٹنڈنٹ انجینئر فیاض کو بھی ہٹانے کا حکم دیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تینوں افسران کیخلاف3،3انکوائریزچل رہی ہیں، افسران انکوائریوں پراثراندازہورہےہیں، عدالتی حکم کےباوجودان کوعہدوں سے نہیں ہٹایا گیا۔

    جس پر عدالت نے حکم دیا کہ کرپشن میں ملوث افسران کوعہدوں سےہٹایاجائے، افسران کےعہدوں پر رہنے سے شفاف انکوائری کی توقع نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کے پی ماہرین کی ٹیم کے اخراجات کس نے برداشت کئے، جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ ٹیم کے اخراجات محکمہ آبپاشی نے برداشت کئے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات بھی آپکے خلاف،مہمان نوازی بھی آپ نے کی اور وضاحت کےلئےڈی جی نیب27 فروری کوسندھ ہائیکورٹ طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نہروں کے سروے کیلئے تاریخیں دیکرمؤقف تبدیل کرچکی، یہ چاہتےہیں اربوں کی کرپشن کرنیوالوں کیخلاف کارروائی نہ ہو، جس پر اےجی سندھ کا کہنا تھا کہ ہم بالکل ایسانہیں چاہتے،آبادگاروں نے بھی درخواست کی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ ہم آبادگاروں کےمسائل جانتےہیں وہ کیسےدرخواست دائرکرسکتے ہیں، جس پر پراسیکیو نیب نے کہا کہ اصل ذمہ داران کو ہٹانے کے بجائے دیگر افسران کو ہٹا دیا گیا۔

    جسٹس کے کے آغا نے حکومت سندھ کو تنبیہ کی کہ عدالتوں کےساتھ گیم کھیلنابندکردے جبکہ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری نیب کاکام ہے،اسےکوئی نہیں روک سکتا۔

    عدالت نے نیب کوروہڑی کینال،جھمڑاوکینال،نارہ کینال کے سروےکی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نیب ماہرین کیساتھ جاکرنہروں پر ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 14-2013 میں روہڑی کینال میں بندوں کی تعمیرات کیلئے رقم جاری کی گئی، ملزموں نےروہڑی کینال کی تعمیرات کے بجائے رقم ہڑپ کرلی، کرپشن میں پراجیکٹ ڈائریکٹراشفاق نورمیمن،ولی محمدسمیت دیگر شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کورکمانڈر حملہ کیس‘ دہشت گردوں کی اپیل پر سماعت کے لیے 14 تاریخ مقرر

    کورکمانڈر حملہ کیس‘ دہشت گردوں کی اپیل پر سماعت کے لیے 14 تاریخ مقرر

    کراچی: سنہ 2004 میں کور کمانڈر حملہ کیس میں ملوث کالعدم تنظیم کےدہشت گردوں کی سزاکے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی‘ جسٹس خادم حسین نے ملزمان کے وکیل کو پوری تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس خادم حسین نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اتنا وقت گزرچکا ہے اب تو ملزمان کی اپیل کو چلایا جائے۔ انہوں نےملزمان کے وکیل کو پوری تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل کی سماعت کے لیے 14 مارچ کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے عدالت کے روبرو بیان دیا ہے کہ مذکورہ دہشت گردوں نے 10جون 2004کو کلفٹن پل پر کور کمانڈر کراچی کے قافلے پر حملہ کیا تھا ۔حملے میں کورکمانڈراحسن سلیم حیات محفوظ رہے تھے جبکہ چھ جوان شہید ہوگئے تھے ۔ دہشت گردوں کے اس حملے میں نذیر احمد سمیت تین پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق سنہ 2004 میں ہی ان ملزمان نے گلستانِ جوہر تھانے پر بھی حملہ کیا تھا جس میں ایک اے ایس آئی سمیت پانچ پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔

    انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم جند اللہ سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد عطا الرحمان کو اس کے گیارہ ساتھیوں سمیت سزا ئے موت سنائی تھی۔ ملزمان میں عطاالرحمن، شہزاد باجوہ، دانش امام، یعقوب سعید خان، خرم سیف اللہ، عزیز احمد، نجیب اللہ، شہزاد مختار، راؤ خالد، شعیب صدیقی اور محمد خالد شامل ہیں۔

    سنہ 2006 میں عدالت نے قتل کے الزام میں ملزمان کو سزائے موت، بم دھماکے کے الزام میں عمر قید اور جائیداد ضبط کرنے، کورکمانڈر پر حملے کے الزام میں چودہ سال قید اور پچاس ہزار جرمانہ اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ فیصلے کا اطلاق ہائیکورٹ کی توثیق کے بعد ہوگا۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں دہشت گردوں کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں کی سماعت ان کے وکیل کے انتقال کے باعث ملتوی کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں