Tag: Sheep

  • 12 دنوں سے دائرے میں گھومنے والی پراسرار بھیڑوں کی ویڈیو وائرل

    12 دنوں سے دائرے میں گھومنے والی پراسرار بھیڑوں کی ویڈیو وائرل

    بیجنگ: چین میں ایک فارم پر کم از کم 12 دنوں سے سینکڑوں بھیڑیں مسلسل دائرے میں گھوم رہی ہیں، انٹرنیٹ پر اس ’پراسرار بھیڑ چال‘ کی ویڈیو نے لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔

    دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے والی اس خبر اور ویڈیو نے ’بھیڑ چال‘ کی ایک اور سطح منکشف کر دی ہے، لوگ ابھی تک حیران ہیں کہ شمالی چین کے شہر منگولیا میں بھیڑوں کا یہ ریوڑ آخر کیوں دو ہفتوں سے ایک دائرے میں گھوم رہا ہے۔

    چین کی سرکاری نیوز سائٹ پیپلز ڈیلی نے 10 دن کے بعد اس عجیب و غریب واقعے کی سیکیورٹی فوٹیج ٹویٹ کی ہے، اسے ’بھیڑوں کا بڑا اسرار‘ قرار دیا جا رہا ہے، رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ بھیڑیں صحت مند ہیں، اور انھیں کوئی بیماری نہیں ہے، اور اسی وجہ سے بھیڑوں کے اس ’عجیب رویے‘ کی وجہ اب بھی ایک معمہ ہے۔

    ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینکڑوں بھیڑیں ایک ساتھ ایک فارم میں ایک جگہ کا چکر لگا رہی ہیں، جب کہ ان کے اردگرد موجود دیگر بھیڑیں بے پروا دکھائی دے رہی ہیں۔

    بھیڑوں کی مالکن میاؤ کا دعویٰ ہے کہ شروع میں چند بھیڑوں نے دائرے میں گھومنا شروع کیا تھا، پھر دھیرے دھیرے ریوڑ کی دیگر بھیڑیں بھی اس کے ساتھ ’چال‘ میں شامل ہوتی گئیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس بھیڑوں کے 34 احاطے ہیں، لیکن صرف 13 ویں احاطے کی بھیڑوں نے یہ عجیب رویہ دکھایا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عجیب و غریب رویے کی ایک وجہ ایک بیکٹیریائی بیماری ’لسٹریوسِس‘ (listeriosis) ہو سکتی ہے، اس کی وجہ سے جانور ایک دائرے میں گھومنے لگ جاتے ہیں، کیوں کہ اس بیکٹیریا کی وجہ سے دماغ کی ایک طرف مفلوج ہو جاتی ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھیڑوں کو یہ انفیکشن لاحق ہو جائے تو وہ علامات ظاہر ہونے کے بعد 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر مر جاتی ہیں۔

  • بھیڑوں اور بکریوں نے لوگوں کو کرونا ویکسین لگوانے پر کیسے راغب کیا؟

    بھیڑوں اور بکریوں نے لوگوں کو کرونا ویکسین لگوانے پر کیسے راغب کیا؟

    جرمنی میں زیادہ سے زیادہ افراد کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسی نیشن کی ترغیب دینے کے لیے بھیڑوں اور بکریوں کو بھی مہم میں شامل کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روٹی کے لذیذ ٹکڑوں کی بدولت تقریباً 700 بھیڑ اور بکریاں ویکسی نیشن مہم میں شامل ہوگئیں، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوانے کی ترغیب دینا تھا۔

    پیر کے روز جانوروں کو تقریباً 100 میٹر (330 فٹ) سرنج کی شکل میں ہیمبرگ کے جنوب میں شنورڈنگن کے ایک کھیت میں ترتیب دیا گیا۔

    اس موقع کے لیے چرواہے وائیبکے شمٹ کوچن نے اپنے جانوروں کے ساتھ مشق کرتے ہوئے کئی دن گزارے۔ وائیبکے شمٹ کوچن نے سرنج کی شکل میں روٹی کے ٹکڑے بچھا دیے، جنہیں بھیڑ اور بکریوں نے کھیت میں آنے کے بعد جلدی سے کھا لیا۔

    آرگنائزر ہانسپیٹر ایٹزولڈ کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ان لوگوں کے لیے تھا جو ابھی تک ویکسین لگوانے سے ہچکچا رہے ہیں۔

    جرمنی کی حکومت نے کرونا وائرس کی تازہ ترین لہر کو شکست دینے کی کوشش میں ایک تیز رفتار ویکسی نیشن مہم کو اپنی اولین ترجیح بنا لیا ہے۔ پیر تک جرمنی میں ویکسین کی دو خوراکیں لینے والوں کی تعداد 71 فیصد ہو چکی ہے۔

  • آسٹریلیا کے جنگلات سے ملی عجیب الخلقت مخلوق

    آسٹریلیا کے جنگلات سے ملی عجیب الخلقت مخلوق

    میلبورن : آسٹریلیا کے جنگل میں 5سال سے بے یارو مددگار گھومنے والی بھیڑ نے عجیب شکل اختیار کرلی، پہلی نظر دیکھنے والے اسے عجیب الخلقت مخلوق تصور کرتے ہیں۔

    آسٹریلیا کے بیابان میں گھومنے والی ایک جنگلی بھیڑ پر لدی 35 کلوگرام وزنی اون پاچ سال بعد ہٹالی گئی یہ اون پانچ سال تک نہ کاٹنے کی وجہ سے اس کے جسم پر موجود تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق باراک نامی اس بھیڑ کا جسم سالوں سے صفائی نہ ہونے کے باعث مٹی اور گرد سے بری طرح اٹ چکا تھا کیونکہ یہ بھیڑ مقامی افراد کی نظروں سے اوجھل رہی۔

    ایڈگر مشن فارم سینکچوری نامی جانوروں کی پناہ گاہ نے سوشل میڈیا  پر بتایا کہ اس بھیڑ کو کٹورین اسٹیٹ کے ایک جنگل میں پایا گیا اور میلبورن شہر کے شمال میں واقع پناہ گاہ لے جایا گیا۔

    پناہ گاہ کی بانی پیم آہرن نے آسٹریلیوی خبر رساں اداے کو بتایا کہ انہیں یقین نہیں آرہا تھا کہ اُون کی اس موٹی تہہ کے نیچے واقعی ایک زندہ بھیڑ تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس بھیڑ کا اونی کوٹ تقریباً پانچ سال سے نہیں اتارا گیا تھا۔

    دنبوں کے جسم سے اگر اُون نہ اتاری جائے تو انہیں چلنے میں مشکل پیش آتی ہے اور اگر ایک سال تک ان پر سے صفائی نہ کی جائے تو وہ خصوصاً آسٹریلیا کے جنگلات میں زیادی دیر زندہ نہیں رہ سکتے۔

    واضح رہے کہ اتنے زیادہ وزن میں زندہ رہنے کے باوجود "باراک” ورلڈ ریکارڈ نہ قائم کر سکی کیونکہ اس سے قبل سال2016 میں کرس نامی بھیڑ کے جسم سے 41 کلو بھاری اون ہٹائی گئی تھی۔

  • کھلا دروازہ دیکھ کر 200 بھیڑوں نے گھر پر دھاوا بول دیا

    کھلا دروازہ دیکھ کر 200 بھیڑوں نے گھر پر دھاوا بول دیا

    بن بلائے مہمان ہمیشہ ہی الجھن کا باعث بن جاتے ہیں، اور اگر یہ مہمان ایک 2 نہیں 200 ہوں تو میزبان کی حالت کا تصور کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک شخص کو بھی ایسے ہی 200 بن بلائے مہمانوں کو بھگتنا پڑ گیا، مزید ستم یہ کہ یہ مہمان انسان نہیں بلکہ 200 بھیڑیں تھیں۔

    کیلیفورنیا کے اس مضافاتی علاقے میں بھیڑیں عام انسانوں کے درمیان چلتی پھرتی نظر آتی ہیں۔ سال میں ایک بار انہیں 2 سے 3 دن کے لیے کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ یہ علاقے میں گھوم پھر کر خودرو اور غیر ضروری طور پر اگ آنے والی جھاڑیوں کو صاف کردیں۔

    ایسے ہی موقع پر اسکاٹ روسو نامی شخص نے جب اپنے گھر کے آگے سے بھیڑیں گزرتی دیکھیں تو اپنی بیٹی کو ان کا نظارہ دکھانے کے لیے گھر کا بیرونی دروازہ کھول دیا، تاہم یہ حرکت اسے خاصی مہنگی پڑی۔

    کھلا دروازہ دیکھ کر پہلے ایک بھیڑ نے اندر جھانکا اور اگلے ہی لمحے وہ گھر کی حدود میں گھس آئی۔ اس کے پیچھے چند مزید بھیڑیں اندر داخل ہوئیں اور اس سے پہلے کہ اسکاٹ وہاں تک پہنچ کر دروازہ بند کرتا درجنوں بھیڑیں ایک ساتھ اندر گھس آئیں۔

    معاملہ یہیں پر ختم نہں ہوا، بھیڑوں کو یہاں آتا دیکھ کر پیچھے موجود دیگر بھیڑیں بھی اندر آںے لگیں اور لمحوں میں گھر کا پچھلا حصہ تاحد نگاہ بھیڑوں سے بھر گیا۔

    یہ صورتحال گھر والوں کے لیے پریشان کن ہونے کے ساتھ ساتھ مضحکہ خیز بھی تھی۔ اسکاٹ نے بھیڑوں کے قریب پہنچ کر شور مچایا تاکہ وہ ڈر کر یہاں سے بھاگ جائیں مگر بھیڑوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔

    اس موقع پر جوڑے نے اپنے بچوں کو گھر کے اندر کر کے دروازہ بند کردیا تاکہ بھیڑیں انہیں کوئی نقصان نہ پہنچائیں۔

    اسکاٹ نے اپنی بیٹی کا کھلونا تمبورا اٹھا کر اسے بجانا شروع کردیا اور اس ترکیب نے کچھ کام کیا۔ بھیڑیں شور سے گھبرا کر باہر جانے لگیں۔

    اس موقع پر اسکاٹ کو لگا کہ بھیڑیں اس کے گھر کی لکڑی کی باڑھ کو توڑتی ہوئی باہر نکلیں گی لیکن خوش قسمتی سے وہ چھوٹے سے دروازے سے ہی ایک ایک کر کے باہر نکلیں اور بالآخر اسکاٹ کو ان مہمانوں سے نجات ملی۔

    گھر کے بیرونی حصے میں لگے کیمرے نے یہ سارا واقعہ فلمبند کرلیا اور جب اسکاٹ نے اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو لوگ اس عجیب و غریب حملے سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔

  • کیا بھیڑ اپنے ساتھیوں کو پہچان سکتی ہے؟

    کیا بھیڑ اپنے ساتھیوں کو پہچان سکتی ہے؟

    بھیڑوں میں انسانی چہروں کو شناخت کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن کیا بھیڑیں اپنے ساتھیوں کو بھی شناخت کرسکتی ہیں؟

    اس حقیقت کو جاننے کے لیے ماہرین نے ایک تجربہ کیا۔ ماہرین نے ایک گلے کی 2 بھیڑوں کی تصاویر کھینچیں اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا ان کی ساتھی بھیڑیں انہیں پہچان سکتی ہیں۔

    اس تصویر کو ایک جگہ اصل حالت میں رکھا گیا جبکہ دوسری تصویر میں تبدیلی کر کے ان بھیڑوں کے منہ کی جگہ دوسری بھیڑوں کا منہ لگا دیا گیا۔ اب دوسری تصویر میں بظاہر اجنبی بھیڑیں موجود تھیں۔

    گلے کی بقیہ بھیڑیں جب اس مقام پر داخل ہوئیں تو وہ اپنی ساتھی بھیڑوں کی تصویر کے پاس رک گئیں، اس جگہ بھیڑیں معمول کے مطابق چرتی اور ممیاتی رہیں۔

    اس کے برعکس جب وہ اجنبی بھیڑوں کی تصویر کے پاس پہنچیں تو انہوں نے اجنبی بھیڑوں کے قریب جانے سےگریز کیا۔ یہی نہیں ان کے ممیانے کی آواز بھی بلند ہوگئی جیسے اپنے بچوں کو کسی خطرے سے آگاہ کر رہی ہوں۔

    دوسری جانب کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بھیڑ انسانوں کے چہرے اور تاثرات پہچاننے کی غیر معمولی صلاحیت کی حامل ہوتی ہیں۔

    بھیڑیں اپنے نگہ بانوں کو نہ صرف پہچان سکتی ہیں بلکہ ان کے چہرے کے تاثرات کو بھی سمجھتی ہیں۔

  • بھیڑ میں انسانوں کو شناخت کرنے کی صلاحیت

    بھیڑ میں انسانوں کو شناخت کرنے کی صلاحیت

    یوں تو کئی جانور ایسے ہیں جو انسانی چہروں اور آوازوں میں شناخت کرنے کی تمیز رکھتے ہیں، تاہم ایک حیرت انگیز تجربے میں یہ صلاحیت بھیڑ میں بھی سامنے آئی۔

    مذکورہ تجربے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ بھولی بھالی سی بھیڑ ہماری توقعات سے کہیں زیادہ ذہین ثابت ہوسکتی ہے۔

    بھیڑ کی ذہانت کو جانچنے کرنے کے لیے 8 مشہور شخصیات کی تصاویر کا انتخاب کیا گیا جن میں سابق امریکی صدر بارک اوباما اور ہالی ووڈ اداکارہ ایما واٹسن شامل تھیں۔

    سب سے پہلے بھیڑ کو ایک تصویر دکھائی گئی اور اس تصویر کو دیکھنے کے بعد اسے اس کی پسندیدہ کھانے کی چیز بطور انعام دی گئی۔

    بعد ازاں بھیڑ کے سامنے دو تصاویر رکھی گئیں، ان میں ایک سے چہرہ بھیڑ پہلے دیکھ چکی تھی جبکہ دوسرا اس کے لیے اجنبی تھا۔ ماہرین یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ بھیڑ اسی تصویر کے سامنے جا پہنچی جسے وہ پہلے بھی دیکھ چکی تھی۔

    اس موقع پر اسے ایک بار پھر انعام سے نواز گیا۔

    یہی نہیں ماہرین نے مذکورہ شخصیات کی تصاویر کو مختلف انداز اور مختلف پوز میں پیش کیا تاہم ہر بار بھیڑ نے درست شخص کا ہی انتخاب کیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بھیڑ کی یہ صلاحیت ثابت ہونے کے بعد اس پر مزید تحقیقات کی جاسکتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔