Tag: shehbaz

  • منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کو شہبازاورحمزہ کیخلاف چالان جمع کروانے کیلئے آخری مہلت

    منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کو شہبازاورحمزہ کیخلاف چالان جمع کروانے کیلئے آخری مہلت

    لاہور : بینکنگ جرائم عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو چالان جمع کروانے کا آخری موقع دیتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں گیارہ دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بینکنگ جرائم عدالت کے جج سردار طاہر صابر نے شہبازشریف اورحمزہ شہباز کے خلاف شوگرمل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔

    شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر سے چالان کے بارے استفسار کیا تو ایف آئی اے نے بتایا کہ کیس کے اہم ملزم محمد عثمان نے ضمانت کروا لی ہے اور تحقیقات میں پیش نہیں ہو رہے۔

    تفتیشی آفیسر نے بتایا جن کے اکاونٹس میں منی لانڈرنگ کے پیسے آئے ان کے وارنٹ گرفتاری کا حکم بھی جاری نہیں ہوا، جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ تمام ملزمان کو تحقیقات میں پیش ہونے کا حکم دے رہے ہیں، اپ کو چالان جمع کروانے کے لیے آخری موقع دے رہے ہیں،ورنہ پوری تفتیشی ٹیم کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔

    شہباز شریف نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ان کا شوگر مل سے کوئی تعلق نہیں ہے، نہ ہی کوئی آمدن حاصل کی بلکہ اپنے دور حکومت کے فیصلوں سے اپنے بچوں اور خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچا۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق کیس کا چالان وقت پر جمع نہیں کروایا گیا اس پر تفتیشی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    جس پر عدالت نے قرار دیا کہ آپ تحریری درخواست جمع کروائیں،عدالت نے عبوری ضمانتیں کروانے ملزمان کو تحقیقات میں آج سے پیش ہونے کا حکم دیا ۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو چالان جمع کروانے کا آخری موقع دیتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں گیارہ دسمبر تک توسیع کردی۔

  • بلیک لسٹ معاملہ: شہباز شریف نے دائر درخواست واپس لے لی

    بلیک لسٹ معاملہ: شہباز شریف نے دائر درخواست واپس لے لی

    لاہور: ہائی کورٹ نے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی میاں شہباز شریف کی جانب سے دائر کی گئی متفرق درخواستیں نمٹادیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ جسٹس باقر علی نجفی نے کی۔

    سماعت کے آغاز پر شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا اور اسی صورت میں یہ درخواستیں قابل پیش رفت نہیں رہیں لہذا درخواستیں واپس لینے کی اجازت دے ۔

    اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواستیں واپس لینے کی مخالف کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے، کسی بھی فیصلے سے قبل درخواستوں پر پہلے حکومت کا موقف جائزہ لیا جائے۔

    جس پر شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ قانون میں درخواست واپس لینے کی ممانعت نہیں ہے. سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کی ادارے جتنے حکومت کے ہیں اتنے ہی عام شہری کے ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف کو درخواستیں واپس لینے کی اجازت دے دی۔

    شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اپوزیشن لیڈر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام چیلنج کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

  • اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع کردیں اور نیب کی ٹیم کو جیل میں شہباز شریف سے تفتیش کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے احتساب عدالت سے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے اجازت مانگ لی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف پنجاب پراونشنل بینک کے سی ای او سید طلعت کی تعیناتی کی غیر قانونی طور منظوری دینے کی انکوائری شروع کی گئی ہے، سید طلعت محمود کی تعیناتی میں بےضابطگیاں ہوئیں۔

    احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج شیخ سجاد احمد نے نیب کی تفتشی ٹیم کو جیل میں شہباز شریف سے تفتیش کی اجازت دے دی اور سپرٹنڈنٹ جیل کوٹ لکھپت کو باقاعدہ حکم نامے ارسال کردیا۔

    خیال رہے گذشتہ سال ستمبر میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب حکام نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے ، درخواست میں شہباز شریف نے استدعا کی ہے کہ ٹرائل باقاعدگی سے جوائن کرتا رہوں گا، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

  • شہباز شریف کی ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا

    شہباز شریف کی ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا

    لاہور :  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے احتساب عدالت  سے  ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کردی ، جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن کے روبرو شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔

    پیشی کے موقع پر احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور امیر مقام سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت پہنچے جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گٸے تھے۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز پیش نہ ہوئے ، احتساب عدالت نے سوال کیا کہ امجد پرویزکہاں ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اس لیے کیس کی سماعت ملتوی کی جائے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف گواہان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے جو جونیئر وکیل کے سامنے بھی ہو سکتا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ ان کے وکیل بیان ریکارڈ کرتے وقت موجود ہوں ۔

    شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود ان کے پاس میڈیکل بورڈ نہیں آیا، عدالت طاقت وار ہے بورڈ کو جہاں بھی طلب کر سکتی ہے، جس پر عدالت نے بتایا کہ اس حوالے سے حکم جاری کر دیا ہے۔

    شہباز شریف نے صوباٸی وزیر سبطین خان کے خلاف ریفرنس کا حوالہ دیا کہ اس معاملے کا نوٹس انہوں نے لیا اور نیب کو بھجوایا اس وقت نیب نے کہا کہ کیس نہیں بنتا اب 13 سال بعد ریفرنس داٸر کر دیا، چنیوٹ آٸرن عور سے چار ارب کا خزانہ نکلا جو میں نے بچایا نیب نے نہیں ۔

    عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی شہباز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریکارڈ سیمت گواہوں کو 6 جنوری کو دوبارہ طلب کر لیا ۔

    شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کردی ، جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا تو شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جج صاحب آپ اپنی پاور استعمال کریں۔

    فاضل جج نے کہا شہباز شریف آپ کی درخواست پر حکم نامہ جاری کرو ں گا ، آپ کوبکتر بند گاڑی سے بلٹ پروف گاڑی میرےحکم پردی گئی اور جب پاور استعمال کرنےکاوقت آئےگاتوپاوراستعمال کروں گا۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس :  شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    منی لانڈرنگ ریفرنس : شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد کردی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کیا، شہباز شریف نے کیس بدنیتی پرمبنی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت مین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہبازکیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےجج جسٹس جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔

    جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ :تمام ملزمان پہنچ گئے ہیں ، جس پر پولیس نے بتایا شہبا زشریف ابھی نہیں پہنچےوہ راستےمیں ہیں اور حمزہ شہبازسمیت ملزمان کی حاضری مکمل کرالی گئی ہے۔

    جیل حکام نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو عدالت میں پیش کیا ، جس کے بعد عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر دی اور ملزمان سے فرد جرم پر دستخط کرائے گئے۔

    عدالت میں شہباز شریف نےصحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا میں اپوزیشن لیڈر اوربڑی سیاسی جماعت کاصدر ہوں ، کیس بدنیتی پربنایا گیا ہے جس سے انکار کرتا ہوں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اعلی عدالتوں نے بھی نیب پر بہت سے سوالات اٹھائےہیں ، یہ ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے ، آج تک نیب ہمارےخلاف کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

    انھوں نے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا کہ فزیو تھراپسٹ ابھی تک نہیں ملا ، میری کمر کا درد بہت بڑھ چکا ہے ،آج سماعت تھی اس لیے کل مجھے اسپتال لے گئے،میں نے کہا مجھے ایمبولینس میں لے جائیں، مجھے بکتر بند گاڑی میں لے گئے،مجھے تکلیف دے کر انھیں خوشی ہوتی ہے۔

    جس پر عدالت نے کیا میاں شہباز شریف کوبٹھا دیا جائے،پہلے ہی ان کی کمر میں درد ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مختلف کیسزمیں مجھے گرفتار کیا ،آج تک مجھے پرایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی ، میں نے قوم کے کھربوں روپے 10سالوں میں بچائے،مجھے پر لگائے گئے الزامات بد نیتی پرمبنی ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ثابت نہیں ، میں اس قوم کا قابل فخر سپوت ہوں ، ہم نے اس خطے میں پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے اور بھارت کو معاشی میدان میں شکست دینی ہے۔

    انھوں نے عدالت میں مزید کہا کہ مجھ سمیت فیملی کیخلاف ناجائزمنی لانڈرنگ کیس بنایا گیا ، میں اس میں مکمل بےقصور ہوں، میں تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ،اپنی بےگناہی کیلئےثبوت عدالت کوفراہم کروں گا۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ فرد جرم پر قانونی جواب دیں تاکہ کارروائی آگے بڑھے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے چینی کی قیمت 40روپےمقرر کی، ہم نے اس آرڈر پر عمل کرایا فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی، میرے خاندان کو فیصلے سے نقصان ہوا مگرمیں نےعمل کرایا، مجھ سےغلطیاں ہوئی ہوں گی مگر میرے دور میں کرپشن نہیں ہوئی،

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کی مثال ہے ، اب تواعلیٰ عدالتوں سے بھی نیب کیخلاف فیصلےتواترسےآرہےہیں۔

    عدالت نے حمزہ شریف سے استفسار کیا آپ نے کچھ کہنا ہے ، جس پر حمزہ کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب ہوں ،نیب نے ہمارے خلاف بدنیتی سےکیس بنایا ، نیب کے لگائےگئے تمام الزامات غلط ہیں ، تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ، بے گناہ ہوں اپنی بےگناہی ثابت کروں گا۔

    عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادت کے لیے طلب کر لیا۔

  • سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    لاہور : شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے انکشاف کیا کہ سلیمان شہبازکےساٹھ کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کے لیے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا، قرض کے فرضی معاہدے بنائے گئے اور مفروضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلیمان شہباز نے دس کروڑ منتقل کرائے۔

    تفصیلات کے شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی کا بیان بھی سامنے آ گیا، جس میں مشتاق چینی نے بتایا کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 50 کروڑ روپے سے زائد کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 6 کروڑ روپے کی ٹی ٹیز لگوائیں، میں نے قاسم قیوم کو نقد 6 کروڑ روپے دیئے۔ قاسم قیوم نے وہ ٹی ٹیز لگوائیں اور یہ ظاہر کیا کہ یہ رقم مجھے باہر سے موصول ہوئی ہے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ 2014 میں مجھے سلمان شہباز کا کالا دھن سفید کرنے کے استعمال کیا گیا، مجھے کہا گیا کہ سلمان شہباز کے 60 کروڑ کو بلیک سے وائٹ منی میں منتقل کرنا ہے۔ میں نے بے بسی کا اظہار کیا تو کہا گیا صرف آپ کا اکاونٹ استعمال ہو گا، پرانے کاروباری تعلقات اور لالچ میں آ کر میں نے اجازت دے دی۔

    وعدہ معاف گواہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں سرکلر روڈ براںچ سے 21 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں، اسی سال پھر مشتاق اینڈ کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگائی گئیں، اس رقم کے برابر میں نے چیک کاٹ کر محمد عثمان کے حوالے کر دیئے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ وقار ٹریڈنگ کمپنی سے میرے اکاونٹ میں 10 کروڑ منتقل کئے گئے، اس رقم کے برابر کا چیک میں نے محمد عثمان کے حوالے کیا، سلمان شہباز نے ان ساری ٹرانزیکشن کے فرضی معاہدے تیار کروائے، معاہدوں کے مطابق 60 کروڑ کی رقم میں نے سلمان شہباز سے بطور قرض حاصل کی، فرضی قرضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلمان شہباز نے 10 کروڑ روپے میرے اکاونٹ میں منتقل کروائے تھے۔ میں اپنے عمل پر نادم ہوں اور معافی چاہتا ہوں۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ یاسر نے انکشاف کیا کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلیمان شہباز کے ساٹھ کروڑ روپے وائٹ کرانے کیلئے رابطہ کیا تھا، ٹی ٹیز کیلئے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق کے بیان منظر عام پر آ گیا ، یاسر مشتاق نے کہا ہے کہ ہماری کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلمان شہباز کی 60 کروڑ کی رقم وائٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا، انہیں بتایا کہ رقم وائٹ کرنا ہمارے بس کی بات نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹی ٹیز لگوانے کے لیے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استمعال کریں گے۔

    یاسر مشتاق کا کہنا تھا کہ پرانے کاروباری تعلقات ہونے کی بنا پر ہم نے اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دی، چیف منسٹر کا بیٹا ہونے کے باعث ہمارا سلمان شہباز کو انکار کرنا نا ممکن تھا، سال 2014 میں بیرون ملک سے 21 کروڑ سے زائد رقم ہماری کمپنی کے اکاؤنٹ میں آئی، جیسے جیسے رقم اکاؤنٹ میں آتی، ہم چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دے دیتے تھے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ محمد عثمان کے کہنے پر الفلاح بینک میں سرکلر روڈ برانچ میں ایک اور اکاؤنٹ کھلوایا، اسی برانچ میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ پہلے سے  موجود تھا، اس اکاؤنٹ میں بیرون مختلف اکاؤنٹس سے 29 کروڑ سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی ٹی ٹی لگوائی گئیں۔

    یاسر مشتاق نے مزید بتایا کہ سلمان شہباز نے اپنے ملازم طاہر نقوی کے نام پر وقار ٹریڈنگ کمپنی بھی بنائی۔ اس اکاؤنٹ سے بھی 10 کروڑ مشتاق اینڈ کمپنی کے نام بذریعہ چیک ٹرانسفر کئے گئے۔

    خیال رہے شہباز شریف فیملی کے خلاف یاسر مشتاق سمیت چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

  • چیف الیکشن کمشنرکا تقرر ، شہباز شریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوا دیے

    چیف الیکشن کمشنرکا تقرر ، شہباز شریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوا دیے

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنرکےتقررکیلئے3نام وزیراعظم عمران خان کوبھجوادیے، جس میں ناصرمحمودکھوسہ،جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ، جس میں شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے 3 نام بھجوادیئے ہیں، خط میں ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمدتارڑ کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔

    شہباز شریف نے خط میں کہا ہے کہ میری دانست میں یہ شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب،اہل ہیں ، بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کیلئے یہ 3 نام زیر غور لائیں ، امید کے ساتھ 3 نام بھجوا رہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملےگا۔

    خط میں کہا گیا 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی 5سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے، الیکشن کمیشن کے 2ارکان کے منصب بھی تاحال خالی ہیں، الیکشن کمیشن کا بینچ کم ازکم 3ارکان پرمشتمل ہونا چاہئے، چیف الیکشن کمشنر اور زائد ارکان کا تقرر نہ ہوا تو الیکشن کمیشن غیرفعال ہوجائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا آرٹیکل 213 ٹو اے کا تقاضا ہے، وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کریں، آئین کے تحت آپ کو مشاورت کا عمل بہت عرصہ قبل شروع کرنا چاہیے تھا، امید ہے کہ ان افراد کی اہلیت کی آپ پذیرائی کریں گے۔

    خط میں کہا گیا وزیراعظم قانون کے مطابق فوری یہ نام زیر غور لائیں اور مزید وضاحت یا معلومات درکار ہو تو آپ کو فراہم کردی جائے گی، الیکشن کمیشن ارکان کے تقرر کے لئے اتفاق رائے پر مبنی مشاورت ضروری ہے، مشاورت کے لئے عدالت عظمیٰ نے فیصلوں کے ذریعے رہنمائی مہیا کردی ہے،

    شہبازشریف نے 2صفحات کے خط میں عدالت عظمیٰ کے نظائر کی تفصیل بھی درج کی ہے اور کہا ہے کہ بدقسمتی سے مشاورت میں کمیشن ارکان پر اتفاق رائے نہ ہونے سے تعطل پیدا ہوا، آپ پر زور دیتا ہوں اتفاق رائے کے لئے اس مرتبہ مخلصانہ اور سنجیدہ کوشش کریں۔

    خط میں شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان پر معاملے میں فوری کارروائی کے لئے زور دیا ہے۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرسردار رضا چھ دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، لیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا، سرداررضا نے 6 دسمبر2014 کو عہدہ سنبھالا تھا۔‏

  • ضمانت منسوخی کیس : شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری،  2 مئی کو طلب

    ضمانت منسوخی کیس : شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری، 2 مئی کو طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخی کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹسز جاری کردیئے اور دونوں کو آئندہ سماعت پر 2 مئی کو طلب کرلیا ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور فوادحسن فواد کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی۔

    وکیل نعیم بخاری نے کہا آشیانہ ہاؤسنگ سستےگھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی،ن احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہےآپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا۔

    وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں۔

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل  بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں،  آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی  اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنےکی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60  لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرےکنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا،  ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز کا کہنا تھا ہائی کورٹ نےضمانت کےکیس میں الزامات ہی مستردکردیے، ہائی کورٹ نےقراردیاتمام ٹھیکےمیرٹ پردیےگئے، نعیم بخاری نے کہا عدالتی فیصلےسےٹرائل بری طرح متاثرہوگا، ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، نعیم بخاری

    وکیل کا مزید کہنا تھا شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کےماسٹرمائنڈ ہیں، آشیانہ کاٹھیکہ بدنیتی کی بنیادپرمنسوخ کرایاگیا، انھوں نےلینڈڈویلپمنٹ کمپنی کےسربراہ کوبلاکرہدایات دیں اور ان کی ہدایات پر9 فیصلے ہوئے، 8 نے احدچیمہ کے ہاتھ مضبوط کیے۔

    نیب وکیل نے کہا فوادحسن فواد کیخلاف آمدن سےزائداثاثوں کابھی کیس ہے،فوادحسن فوادنےراولپنڈی میں عالی شان پلازہ تعمیرکیا، احدچیمہ جیل میں ہے تو شہباز شریف اور فوادحسن فوادباہرکیسے؟ن کیس کے2ملزمان مفرورجبکہ 2وعدہ معاف گواہ بن گئے،نعیم بخاری

    سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں کو 2مئی کو طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے شہباز شریف کی ضمانت کےفیصلےکیخلاف اپیل کر رکھی ہے، 9اپریل کی سماعت نیب ایڈیشنل پراسیکیوٹرکی عدم دستیابی پرملتوی کر دی گئی، نیب کی جانب سے پیروی کیلئےسینئرقانون دان نعیم بخاری کومقرر کیا گیا ہے اور نعیم بخاری نے کیس کی سماعت 24 اپریل کےبعدمقررکرنےکی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    یاد رہے نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہائی کورٹ نے حقائق کے برعکس شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہبازشریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگرملز کیس میں قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا، انہوں نے اختیارات سے بھی تجاوز کیا، نیب نے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ شہبازشریف کی ضمانت منظور کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ 14 فروری کولاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی رمضان شوگرملز، آشیانہ اسکینڈل میں ضمانت منظورکی تھی۔

  • اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لندن روانہ

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لندن روانہ

    لاہور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف لندن روانہ ہوگئے، وہ لندن میں 10 سے 12 دن قیام کریں گے، لاہور ہائی کورٹ نے چند روز پہلے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف غیرملکی ائیرلائین سے لندن روانہ ہوگئے، وہ دوحہ کے راستے لندن پہنچیں گے، جہاں دس سےپندرہ دن قیام کریں گے ۔

    روانگی سے قبل شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کہنا تھا کہ اللہ نے میرے چھوٹے بیٹے کو فرزند اور بڑے کو شادی کے 20 سال بعد بیٹی سے نوازا، پوتی کاپیدائش کے ایک ہفتے بعد لندن میں دل کا بڑا آپریشن ہوا، میں ای سی ایل میں نام ہونے کی وجہ سے پوتے پوتی کو نہیں دیکھ سکا۔

    اپوزیشن لیڈر نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا عدالتی حکم پرمجھےضمانت ملی،نام ای سی ایل سےنکالاجاچکاہے ، پوتے،پوتی کودیکھنےلندن جارہاہوں،اپناطبعی معائنہ کراؤں گا اور انشااللہ جلد وطن واپس آؤں گا۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے نیب طلبی کےنوٹس کواہمیت نہ دی اور پیش نہیں ہوئے تھے، شہبازشریف کو آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں طلب کیاگیا تھا۔

    یاد رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، ان کا نام گزشتہ ماہ نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔