Tag: shehbaz sharif

  • شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس

    شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی زیرصدات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق  شہباز شریف کے زیرِ صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں  بتایا گیا کہ  گزشتہ مالی سال میں 160 ارب روپے ریکور کیے گئے ہیں۔

    اجلاس میں کمیٹی نے سوال کیا کہ مالی بےضابطگی میں ملوث ریٹائرڈافرادکے خلاف کیاکارروائی ہوتی ہے؟، جس پر آڈٹ حکام نے جواب دیا کہ ریٹائرڈسرکاری ملازمین کی پنشن یاجائیدادسےریکوری کی جاتی ہے۔ اس موقع پر شہباز شریف نے  کہا کہ  جن سےریکوری ہوئی ان کےخلاف کارروائی کی رپورٹ دیں، اس موقع پر کمیٹی کے رکن  شبلی فراز نے کہا کہ دوران سروس ملازمین سےریکوریوں سےمتعلق بھی ڈیٹادیں۔

    اس موقع پر شہباز شریف نے سوال کیا کہ منصوبےمیں مقررہ مدت سےزیادہ وقت لگےتوکیاکرتےہیں، جس پر  آڈٹ حکام نے جواب دیا کہ مقررہ مدت اورزائداخراجات کی آڈٹ حکام نشاندہی کرتےہیں۔ اس پر شہباز شریف نے ہدایت کی کہ  کمیٹی کےاراکین کوپیپراقوانین کی کاپی دی جائے۔

    اجلاس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آڈیٹر جنرل کے 30دفاتر ہیں جن میں 4ہزار سے زائد اہلکار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا   کہ مالی سال دو ہزار سترہ اٹھارہ میں 160 ارب ریکورکیے جبکہ  اسی دورانیے  میں ادارے کے اخراجات 4ارب ساٹھ کروڑ روپے رہے۔

    آڈیٹرجنرل کےدائرہ اختیارمیں سالانہ47ہزارشعبہ جات اورمنصوبےآتےہیں اور ان میں سے محض 20فیصد کا آڈٹ ہوپاتاہے۔2016-17ادارےنے70ارب 92کروڑ86لاکھ ریکورکئے۔ آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ سال میں آڈیٹرجنرل کےپاس18043آڈٹ اعتراضات زیرالتواء ہیں،زیادہ  مالی سال18-2017کے3098آڈٹ اعتراضات زیرالتواہیں۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ادارہ آئین کی شق 168اور171 کے تحت کام کر رہا ہے اور ہمارے کام کامقصداداروں میں شفافیت کویقینی بنانا ہے۔آڈیٹرجنرل کا کہنا ہے کہ ادارہ پارلیمنٹ اورانتظامیہ کےساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

  • شہبازشریف آج  اے پی سی کی صدارت کریں گے

    شہبازشریف آج اے پی سی کی صدارت کریں گے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف آج پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(اے پی سی) کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے۔

    پروڈکشن آرڈر کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف 28،31 دسمبر اور یکم جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کریں گے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کی منظوری کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری نے جاری کیے۔

    پروڈکشن آرڈر کی کاپی چیئرمین قومی احتساب بیورو نیب ڈی جی (نیب) اور متعلقہ حکام کو بھی ارسال کردی گئی۔

    اس سے قبل رواں سال 10 اکتوبر کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 17 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

    شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں قائد خزب اختلاف شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

    بعدازاں پی اے سی کا چیئرمین منتخب ہونے پر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تمام اراکین کے اعتماد کا مشکور ہوں، سب کوساتھ لے کرچلوں گا، احتساب کا عمل شفاف ہوگا۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں سال اکتوبرمیں شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں احتساب عدالت میں ضمنی ریفرنس دائر کردیا۔

    احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں شہبازشریف سمیت احدچیمہ، فواد حسن فواد، ندیم ضیاء، کامران کیانی، شاہد شفیق، بلال قدوائی، منیر ضیاء، خالد حسین، علی ساجد، چوہدری شفیق اور امتیاز حیدر نامزد ہیں۔

    ریفرنس 3 والیمز اور ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہبازشریف نے 2014 میں ٹھیکہ منتقلی اورمنسوخی پرغیرقانونی احکامات دیے۔

    نیب کے مطابق مارچ 2014 میں شہباز شریف نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا دورہ کیا، انہوں نے پی ایل ڈی سی کا بڈنگ پراسس روکنے کا حکم دیا۔

    نیب نے ضمنی ریفرنس میں کہا کہ پی ایل ڈی سی دسمبر2013 میں آشیانہ اقبال پراجیکٹ کو چلا رہی تھی، شہباز شریف نے سائٹ وزٹ کرکے پراجیکٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، خود فیصلہ کیا کہ پراجیکٹ پبلک پارٹنرشپ ماڈل میں منتقل کیا جائے۔

    آشیانہ اسکینڈل کا پس منظر


    نیب لاہور نے رواں سال اکتوبرمیں شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 21 فروری کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیرقانونی طورپرالاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    اس سے قبل نومبر2017 میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

  • شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد خزب اختلاف شہبازشریف بلامقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے شہبازشریف کا نام شیخ روحیل اصغر نے تجویز کیا، ملک عامر ڈوگر اور مشاہد حسین سید نے شہبازشریف کے نام کی تائید کی۔

    پی اے سی کا چیئرمین منتخب ہونے پر شہبازشریف نے کہا کہ تمام اراکین کے اعتماد کا مشکور ہوں، سب کوساتھ لے کرچلوں گا، احتساب کا عمل شفاف ہوگا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ احتسابی عمل کوبہتر بنانا ضروری ہے، پی اے سی ایک موثرفورم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ دورکے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینے کے لیے کنوینربناؤں گا۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے شہبازشریف کو پی اے سی کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا لیکن حکومت کے انکار کے بعد معاملے پر سخت ڈیڈ لاک تھا۔

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق


    بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیردفاع پرویز خٹک کی جانب سے اپوزیشن سے معاملات طے کرنے کے بعد حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نامزد کرنے کا اختیار اپوزیشن کو دے دیا تھا۔

  • پارلیمنٹ ہاؤس میں شریف برادران کی ون آن ون ملاقات

    پارلیمنٹ ہاؤس میں شریف برادران کی ون آن ون ملاقات

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے شہباز شریف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی جس میں احتساب عدالت کے متوقع فیصلے سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں شریف برادران کی ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں احتساب عدالت کے متوقع فیصلے پرگفتگو کی گئی۔

    عدالتی فیصلہ حق میں آنے پرخاموشی اختیار کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا جبکہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ آنے پرعوامی رابطہ مہم شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل نوازشریف آج گیٹ نمبر پانچ سے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے اور راہداری میں بھی وہ شہبازشریف سے سرگوشیوں میں بات کرتے رہے،اس دوران زیادہ تر بات نوازشریف نے کی، شہبازشریف سنتے رہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا


    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس پر فریقین وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔

    نوازشریف کی جانب سے ایک ہفتے کی مہلت کی درخواست کی گئی تھی جسے نیب کے اعتراض کے بعد عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ


    واضح رہے کہ رواں سال 6 جولائی کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو 10 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی تھی جسے بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کردیا تھا۔

  • آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    اسلام آباد: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل سےمتعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈرشہباز شریف اور فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والی سماعت میں جسٹس عظمت سعید نے نیب کے وکیل سے ریفرنس فائل ہونے کے بارے میں استسفار کیا جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ چیئر مین نے دستخط کردیے ہیں جلد ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ  بلال قدوائی،امتیاز حیدر کےخلاف ریفرنس فائل ہوچکاہے،منیرضیااورعلی سجادکے خلاف بھی ریفرنس فائل ہو چکا ہے ،بلال قدوائی اور امتیاز حیدر نیب ریمانڈ مکمل کر چکے ہیں  اور نیب کو تخقیقات کے دوران میرے ملزمان سے کچھ نہیں ملا ۔

    ملزمان کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں صرف وکلاء  باہر ہیں باقی سب جیل میں ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ’ہم نہیں چاہتے کہ انصاف کا قتل ہو ، ایسےکسی شخص کوجیل میں نہیں ہونا چاہتےجس کا جانا نہیں بنتا‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنس دائر ہونے دیں، ریفرنس دائر ہونے کے بعد تمام کیس ساتھ سنیں گے۔ عدالت  نے کیس موسم سرماکی چھٹیوں کےبعد مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کےتفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔

    یاد رہے  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام طویل عرصے  لیا جارہا ہے ۔ احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو 13 دسمبر تک جیل بھجوادیا تھا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

     ،آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال  کروعدہ معاف گواہ بن گئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں ہیں، اس لیے انہیں ریمانڈ ختم ہونے پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے، احتساب عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کی درخواست منظور کر لی اور ہدایت کی کہ اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر رہیں گے۔

    احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہباز شریف کے لاہور واپس آنے پر جیل حکام عدالت کو آگاہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ کی جانب سے بھی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا اور عدالت سے استدعا کی کہ راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے شہباز شریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا، جو ختم ہونے کے بعد پولیس نے توسیع کی درخواست دائر کی۔

    واضح رہے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے لاہور کی احتساب عدالت نے ریمانڈ پر شہباز شریف کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے انھیں کوٹ لکھپت جیل لاہور سے اسلام آبادپہنچا دیا گیا تھا اور اسلام آباد میں شہبازشریف کی منسٹرکالونی رہائش گاہ کوسب جیل قراردیا گیا تھا۔

  • شہبازشریف سے ملاقات ہوئی، ان کی صحت سے متعلق پریشان ہوں‘ تہمینہ درانی

    شہبازشریف سے ملاقات ہوئی، ان کی صحت سے متعلق پریشان ہوں‘ تہمینہ درانی

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی اہلیہ تہمنیہ درانی کا کہنا ہے کہ خاوند سے ملاقات کے بعد ان کی صحت سے متعلق بہت پریشان ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تہمینہ درانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہبازشریف لندن میں باقاعدگی سے ٹیسٹ کرا رہےتھے اور اسلام آباد میں ان کے خون کے نمونوں میں کچھ غیرمعمولی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ شہبازشریف کے چیک اپ کے لیے میڈیکل بورڈ کیوں نہیں بنایا گیا، ان کی صحت سے متعلق پریشان ہوں۔

    اسلام آباد: شہبازشریف کا نجی اسپتال میں طبی معائنہ مکمل


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو طبی معائنے کے لیے اسلام آباد کے نجی اسپتال لایا گیا تھا جہاں ان کے 3 سی ٹی اسکین کیے گئے تھے۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا


    واضح رہے نیب لاہور نے گزشتہ ماہ 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد: شہبازشریف کا نجی اسپتال میں طبی معائنہ مکمل

    اسلام آباد: شہبازشریف کا نجی اسپتال میں طبی معائنہ مکمل

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا اسلام آباد کے نجی اسپتال میں طبی معائنہ مکمل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو آج صبح طبی معائنے کے لیے اسلام آباد کے نجی اسپتال لایا گیا جہاں ان کے 3 سی ٹی اسکین کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کی تجویز پر نجی لیبارٹری میں شہبازشریف کے 3 سی ٹی اسکین کیے گئے جس کے بعد انہیں اسپتال سے روانہ کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سی ٹی اسکین کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ کا اجلاس کل ہوگا جس کے بعد انہیں لاہور روانہ کیا جائے گا۔

    شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ، بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف‘ ذرائع


    یاد رہے کہ 2 روز قبل قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد شہبازشریف کو لاہور منتقل نہیں کیا گیا تھا، طبی معائنے کی وجہ سے انہیں سب جیل قرار دیے گئے منسٹرز انکلیو میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    شہبازشریف کا گزشتہ ہفتے 22 نومبر کو احتساب عدالت میں کہنا تھا کہ کینسر سے صحت یاب ہونے کے باوجود انہیں طبی علاج فراہم نہیں کیا جا رہا۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا


    واضح رہے نیب لاہور نے گزشتہ ماہ 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔