Tag: shehbaz gil

  • ‘اب مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں’

    ‘اب مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے کلاشنکوف کا تحفہ دیا تھا جو توشہ خانہ میں پڑی ہے،مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسکیننگ کے بعد انہیں عمران خان کیخلاف کچھ نہیں ملا، انہیں ایسا کچھ نہیں ملا کہ عمران خان کا کوئی رشتےدارحکومت میں ہو یا عمران خان کے توسط سے لگا ہوں، ان کو ایسا کچھ بھی نہیں ملا کہ عمران خان کےاکاؤنٹ سےاربوں نکلےہوں۔

    شہباز گل نے کہا کہ توشہ خانہ سوائے شوشہ خانہ کے کچھ نہیں ہے، عمران خان کوملنے والے 1 تحائف کا قانون کے مطابق ریوائس کرایا، توشہ خانہ میں تحائف لےجانے کیلئے ادائیگی 15سے بڑھاکر 50 فیصد کی گئی، عمران خان نے50فیصد کےحساب سےایک ایک پیسہ جمع کرایا، آزادانہ کمیٹی نےان تحائف کی ویلیوایشن کی، عمران خان نے بینک کے ذریعے پیسے جمع کرائے اور تمام تحائف کو ڈکلیئرڈ کرایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ملائیشیا سے تحفے میں گاڑی ملی تھی، لیکن وہ گاڑی نہیں لی کیونکہ قانون میں اجازت نہیں جبکہ آصف زرداری اور نوازشریف تو گاڑیاں بھی لے گئے تھے، یہ دونوں 10 فیصد پیسے جمع کروا کر گاڑیاں لیکر گئے تھے صرف یہی نہیں بلکہ یہ زلزلہ زدگان کا ہار تک چوری کرکے لے گئے تھے جس کو بعد میں نکلوایا گیا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ ایک محترمہ پنجاب میں ہیلی کاپٹر کے جھولے لیا کرتی تھیں، آج کل وہ وزیراعظم آفس میں گھوم رہی ہیں، سناہےاس محترمہ نےایک دفتر کا دروازہ پاؤں کی ٹھوکر سے کھولا ہے، کابینہ ڈیژن نے ان سے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر چیز ریکارڈ ہے، باجی کو کیبنٹ ڈویژن نے کہا کہ جھوٹ مت پھیلائیں سبکی ہوگی لیکن محترمہ نے کہا آپ لسٹ تو دیں تمام چیزیں ہمارے کھاتے میں ڈالنی ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ مجھےشک ہےکہ یہ لوگ اب وہاں سے کچھ چوری نہ کرلیں، سعودی عرب نے کلاشنکوف کا تحفہ دیا تھا 32606کلاشنکوف کا نمبر ہےج وریکارڈ کے مطابق توشہ خانہ میں ہے، مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف قوم کے پیسے پر ذاتی دورے کرتے تھے، زرداری نے دبئی کےذاتی 51 دورے کیےتھے، کیا عمران خان نے ایک بھی ذاتی دورہ کیا؟ کیا عمران خان نے کوئی پلاٹ بنایا یا خریدا؟ نہیں کیونکہ عمران خان کو قوم اور قوم کے پیسوں کی فکر تھی، اگرعمران خان نہ ہوتا توہم نےبھی باز نہیں آنا تھا لیکن عمران خان کے ڈنڈے کا سب کو ڈر تھا، آپ جوچاہےالزام لگالیں قوم کوپتہ ہے کہ عمران خان وفادار لیڈر ہے، وہ ایک بلا سائن کردے تو اس سے زیادہ مہنگا بک جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو لایا گیا ہے اور اس امپورٹڈ حکومت کے وزیراعظم ہاؤس میں آج شام کوٹ لکھپت جیل کے تمام لوگوں کا افطار ہے، جو انہیں اندر چھپا کر موبائل فراہم کرتے تھے وہ بھی افطاریاں کرینگے، پوری جیل کوآج عوام کے پیسوں پرافطاری کرائی جارہی ہے، یہ آپ کےباپ کا پیسہ نہیں عمران خان نے تنکا تنکا کرکے جوڑا تھا۔

  • کدھر گئے آپ کےامریکی وینٹیلیٹر؟ شہبازگل

    کدھر گئے آپ کےامریکی وینٹیلیٹر؟ شہبازگل

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے بجلی کی قیمت میں اضافے پر حکومت کیخلاف طنز کیا ہے اور کہا ہے کہ کہاں گئے آپ کے امریکی وینٹیلیٹر؟

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر طنز کیا ہے۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ بریکنگ نیوز، بجلی 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی، نوٹیفکیشن جاری۔

    انہوں نے مزید لکھا کہ آپ کو تو امریکا نے ہر چیز سستی کرکے دینی تھی لیکن آتے ہی چینی، بجلی اور ہر چیز مہنگی کردی گئی۔

     

    شہباز گل نے لکھا ککہ کدھر گئے آپ کے امریکی وینٹیلیٹر؟ آپ تو خود کو بھکاری کہتے تھے، آپ کیسے بھکاری ہیں کہ کوئی بھیک نہیں دیتا۔

  • ‘کل کو ہوسکتا ہے جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا جائے’

    ‘کل کو ہوسکتا ہے جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا جائے’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ ابھی تو نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالا ہے، کل کو ہوسکتا ہے جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا جائے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس پر فرد جرم لگنا تھی وہ آج وزیراعظم کا امیدوار ہے اور آج مقصود چپڑاسی کے پارٹنر وزیراعظم بنیں گے۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ کل کو کوئی بھی 12،10ارب لگا ئے اور حکومت ختم کرادے، ہندوستان بھی پیسے لگا کر حکومت ختم کراسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل جو ہوا ہم توقع نہیں کررہے تھے، عوام خود باہر نکلے ہیں، قومی اداروں کی ہم عزت کرتے ہیں۔

    اسٹاپ لسٹ‌ میں‌ نام ڈالے جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں‌ شہباز گل نے کہا کہ ابھی تو نام اسٹاپ لسٹ میں‌ ڈالا ہے کل کو ہوسکتا ہے جیل کی سلاخوں‌ میں‌ ڈال دیا جائے.

  • یہ آئین، قانون کو نہیں مانتے اب عدالتوں کو ماننے سے انکاری ہیں، شہباز گل

    یہ آئین، قانون کو نہیں مانتے اب عدالتوں کو ماننے سے انکاری ہیں، شہباز گل

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اگرعدالت کا یہ فیصلہ آیا تو منظور نہیں ہوگا، آئین وقانون کو نہ ماننے والے اب عدالتوں کو ماننے سے انکاری ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمٰن نے کل رات بیان دیا ہے کہ اگر عدالت کا یہ فیصلہ آیا تو منظور نہیں ہوگا، پریس کانفرنس کی ٹائمنگ اورمواد دیکھیں توسوالیہ نشان پیدا ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن نے کہا ہے اگر عدالت کا یہ فیصلہ آیا تو ہم عوام میں جائیں گے، اگر عدالت کا فیصلہ نہیں ماننا تو آپ کا وکیل سپریم کورٹ میں کیا کررہا ہے۔

    شہباز گل نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے احاطے میں ایک سیاسی لیڈر نے شرمناک حرکت کی، انہوں نے گھٹیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرمن نازی اور پاکستان کے نیازی ، نازی وہ تھے جنہوں نےانسانیت کا قتل کیا، اس شخص نے اسی طریقے سے نازی اور نیازی کو ملا دیا اس شخص نےایسےکہا جیسےنیازیوں نے یہ کام کیے ہیں۔ شہباز شریف نے پورے نیازی قبیلے کو ہٹلر سے ملا دیا، ان کی پارٹی میں جونیازی ہیں وہ شرم کریں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنے بیان پر نیازی قوم سے معافی مانگیں ورنہ میانوالی میں ان کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا ک ہ یہ فرح خان کا سوال پوچھتے ہیں، فرح تو آپ کے لیگی رہنما کی بہو ہے آپ جواب دیں، اگر ہمارا کوئی فرد کرپشن میں ملوث ہے تو کیس کرائیں،کرپشن ثابت ہوئی تو ہم اس کے خلاف بات کریں گے۔

    شہباز گل نے کہا کہ دونوں باپ بیٹے کا مقابلہ چلتا رہتا ہے، بیٹا لاہور ہوٹل کا وزیراعلیٰ ہے اور باپ اسلام آباد میں ہوٹل کا وزیراعظم، لگتا ہے کہ مقصود چپڑاسی کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا پڑے گا۔

    وزیراعظم کے سابق مشیر کا کہنا تھا کہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ پاکستان کا جمہور اصل وارث ہے، قوم کو عمران خان کا بھی معلوم ہے اور ان کا بھی معلوم ہے۔

    شہباز گل نے آخر میں کہا کہ پی ٹی آئی کے دو بیرون ملک جلسوں کے لیے بیرون ملک جارہا ہوں اور بتا کر جا رہا ہوں کہیں یہ نہ کہنا کہ بھاگ گیا ہوں۔