Tag: shehbaz sharif

  • نیب نے شہباز شریف کو 9 اپریل کو طلب کرلیا

    نیب نے شہباز شریف کو 9 اپریل کو طلب کرلیا

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے 9 اپریل کو طلب کرلیا، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) شہباز شریف سے تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 9 اپریل کو طلب کرلیا۔ نیب نے انہیں دیے گئے سوالات کے جواب کے لیے طلب کیا ہے۔

    نیب نے 20 نومبر 2018 اور 3 دسمبر 2018 کو شہباز شریف کو سوالات دیے تھے۔

    نیب نے گزشتہ ماہ شہباز شریف کی 2 بیگمات کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں۔ نصرت شہباز 69 لاکھ 56 ہزار 5 سو شیئرز کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں 4 کنال کے پلاٹ اور ایک ایکڑ بیش قیمت زمین کا انکشاف ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق 96 ایچ ماڈل ٹاؤن کی رہائش اور مری کا گھر نصرت شہباز کے نام ہیں، جن کی مالیت 18 کروڑ 65 لاکھ 81 ہزار 384 روپے ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے تہمینہ درانی کو ڈیفینس سمیت 8 قیمتی پراپرٹیز تحفے میں دے رکھی ہیں، تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں 4 کنال کا پلاٹ اور 1 ایکڑ بیش قیمت زمین بھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 22 کروڑ 56 لاکھ 35 ہزار 970 جبکہ تہمینہ دروانی 57 لاکھ 65 ہزار کی مالک ہیں، نصرت شہباز کے پاس قصور اور فیروز والا میں 810 کنال کی زرعی زمین بھی ہے، جس کی مالیت صرف 26 لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے۔ خط وزیر اعظم عمران خان کے دستخط کے ساتھ شہباز شریف کو بھیجا گیا ہے۔

    خط میں وزیر اعظم نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ کے خط میں قانونی قباحت نہیں تھی تاہم ان کا خط واپس لیا جا چکا ہے، سیکریٹری کی جانب سے لکھا گیا خط میری ہدایات کا متن تھا۔

    وزیر اعظم کے خط میں کئی عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ خط میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعظم تمام خالی آسامیاں بر وقت پوری کرنی ہے۔ خالی آسامیاں آئینی انداز میں پر کرنے کے لیے پر عزم ہوں۔

    خط میں مشاورت سے متعلق سورۃ بقرہ کی آیات کا ترجمہ بھی درج ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 26 مارچ کا خط تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرتا ہے، خط با مقصد، نتیجہ خیز مشاورت کی نیت سے لکھا گیا۔ ’خط میں زور دیتا ہوں مشاورتی عمل کا حصہ بنیں‘۔

    وزیر اعظم نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ جواب میں تحریری طور پر آپ بھی ارکان کے لیے نام نامزد کریں، مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بنتے تو سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ آپ آئینی عمل سے احتراز برت رہے ہیں۔ ’عدم تعاون کی صورت میں آئینی طریقہ کار پر عمل کریں گے‘۔

    اس سے قبل ایک بار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پارلیمان پر عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ اربوں کے اخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سے حزب اختلاف کا ایک مرتبہ پھر واک آؤٹ ظاہر کرتا ہے شاید یہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقات نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا درخواست کے باوجود آج بھی نوازشریف کی تیمارداری سےروک دیا گیا، میں اور خاندان کے افرادنوازشریف سےہفتے میں 3،2بار ملتے تھے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملاقات کیلئے اب صرف جمعرات تک محدود کردیاگیا، ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیاد پرضمانت کی درخواست پر نیب کوچھبیس مارچ کیلئےنوٹس جاری کردیا ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نوازشریف نے جلسے اور ریلیوں کے ساتھ ٹرائل کا بھی سامنا کیا، دیکھناہےمرض پہلے جیسا ہے یا بگڑگیا ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دارعمران خان اورحکومت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، شہباز شریف

    انھوں نے کہا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں سرکارکا ایک دھیلہ بھی استعمال نہیں کیا ، علاج پراخراجات خود برداشت کیے، نہ سرکاری دورے کیے، بیرون ملک علاج ذاتی خرچ پرکرایا۔

    شہبازشریف نے کہا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دار عمران خان اورحکومت ہوگی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : شہبازشریف نے نئی جے آئی ٹی کے سامنے  پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : شہبازشریف نے نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنےوالی نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش  ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا ، شہباز شریف الزامات  سے ایک گھنٹے زائد وقت پوچھ گچھ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے طلبی پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پیش ہوئے، چھ رکنی جے آئی ٹی نے آئی جی موٹروے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں ایک گھنٹے زائد وقت پوچھ گچھ کی، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا۔۔

    شہبازشریف اپنےاوپرلگنےوالےالزامات سےمتعلق جےآئی ٹی میں جواب داخل کرایا، جے آئی ٹی نےشہباز شریف کو آج طلب کر رکھا تھا۔

    دوسری جانب سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی کی جانب سے نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیےجانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے 24 فروری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جس کے بعد خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

    جے آئی ٹی 85 سے زائد شاہدین اور 90 پولیس اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کرچکی ہیں۔

    خیال رہے پہلے بنی جی آئی ٹی پرعدم اطمینان کے بعد 19 نومبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور 5 دسمبر کو حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں نامز ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ،جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • رمضان شوگرملزکیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی

    رمضان شوگرملزکیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی

    لاہور:مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اورحمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملزکیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگرملز کیسزکی سماعت ہوئی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز ڈیوٹی جج جواد احسن کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پررمضان شوگر ملز کیس میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہبازکے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل آج شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرعدالت کے اطراف راستے کنٹینر اورخاردار تاروں سے بند کیے گئے، پولیس کی بھاری نفری عدالت کے اندر اور باہر تعینات تھی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران شہبازشریف، حمزہ شہبازکو ریفرنس کی نقول فراہم کی گئی تھیں۔

    نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے رمضان شوگرملزکے لیے 10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا،شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

  • شہبازشریف کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

    شہبازشریف کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔

    جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پرمشتمل بینچ شہبازشریف کی درخواست پرسماعت کرے گا۔

    شہبازشریف کی جانب سے درخواست میں وفاقی حکومت، نیب، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے غیرقانونی طور پر نام ای سی ایل میں ڈالا ہے، آئین پاکستان کے تحت نقل وحرکت محدود کرنا غیرقانونی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ ای سی ایل میں نام ڈالنے کے حکومتی نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ 28 فروری کو اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے لاہور ہائی کورٹ میں ای سی ایل میں نام ڈالنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ، ذرائع وزارت داخلہ

    واضح رہے کہ 22 فروری کو وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

  • کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دینےکے لیے ہروقت تیارہیں‘ شہبازشریف

    کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دینےکے لیے ہروقت تیارہیں‘ شہبازشریف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ بھارت جنوبی ایشیا کے عوام کا مستقبل تاریک کرنے کی سوچ ترک کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بھارتی جنگی جنون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت اور مہم جوئی کے خلاف پورا پاکستان متحد ہے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ پوری قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے، کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہروقت تیار ہیں۔
    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ اورعظیم قربانیاں پختہ عزم کا مظہر ہیں، قوم نےہر چیلنج، ہر مشکل اورہر دشمن کا بے مثال جذبے سے مقابلہ کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بھارت جنوبی ایشیا کے عوام کا مستقبل تاریک کرنے کی سوچ ترک کرے، ہر الیکشن میں پاکستان دشمنی کا رجحان بھارتی سیاست میں ختم ہونا چاہیے۔
    شہباز شریف نے بھارت میں پاکستانی قیدی کی جیل میں تشدد سے موت سمیت کشمیریوں اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں پر حملوں کی مذمت کی۔

    انہوں نے کہا بھارتی حکومت لا قانونیت روکے اور مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، بم، بندوق، گولی اورتشدد سے امن نہیں ہوسکتا اور نہ ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی شاہراہ کشمیر سے گزرتی ہے‘ شہبازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کی شدید مذمت ہوئے کہا تھا کہ پاکستان پرالزام سے پہلے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم پراظہارشرمندگی کرنا چاہیے۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج سید نجم الحسن آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف، فواد حسن فواد اوراحد چیمہ کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت نے شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرفرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے فرد جرم پردستخط کردیے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ خدا کی قسم میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔
    ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    معزز جج نے دوران سماعت شہبازشریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی طبیعت خراب ہے تو آپ بیٹھ سکتے ہیں،عدالت کی اجازت سے شہباز شریف روسٹرم چھوڑ کر کرسی پربیٹھ گئے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ سیکرٹری ہاؤسنگ اورپی ایل ڈی سی کا جواب ریفرنس کا حصہ نہیں ہے، کارروائی نیب کی مرضی نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوگی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پراستغاثہ کے گواہان کوطلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی وہ عدالت نہ آئیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا تھا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے۔

    احتساب عدالت کا آئندہ سماعت پرہرصورت شہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    وکیل شہبازشریف نے بتایا تھا کہ شہبازشریف کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے لمبے سفر سے ڈاکٹرز نے روکا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ اس ڈاکٹرکو ہی طلب کرکے رپورٹ کے متعلق پوچھا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ رپورٹ کے مطابق شہبازشریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بسترمیں پڑے پڑے بیمارہوگئے۔

    لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    واضح رہے کہ 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رمضان شوگرملز، آشیانہ اسکینڈل میں ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی شاہراہ کشمیر سے گزرتی ہے‘ شہبازشریف

    پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی شاہراہ کشمیر سے گزرتی ہے‘ شہبازشریف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کی شدید مذمت ہوئے کہا کہ پاکستان پرالزام سے پہلے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم پراظہارشرمندگی کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کی مذمت کی ، بلا تحقیق واقعہ پاکستان سے جوڑنا پہلی بارنہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی رویہ چوری اور سینہ زوری کا مظہر ہے، پہلے بھی بھارت نے مشکوک واقعات رچائے جس پر سوال اٹھے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ پیلٹ گن سے 20 ماہ کی بچی کی بینائی چھیننے پرمودی کو تاؤد کھانا چاہیے تھا، بھارت جموں وکشمیر کے عوام پر ظلم بند کرے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب بدلنے سے بازرہے، مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ کلبھوشن کی گرفتاری پاکستان میں انتشار پھیلانے کےعزائم کا زندہ ثبوت ہے، کلبھوشن وہ حقیقت ہے جس سے بھارت نظریں چرا نہیں سکتا۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت میں امن کی راہ کشمیر سے ہوکر ہی گزرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کی بات حماقت ہے، بھارت عقل وہوش کے ناخن لے، سرجیکل اسٹرائیک کی داستانوں پراتنامذاق بنا بھارت نے بات کرنا چھوڑ دی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ بہادر افواج دشمن کے ہرمہم جوئی کا منہ توڑ جواب دے چکی ہیں،آئندہ انشااللہ زیادہ موثرانداز میں جواب دیں گے، قوم افواج کے شانہ بہ شانہ دشمن کےعزائم خاک میں ملانے کو تیار ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ بھارت الیکشن اور دیگر مواقع پر ایسے واقعات کو تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرتا آیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملہ پاکستان کا اظہار تشویش، بھارتی الزامات مسترد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے بھارتی الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

  • شہباز شریف ضمانت کے بعد سب جیل سے رہائی کے منتظر

    شہباز شریف ضمانت کے بعد سب جیل سے رہائی کے منتظر

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو آج جیل سے رہا کیاجائےگا، شہبازشریف منسٹرکالونی سب جیل سے رائیونڈ جائیں گے ، لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف ضمانت کے بعد آج سب جیل سے رہائی کے منتظر ہیں ، شہباز شریف کا ذاتی سیکیورٹی اسٹاف لاہور سے منسٹر کالونی پہنچ گیا، سب جیل حکام کوضمانت پررہائی کےلیےعدالتی روبکار کا انتظار ہے۔

    عدالتی حکم پر جیل انتطامیہ آج کاغذی کارروائی مکمل کرے گی، کوٹ لکھپت جیل سے کارروائی مکمل ہونے پر سب جیل کا درجہ ختم کردیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ، رہائی کے بعد شہباز شریف رہائی کے بعد آج لاہور روانہ ہوں گے، جہاں وہ سب سے پہلے اپنی والدہ سے ملیں گے جبکہ میاں نواز شریف اور پارٹی رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب شہبازشریف کے وکلا نے ایک ایک کروڑ روپے کے 2مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرادیئے ہیں، احتساب عدالت کوتاحال ہائیکورٹ کافیصلہ موصول نہیں ہوا، ہائی کورٹ کافیصلہ موصول ہونے پر مزید کارروائی کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اوررمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا۔

    اسپیشل پراسکیوٹر نیب اکرم قریشی نے دلائل دیے تھے کہ میاں شہباز شریف نے ملز کو فائدہ پہنچانے کے لئے سرکاری خرچ سے نالہ تعمیر کیا، تاہم شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ مفاد عامہ کے منصوبے کی منظوری پنجاب اسمبلی اور کابینہ نے دی۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ جب نیب ملز کے سابق چیف ایگزیکٹو حمزہ شہباز کو تعاون کرنے پر گرفتار نہیں کرنا چاہتی تو شہبازشریف جو کبھی رمضان شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو رہے ہی نہیں ان کی گرفتاری کی کیا ضرورت ہے۔