Tag: shehbaz sharif

  • شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع

    شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈراورسابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کیس میں احتساب عالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    اس سے قبل احتساب عدالت شہباز شریف کو 30 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرچکی تھی تاہم 30 کو عام تعطیل کے باعث انہیں ایک روز پہلے یعنی 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    عدالت میں شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں تحویل میں لیا۔ آشیانہ، صاف پانی اور اثاثوں کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ میں آج عدالت میں غلط اور جھوٹے الزامات کی بنا پر موجود ہوں۔ اللہ پاک مجھے ان جھوٹے الزامات میں سرخرو کرے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ میں کینسر کا مریض تھا اور بیرون ملک سرجری کروائی، باربار نیب کو کہنے کے باوجود آج تک خون اورشوگر ٹیسٹ نہیں ہوئے۔ میں نے صبر و تحمل سے نیب کے سوالات کے جواب دیے، اہلخانہ سے ہفتہ وار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ مجھے ہراساں کیا جاتا ہے سوالات پر کہا جاتا ہے اوپر والوں کو بتا دیا ہے۔ صوبے کی خدمت کی، میرے اس قصور کی وجہ سے مجھے تنگ کیا جا رہا ہے۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف سے متعلق نئے حقائق سامنے آئے ہیں، احد چیمہ نے آشیانہ کے حوالے سے تمام معاملات دیکھے۔ من پسند افراد کو 8 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا جا رہا تھا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ دس بار جن سوالات کا جواب دے چکا، انہی کے لیے ریمانڈ مانگا جا رہا ہے، مجھ سے جو پوچھا گیا میں نے اپنے علم کے مطابق اس کا جواب دیا، کوئی دن ایسا نہ گزرا جب صاف پانی اور آشیانہ سے متعلق نہ پوچھا گیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جو حقائق سامنے رکھوں گا عدالت ان سے جان جائے گی کہ سچ کیا ہے۔

    نیب کے وکیل نے شہباز شریف کے بیان دینے پر اعتراض کیا جس پر جج نے کہا کہ آپ کو کیا مسئلہ ہے عدالت بیان کی اجازت دیتی ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پی ایل ڈی سی نے آشیانہ کی دوبارہ نیلامی کی اس سے میرا تعلق نہیں تھا۔ میں نے آشیانہ کی فزیبلٹی رپورٹ تیار نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب والے گزشتہ بار ڈھکوسلہ لے کر عدالت آئے۔ نیب عدالت سے بھی جھوٹ بول رہا ہے۔

    وکیل نیب نے کہا کہ ہم نے دن رات تحقیقات کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف 3 بار وزیر اعلیٰ رہے، تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے۔ شہباز شریف سے جو پوچھا جائے جواب دینے کے بجائے الٹا سوال کر دیتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی۔

    خیال رہے نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    بعد ازاں اگلے روز شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    نیب کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پرمنسوخ کروا کے پیراگون کی پراکسی کمپنی کاسا کو دلوایا تھا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہبازشریف نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • نیب کا شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور

    نیب کا شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر غور شروع کر دیا، عدالت نے شہباز شریف کو 30 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تعطیل کے باعث 30 کی بجائے 29 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے پر مشاورت شروع کردی ہے، داتاد ربار عرس کے باعث 30 اکتوبر کو لاہور میں تعطیل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی جائے گی۔

    نیب کے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ احتساب عدالت میں مزید جسمانی ریمانڈ کے لئے دلائل دیں گے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

  • نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں: شیخ‌ رشید

    نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں: شیخ‌ رشید

    لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہبازشریف کا ایک بھی کیس صاف شفاف نہیں، نندی پور کی کمپنی بلیک لسٹ نہ ہو، تو سیاست چھوڑ دوں گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ریل کے بغیرسی پیک کا کوئی تصورنہیں، اسی ضمن میں دو نومبر کو چین کا دورہ کریں گے.

    شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں تباہی چند افراد کی خواہشات کی وجہ سے ہوئی، فالودے والے کے اکاوئنٹ میں اربوں روپے نکل آتے ہیں، غریبوں کے کندھوں پرپیسے منتقل کیے جاتے ہیں.

    وزیر ریلوے نے کہا کہ قوم کے ساتھ مذاق ہورہا ہے، جعلی دستاویزات بنائی جارہی ہیں، بدعنوان افراد کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہیے.


    مزید پڑھیں: وزیرریلوے کا 30اکتوبر تک ریلوے ٹریکس کے قریب اسکول اور چھوٹی فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان


    شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں، نظریہ ضرورت شریف خاندان میں بھی موجود ہے، نوازشریف کی وجہ سے اب لوگوں نے شریف نام رکھنا چھوڑدیا ہے۔

    یاد رہے کہ آج وزیر ریلوے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 30 اکتوبر تک ملک بھرمیں ریلوے ٹریکس کے قریب اسکول اور چھوٹی فیکٹریاں بند کردی جائیں گی۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور نیب کے زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کے تحت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے تو اپنے خطاب میں انہوں نے اداروں پر الزامات کی بھرمار کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے۔ شہباز شریف نے بلاول بھٹو اور راجہ پرویز اشرف سے ہاتھ ملایا۔

    اس موقع پر قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان نے ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے۔

    اجلاس میں شہبازشریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب کے پروڈکشن آرڈر نکالنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسپیکر صاحب نے پارٹی سے بالاتر ہو کر پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب نے قانونی اور آئینی ذمہ داری ادا کی، تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پروڈکشن آرڈر جاری کروانے میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا موقع ہے اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے گرفتار کیا گیا، منتخب اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے اور بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔ ہمارے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت پرچے درج ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں۔ چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران میری گرفتاری کے مؤخر فیصلے پر عملدر آمد کیا گیا۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ماہ میں اتنی بڑی تبدیلی آجائے، ’عام الیکشن جعلی تھے یا ضمنی انتخابات کے نتائج جعلی ہیں‘۔

    شہباز شریف نے ضمنی الیکشن جیتنے والے نو منتخب ارکان اسمبلی کو مبارکباد دی۔ نو منتخب ممبرز کے حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوگی۔

    انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیب حزب اختلاف کی جماعتوں کو نشانے پر رکھے ہوئے ہے۔ نیب کا صفحہ 170 پکار پکار کر کہتا ہے نواز شریف نے کرپشن نہیں کی، بیٹی کے سامنے باپ اور باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ ’ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا اور مشکل سوالات کا جواب دینا ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے کیس کے دفاع اور رونے دھونے قومی اسمبلی نہیں آیا، ان راستوں سے پہلے بھی گزر چکے ہیں یہ نئی بات نہیں، میری جھولی میں عوامی خدمت کے سوا کچھ نہیں۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا۔ ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا۔ سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ جنہوں نے تعلیم کا معرکہ عبور کیا انہی کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔

    اس سے قبل پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہباز شریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں۔ نیب ٹیم نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہباز شریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ انہیں لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبر تک توسیع کی تھی۔

    اس سے قبل نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    لاہور: نیب کی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا جہاں وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 652 سے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا گیا، نیب کی دو رکنی ٹیم ان کے ہمراہ ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبے پراسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کے پروڈکش آرڈر جاری کیے تھے، شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہبازشریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں، نیب ٹیم نے شہبازشریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کردیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہبازشریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیرکسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کی تھی۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار شہبازشریف کے خلاف کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سماعت کے دوران عدالت سے شہبازشریف کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے ریفرنس سے متعلق مزید تحقیقات کرنی ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    نیب کی جانب سے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پراحتساب عدالت نے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی۔

    شہبازشریف

    احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ مجھ پرکرپشن کا الزام غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکے دینے پرگرفتار کیا گیا وہ میں نے نہیں پی ایل ڈی سی نے دیا، جس کمپنی کوفائدہ پہنچانے کا الزام لگا اس کا 2008 میں رنگ روڈ کا ٹھیکہ منسوخ کیا۔

    اس سے قبل آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے پہنچایا گیا۔

    شہبازشریف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل : شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

    بعدازاں اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    نیب کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پرمنسوخ کرواکے پیراگون کی پراکسی کمپنی کاسا کو دلوایا تھا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہبازشریف نے پی ایل ڈی سی پردباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی   کا 16 اکتوبر کیلئے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار

    اسپیکر قومی اسمبلی کا 16 اکتوبر کیلئے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سولہ اکتوبر کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سولہ اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے اجلاس میں شرکت کیلئے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر ایاز صادق کا خط سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے، پروڈکشن آرڈر صرف اسمبلی اجلاس کیلئے جاری ہوتے ہیں پارلیمانی پارٹی کیلئے نہیں۔

    ایازصادق نے نون لیگ کے پارلیمانی اجلاس کے لیے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے اسپیکر پہلے ہی سترہ اکتوبر کے لیے نیب کے ہاتھوں گرفتار مسلم لیگی رہنما شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرچکے ہیں، جس کے بعد اب وہ سترہ اکتوبر کے اجلاس میں شریک ہو سکیں گے۔

    مزید پڑھیں : اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے

    یاد رہے اپوزیشن نے شہباز شریف کی گرفتاری پر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور 90 ارکان کے دستخطوں کے ساتھ اجلاس طلب کرنے کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔

    جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن کی درخواست پر قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کیا۔

    واضح رہے 5 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو نے صاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے شہباز شریف کو طلب کیا تھا۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد شہباز شریف کو حراست میں لے لیا گیا۔

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

  • شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    لاہور:  نیب نے میاں شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو طلب کرلیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے کو تفتیش کے لیے  طلب کیا ہے.

    نیب لاہورنے سلمان شہبازکو10 اکتوبر کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے.

    اطلاعات کے مطابق شہبازشریف کے بیٹے کو آمدن سے زائد اثاثوں پرپوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا ہے.

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو  نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا. نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

     مزید پڑھیں: شہباز شریف کی گرفتاری، اب ہم ایوانوں اورسڑکوں پر جنگ لڑیں گے، حمزہ شہباز

    مزید پڑھیں: قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بتادیں

    ن لیگ کی جانب سے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی. شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں‌ نے ہلڑ بازی کی.

    اب نیب نے میاں شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو طلب کیا ہے، جن سے زائد اثاثوں پرپوچھ گچھ کی جائے گی.

  • اپوزیشن شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دے رہی ہے: شاہ محمود قریشی

    اپوزیشن شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دے رہی ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیاسی انتقام نہ ہمارا مقصد تھا اور  نہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار ا نھوں نے سینیٹ میں خطاب اور بعد ازاں سینیٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کو ہر صورت کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے، بدقسمتی سے اپوزیشن اس گرفتاری کوسیاسی رنگ دے رہی ہے.

    وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک کو ماضی میں بے دردی سےلوٹا گیا، اپوزیشن میں بات سننے کا حوصلہ بھی ہونا چاہیے.

    انھوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات2015 سے تعطل کا شکار ہیں، بھارت مذاکرات سے کترا رہا ہے، بھارت نے پاکستان سے بات کا اقرار کر کے انکارکیا ہے.


    مزید پڑھیں: آزاد عدلیہ اور ایک آزاد ادارے کے فیصلے کا احترام سب کو کرنا ہوگا، شاہ محمود قریشی


    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت میں الیکشن آرہے ہیں، اس لئےاقرارکر کے مذاکرات نہ کئے.

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں سیاسی انتقام کوڈھال کے طورپراستعمال کیا گیا، ملک کوماضی میں بےدردی سےلوٹا گیا.

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کو آشیانہ اسکینڈل میں نیب نے گرفتار کرکے ان کا ریمانڈ حاصل کیا ہے.

  • کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات مثبت ہیں: امیر جماعت اسلامی

    کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات مثبت ہیں: امیر جماعت اسلامی

    مٹیاری: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب میں موجود تمام میگا اسکینڈلز کے خلاف کارروائی کی جائے.

    ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات مثبت ہیں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کرپشن کے ملزمان کے خلاف کارروئی بند کمروں میں نہیں ہونی چاہیے، کیا اینٹی کرپشن خود کرپشن کا شکار ہے.

    سراج الحق نے کہا کہ شہبازشریف سمیت تمام ملزمان کے خلاف کارروائی عوام کے سامنےکی جائے، حکمرانوں نے پہلے ہی بجٹ میں ریلیف کے بجائےمہنگائی بم گرایا.

    سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی جانب سےکشمیرکے موجودہ مؤقف کی حمایت کرتے ہیں.


    مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل : شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور


    سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ بھارت کی ہرجارحیت کا منہ توجواب دیا جائے گا، ملک میں پانی کی شدیدقلت ہےڈیم بننے چاہییں.

    یاد رہے کہ گذشہ روز مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں شہباز شریف کو نیب نے گرفتار کر لیا تھا. انھیں صاحب پانی کیس میں‌ طلب کیا گیا تھا، دوران تفتیش آشیانہ اسکینڈل سے متعلق بھی سوالات ہوئے، جس کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا.