Tag: Shehzad Akbar

  • امپورٹڈ حکومت نے انتقامی کارروائیوں کا آغاز کردیا، شہزاد اکبر

    امپورٹڈ حکومت نے انتقامی کارروائیوں کا آغاز کردیا، شہزاد اکبر

    پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے، لیکن ہم کہیں نہیں جارہے اپنےلیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہوگیا ہے، نام اسٹاپ لسٹ میں اس وقت ڈالا گیا جب کہ عدم اعتماد پر کارروائی مکمل نہیں ہوئی تھی، اور وقت کابینہ تھی نہ حکومت اور وزیراعظم تو نام اسٹاپ لسٹ مٰں کس نے ڈالا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں تو اوورسیز پاکستانی بھی نہیں ساری زندگی یہیں رہا ہوں، نام اسٹاپ لسٹ پر ڈالنے کے لیے کوئی کیس ہونا چاہیے، ریکویسٹ کرنے والی کوئی ایجنسی ہونی چاہیے، ڈی جی ایف آئی اےکوبتاناہو گا اسے کس نے یہ آرڈر کیا تھا؟ عدالت ایف آئی اے سے پوچھے، کس کے کہنے پر نام ڈالا ؟

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں ابھی آپ کا نام ہے لیکن اسٹاپ لسٹ میں ڈی جی اینٹی کرپشن کا نام بھی ڈال دیا گیا اس کے علاوہ منی لانڈرنگ کیسز لیڈ کرنے والےایف آئی اے ڈائریکٹر کا نام بھی ڈال دیا گیا، وہ سرکاری افسر ہے وہ تو اجازت کےبغیر یوں بھی باہر نہیں جاسکتا، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے کو تو ڈیکوریٹ کرنا چاہیے تھا۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم کہیں نہیں جارہے اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں شہزاد اکبر اور شہباز گل نے اپنے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے جانے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ بیرون ملک روانگی پر پابندی خلاف قانون ہے، ہمارے خلاف کوئی مقدمہ نہیں، کوئی الزام تک نہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزاد اکبر اور شہباز گل نے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست پر سماعت آج کرکے بیرون ملک روانگی پر پابندی ختم کی جائے۔

  • شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور، نوٹی فکیشن جاری

    شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے شہزاد اکبر کا بطور مشیر استعفیٰ قبول کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہزاد اکبر کا بطور مشیر داخلہ واحتساب 24 جنوری سے استعفیٰ قبول کیا گیا ہے، صدر مملکت کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے دور روز قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہزاد اکبر نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بطور مشیراحتساب وزیراعظم کو استعفیٰ جمع کروادیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہیں گے اور بطور قانون دان بھی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔

    کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب کے مستعفی ہونے کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی تھی۔

    ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیر اعظم کی ناراضگی تھی، کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی تھی، شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیر اعظم کو دی وہ نا مکمل تھیں، وزیر اعظم کو دی جانے والی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق پایا گیا تھا۔

    ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیر اعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا، مقدمات کی موجودہ صورت حال اور وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں بھی تضاد موجود تھا، جس کے بعد وزیر اعظم ان سے ناراض ہو گئے تھے۔

  • ‘شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا’

    ‘شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا’

    لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے الزام عائد کیا ہے کہ پہلے ثاقب نثار کی جعلی آڈیو اور پھر رانا شمیم کا بیان حلفی آیا، ساری سازش کے مرکزی کردار نواز شریف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان وزیراعلیٰ میں وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رانا شمیم کے بیان حلفی کا مقصد عدالت پر اثر انداز ہونا تھا، چارلس گھتری کا بیان واضح کرتا ہے کہ رانا شمیم بیان حلفی کا مرکزی کردار نواز شریف ہیں۔

    قائد نون لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف ڈاکٹرائن نہایت سادہ ہے، بندہ خرید لو یا پھر عدالتوں پر حملہ آور ہو جاؤ، انہیں آگاہ کردوں کہ اب شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا ہے، رواں سال شریف خاندان کے کیسز میں سزاؤں کا سال ہوگا۔

    مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نواز شریف کی بیرون ملک سے اب تک صرف 8 رپورٹس آئیں اور یہ بھی میڈیکل رپورٹس نہیں، ان کے ڈاکٹرز کے خطوط تھے، جن پر پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے

    مشیر احتساب نے واضح کیا کہ پاکستان کے آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں، ملک میں پارلیمانی نظام موجود ہے، جسے کسی دوسرے نظام میں تبدیل کرنے کے لیے آئین کے مطابق دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔

  • معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان  صلح ہوگئی

    معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی

    لاہور : وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی، نذیر چوہان نے صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی ، صلح کاخط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کردیا، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

    نذیرچوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہوں، جلد صحت یاب ہو کر اسمبلی میں اپنا کردار ادا کروں گا۔

    دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نذیر چوہان اور شہزاد اکبر میں صلح کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا اچھی بات ہے دونوں کے درمیان صلح ہو گئی ہے، نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈرز کی توہین کی گئی ایکشن ہوگا۔

    پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ استحقاق بل پر بیوروکریسی نے اپنا کام دکھایا ہے، کل استحقاق بل کو دوبارہ منظور کیا جائے گا، ارکان سے زیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنائیں۔

    گذشتہ روز مشیر داخلہ واحتساب شہزاداکبر نے لاہور کے اسپتال میں زیرعلاج نذیرچوہان سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی تھی ، پی آئی سی میں زیر علاج ایم پی اے نذیر چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق شہزاد اکبر سے متعلق جو غلط فہمی تھی وہ دور ہوگئی، اگر کسی بات سے شہزاد اکبر کا دل دکھا تو معذرت خواہ ہوں۔

  • مریم نواز نے این اے120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا ، شہزاد اکبر

    مریم نواز نے این اے120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا ، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ این اے 120 کےضمنی انتخابات میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، مریم صفدر نے الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا ، سرکارکی طرف سے این اے 120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی پر ریفرنس بھیج رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کل ووٹ کوعزت دوکانعرہ استعمال کیاجارہاہے، حلقہ این اے 120 کا ضمنی الیکشن میں کیا گل کھلائےگئے،  28جولائی2017 کو نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیاگیا، این اے120 میں ضمنی الیکشن آئین کے مطابق ہونا تھا۔

    مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ یکم اگست2017 کو الیکشن کمیشن نے کوٹ آف کنڈیکٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا، چھانگا مانگا کی تربیت یافت مریم صفدر نے  شاہد خاقان سے ملکر منصوبہ بنایا، مریم نوازنے این اے120ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا۔

    شہزاد اکبر نے کہا مریم نواز نےمنصوبہ بنایاکہ این اے120 کا الیکشن چوری کیا جائے، الیکشن چوری کرنےکیلئےلاہورمیں ٹیپامحکمےکاانتخاب کیاگیا اور ٹیپا کے  ذریعے تعمیراتی کنسٹرکشن کے کام کرائے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ این اے120ضمنی الیکشن میں تقریباً ڈھائی ارب کے قریب پیسہ پھینکا گیا اور ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے ٹیپا کو استعمال کیاگیا، قانون کے تحت یہ پیسہ خرچ نہیں ہوسکتا تھا۔

    مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ فواد حسن فواد نے ڈھائی ارب روپے اسکیموں کیلئے مختص کیا، پہلے کام ہوا ،پھر ٹینڈر جاری ہوا اور آخر میں ورک آرڈر جاری کیا گیا ، جب تحقیقات کی گئیں تو پتا چلا کہ کام پہلے ہوا اور  پیسے بعدمیں جاری ہوئے، نیسپاک انجینئرز نے بتایا یہ سارا کام الیکشن کی مد میں کیا گیا۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ این اے120ضمنی الیکشن میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ، نیسپاک کے انجینئر کا اعترافی بیان موجود ہے، بیان کے مطابق مریم نواز کے کہنے پر فنڈ ریلیرز کئے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مریم نواز کا کیاعہدہ تھا جو آرڈرزجاری کیے گئے، سرکار کی طرف سے این اے 120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی پر ریفرنس  بھیج رہے ہیں۔

  • زیادتی کیس:‌ ملزمان کو سزا ملنی چاہیے، شہزاد اکبر، کیس جلد حل ہوگا، سی سی پی او

    زیادتی کیس:‌ ملزمان کو سزا ملنی چاہیے، شہزاد اکبر، کیس جلد حل ہوگا، سی سی پی او

    اسلام آباد : شہزاد اکبر نے خاتون سے زیادتی کے معاملے پر کہا ہے کہ ایسےواقعات کسی طرح برداشت نہیں کرسکتے، کرائم سین سے تمام تر نمونے حاصل کرلیے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر سے داتا دربار پر حاضرے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ لاہور میں اندوہناک واقعہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سی سی پی او کے بیان پر تنازع شروع کردیا گیا ہے، شاہراہوں کو محفوظ بنانا پولیس اور حکومت کی ذمہ داری ہے، ایسے عناصر کو گرفتار کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

    مشیر داخلہ برائے احتساب کا کہنا تھا کہ کرائم سین سے تمام تر نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، ایسے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ موٹروے واقعے پر وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب سے بات ہوئی ہے، یقین ہے چند دنوں میں پنجاب میں جرائم کی شرح کم ہوگی، جرم ہوا ہے ملزمان کو پکڑنا چاہیے اور سزا بھی ملنی چاہیے۔

    سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا بیان

    سی سی پی او لاہور عمر شیخ بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ موٹر وے واقعے کے ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گے، رولز پالیسنگ اور اربن پالیسنگ کو مدنظر رکھا ہے جبکہ واقعے کی جیو فینسنگ پر کام جاری ہے۔

    عمر شیخ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے شیشے توڑے تھے خون کے نمونے حاصل کرلیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 3 سے 4 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج ملی ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، جائے وقوع کے اردگرد علاقوں سے سی سی ٹی وی جمع کرچکے ہیں، سی سی ٹی ریکارڈنگ جمع کی گئی ہیں لیکن واضح نہیں ہیں۔

    عمر شیخ نے کہا کہ ہماری بچی سے زیاسدتی کا واقعہ ہوا ہے ہمیں حل کرنا ہے، بتائے گئے حلیہ پر 14 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔

    سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ خاتوں کے ذریعے شناخت کا کام اتنا آسان نہیں ہے، جائے وقوعہ کے اردگرد تین گاوں واقع ہیں، شواہد جمع کررہے ہیں، تفتیش کا انحصار زیادہ تر ڈی این اے پر ہے۔

  • میں اپنی وصیت لے آؤں گا، بلاول بھی لے کر آئیں، شہزاد اکبر کا چیلنج

    میں اپنی وصیت لے آؤں گا، بلاول بھی لے کر آئیں، شہزاد اکبر کا چیلنج

    اسلام آباد: مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ میں اپنی وصیت لے آؤں گا، بلاول اپنی وصیت بھی لے آئیں جس کے ذریعے انہیں چیئرمین شپ ملی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے بلاول کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول ملک میں رہے ہیں اور نہ قوانین کا پتا ہے، منتخب لوگوں کو اپنے اثاثے الیکشن کمیشن میں جمع کرانے ہوتے ہیں۔

    شہزاد اکبر کے مطابق ان کی بیوی کےنام ایک جائیداد ہےجو انہیں والد کی طرف سے ملی، پارلیمنٹ میں بلاول کودعوت دوں گاآئیں اوربات کریں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنی 7نسلوں کی وضاحت دوں گااوربلاول بھی دیں، بلاول بھٹو بھی اپنی 7 نسلوں کاحساب کتاب دستاویزات کےساتھ دیں، نیب کی گرفتاری اورضمانت کےقانون پرکنفیوژن پھیلائی گئی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نیب کا قانون سپریم کورٹ کی اسکروٹنی سے گزر چکا ہے، نیب کی 90 دن کی حراست قوم کوگمراہ کرنےکیلئےکی جاتی ہے، نیب کےقانون میں کوئی خرابی نہیں ہے۔

    مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پریکٹس میں خرابی ہوسکتی ہےنیب قانون میں خرابی نہیں ہے، اپوزیشن نے جو ترامیم دیں وہ سب اپنی ذات کیلئےہیں، اپوزیشن کی ترامیم مان لی جائیں توزرداری کاکیس ختم ہوجائےگا۔

  • چینی کمیشن رپورٹ شاہد خاقان کے کارناموں سے بھری ہے، شہزاد اکبر

    چینی کمیشن رپورٹ شاہد خاقان کے کارناموں سے بھری ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : معاون خصوصی شہزاد اکبر نے چینی کمیشن رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں ایک سال میں تین سو ارب روپے عوام کی جیب سے نکالنے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے چینی اسکینڈل سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کے کارناموں کا پردہ فاش کردیا، شہزاد اکبر نے کہا کہ چینی کمشین رپورٹ شاہد خاقان کے کارناموں سے بھری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کے بغیر سبسڈی دی جو کرمنل ایکٹ ہے، 4.1 ارب سبسڈی سندھ حکومت نے اسٹیٹ بینک کے علم میں لائے بغیر دی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کمشین کہتا ہے کہ کاسٹ اور پروڈکشن صحیح کاؤنٹ کی ہوتی تو سبسڈی کی ضرورت نہیں تھی، عالمی منڈی میں ایکسپورٹ کی اجازت دیتے تو آپ کو سبسڈی کی ضرورت ہی نہیں پڑھتی۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ یہ لوگ چینی کی فی کلو قیمت 14 روپے زیادہ بتاتے ہیں، اومنی گروپ کی سب سے بڑی ملز ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سبسڈی کے پیچھے سب سے بڑا سہولت کار سلمان شہباز تھا، 25 ارب روپے ریوڑیوں کی طرح بانٹے گئے، کوئی یقین کرے گا شاہد خاقان کہیں کہ سلمان شہباز سے زندگی میں دو تین بار ملا، چینی اسکینڈل، ایک سال میں 300 ارب روپے عوام کی جیب سے نکالے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگی ترجمانوں سے گزارش ہے کہ رپورٹ پڑھ لیں، رپورٹ میں العربیہ کا بھی ذکر ہے اور وہ بند نہیں ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ باقی شوگر ملز کا بھی آڈٹ ہونا ضروری ہے، ان کی ایک ایک بھینس شاید ہزار لیٹر دودھ دیتی ہے،

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ رپورٹ کی روشنی میں نیب، ایف آئی اے و دیگر کا اشتراک شروع ہوگا، نیب، ایف آئی اے کو لگا کوئی بھاگ سکتا ہے تو وہ اقدام کریں گے، کمیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر اعلیٰ سندھ کو بلایا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ تو پیش ہی نہیں ہوئے، انھوں نے بڑے فون کروائے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انھوں نے کرشنگ روک دی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے کہاکاسٹ اورپروڈکشن آپ نے پچھلے سال کی لگا دی۔

    شہزاد اکبر نے شاہد خاقان عباسی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی خود کو لائق اعظم بناکر پیش کرتے ہیں، ان کی ایئر لائن بہت فائدے میں جارہی ہے جبکہ پی آئی اے کو انہوں نے ڈبو دیا تھا۔

  • تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد سرشرم سے جھک گیا، بیرسٹرشہزاد اکبر

    تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد سرشرم سے جھک گیا، بیرسٹرشہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹرشہزاد اکبر نے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد سرشرم سے جھک گیا ہے، بین الاقوامی قوانین کی بھی دھجیاں اڑادی گئیں، حکومت اس کیس میں اپیل میں جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور بیرسٹر فروغ نسیم بھی موجود تھے۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے مشرف غداری کیس کے حوالے سے تفصیلی فیصلے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ کے پیرا66کو لے کر سرشرم سے جھک گی، فیصلے میں تو بین الاقوامی قوانین کی بھی دھجیاں اڑادی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان معزز ججز حضرات نے بھی آئین کی پاسداری کاحلف اٹھایا ہوا ہے، یہ کیسا فیصلہ لکھ دیا گیا کہ جس سے جگ ہنسائی ہوئی، پیرا66میں توقانون اورآئین کو بالائےطاق رکھ دیا گیا ہے، عدلیہ کا کام قانون بنانا نہیں قانون پرعملدرآمد کرنا ہے۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے جس قسم کے ریمارکس دیئے موجودہ دور میں نظیر نہیں ملتی، ایک جج نے اختلافی نوٹ لکھا، دوسرےجج نے بھی اتفاق نہیں کیا، حکومت کو فیصلے پر بہت سے تحفظات ہیں، پرویز مشرف کے ٹرائل کو عجلت میں نمٹایا گیا، ملزم کی غیرموجودگی میں سزانہیں سنائی جاسکتی اسے بھی نظر انداز کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس ٹرائل کے آخری مراحل پرشدید تحفظات ہیں، حکومت کیس میں شریک ملزمان کو شامل کرناچاہتی تھی، حکومت فیصلے کیخلاف اپیل میں بھی جائے گی، یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ پیرا66کس طرح ڈالا گیا۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ لمحہ فکریہ ہے، فیصلے کےآخری مراحل کو دیکھنے کی ضرورت ہے، فیصلے کے پیچھے محرکات کو دیکھنے کی ضرورت ہے اورہم دیکھ رہے ہیں، قانون کے رکھوالوں کا ہم آہنگی پیدا کرنے کا فرض بنتا ہے، وفاقی حکومت اس کیس میں اپیل میں جائے گی۔

  • شہباز شریف نے میرے 18سوالوں کا اب تک جواب نہیں دیا، بیرسٹر شہزاد اکبر

    شہباز شریف نے میرے 18سوالوں کا اب تک جواب نہیں دیا، بیرسٹر شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہبازشریف سے کرپشن کے بارے میں چند سوالات کیے تھے جس کا انہوں نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شہزاد اکبر نے کہا کہ میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ شہباز شریف میرے ان 18 سوالات کا جواب دیں۔

    شہباز شریف کیوں نہیں بتاتے کہ نثار احمد اور علی احمد سے ان کا کیا تعلق تھا؟ منی لانڈرنگ سےاربوں روپے کی کرپشن کی گئی، ہم ان جعلی کمپنیوں کے بارے میں آپ کے جواب کے منتظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جون 2018ء میں آپ کی کرپشن کے بارے میں شائع کرنے والے برطانوی جریدے ڈیلی میل کے صحافی کے خلاف آج تک برطانوی عدالت میں کیوں نہیں گئے؟جبکہ آپ نے تو دعوی کیا تھا کہ آپ برطانوی صحافی کو برطانوی عدالت سے پاکستان کی کھوئی ہوئی ساکھ کو برطانوی عدالت سے بحال کرائیں گے۔

    اس سے ثابت ہوا کہ ان کی عزت صرف برطانیہ سے بحال ہو سکتی ہے،پاکستان میں نہیں ہو سکتی، جیسےاِن کی صحت پاکستان کے ہسپتالوں میں بحال نہیں ہو سکتی اِس طرح اُن کی عزت بھی پاکستان کی عدالتوں میں بحال نہیں ہو سکتی۔

    شہباز شریف کہتے تھے کہ اُنہوں نے ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی مگر اُنہوں نے مارگلہ میں اپنی بیگم کے لیے خریدے گئے ولاز کی ادائیگی بھی کرپشن کے پیسوں سے کی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی بدعنوانی کے خلاف کیسزعدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں،ملزمان کے بیرون ملک مفرور ہونے کے سبب مقدمات میں پیشرفت نہیں ہو پارہی۔