Tag: Sheikh Hasina

  • حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر بنگلادیش میں جشن

    حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر بنگلادیش میں جشن

    بنگلادیش میں سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے ایک سال مکمل ہونے پر بنگلادیشی عوام نے بھرپور جشن منایا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں سابقہ وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر ہزاروں بنگلادیشی شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

    رپورٹس کے مطابق قائم مقام حکومت کے سربراہ محمد یونس نے حکومت کے پہلے سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مل جل کر بنگلادیش کی ترقی کے لیے کام جاری رکھا جائے گا۔

    محمد یونس کا کہنا تھا کہ اگلے سال منصفانہ، شفاف اور پُرامن انتخاب کا انعقاد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو توہین عدالت کیس میں 6 ماہ قید کی سزا بھی سنا دی گئی تھی۔

    شیخ حسینہ کو توہین عدالت کیس میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے توہین عدالت کیس میں حسینہ واجد کو مجرم قرار دے دیا تھا۔

    حسینہ واجد کی پارٹی بنگلہ دیشی الیکشن سے بھی باہر، جماعت کی رجسٹریشن منسوخ

    ڈھاکا ٹریبون کے مطابق جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا، مبینہ آڈیو لیک میں شیخ حسینہ کو اپنی جماعت عوامی لیگ کے طلبہ وِنگ چھاترا لیگ کے مقامی رہنما شکیل سے یہ کہتے سنا گیا کہ میرے خلاف 227 مقدمات ہیں، اس لیے دو سو ستائیس لوگوں کو مارنے کا لائسنس مل گیا ہے۔

  • شیخ حسینہ کی طلبہ کے قتل عام کا حکم دینے کی آڈیو لیک

    شیخ حسینہ کی طلبہ کے قتل عام کا حکم دینے کی آڈیو لیک

    بنگلہ دیش میں گزشتہ سال طلباء کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف مہلک کریک ڈاؤن کی اجازت اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے خود دی تھی۔

    بی بی سی کی جانب سے تصدیق شدہ سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ایک فون کال کی آڈیو کے مطابق طلبہ کے قتل عام کا حکم شیخ حسینہ نے خود دیا تھا جس کی آڈیو مارچ میں لیک ہوئی تھی۔

    شیخ حسینہ نے طلبہ مظاہرین کے خلاف خونریز کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ جہاں بھی نظر آئیں، دیکھتے ہی گولی مارو، مہلک ہتھیار استعمال کرو۔

    https://urdu.arynews.tv/sheikh-hasina-sentenced-by-court/

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس کے چند گھنٹوں بعد دارالحکومت ڈھاکہ میں سیکیورٹی فورسز نے فوجی طرز کے رائفلز کا استعمال طلبہ کے خلاف کیا، جس کی تصدیق پولیس دستاویزات سے بھی ہوئی ہے۔

    اقوامِ متحدہ کے مطابق، جولائی تا اگست 2024 کے درمیان، متنازعہ سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ سسٹم کے خلاف جاری طلبہ تحریک پر ریاستی تشدد میں چودہ سو افراد جاں بحق ہوئے۔

    اسی تحریک کے نتیجے میں عوامی لیگ حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا، اور شیخ حسینہ پانچ اگست 2024 کو بھارت فرار ہو گئیں، بنگلہ دیشی حکومت نے بھارت سے ان کی حوالگی کی باضابطہ درخواست دے دی ہے، مگر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

  • شیخ حسینہ واجد کو عدالت نے سزا سنا دی

    شیخ حسینہ واجد کو عدالت نے سزا سنا دی

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو توہین عدالت کیس میں 6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو بدھ کو توہین عدالت کیس میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے توہین عدالت کیس میں حسینہ واجد کو مجرم قرار دے دیا۔

    ڈھاکا ٹریبون کے مطابق جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے، مبینہ آڈیو لیک میں شیخ حسینہ کو اپنی جماعت عوامی لیگ کے طلبہ وِنگ چھاترا لیگ کے مقامی رہنما شکیل سے یہ کہتے سنا گیا کہ میرے خلاف 227 مقدمات ہیں، اس لیے دو سو ستائیس لوگوں کو مارنے کا لائسنس مل گیا ہے۔

    عوامی لیگ کی معزول رہنما شیخ حسینہ تقریباً ایک سال قبل ملک سے فرار ہو گئی تھیں، تب سے یہ پہلی سزا ہے جو انھیں کسی کیس میں سنائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹریبونل نے اسی کیس میں گائبندھا کے گوبند گنج کے شکیل اکند بلبل کو بھی 2 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔


    روس کے نائب وزیر دفاع کو 13 سال قید کی سزا سنادی گئی


    رواں سال جون میں انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے استغاثہ نے حسینہ واجد پر گزشتہ سال بڑے پیمانے پر احتجاج کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے تھے۔ آئی سی ٹی کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے الزام لگایا کہ حسینہ نے اپنی حکومت کے خلاف مظاہروں پر باقاعدہ طور کے حملے کا منصوبہ بنایا۔

    اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کی رپورٹ کے مطابق 15 جولائی سے 15 اگست 2024 کے درمیان تقریباً 1400 افراد مارے گئے، ماضی کی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی انتقامی تشدد جاری رہا۔ تاہم حسینہ نے تاہم تمام الزامات کی تردید کی ہے، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ان الزامات سے بری ہونے کے لیے دلائل پیش کریں گی۔

  • شیخ حسینہ کی مشکلات میں اضافہ، اپنوں نے ہی دھوکا دیدیا

    شیخ حسینہ کی مشکلات میں اضافہ، اپنوں نے ہی دھوکا دیدیا

    بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، حکومت کا تختہ اُلٹنے کے بعد جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور شیخ حسینہ کے سب سے بھروسے مند ساتھیوں نے ہی ان کے خلاف گواہی دے دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیل باغان میں ہوئے خوفناک قتل عام کی تحقیقات شروع ہوچکی ہیں، نیشنل انڈیپنڈنٹ انویسٹی گیشن کمیشن نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنسنی خیز دعوے کیے۔ ان میں سب سے اہم یہ کہ خود عوامی لیگ کے 2 سینئر رہنماؤں نے اس قتل عام سے متعلق بذریعہ ای میل گواہی دی۔

    رپورٹس کے مطابق سابق بی ڈی آر اور موجودہ تحقیقاتی کمیشن کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) اے ایل ایم فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عوامی لیگ کے جہانگیر کبیر نانک اور پارٹی آرگنائزنگ سکریٹری و سابق وزیر مرزا اعظم نے اپنی گواہی بذریعہ ای میل دی ہے۔

    یہ دونوں لیڈران ابھی ملک سے فرار بتائے جا رہے ہیں۔ تحقیقاتی کمیشن نے اب تک 8 بڑے سیاسی چہروں کی گواہی لی ہے۔ ان میں سے 3 لیڈران سے جیل میں پوچھ تاچھ ہوئی، 3 نے ذاتی طور پر بیان دیے اور بقیہ 2 نے بذریعہ ای میل اپنی بات رکھی۔

    بنگلہ دیش میں تحقیقاتی کمیشن کے صدر فضل الرحمان کے مطابق کمیشن نے اب تک 55 فوجی افسران سے بیان لیے ہیں۔ ان میں برّی، بحری اور فضائی شعبوں کے سابق سربراہان کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ 25 ایسے بی ڈی آر جوان، جنہیں اس معاملہ میں سزا سنائی گئی تھی، ان سے بھی تحقیقات ہوچکی ہیں، رہائی پا چکے 29 جوان کے بھی بیان درج کیے گئے ہیں۔

    شیخ حسینہ واجد بڑی مشکل میں پھنس گئیں، فرد جرم عائد

    ان سب کے علاوہ 20 عام شہریوں سے بھی تحقیقات کی گئی ہیں، جن میں صحافی، بیوروکریٹس اور سابق تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین بھی شامل ہیں۔ یہاں تک کہ ٹیلی کام اور بزنس سیکٹر سے تعلق رکھنے والے 9 پیشہ ور افراد کے بھی بیان لیے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں تحقیقاتی کمیشن نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے پاس پیل باغان قتل عام سے متعلق کوئی بھی معلومات ہو تو وہ ضرور شیئر کریں۔

  • مظالم اور جرائم پر شیخ حسینہ کی عالمی سطح پر گھیراؤ کی تیاری

    مظالم اور جرائم پر شیخ حسینہ کی عالمی سطح پر گھیراؤ کی تیاری

    بنگلادیشی پولیس کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے لیے انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

    مظالم اور جرائم پر شیخ حسینہ واجد کی عالمی سطح پر گھیراوٴ کی تیاری کی جا رہی ہے، شیخ حسینہ سمیت 12 افراد کے خلاف نیشنل سینٹرل بیورو کی جانب سے ریڈ نوٹس کے لیے انٹرپول کو درخواست دی گئی ہے۔

    انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر پولیس نے انٹرپول سے رابطہ کیا، اور شیخ حسینہ واجد کو ’’مفرور‘‘ قرار دے کر گرفتاری کے لیے بین الاقوامی سطح پر کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔


    پاک سری لنکا بحری مشق کی منسوخی سے متعلق بھارتی میڈیا کی بے بنیاد خبریں بے نقاب


    انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، بنگلادیشی پولیس کے مطابق ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور شواہد پر مبنی ہے۔

    شیخ حسینہ سمیت 12 ’’مفرور ملزمان‘‘ کی تلاش میں انٹرنیشنل ایکشن میں تیزی آ گئی ہے، خیال رہے کہ شیخ حسینہ کو بھارت نے اس وقت پناہ دی ہوئی ہے۔

  • انسداد کرپشن کمیشن نے شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے خلاف مختلف کیسز دائر کر دیے

    انسداد کرپشن کمیشن نے شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے خلاف مختلف کیسز دائر کر دیے

    شیخ حسینہ واجد کے خاندان کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہو گیا، بنگلادیش کے انسداد کرپشن کمیشن نے شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے خلاف مختلف کیسز دائر کر دیے ہیں۔

    شیخ حسینہ واجد، ان کی بہن صائمہ واجد اور دیگر افراد پر الزام ہے کہ انھوں نے غیر قانونی طریقے سے اراضی حاصل کی تھی۔ انسداد کرپشن کمیشن نے شیخ حسینہ، صائمہ واجد اور 14 دیگر افراد پر طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    شیخ حسینہ کی بھانجی اور برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے کرپشن کرنے کی کوشش کی، 2015 میں روس کے ساتھ معاہدے میں جوہری پلانٹ کی قیمت بڑھانے کے معاملے پر بھی تحقیقات جاری ہیں، شیخ حسینہ کے خاندان کے خلاف 3.9 ملین پاوٴنڈ کی بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں، جن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    حسینہ واجد کی بھانجی کرپشن الزامات پر برطانوی وزیر کے عہدے سے مستعفی

    ٹیولپ صدیق پر الزام ہے کہ انھوں نے 10 ارب پاوٴنڈ کے روپور پاور پلانٹ منصوبے میں کرپشن کی، ٹیولپ صدیق اور ان کے خاندان کے دیگر ارکان کے خلاف کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں اور بنگلادیش میں ان کے خلاف قانونی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

    شیخ حسینہ اور ان کے حکومتی اقدامات کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات بھی دائر کیے گئے ہیں، بنگلادیش میں شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے خلاف گرفتاری کے احکام جاری کیے گئے ہیں، جب کہ 45 سابق وزرا کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا شیخ حسینہ کی کرپشن ثابت ہو جانے کے بعد حسینہ مودی گٹھ جوڑ بھی عالمی سطح پر عیاں ہو جائے گا اور اس کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں گی؟

  • بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے

    بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے

    ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو عدالت نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں، جو اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والے زبردست احتجاج کے بعد اقتدار سے الگ ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔

    عدالتی حکم کے بعد پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے اسے ایک ’’قابل ذکر دن‘‘ قرار دیا، مطلق العنان حکمرانی کے خلاف بغاوت میں مارے جانے والے سینکڑوں افراد میں سے ایک کے رشتہ دار نے کہا کہ وہ مقدمے کا ’’انتظار‘‘ کر رہے ہیں۔

    بنگلادیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کے چیف پراسیکیوٹر اسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو گرفتار کرنے اور 18 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ حسینہ کے 15 سالہ دور حکومت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں، جن میں ان کے سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر حراست اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔

    تاج الاسلام نے کہا کہ شیخ حسینہ نے جولائی سے اگست کے دوران قتل عام، قتل و غارت اور انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کی سرپرستی کی، عدالت نے حسینہ واجد کی عوامی لیگ پارٹی کے مفرور سابق جنرل سیکریٹری عبیدالقادر کے ساتھ ساتھ 44 دیگر کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • بھارت نے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست سے متعلق رپورٹ پر کیا کہا؟

    بھارت نے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست سے متعلق رپورٹ پر کیا کہا؟

    بھارتی حکومت کی جانب سے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی اس رپورٹ کو ‘خیالی’ قرار دے گیا ہے جس میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کی درخواست کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے، حسینہ واجد کی حوالگی سے متعلق ڈھاکہ سے آنے والی خبروں پر سوال کیا گیا۔

    جس پر اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ یہ سوال خیالی ہے۔ جہاں تک حسینہ واجد کی صورت حال کا تعلق ہے، بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم سیکورٹی وجوہات کی بنا پر انتہائی مختصر نوٹس پر بھارت آئی تھیں، ہمارے پاس اس سے زیادہ کہنے کو کچھ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی معزول اور مفرور وزیراعظم 76 سالہ حسینہ واجد کو دوست ملک بھارت میں پناہ لیے ایک ماہ ہوگیا اور وہ اپنے سفارتی مہمانوں کیلیے درد سر بن گئی ہیں۔

    گزشتہ ماہ بنگلہ دیش میں طلبہ احتجاج سے آنے والے انقلاب کے بعد شیخ حسینہ واجد اپنا 16 سالہ اقتدار چھوڑ کر پڑوسی دوست ملک بھارت فرار ہوئی تھیں اور اس وقت کہا گیا تھا کہ وہ وہاں کچھ وقت کے لیے جا رہی ہیں اور جلد ہی کسی اور ملک میں سیاسی پناہ لے کر وہاں منتقل ہو جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق وہ بنگلہ دیش سے مفروری کے عبد بھارت میں نامعلوم مقام پر کیے گئے غیر معمولی حفاظتی اقدامات میں روپوش ہیں۔

    عائشہ نور شہید کی لاش کل ترکیہ پہنچے گی

    حسینہ واجد کی سیاسی پناہ یا عارضی قیام کے تحفظ فراہم کرنے کی درخواستوں کو لندن سمیت کسی بھی ملک نے ان کی در خور اعتنا نہیں سمجھا۔ ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ہے اور بھارت میں ہی ان کی خاموشی اور گمنامی کی زندگی کا آغاز بھی شروع ہو چکا ہے۔

  • شیخ حسینہ واجد متنازع انتخابات میں مسلسل پانچویں بار کامیاب، شکیب الحسن بھی نشست جیت گئے

    شیخ حسینہ واجد متنازع انتخابات میں مسلسل پانچویں بار کامیاب، شکیب الحسن بھی نشست جیت گئے

    ڈھاکا: بنگلادیش میں اپوزیشن کی پکڑ دھکڑ اور گرفتاریوں کے بعد ہونے والے متنازع انتخابات میں شیخ حسینہ واجد مسلسل پانچویں بار کامیاب ہو گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد حکومت کے تحت ہونے والے الیکشن میں 300 کے ایوان میں حکمراں عوامی لیگ نے 216 نشستیں حاصل کر لیں، جس سے شیخ حسینہ کی پانچویں بار وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    اتحادی جاتیہ پارٹی کو 11 سیٹوں پر کامیابی ملی، جب کہ 52 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہو گئے ہیں۔ بنگلادیش کے کئی شہروں میں ووٹنگ کے دوران سناٹا رہا، ووٹ ڈالنے کی شرح 1991 کے بعد سب سے کم رہی۔

    روئٹرز کے مطابق بنگلادیش کے اکثرعوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا، چیف الیکشن کمشنر قاضی حبیب نے کہا ووٹ ڈالنے کی شرح 40 فی صد رہی، واضح رہے کہ اس سے قبل سیکریٹری الیکشن کمیشن جہانگیر عالم نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ ووٹنگ ختم ہونے سے ایک گھنٹے قبل یعنی 3 بجے تک ووٹ ڈالنے کی شرح 27 فی صد رہی۔

    2018 میں ووٹ ڈالنے کی شرح سب سے زیادہ 80 فی صد تھی، پی این پی کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت نے ڈمی آزاد امیدوار کھڑے کیے تاکہ انتخابات کو قابل اعتبار بنایا جا سکے۔

    بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن نے بھی اپنی نشست جیت لی ہے، واضح رہے کہ نگراں حکومت کے تحت انتخابات نہ کرانے پر اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا تھا۔

  • وزیراعظم کا بنگلادیشی ہم منصب سے رابطہ، کورونا سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس

    وزیراعظم کا بنگلادیشی ہم منصب سے رابطہ، کورونا سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بنگلادیشی ہم منصب سے رابطہ کرکے بنگلادیش میں کورونا سے قیمتی جانوں کے ضیاع پراظہار افسوس کیا اور کورونا پھیلاؤ پر قابو پانے میں بنگلادیشی قیادت کے اقدامات کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بنگلادیشی ہم منصب شیخ حسینہ واجد سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بنگلادیش میں کورونا سے قیمتی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان درپیش متعدد چیلنجزسےنمٹنے کے لئے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم نے کورونا پھیلاؤ پر قابو پانے میں بنگلادیشی قیادت کے اقدامات کی تعریف کی۔

    وزیراعظم نے شیخ حسینہ واجد کو حکومت کی جانب سے زندگیاں اور روزگاربچانے کے اقدامات اور ترقی پذیرممالک کوقرض سےمتعلق امداد پر عالمی اقدام سےآگاہ کیا۔

    یاد رہے چند ماہ قبل وزیراعظم عمران خان اور سری لنکن صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا، جس میں دوطرفہ تعلقات اورخطےکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے لوگوں کی زندگیاں بچانے سمیت معیشت کی بحالی پر بھی گفتگو کی۔

    وزیراعظم نے سری لنکن صدر کو کرونا پر حکومتی حکمت عملی سے آگاہ کیا اور قرضوں میں ریلیف کے لیے عالمی سطح پر اقدامات پر بھی بات چیت کی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ وترقی پذیر ممالک کا ساتھ ترقی کے عمل کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے۔