Tag: Sheikh Hasina

  • پاکستان سے محبت کرنے والے بنگلا دیشیوں کو سزا ملنی چاہئے، شیخ حسینہ واجد

    پاکستان سے محبت کرنے والے بنگلا دیشیوں کو سزا ملنی چاہئے، شیخ حسینہ واجد

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف متعصبانہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے اب تک محبت کرنے والے بنگلا دیشیوں کو کڑی سزا ملنی چاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈھاکا میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ بنگلا دیش کے وہ شہری جو ایک خود مختار ملک میں رہتے ہوئے اب تک پاکستان کی محبت میں مبتلا ہیں انہیں سخت سزا ملنی چاہئے۔

    بنگلا دیشی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ایسے اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے جس سے بنگلا دیشیوں کے دل سے پاکستان کی محبت ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے جبکہ عوام کو بھی ان لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کرنا چاہئے جو اب تک پاکستان سے محبت کرتے ہیں، اگر اہم ایسا نہیں کریں گے تو ہمارا وجود ختم جائے گا۔

    شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ بنگلا دیش اگر ناکامی کی جانب گامزن ہوگا تو اس سے پاکستان خوش ہوگا، بالکل ویسے ہی جیسے 1975ء میں بنگلا دیش کے حکمران پاکستان کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    بنگلا دیشی وزیر اعطم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ اس وقت بنگلا دیش کے حکمران نہیں چاہتے کہ بنگلا دیش ترقی کی جانب گامزن ہو، اسی لیے وہ پاکستانی فورسز کا ایجنڈا ہم پر مسلط کررہے ہیں۔

    انہون نے اپنی مخالف پارٹی بی این پی کے بانی شیخ ضیاء الرحمان اور ان کی اہلیہ اور سابق بنگلا دیشی وزیر اعظم خالدہ ضیاء پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، انہوں نے شیخ مجیب کی ہلاکت کے بعد اقتدار پر قبضہ جمانے کی کوشش کی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شیخ حسینہ واجد نے پاکستان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 1971ء میں بنگلا دیش کی جیت کو پاکستان نے تسلیم نہیں کیا، پاکستان سے محبت کرنے والوں کے لیے بنگلا دیش میں کوئی جگہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مسلمانوں‌ کو واپس بسایا جائے، بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا سوچی سے مطالبہ

    روہنگیا مسلمانوں‌ کو واپس بسایا جائے، بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا سوچی سے مطالبہ

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے آنگ سان سوچی سے روہنگیا مسلمانوں کو واپس برما میں بسانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار حکومت کو سیکیورٹی اداروں کو مسلمانوں پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے کاکس بازار کے نزدیک قائم روہنگیا مسلمانوں کے پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کرتے ہوئے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

    شیخ حسینہ واجد کا کہنا تھا کہ انہوں نے برمی رہنما آنگ سان سوچی کو ذاتی طور پر خط لکھا ہے جس میں اپیل کی ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو واپس لیں کیوں کہ وہ ان کے اپنے لوگ ہیں، ساتھ ہی انہوں نے روہنگیا جنگجوؤں کے کردار کی بھی مذمت کی۔

    بی بی سی کے مطابق کیمپ کے دورے میں انہوں نے کہا کہ انھیں اسے روکنا چاہیے، ساتھ ہی ساتھ میانمار کی حکومت کو تحمل سے اس صورتحال سے نمٹنا چاہیے، انھیں فوج یا اپنی ایجنسیوں کو اجازت نہیں دینی چاہیے کہ عام لوگوں پر حملہ کریں، بچوں، خواتین اور معصوم لوگوں کا کیا قصور ہے وہ اس کے ذمہ دار نہیں۔

    بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینی چاہیے تاکہ وہ خوراک اور ادویات حاصل کر سکیں، جب تک میانمار حکومت انھیں واپس لینے کے لیے تیار نہیں ہوتی، پناہ گزیں انسان ہیں ہم انھیں واپس نہیں دھکیل سکتے ہم ایسا نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم انسان ہیں۔

    شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی ہے کہ میانمار کی حکومت کو اپنے تمام شہریوں کو واپس اپنے ملک لے جانا چاہیے، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیمیں میانمار پر ضابطے کے مطابق کارروائی کرنے اور انھیں واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ 25 اگست سے شروع ہونے والے نئے تنازع کے بعد برمی فوجیوں اور بدھسٹوں کے گروپوں کے حملوں کے باعث سیکڑوں روہنگیا مسلمان شہید ہوچکے ہیں جب کہ 3 لاکھ سے زائد مسلمان جان بچار کر بنگلہ دیشی سرحد کے قریب قائم کیمپوں میں پہنچ چکے ہیں جہاں خوراک اور دوا کا بحران ان کے لیے نئی مصیبت بنا ہوا ہے۔