Tag: sheri rehman

  • اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے،  شیری رحمان

    اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے، حکومت کو چاہیے کہ عوام کو مہنگائی سے نکالنے کیلئے تجاویز لائے۔

    یہ بات انہوں نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے ملاقات ختم ہوگئی، ملاقات میں وفد نے اراکین کو دوسری سہ ماہی کی معاشی کارکرگی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ غریب عوام کے مسائل ابھی تک ایجنڈا پر نہیں آئے، ہمیں معلوم ہے کہ ملکی معاشی صورتحال گھمبیر ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد سے مہنگائی پر بات چیت کی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، معاشی کرائسز کو ٹھیک کرنا ہے، ہمارا کام یہ بھی ہے کہ غریب عوام کامقدمہ لڑیں۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو مہنگائی سے نکالنے کیلئے تجاویز لائے،  آئی ایم ایف نے مہنگائی کم کرنے کی تجاویز نہیں دینی۔

    پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اہم میٹنگ تھی مگر بدقسمتی سے مشیراور سیکریٹری خزانہ نہیں تھے، اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے۔

    چیئرمین خزانہ کمیٹی فیض اللہ کموکا نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ 5معاملات پر بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کوکھولنے کی ضرورت ہے،

    ؎ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف وفد نے کہا کہ مزید ایف ٹی اے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف نے کہا کہ نئے ،چھوٹے درجے کے ایکسپورٹر کوبڑھانا چاہیے۔

     فیض اللہ کموکا کا مزید کہنا تھا کہ وفد نے کاروبار کیلئے ماحول بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، مذکرات مکمل ہونے پر اگلی قسط جلدی ہونے کی امید ہے، ٹیکس اہداف حاصل کرنا مشکل نظرآ رہا ہے۔

  • پیپلزپارٹی نے ننھی فرشتہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کردیا

    پیپلزپارٹی نے ننھی فرشتہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ دس سال کی ننھی فرشتہ مہمند کے لواحقین کو انصاف کب ملے گا؟ بچی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے ننھی فرشتہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کردیا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ دس سال کی معصوم بچی فرشتہ مہمند کو اسلام آباد سے اغواء کیا گیا۔

    تین دن تک فرشتہ مہمند کے اہلخانہ بچی کی تلاش کیلئے تھانے کے چکر لگاتے رہے، انہوں نے کہا کہ فرشتہ کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر کیوں کی گئی؟

    صرف نوٹس لینے سے فرشتہ اور لواحقین کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا، بتایا جائے کہ اس اندوہناک واقعے میں ملوث لوگ کون ہیں، اور ان کس کی پشت پناہی حاصل ہے؟

    شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پولیس نظام میں تبدیلی کے دعوے تو کرتی ہے لیکن عملاً کچھ نہیں کرتی، اس کیس میں حکومت مجرموں پر پردہ ڈالنے سے گریز کرے، شیری رحمان نے کہا کہ بچی اور اس کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کیلئے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد، ’’فرشتہ مہمند‘‘ کیس، 2 افغانیوں سمیت تین گرفتار، ایس ایچ او معطل

    واضح رہے کہ ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی فرشتہ مہمند نامی دس سالہ بچی کو تین روز قبل اغوا کیا گیا جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی، والدین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور ہماری بچی کو تلاش نہیں کیا۔

  • نواز شریف کا بیان مسترد کرتے ہیں، ملکی استحکام مجروح نہیں ہونے دیں گے، شیری رحمان

    نواز شریف کا بیان مسترد کرتے ہیں، ملکی استحکام مجروح نہیں ہونے دیں گے، شیری رحمان

    کراچی : پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ نوازشریف کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کے استحکام کو قطعاً مجروح نہیں ہونے دیں گے، سابق وزیر اعظم نے مودی کے بیان پر ٹھپہ لگایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شیری رحمان نے کہا کہ افسوس ہے کہ3بار وزیراعظم بننے والا شخص پاکستان کے خلاف ایسے بیان دے رہا ہے، انہوں نے مودی کے مؤقف پر ٹھپہ لگا دیا۔

    نوازشریف کےبیان کو مسترد کرتے ہیں، وہ پاکستان کی قربانیوں پر   پانی پھیرنے کی کوشش کررہے ہیں, نوازشریف نے پاکستان کے وقار کو مجروح کیا، وہ ایسے بیانات سے لوگوں کی توجہ نہیں ہٹاسکتے۔

    نوازشریف سیاسی شہید نہ بنیں ذمہ داری دکھائیں، اپنا بیان واپس لیں یا اس کی وضاحت دیں، ملکی استحکام کو قطعاً مجروح نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کامقدمہ ہرسطح پرلڑیں گے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ کیا نوازشریف تجزیہ کار ہیں جو ایسےبیانات دے رہے ہیں، انہوں نے نریندر مودی کے مؤقف کی تائید کی، نواز شریف نے پاکستان کا بیانیہ کمپرو مائز کرنے کی کوشش کی۔

    اس بیان کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر اور خطے میں ناکامی کا ہدف بنایا جارہا ہے۔ ان کے اس بیان پرپوری دنیا سوال اٹھارہی ہے، بھارتی میڈیا مسلسل پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اکیلے جنگ لڑرہا ہے، پاک فوج اور ہزاروں پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے مؤقف پر کوئی دو رائے نہیں انہوں نے ممبئی ٹرائل کی بات کی جس کی تائید کرتے ہیں، کون کہتا ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ٹرائل نہیں چاہتاپاکستان ممبئی ٹرائل مکمل کرنے کی کوشش میں پیش پیش رہا ہے بلکہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعاون نہیں کررہا، پاکستان نے ممبئی حملوں پر 2008سے تواتر سے تعاون کیا۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف نے اداروں سے تصادم کرنے کی ٹھان لی، شیری رحمان

    نوازشریف نے اداروں سے تصادم کرنے کی ٹھان لی، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی آج کی تقریر سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اداروں سے نصادم کرنے کی ٹھان لی ہے، وہ کنفیوژن کا شکار ہیں، جمہوریت کی نہیں ذاتی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نواز شریف کی تقریر کے ردعمل میں اپنے ایک بیان میں کہی،  شیری رحمان نے کہا کہ ایک عدالتی معاملے کو نوازشریف نے سیاسی معاملہ بنا کر پورے ملک کو یرغمال بنادیا۔

    ’’حیرانگی کی بات ہے کہ جس پارٹی نے ساری زندگی بھٹو خاندان کی مخالفت میں گزاری وہ پارٹی اب شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے حوالے اور ان کی مثالیں دیتی ہے، یہ لوگ اب خود کا موازنہ بھٹو خاندان سے کرتے ہیں جو سیاسی اور اخلاقی طور پر بالکل جائز اور درست نہیں، ریاستی اداروں اور جمہوریت کے لیے شریف خاندان کا رویہ پریشان کن ہے‘‘۔

    شیری رحمان نے کہا کہ شہباز شریف نے آج بھی اپنے بھائی کو لڑائی اور ٹکراﺅ کی سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی طرز سیاست سے ان کے اپنے رہنماء بھی مطمئن نہیں ہیں۔

    نواز شریف بہت کنفیوژن کا شکار ہیں، ان کے فیصلے بہت جلد تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ اپنی سینئر قیادت سے مشورہ لیں نہ کہ نئے اور غیرتجربہ کار مشیروں سے۔


    مزید پڑھیں: حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان


    شیری رحمان نے کہا کہ نواز شریف نے میثاق جمہوریت کی پاسداری نہیں کی ، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی بات کیسے کر رہے ہیں، پہلے میثاق جمہوریت کی خلاف ورزی کا حساب دیں پھر گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی بات ہوگی۔


    پاکستان میں بحران کا ذمہ دارخوشامدی ٹولہ ہے، شیری رحمان


    انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے شیری رحمان نے کہا کہ صرف نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کے لیے قانون میں ترمیم کی گئی، اس ترمیم کا فائدہ اس وقت صرف نواز شریف کو ہوتاہے، ہوسکتا ہے چند دنوں بعد ایک اور پارٹی بھی اس ترمیم سے فائدہ اٹھائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سسسٹم بچانے کیلئے وزیراعظم فوری طورپرمستعفی ہوں، پیپلزپارٹی

    سسسٹم بچانے کیلئے وزیراعظم فوری طورپرمستعفی ہوں، پیپلزپارٹی

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر سسٹم بچانے کے لیے وزیر اعظم نوازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا، پی پی رہنماؤں اعترازاحسن، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ شریف خاندان سسٹم کو ڈی ریل کررہا ہے، ملک  کو مزید بحرانوں میں مت ڈالا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا مشاورتی اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں سسٹم کو بچانے کیلئے وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔

    بلاول بھٹو نے رہنماؤں کو وزیراعظم کے استعفی کیلئے تمام جماعتوں کوایک نکتہ پراکٹھا کرنے کی ہدایت بھی دی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا نواز شریف اخلاقی ہی نہیں بلکہ حکمرانی کرنے کا قانونی جواز بھی کھو چکے ہیں کہ وہ اس منصب پر رہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کو بچانے کیلئے قربانیاں دیں، (ن) لیگ سے گزارش ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ذرا غورسے پڑھ لیں، افسوس ہے کہ نوازشریف نوشتہ دیوارنہیں پڑھ رہے جبکہ پی آئی ڈی کو مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اپنے دفاع کے لئے استعمال کیاجارہاہے۔

    اعتزازاحسن نے کہا کہ نون لیگ اگر بھٹو جیسی سازش کی بات کر رہی ہے تو یہ عدلیہ اور فوج پر براہ راست الزام ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفے سے اسمبلیاں نہیں ٹوٹیں گی بلکہ نواز شریف ہی استعفی ٰ دیں گے۔

    اعتزز احسن کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کرائی گئیں، مجھے توقع نہیں تھی کہ گریڈ20کے افسران اتنی اچھی تحقیقات کریں گے۔

    فرحت اللہ بابر نے کہا کہ لیگی وزراء جے آئی ٹی رپورٹ کی وضاحتیں دینے میں لگے ہوئے ہیں، حکومت اور وزیر اعظم متنازع ہوگئے ہیں، نوازشریف فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں ورنہ بحران بڑھتاجائے گا۔

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    اسلام آباد / لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی بات ہے، شیری رحمان نے کہا کہ کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، جبکہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت چوہدری نثار کو فوراً مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کو پسند نہ آئے وہ اسے قبول نہیں کرتے۔

    ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں میرٹ پر نہیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ قوم جان لے کہ حکمرانوں کے احتساب کیلئے کوئی ادارہ سلامت نہیں بچا، یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی نہیں ہونے دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں 73جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کو بھی تیار نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ وزرات داخلہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، تحقیقاتی کمیشن رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اور حکومت کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔

    نیشنل ایکشن پلان 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، آرمی پبلک اسکول حملے میں دہشت گردوں نے بچوں اور اسکول کے عملے پر فائرنگ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افراد کو شہید کیا تھا، دعائیں اور مذمت کے پیغامات جاری کرنا اب نا کافی ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا مقابلہ ایک مسلسل اور سنگین مسئلہ ہے، کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اورنگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، رپورٹ میں وزارت داخلہ کے ناقابل بھروسہ رویے اور دہشت گردی کے حقیقی خطرات کو سنجیدہ نہ لینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبا ہرپہلو میں وزارت کی منظم ناکامی کو ظاہر کیا ہے، وزیر داخلہ نے صرف ایک بار ایک قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا اجلاسب بلایا ہے، وزارت داخلہ دہشت گردوں کے خلاف پابندی عائد کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ رپورٹ کے نتائج کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ہمیں حکومت کی نااہلی کے مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے؟

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اور کنوینرآف نیشنل ایکشن پلان نفاذ کمیٹی کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری کے حوالے سے کمیشن کے ساتھ شیئر کرنے کہ لئے کچھ بھی نہیں تھا۔

    پیپلز پارٹی نے بار بار کہا ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں حکومت کے ساتھ متحد ہیں، اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی تشکیل دینے کا تعمیر ی قدم اٹھانا ہوگا۔

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ آنے کے بعد چوہدری نثار کوئی معقول راستہ اختیار کریں گے، اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت تو چوہدری نثار کو فورا استعفیٰ دینا چاہئیے۔

    سپریم کورٹ کے جج واضح طور پر اپنی تحقیقات میں انہیں سنگین غفلت اور نااہلی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوری کے بعد سینہ زوری کرنا ن لیگ کا شیوہ ہے، نہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد استعفیٰ دیتا ہے نہ وزیر داخلہ ناکامی کے بعد اپنے منصب سے الگ ہوتا ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خلاف چارج شیٹ در اصل ن لیگی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کے بعد بھی چوہدری نثار کا اپنے منصب سے چمٹے رہنا جمہوری روایت کے خلاف ہے، اگر چوہدری نثار اپنے منصب سے مستعفیٰ نہیں ہوتے تو سپریم کورٹ 184-3 کے تحت اس کا نوٹس لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار کو معصوم شہریوں اور وکلاء کی شہادتوں کا ذمہ دار قرار دے کر وزارت داخلہ سے الگ کیا جائے۔

  • نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    اسلام آباد : پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے پٹیشن سینیٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے پارلیمینٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی دوبارہ تشکیل دینے کی پٹیشن سینیٹ میں جمع کرا دی ہے۔

    اس موقع پر شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تعریف کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کے مسئلے کو اٹھایا۔

    شیری رحمان نے وزیر اعظم کی کمیٹی کی تشکیل پر رضامندی اور اس معاملے پر چیئرمین سینٹ کی مسلسل حمایت اور اقدامات کی تعریف بھی کی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ یہ کمیٹی حکومت اور ملک کے مفاد میں ہے اس کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ پٹیشن کی پی ایم ایل کیو، پی ایم ایل ایف، جے آئی، اے این پی، ایم کیو ایم، بی این پی، جے یو آئی ایف اور دیگر پارٹیز نے حمایت کر دی۔

    یاد رہے کہ پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے سال 2008ء میں تشکیل دی تھی جس کا مقصد ملک کے سیکیورٹی معاملات میں حکومت کی رہنمائی کرنا تھا، موجودہ حکومت نے اس کمیٹی کی دوبارہ تشکیل نہیں کی۔

  • شیری رحمان نے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے کاغذات جمع کرادئیے

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ہیں۔ سینٹ کی جنرل نشست عبدالطیف انصاری کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    الیکشن کمیشن آفس میں سینیٹ کی نشست کی نامزد امیدوار شیری رحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مشکل وقت میں جمہور اور جمہوری قوتوں کا ساتھ دیگی 18ویں ترمیم پر عمل اسی وقت نظر آئیگا جب وسائل صوبوں کو منتقل ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گزشتہ بجٹ میں رکھے تمام ہدف پورانہ کرنےکا اعتراف کرچکی جبکہ توانائی بحران ،بے روزگاری اور قرضوں کا بوجھ بڑھانے کی ذمہ داری بھی وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں نوجوانوں کے روزگار کیلئے کام کررہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق آج کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے مگر شری رحمان کے مقابلے میں کسی بھی امید وار نے کاغذات جمع نہیں کرائے، جس کے بعد شری رحمان کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے واضح امکانات ہیں

  • جوڈیشل کمیشن : پیپلز پارٹی نے فریق بننے کا فیصلہ کر لیا

    جوڈیشل کمیشن : پیپلز پارٹی نے فریق بننے کا فیصلہ کر لیا

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی نے سن دو ہزار تیرہ میں ہونے والی مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے بننے والے عدالتی کمیشن میں فریق بننےکا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی سیکریٹری جنرل شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے عدالتی کمیشن میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لئے درخواست پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی جانب سے راجہ پرویز اشرف دائر کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیشی سے متعلق امور کو حتمی شکل دے دی ہے،سینیٹر اعتزاز احسن کمیٹی کی قانونی ٹیم کی قیادت کریں گے۔

    آصف زرادری نے الیکشن ریفارمز کمیٹی کے قیام کی منطوری دے دی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن اس سے قبل انتخابی دھاندلیوں پر وائٹ پیپر بھی جاری کر چکے ہیں۔

      وائٹ پیپر میں بتا یا گیا تھا کہ پچھلے عام انتخابات میں نواز شریف کی تقریر کے بعد کس طرح انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا تھا۔