Tag: sherry rehman

  • حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان

    حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، نواز شریف جمہوریت نہیں اپنی ذات کو بچارہے ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ حکمران خاندان پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہا ہے، ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم آخری قطرے تک استعمال کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور آصف زرداری نے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں، زرداری نے بغیر کسی جرم کے 11 سال جیل کاٹی، محترمہ کی شہادت کے وقت انتشار کے بجائے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکمراں خاندان عدالتوں کو نہیں مانتا تو عام آدمی کیا کہے، مستقل بیانات آئے کہ ہم عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے، اندرون پارٹی معاملات طے کیے گئے کہ بچوں کو نہیں پیش کیا جائے گا۔

    یہ پڑھیں: پاکستان بحران کی جانب بڑھ رہا ہے، ذمہ دارخوشامدی ٹولہ ہے، شیری رحمان

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم آخری قطرے تک استعمال کی جارہی ہے، ترقیاتی فنڈز ختم ہوئے تو ن لیگی سیاست دان الگ الگ راستے پر چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان اپنی ذات کے لیے ملک کو انتشار میں لے جارہا ہے، حکمران خاندان نے پارلیمان کو بے توقیر کردیا ہے۔ پاکستان کے مستقبل سے کھیلا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ائیرپورٹ پر شیری رحمان کے بیگ کی تالا توڑ کر تلاشی

    ائیرپورٹ پر شیری رحمان کے بیگ کی تالا توڑ کر تلاشی

    کراچی: پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے کراچی بھیجے جانے والے بیگ کی ائیرپورٹ پر تالا توڑ کر تلاشی لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہا،بیگ کی تلاشی کیوں لی گئی جبکہ میں ہمیشہ بیگ خود تلاشی کے لئے پیش کرتی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹ انتظامیہ کہتی ہےآپ سینیٹرہیں لیکن پھربھی تلاشی دیتی ہوں،بیگ کا تالا توڑ کر تلاشی لی گئی جو میرے لیے ایک پیغام ہے۔

    پی پی رہنماء نے کہا کہ ملکی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہم اسلام آباد میں مصروف تھے، ایک ہفتے بعد کراچی پہنچی تو بیگ کو اس حالت میں پایا، لیگج میں بی بی شہید کی تصاویر، کتابیں ہی موجود تھیں تلاشی لینے والے شاید پاناما کی کوئی چیز تلاش کرنا چاہ رہے تھے.

    ویڈیو دیکھیں

  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے، شیری رحمان

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ اگر نوٹی فکیشن غلط تھا تو وہ میڈیا تک کیسے پہنچا، انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے۔

    یہ بات انہوں نے ڈان لیکس کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا ٹوئٹ واپس لینے پر اپنے ردعمل میں کہی، شیری رحمان نے کہا کہ نوٹی فکیشن اگرغلط تھے تو جاری کیوں کیے گئے؟

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلیئرکرلی ہے، اعتزاز احسن کی رائے کے خلاف نہیں جانا چاہتی، ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس میں ایک وفاقی وزیر سمیت تین افراد کو گرایا گیا۔

    شیری رحمان نے سوال کیا ہے کہ حکومت کو مطمئن کرنے میں اتنا وقت کیوں لگا، جو سیٹلمنٹ آج ہوئی ہے یہ پہلے کیوں نہیں ہوئی؟

    واضح رہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے آئی ایس پی آر کی جانب سے کیا گیا ٹوئٹ واپس لے لیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ ڈان لیکس سے متعلق 29 اپریل کا ٹویٹ حکومت، کسی شخصیت یا ادارے کے خلاف نہیں تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پیرا 18 کی منظوری اور عمل درآمد کے بعد ڈان لیکس کا معاملہ حل ہوگیا ہے، پاک فوج جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پہلے جو نوٹی فکیشن جاری کیا تھا وہ نامکمل تھاجو آج مکمل ہوگیا ہے اس لیے ٹویٹ واپس لے لیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : اس سے بہتر تھا ڈی جی آئی ایس پی آر مستعفی ہو جاتے، اعتزاز احسن


    ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کورٹ نے اپنی تحقیقات مکمل کی اور ان تحقیقات کے نتیجے میں جو نام سامنے آئے ان کے خلاف حکومت نے کارروائی کی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں فائنل اتھارٹی صرف وزیراعظم ہیں اور وہ جو حکم دیں گے اس پرعمل کیا جائے گا۔

  • عوام کے دلوں پر آج بھی ذوالفقاربھٹو کا راج ہے، شیری رحمان

    عوام کے دلوں پر آج بھی ذوالفقاربھٹو کا راج ہے، شیری رحمان

    کراچی : پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی جمہوریت پسندوں کا دن ہے،عوام کے دلوں پر آج بھی ذوالفقارعلی بھٹو کا راج ہے، ذوالفقارعلی بھٹو نے امرون سے سمجھوتہ نہ کرکے تاریخ میں اپنے اپ کو زندہ رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے اے اروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے دلون پراج بھی ذوالفقارعلی بھٹوکا راج ہے، شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے مزدور، عورت اور طالب علموں کو ایک آواز دی ، شہید بھٹو نے سیاست کو وڈیروں، جاگیرداروں کی اوطاق سے باہرنکالا۔

    شری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان مین جمہوریت شہید بھٹو کا دیا ہوا تحفہ ہے، ذوالفقارعلی بھٹو کے عدالتی قتل پر ریفرنس پرعدالت سے امیدیں وابستہ ہیں، عدالتی قتل کا ریفرنس سپریم کورٹ میں دوہزارگیارہ میں داخل کرایا، عوام اور کارکنان کو ایک نہ ایک دن انصاف دینا پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کا دن جمہوریت پسندوں کیلئے ہے، ذوالفقارعلی بھٹونے امرون سے سمجھوتہ نہ کرکے تاریخ میں اپنے اپ کو زندہ رکھا۔


    مزید پڑھیں : ذوالفقار علی بھٹوکی برسی، ملک بھر سے جیالوں کی لاڑکانہ آمد


    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی آج منائی جارہی ہے۔ ملک بھر سے جیالوں کی گڑھی خدا بخش آمد کا سلسلہ جاری ہےمزار اور جلسہ گاہ کے اطراف سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    اپنے قائد سے محبت کا اظہار کرتے جیالے کا کہنا ہے کہ شہید بھٹو کیلئے جان حاضر ہے، شہید بھٹو نے عوام کو شعور دیا، پیپلز پا رٹی ختم ہو ہی نہیں سکتی۔

    شہید بھٹو کی برسی کے موقع پر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے، جس کے بعد نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ہوگا۔

  • بینکاک میں اٹھارویں چاؤفریا ڈائیلاگ کا انعقاد

    بینکاک میں اٹھارویں چاؤفریا ڈائیلاگ کا انعقاد

    اسلام آباد : جناح ا نسٹی ٹیوٹ(جے آئی) اور آسٹریلیا بھارت ا نسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اٹھارواں چاؤفریا ڈائیلاگ بینکاک میں منعقد کیا گیا جس میں پاکستان اور بھارت سے اہم ارکان پارلیمنٹ ، سابق سفارتکار ، سابق فوجی افسران کے ساتھ میڈیا ، خارجہ اور سکیورٹی پالیسی کے ماہرین نے شرکت کی۔

    جناح انسٹیٹیوٹ (جے آئی) اور آسٹریلیا بھارت انسٹی ٹیوٹ کی مشترکہ تعاون سے بینکاک ، تھائی لینڈ میں منعقد کیا جانے والا چاﺅفریاڈائیلاگ پاک بھارت ٹریک ٹو ڈپلومسیی پرمشتمل ہے جس کامقصد پاک بھارت تعلقات پر پالیسی مکالمے کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرناہے ۔

    چاﺅفریاڈائیلاگ عمل کے ساتویں سال میں ہے اور اب تک بات چیت کے 17راؤنڈ ہو چکے ہیں۔ ڈائیلاگ میں پاک بھارت تعلقات کی موجودہ صورتحال، خاص طور پرباہمی تعلقات اور پٹھان کوٹ ائیربیس پر دہشت گرد حملے کے بعد دوطرفہ تعلقات کا جائزہ ، دونوں ممالک کودرپیش سب سے بڑے چیلنجز ، مسئلہ کشمیر ، افغانستان، دہشتگردی ،انتہاپسندی، افغانستان میں سیاسی مفاہمت کے امکانات اور علاقائی استحکام کے لئے امن مذاکرات ، موسمیاتی تبدیلی، خطے میں امن اور سلامتی کے امور توجہ کا مرکز رہے۔

    پاکستان اوربھارت کے شرکاءنے مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔ جناح ا نسٹی ٹیوٹ کے اس ڈائیلاگ میں پاکستان کی طرف سے پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور جناح انسٹیٹیوٹ کی صدر شیری رحمان کی قیادت میں سفیرعزیز احمد خان ، سابق خارجہ سکریٹری نجم الدین شیخ ،ریاض محمد خان ، شفقت کاکاخیل ، شفقت محمود ، نوید قمر ، لیفٹیننٹ جنرل طلعت مسعود ، شہزاد چوہدری ، پروفیسر سلیمہ ہاشمی ، مشرف زیدی ، زاہد حسین ، علی دیان حسن، سحر طارق ، رافع عالم ، محمد یعقوب بنگش ، فہد ہمایوں ، مہمونہ بشیر اورسولیہاکمال نے شرکت کی۔

    بھارت کی طرف سے پروفیسر امیتابھ مٹو کی قیادت میں بائی جیینت جے پانڈے، جے پرتھاسارتھ، وویک کاٹجو ، اشوک ملک ، سدھارت وردھاجن، لیفٹیننٹ جنرل عطاءحسنین ،پروفیسر روجاموھن ، آرتی تکو ، ڈاکٹر ہیپی مون جیکب ، ڈاکٹر گلشن سچدیوا ، پروفیسر شکیل رمشو ، ڈاکٹر موہن گروسوامی ، پروفیسر میناکشی گوپی ناتھ ، شوما چوہدری اور ڈاکٹر ملکا یوسف نے شرکت کی۔

     

  • پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس، کراچی میں ریلی

    پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس، کراچی میں ریلی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے یومِ تاسیس کے سلسلے میں ریلی نکالی ہے جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی 30 نومبر کو اپنا اڑتالیس واں یومِ تاسیس منائے گی جس کی تقریبات آج ہی سے شروع ہوگئیں ہیں اوراسی سلسلے میں کراچی سے ریلی نکالی گئی۔

    پیپلزپارٹی کی ریلی کی قیادت شیری رحمان سمیت دیگرسینئررہنما کررہے ہیں۔

    ریلی کا آغاز پیپلز پارٹی کے سیاسی مرکز بلاول ہاوٗس سے ہوا ہے جو کہ کیماڑی سے ہوتی ہوئی سپارکو چورنگی پر اختتام پذیرہوگی۔

    ریلی میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے اوران کا جوش خروش دیدنی ہے ، پارٹی پرچم اٹھائے کارکنان قائدین کی قیادت میں سپارکو چورنگی کی جانب رواں دواں ہیں۔

    پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے ریلی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریلی بلدیاتی انتخابات کی تشہیری مہم نہیں بلکہ یومِ تاسیس کے سلسلے میں نکالی جارہی ہے۔

     شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے کبھی دہشتگردوں سے اتحاد نہیں کیا، بلاول بھٹو کی قیادت میں جمہوریت کا علم  لے کر چل رہے ہیں۔

    انہوں نے نام لئے بغیر تحریک انصاف کے لیاری میں ہونے والے جلسے میں حاضرین کی تعداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لیاری کے عوام نے آج اپنا فیصلہ سنادیا ہے، لیاری دوبارہ پیپلز پارٹی کا گڑھ بنے گا۔

    انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پیپلزپارٹی یومِ تاسیس کے سلسلے میں کل بھی کراچی میں ریلی نکالے گی۔

  • شیری رحمان نے سائبرکرائم بل کوغیر انسانی قراردے دیا

    شیری رحمان نے سائبرکرائم بل کوغیر انسانی قراردے دیا

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کی سینیٹرشیری رحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک کرائم بل غیرانسانی ہے اوراسے سینٹ سے ہرگزمنظور نہیں ہونا چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بل اگرپارلیمنٹ کے ذریعے نافذ العمل ہوگیا تو اس کے حقیقی مقصد یعنی سائبردہشت گردی کی روک تھام کے بجائے حکمران جماعت اسے اختلاف رائے پرپابندی کے لئے استعمال کرے گی۔

    شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ اس بل میں ایسی شقیں شامل ہیں جنہیں باآسانی غلط انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بل شخصی آزادی کے حق کے منافی ہے اور جہاں یہ ایک جانب آزادی اظہاررائے کا حق صلب کرتا ہے وہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فرد کے نجی ڈیٹا تک رسائی فراہم کرتا ہے اور اسے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بل اپنی موجودہ حالت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بغیر وارنٹ یا عدالت کی اجازت کے بغیر گرفتاری کے اختیارات بھی مہیا کردے گا۔

    سینیٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سائنر کرائم بل کی کچھ شقیں دیگر قوانین سے متصادم بھی ہیں جیسے کہ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ اورہتک عزت ایکٹ جس کے سبب قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی اورمقدمات التوا کا شکارہوں گے۔

    شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ اس بل کا انتہایئی باریک بینی سے تنقیدی جائزہ لینے اور اس کی ان تمام شقوں میں اصلاح کی ضرورت ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹرکے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

  • پاک بھارت سرحدی کشیدگی کے خاتمے کیلئے ڈائیلاگ کا انعقاد

    پاک بھارت سرحدی کشیدگی کے خاتمے کیلئے ڈائیلاگ کا انعقاد

    اسلام آباد : جناح انسٹی ٹیوٹ اور آسٹریلیا، انڈیا انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام  ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان اور بھارت سے ماہرین نے شرکت کی۔

    پاکستانی وفد سینیٹر شیری رحمن کی سربراہی میں اور اس کے اراکین نجم الدین شیخ، عزیز احمد خان، شفقت کاکاخیل تھے؛ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق غازی، دانیال عزیز، سلیمہ ہاشمی، احمر بلال صوفی، ڈاکٹر معید یوسف، ڈاکٹر یعقوب بنگش، خرم حسین، زاہد حسین، احمد رافع عالم، فہد ہمایوں اور سلمان زیدی شامل تھے۔

    جبکہ بھارتی گروپ پروفیسر امیتابھ مٹو کی قیادت میں جبکہ سی سنگھ، جینت پرساد، وویک کاٹجو اور جی پارتسارتی، ڈاکٹر موہن گروسوامی بجینت، جے پانڈا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عطاء حسنین، سوہاسنی حیدر، ڈاکٹر ہیپی مون، یعقوب اور ڈاکٹر جوزف ملکا، شوما کی چوہدری اور ڈاکٹر سے پلاوی راگھون اراکین شامل تھے۔

    اجلاس کا مقصد پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کو ختم کرانا تھا، شرکاء کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سرحدی کشیدگی کا خاتمہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

    شرکاء نے دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پار کشیدگی ختم کرنے کے لئےحکومتوں پر زور دیا ہے۔. انہوں نے جنگ بندی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے اداروں ملٹری آپریشنز (ڈی جی میڈیکل آفیسرز) کے ڈائریکٹرز اور  بارڈر سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی بی ایس ایف ) اور پاکستان رینجرز کے براہ راست جنرل کے درمیان ملاقاتوں سے خطے میں  امن اور سلامتی کے برقرار رکھنے کے لئے کے بعد جاری میں مشترکہ بیان کا خیر مقدم کیا۔

    ان کا کہناتھا کہ مودی اور نواز ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے کےحوالے سے جو بیان سامنے آیا ہے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایک ایسا میکنیزم بنایا جائے کہ جس کی وجہ سے پاک بھارت مذاکرات کسی بھی حوالے سے متاثر نہ ہوں۔

    انہوں نے اسلام آباد میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں نواز شریف کی دعوت پر نریندر مودی کی شمولیت پر مسرت کا اظہار کیا،دونوں گروپس  نے افغانستان میں امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان افغانستان کے مسئلہ پر جو اغراض مقاصد ہیں ان کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو مستحکم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

  • پی پی نے ہمیشہ دہشت گردوں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا، شیری رحمان

    پی پی نے ہمیشہ دہشت گردوں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا، شیری رحمان

    سکھر: آصفہ بھٹو زرداری تولاڑکانہ میں موجود تھیں مگر پھر بھی سیکیورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کو اسٹیج پر نہیں لایا گیا،پارٹی کی قیادت آصف علی زرداری جلسے میں موجود تھے اور انھوں نے اپنی تقریر میں بلا کس کو کہا وہ آپ بخوبی جانتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنماءشیری رحمان نے  آئی بی اے سکھر میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ  فوجی عدالتوں کو پاکستان پیپلز پارٹی نے تسلیم کیا ہے لیکن اسے غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    اے پی سی کا اجلاس گیارہ گھنٹے تک جاری رہا جس میں فوجی عدالتوں سمیت بیس نکاتی ایجنڈا شامل تھا  شیری رحمن کا کہنا تھا کہ پی پی نے دہشت گردوں کا ہمیشہ ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور سیکیورٹی کی وجوہات  کی بناءپر بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو زرداری برسی  کی تقریب میں شریک نہ ہوئے۔

    انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سانحہ پشاور اور کارساز کے واقعات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کوئی بھی رسک نہیں لینا چاہتی، پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف زرداری برسی جلسے میں اسٹیج پر موجود تھے ۔

    اسی لئے بختاور بھٹو لاڑکانہ میں ہوتے ہوئے بھی اسٹیج پر نہیں آئیں، انکا کہنا تھا کہ برسی میں سندھ کی قیادت موجود تھی اور چاروں صوبوں میں سیکیورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے الگ الگ برسی کے پروگرام منعقد کئے گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری نے بلا کس کو کہا وہ آپ بخوبی اور اچھی طرح جانتے ہیں۔

  • کراچی میں پیپلزپارٹی کےجلسےکی تیاریاں زوروشور سےجاری

    کراچی میں پیپلزپارٹی کےجلسےکی تیاریاں زوروشور سےجاری

    کراچی: اٹھارہ اکتوبر کو کراچی میں پیپلزپارٹی کے جلسے کی تیاریاں زوروشور سےجاری ہیں ، اس سلسلہ میں پی پی قیادت نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے کراچی جلسے کیلئے تیاریوں کاآغاز کردیا ہے ، پنڈال میں قرآن خوانی کی گئی اور بکروں کا صدقہ دیا گیا۔پیپلزپارٹی کے رہنماءمزار قائد سےمتصل جلسہ گاہ پہنچے اور انتظامات کاجائزہ لیا۔

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلسے میں  لاکھوں افراد شریک ہونگے، لیکن عوام کوکوئی تکلیف نہیں ہوگی۔

    جبکہ پی پی رہنماءشیری رحمان نے بھی جلسہ گاہ کادورہ کیا اور انتظامات سے متعلق بریفنگ لی۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کاکہناتھا یہ جلسہ جمہوری نظام کاتسلسل ہے۔شیری رحمان نے بتایاکہ سیکیورٹی پلان کو خفیہ رکھاگیاہے۔ہم چاہتے ہیں کہ پرامن ماحول میں جلسہ کریں۔