Tag: Shibli Faraz

  • شبلی فراز کا پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کے واقعے کی تہہ تک جانے کا اعلان

    شبلی فراز کا پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کے واقعے کی تہہ تک جانے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراطلاعات شبلی فرازنے اپوزیشن پر سینیٹرز کے پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کا الزام لگاتے ہوئے واقعےکی تہہ تک جانے اور کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور سینیٹر فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو کی ، شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں نے گھناؤنی سازش کی ہے ، جائے وقوع پر یہ خود پہنچ گئے اور ڈرامہ رچایا ، اس قسم کی حرکتوں کے یہ ماسٹر مائنڈ ہیں ، اس واقعے کی پوری تحقیقات ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی نے اپنے دور میں کتنے لوگوں کو بھرتی کیا، دیکھائیں گے ان کے کتنے ایجنٹس پارلیمنٹ بلڈنگ میں ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں اپنا الیکشن انھی حربوں سے جیتے ، سب کو پتہ ہے اسلام آباد میں کون پیسے لیکر گھوم رہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ قوتیں جو آج بےنقاب ہوئیں وہ کہاں تھی اورپی ٹی آئی کہاں تھی، اس قسم کے سازشی لوگ چوری بھی کرتے ہیں جاکر ایف آئی آربھی کراتےہیں، نھوں نے سیاست کی اخلاقیات تباہ ، پیسے کو کاروباربنایا، عوام جانتی ہیں ان کامؤقف عوام ،پارلیمنٹ میں کیا تھا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بیلک میل،پیسے کا استعمال ،دھونس دھاندلی ان کی سیاست کے ستون ہیں، ہم نے کہا ان چیزوں کی تحقیقات ہونی چاہیے، بالکل نیا پولنگ بوتھ لگنا چاہیے اور اس ڈرامےکی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا آزاداراکین نکال دیں تو ان کی سینیٹ میں برتری ہے ہی نہیں، ہم حق پر کھڑے ہیں، ہماری جدوجہد کرپٹ ٹولےسے نجات ہے، انھوں نے ملک کی معیشت،اخلاقیات ،جمہوریت کو زمیں بوس کردیا ، آج یہ جتنی جدوجہد کررہےہیں وہ اپنی کرپشن بچانے کیلئے ہے، میدان میں جو بھی جاتا ہے جیت کیلئے جاتا ہے مگران کی اورہماری جیت میں فرق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ کونسی پارٹی ہےجوچوری چھپےووٹ دینےکی بات کرتی ہے، انہوں نےچوری بھی کی اورجائےوقوع پربھی پہنچ گئے، یہ تجربہ کارلوگ ہیں یہ وہاں ہی پہنچتےہیں جوانکی جائےواردات تھی، ہم توکیمرہ لگانےکےواقعےکی تہہ تک جائیں گے اور کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔

  • شبلی فراز کا خوشگوار موڈ : "پاوری” ویڈیو وائرل

    شبلی فراز کا خوشگوار موڈ : "پاوری” ویڈیو وائرل

    اسلام آباد : سینیٹ الیکشن میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے بھی "پاوری” کر ڈالی، ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو دیکھ کر صارفین بے اختیار مسکرا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات اور حال ہی میں دوبارہ سینیٹر منتخب ہونے والے شبلی فراز نے ایک جملہ کہہ کر سننے والوں کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ خوشگوار موڈ میں دوستوں کے ساتھ "پاوری” کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف (کوہاٹ) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں شبلی فراز کو خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ "پاوری” کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس ویڈیو میں خیبر پختونخوا کے نومنتخب سینیٹرز بھی موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : “میں گورنر ہوں یہ سندھ ہے اور یہاں پیپلز پاوری ہورہی ہے”

    وائرل ویڈیو میں سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ’یہ میں ہوں، یہ چیف منسٹر خیبرپختونخوا ہیں اور یہ ہماری وکٹری پارٹی ہورہی ہے۔‘

    خیال رہے کہ معروف شاعر احمد فراز کے بیٹے شبلی فراز خیبر پختونخوا سے دوبارہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔

  • ‘صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کا اہم سنگ میل ہے’

    ‘صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کا اہم سنگ میل ہے’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کا اہم سنگ میل ہے، امیدہےالیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے شفاف الیکشن یقینی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سپرپم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا قانون سازی میں اپوزیشن کے ذاتی مفاد آگے آجاتے ہیں، اپوزیشن کے رویےکی وجہ سے ملک کی بہتری کیلئے قانون سازی نہیں ہوتی۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 226کی وضاحت کیلئے ہم سپریم کورٹ گئے ، صدارتی ریفرنس کا مقصد یہی تھا کہ عملی کیااقدامات کئےجائیں ، آئین کی تشریح میں سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی گئی، صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے تاریخی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نشاندہی کی شفاف الیکشن کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوناچاہیے، سپریم کورٹ نے کہا شفاف الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن اقدامات کرے، سینیٹ الیکشن میں بیلٹ سیکریسی حتمی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امیدہےالیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے شفاف الیکشن یقینی بنائے گی ، زمینی حقائق اور وقت کے تقاضے مختلف ہیں، سپریم کورٹ کی رائے عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کا اہم سنگ میل ہے۔

    شبلی فراز نے کہا کہ کرپشن فری سوسائٹی کیلئے حکومت نے عملی اقدامات کئے ہیں، عمران خان سیاست میں آکر دونظریوں کی جنگ لڑرہےہیں ، ہم سب نے دیکھاکہ شفافیت کے مسئلے پر کون کس جگہ پر کھڑا تھا، ایک جانب اپوزیشن تھی جس نے ہمیشہ پیسے کی سیاست کی ہے، دوسری طرف پی ٹی آئی حکومت شفافیت کے عمل کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

    اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم جب قانون سازی کرتے ہیں تو ان کےذاتی مفادات رکاوٹ بنتےہیں، اپوزیشن پرانا پاکستان چاہتی ہے جس میں ہر چیز پیسے کے زور پر ہو، جمہوریت کاعملی مقصد ہے کہ عوام کے نمائندے عوام کی خدمت کریں۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن امیدوار کودیکھیں توسب جانتے ہیں انھوں نےکیاکیا گل کھلائے ، ہم یہی امید کرتے ہیں کہ عمران خان کے نمائندے حفیظ شیخ جیتیں گے ، عوام ووٹ عمران خان اور اس کے نظریے کودیتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کامؤقف ہے ادارے آزاد اور بغیر دباؤ کام کریں اور ادارے آزادانہ اپنا کام احسن طریقے سے کرسکیں، الیکشن کمیشن مکمل طورپر آزاد ہے۔

    پی ایم ڈی کے سینیٹ امیدوار کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یوسف رضاگیلانی پی ڈی ایم کے امیدوار ہیں، یوسف گیلانی کو امیدوار بنانے پرپی ڈی ایم کے اتحادیوں میں اختلاف ہے۔

    سینیٹ انتخابات سے متعلق شبلی فراز نے کہا سینیٹ الیکشن میں مخصوص نشستیں ہوتی ہیں ، سینیٹ کی نشست کیلئے ٹکٹ دینے کا فیصلہ پارٹی کا ہوتا ہے ، پارٹی میں سینیٹ کی نشستوں پر فیصلے مشاورت کے بعد ہوتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا کہ شائد لانگ مارچ نہ ہو ، ہم نے تو یہی دیکھا ہے پی ڈی ایم والے قلابازیاں کھاتے رہتے ہیں ، فیصلے ہمارے بھی خلاف آئے ہیں ہم یہی چاہتے ہیں کہ فیصلے میرٹ پر ہوں ، ن لیگ سمجھتی ہے جو حق میں فیصلہ آئے وہ ٹھیک جو نہ آئے وہ غلط ہے، ہم نے ثابت کیا ہمارا اداروں پراعتمادہےجوفیصلہ آئے گا قبول ہوگا۔

  • ‘آپ کیا چاہیں گے کہ آپ کا بیٹا نوازشریف، آصف زرداری یا پھر "عمران خان” بنے’

    ‘آپ کیا چاہیں گے کہ آپ کا بیٹا نوازشریف، آصف زرداری یا پھر "عمران خان” بنے’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ایسانظام تشکیل دیناچاہتےہیں کہ کوئی سینیٹ الیکشن پر انگلی نہ اٹھا سکے، آپ کیاچاہیں گے کہ آپ کابیٹانوازشریف،آصف زرداری یاعمران خان بنے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن نے2006میں معاہدہ کیا تھا، معاہدے میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانےکاذکرتھا، ان کو10سال ملےانہوں نےاوپن بیلٹ پرعمل کےلیےکچھ نہ کیا، اب اپوزیشن والے کہہ رہے ہیں کہ اس پرمشاورت ہونی چاہیے تھی۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کون اس کی مخالف کرےگاکہ چیزیں شفاف طریقےسےہونی چاہییں، ایسانظام تشکیل دیناچاہتےہیں کہ کوئی سینیٹ الیکشن پر انگلی نہ اٹھا سکے، شفافیت سےپارلیمنٹ کاایک اخلاقی قوت ملتی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن والےنہیں چاہتےکہ سیاست میں پیسےکاعمل دخل ختم ہو، میراکوئی چانس نہیں تھاکہ میں الیکشن جیت سکوں، ہماری پارٹی میں نوجوانوں سمیت بہت لوگوں کوٹکٹ دیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کوبتاناچاہتےہیں کہ ان کوعوام کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، اس موقع کےبعد اپوزیشن کورونانہیں ہے، انہوں نے خود کو ماضی سے الگ نہیں کیا اورنہ ایساکرناچاہتےہیں، وہ پارلیمنٹ میں لوگوں کی خریدوفروخت ختم نہیں کرناچاہتے۔

    شبلی فراز نے مزید کہا کہ ایک جماعت جس کےپاس ایک سیٹ کی طاقت نہیں اس کارکن سینیٹ میں آجاتاہے، وزیراعظم نے کہا ہے سیٹ کے لیے پارٹی کے لیے جدوجہد کرنےوالوں کوترجیح دی جائے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہروہ شخص جوایمانداراورخدمت کاجذبہ رکھتاہےوہ پی ٹی آئی کارکن ہے، ہم چاہتے ہیں بے داغ ماضی کےافرادکومنتخب کرائیں، ایک ہی شخص کومحبوب بنائےرکھنااوروہ ہےعمران خان۔

    سینیٹ ٹکٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کارکردگی کی بنیادپروزیراعظم نےٹکٹ کاجائزہ لیا، اپوزیشن والے بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ان کی طرح ہیں اس لیےالزام بھی لگاتےہیں، آپ کیاچاہیں گے کہ آپ کابیٹانوازشریف،آصف زرداری یاعمران خان بنے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ آنکھ نےجومنظرنامہ دیکھااس پرہماری توجہ ہے، میرے الیکشن میں 25ہزار626شامل ہےجس میں پیٹرول کاخرچ بھی ہوا ، وزیراعظم ہر ایک کی رائےاورتجاویزسنتے ہیں ،فیصلہ لیکن وہ کرتےہیں جس پراتفاق ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےتاریخ میں توسیع کردی ہے،ایک دونام شام تک حتمی ہوجائیں گے۔

  • سابقہ حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، شبلی فراز

    سابقہ حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، شبلی فراز

    اسلام اباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے، حکومت بجلی کی پیداوار کے ترسیلاتی نظام پر کام کررہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بریک ڈاون کے 45 منٹ کے اندر تصدیق کرکے میڈیا کو آگاہ کردیا تھا، بجلی کی پیداوار کے بعد سب سے اہم ترسیلات ہوتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلیک آؤٹ کی وجہ سے بجلی کی ترسیل میں تعطل پیدا ہوا، بجلی کا سیکٹر ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، بدقسمتی سے توانائی سیکٹر پر خاص ڈائریکٹرشن میں کام ہوا ہے۔

    شبلی فراز نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، ماضی میں ترسیلات اور ڈسٹریبیوشن پر توجہ نہیں دی گئی۔

    سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاور پلانٹ کی تکمیل دو سے 3 سال میں ہوجاتی ہے، بجلی بنتی ہے تو ایسا ترسیلاتی نظام چاہیے ہوتا ہے ، ٹیکنالوجی کی استعداد بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 36 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیداوار کی صلاحیت ہے، ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے۔

  • اپوزیشن نے این آر او کیسے مانگا؟ شبلی فراز کا اہم انکشاف

    اپوزیشن نے این آر او کیسے مانگا؟ شبلی فراز کا اہم انکشاف

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بل پر اپوزیشن کے مذاکرات محض اپنے ذاتی مفادات کے لیے تھے، اعداد و شمارسے عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ این آراو کس نے مانگا تھا؟

    اسلام آباد میں اہم نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے اہم انکشافات عوام کے سامنے بیان کردیئے، ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف بل پر اپوزیشن کے مذاکرات اپنی ذات کے لیے تھے۔

    نیوز کانفرنس میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بتایا کہ میں ایف اے ٹی ایف بل پرمذاکرات کرنے والی کمیٹی کا ممبر تھا، جس کی صدارت شاہ محمود قریشی کررہے تھے۔

    جب میٹنگ شروع ہوئی تو اپوزیشن کی جانب سے پہلاسوال یہ ہوا کہ نیب کا بل کہاں ہے؟ شاہ محمود نے کہا کہ نیب بل پر بعد میں مذاکرات کرلیں گے، اپوزیشن نے کہا کہ نہیں پہلے نیب بل پر مذاکرات ہوں گے۔

    شبلی فراز نے کہا کہ نیب کے38کلاز میں سے 34میں اپوزیشن نے ترامیم مانگیں، اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف بل کے مقابلے میں نیب بل کو لا کر حکومت سے این آر او مانگا، یہ چاہتے تھے کہ 1999سے تمام کیسز ختم ہوجائیں، بعد ازاں ان کے پارلیمانی لیڈرز اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

     ایک ارب  سے کم کرپشن پر نیب  ایکشن نہ کرنے کی تجویز

    انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن نے نیب قابون پر عمل داری1999 سے کرنے کا مطالبہ کیا،1999کا مقصد یہ تھا کہ اس وقت تک جتنی کرپشن کی گئی وہ ساری حلال ہوجاتی، دوسری تجویز تھی کہ نیب 1ارب سے کم کرپشن پر ایکشن نہیں لے سکتا، اس کے علاوہ اپوزیشن نے منی لانڈرنگ کو بطور جرم ہٹانے کی ترمیم بھی پیش کی۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اکثر کہتے ہیں کہ این آراو نہیں دوں گا، عوام کوپتہ ہونا چاہیے کہ اس این آراو کا پس منظر کیا ہے؟ اپوزیشن دعویٰ کرتی ہے کہ ہم نےاین آر او نہیں مانگا، چوتھی تجویز بےنامی دار قانون سے اہلیہ اور بچوں کو باہر نکالنا تھا، اپوزیشن کی تجویز تھی کہ نیب قانون کی عملداری1999سے کی جائے، ایسی تجویز منظورکی جاتی تو1999تک غیرقانونی اثاثے قانونی ہوجاتے۔

    منی لانڈرنگ کو بطور جرم ہٹانے کی تجویز 

    اپوزیشن کی تجویزتھی کہ منی لانڈرنگ کی شق پر بطور جرم ہٹادیا جائے، منی لانڈرنگ کی تجویز کے بینفشری شہبازشریف، زرداری اور فریال تالپور ہیں،اپوزیشن کی تجویز تھی کہ منی لانڈرنگ کو جرم نہ سمجھا جائے۔ بےنامی سے متعلق اپوزیشن اراکین نے کہا کہ بچوں اوراہلیہ کو نکالا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اہم اداروں کو ٹارگٹ کرکے این آراو کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں، اپوزیشن کو قانون کی پرواہ ہے نہ لوگوں کی جان کی فکر ہے، ان کا مقصد اپنی کرپشن کو چھپاناہے یہ کرپٹ اور نااہل لوگ ہیں، انہوں نے نیب کے پر کاٹنےکی کوشش کی جس میں کامیاب نہیں ہوئے۔

    شبلی فراز نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ این آراو ہم نے نہیں مانگا، اپوزیشن نے نیب ترمیم کی صورت میں این آراو مانگا جو ہم نے نہیں دیا، اپوزیشن والے جمہوری حکومت کو ہٹانے کے لیے لگے ہوئے ہیں، ایک طرف ووٹ کو عزت دو اور دوسری طرف ان کابیانیہ غیرجمہوری ہے، دو سال تک یہ سوئے ہوئے تھے ان کو امید تھی کہ این آر او مل جائے گا ناکامی پر اب جلسےجلوس کررہے ہیں۔

  • ملک عمران خان کی قیادت میں خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے: شبلی فراز

    ملک عمران خان کی قیادت میں خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے: شبلی فراز

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مایوسی پھیلانے والے عناصر مایوس اور نادم رہیں گے، پاکستان عمران خان کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ملکی ایکسپورٹس میں اضافے نے گزشتہ 10 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مایوسی پھیلانے والے عناصر مایوس اور نادم رہیں گے، پاکستان عمران خان کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب مناظرے میں شاہد خاقان عباسی کی وہی حالت تھی جو ہارڈ ٹاک میں اسحٰق ڈار کی تھی، سچ کے سامنے ان کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔ ندیم بابر نے ن لیگی جھوٹ کے پرزے پرزے کردیے۔ ہاری ہوئی ٹیم کے ٹاپ کھلاڑی کی بے بسی اور لاچاری دیدنی تھی۔

    اپنے ٹویٹ میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک جانب بیرونی دشمن انڈین کرانیکلز کے ذریعے پاکستان کے خلاف جھوٹی معلومات پھلانے کا جرم کر رہے ہیں تو دوسری جانب پی ڈی ایم جھوٹ کا سہارا لے کر عوام میں مایوسی پھیلا رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دونوں کے جھوٹ کی تجارت رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے۔

  • عوامی مسائل کا حل اور ملکی ترقی وزیر اعظم کی ترجیح ہے: شبلی فراز

    عوامی مسائل کا حل اور ملکی ترقی وزیر اعظم کی ترجیح ہے: شبلی فراز

    کوہاٹ: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کو عالمی سطح پر عزت دلوائی، عوامی مسائل کا حل اور ملکی ترقی وزیر اعظم کی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے کوہاٹ اور جنوبی اضلاع کی ترقی پر توجہ دی، شاہراہ کے منصوبے سے متعلق ایم این ایز نے کافی کام کیا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بجلی کا مسئلہ بھی آنے والے سال میں حل ہوجائے گا، حکومت میں آئے تو خزانہ خالی تھا آئی ایم ایف کی طرف جانا پڑا، ادارے مکمل طور پر مفلوج تھے، ماضی کے حکمرانوں نے ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نہ کسی سے خوف ہے، نہ کاروبار نہ کوئی ذاتی مفاد ہے، وزیر اعظم نے پاکستان کو عالمی سطح پر عزت دلوائی، وزیر اعظم کا انداز معذرت خواہانہ نہیں رہا، عالمی رہنماؤں سے برابری کی سطح پر ملے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم معیشت کو پائیدار سطح پر لے جانا چاہتے ہیں، کوشش ہے کہ ملک کو اس سطح پر لے جائیں کہ قرضے نہ مانگنا پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک علاج مفت فراہم کرنے کی سہولت دی، کرونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، مضبوط معیشتیں تک متاثر ہوئیں۔

    شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی بنیادی سوچ تھی کہ جانوں اور کاروبار دونوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے، ہم اس سوچ کے ساتھ صورتحال سے کامیابی سے نکلے۔ پہلی دفعہ کئی ممالک نے کہا کہ پاکستان کی تقلید کرنی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ مہنگائی ختم ہو، وقت کے ساتھ ساتھ عوام کو اشیائے خور و نوش کی قیمتیں کم کرنے کی کوشش ہے، عوامی مسائل کا حل اور ملکی ترقی وزیر اعظم عمران خان کی ترجیح ہے۔

  • شبلی فراز نے سی پیک کیخلاف غیر ملکی پروپیگنڈا مسترد کردیا

    شبلی فراز نے سی پیک کیخلاف غیر ملکی پروپیگنڈا مسترد کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے سی پیک کیخلاف غیر ملکی پروپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پاکستان اورچین کی ترقی کیلئے مشترکہ مستقبل کاعکاس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹرشبلی فراز نے سی پیک سے متعلق قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری علاقائی روابط کا منصوبہ ہے، سی پیک پاکستان اور چین کی ترقی کیلئے مشترکہ مستقبل کا عکاس ہے اور بنیادی ڈھانچےکی ترقی، معاشی سرگرمیوں کیلئے اہم منصوبہ ہے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاک چین مشترکہ منصوبوں سےروزگار کےمواقع پیدا ہوں گے اور سی پیک پاکستان میں سماجی،اقتصادی ترقی کاپیش خیمہ ثابت ہوگا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سی پیک کیخلاف غیرملکی پروپیگنڈا مسترد کرتےہیں، منفی پروپیگنڈے کا مقصد اس عظیم منصوبےکی اہمیت کو کم کرنا ہے سی پیک میں زراعت، سائنس وٹیکنالوجی کےشعبوں کوبھی شامل کیا گیا، سی پیک کی تکمیل سے پاکستان خطےمیں تجارتی سرگرمیوں کامرکز بنے گا۔

    یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ بھارت سی پیک منصوبوں کو نشانہ بنانے کے درپے ہے ، اس مقصد کے لیے بھارت نے ایک سیل بھی بنایا ہے جس کے لیے 80 ارب کے لگ بھگ رقم مختص کی گئی ہے‘۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ‘ہمارا اور اس خطے کا مستقبل سی پیک سے جڑا ہے ، سی پیک کی ہر ممکن حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں، چین بھی اقتصادی راہداری کی اہمیت کو سمجھتا ہے اس لیے اُس نے بھی سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی کے حوالے سے واضح پیغام جاری کیا‘۔

  • پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو… شبلی فراز کی اپوزیشن رہنماؤں کو وارننگ

    پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو… شبلی فراز کی اپوزیشن رہنماؤں کو وارننگ

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے اپوزشن کو وارننگ دی ہے کہ اگر پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو مقدمہ اپوزیشن رہنماؤں اور منتظمین پردرج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، دوسری طرف پی ڈی ایم کے جلسے جاری ہیں، گورنرسندھ سمیت وفاقی وزراء نے اپوزیشن کو پشاور میں جلسے کے اعلان پر آڑے ہاتھوں لیا۔

    وفاقی وزیرشبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا اپوزیشن غیرذمہ داری کاثبوت دینےپرتلی ہوئی ہے، انکا جلسے منعقد کرنے پر بضد ہونا انکی غیر جمہوری سوچ کاعکاس ہے، عدالتی،حکومتی احکامات کےبعدجلسےکاکوئی قانونی اوراخلاقی جوازنہیں بنتا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ذاتی مفاد کیلئےعوام کی زندگیوں سےکھیلنا سب سےبڑی خود غرضی ہے، خیبر پختونخوامیں کیسزبڑھنے کی صورت اپوزیشن رہنماؤں اور جلسوں کےمنتظمین پرمقدمہ ہوگا۔

    وفاقی وزیرریلوےشیخ رشید نے کہا کہ ووٹ کوعزت دو!لیکن ووٹر کوروناسےمرنےدویہ ہےدہرا معیار ہے، انھیں غریب کابچہ قربانی کیلئے درکار ہے جبکہ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کی صورتحال میں عوامی اجتماع خوفناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    وفاقی علی زیدی نے پی ڈی ایم کے پشاور جلسے کو غیرذمہ داری کی انتہا قرار دیا جبکہ وفاقی وزیرفواد چوہدری نے سوال کیا اپوزیشن کا لوگوں کی زندگی کے ساتھ کھیلنامذاق نہیں ؟

    وفاقی وزیرِحماد اظہرنےکہا کہ اپوزیشن "این آراودو تحریک”کی خاطرعوام کی جان خطرے میں ڈالنے کو تیارہیں جبکہ وفاقی مشیرداخلہ شہزاداکبرنے ٹوئٹ میں کہا کہ دوغلے پن اوراقتدارسے ہوس کی اس سےبڑی نظیرکیا ہوگی،عوام کوکھلےعام کورونا بانٹ رہے ہیں۔

    معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا تھا کہ بختاورکی منگنی پروگرام کیلئےکوروناٹیسٹ کی رپورٹ بھیجنالازم مگرخلق خدا کو جب جلسوں میں بلاتے ہو تو کیوں ان کی جانوں کاخیال نہیں رکھتے، اپنی جانیں توبہت عزیزہیں تمہیں؟یہ ہے وہ فرعونیت۔