Tag: shikar pur

  • کراچی اور اندرون سندھ بارش، بجلی کی فراہمی پہلی بوند گرتے ہی بند

    کراچی اور اندرون سندھ بارش، بجلی کی فراہمی پہلی بوند گرتے ہی بند

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر ہلکی اور تیز بارش ہوئی، اندرون سندھ میں بھی بادل گرج چمک کے ساتھ برسے، بارش شروع ہوتے ہی کئی شہروں میں بجلی غائب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج صبح سے بارش کاسلسلہ جاری ہے، اندرون سندھ اور کراچی کے مختلف علاقوں میں آج صبح ہلکی اور تیزبارش ہوئی۔

    بارش کے ساتھ ہی متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، پہلوان گوٹھ، بھٹائی آباد،صفورا گوٹھ اور اطراف میں بجلی کی فراہمی بند کردی گئی۔

    بلدیہ اتحاد ٹاؤن،قائم خانی کالونی، گلشن غازی،اطراف میں بھی بجلی غائب رہی، اس کے علاوہ ملیر پاک کوثرٹاؤن اور اطراف کےعلاقوں میں بھی بجلی کا نظام معطل ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق شکارپور، سکھر، جیکب آباد اور اس کے گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی، کئی نشیبی علاقےزیرآب آگئے۔

    بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا، پانی کی بوندیں گرتے ہی سیپکو نے بجلی کی فراہمی معطل کردی، سکھر میں بارش کے باعث45فیڈرز ٹرپ کرگئے۔

  • قرنطینہ سینٹر شکارپور میں مریض انتظامیہ کیخلاف پھٹ پڑے،  ویڈیو پیغام وائرل

    قرنطینہ سینٹر شکارپور میں مریض انتظامیہ کیخلاف پھٹ پڑے، ویڈیو پیغام وائرل

    شکار پور : کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر قرنطینہ سینٹر میں داخل کیے جانے والے لوگ زندگی سے تنگ آگئے، ان کا کہنا ہے کہ کورونا سے نہیں لیکن گندگی کے باعث ملیریا سے ضرور مرجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور میں قائم قرنطینہ سنیٹر میں کورونا کے مبینہ مریض انتظامیہ کی جانب سے عدم توجہی اور صفائی کے ناقص انتطامات پر پھٹ پڑے۔ قرنطینہ سینٹر میں موجود مریضوں کا سوشل میڈیا پر پیغام وائرل ہوگیا۔

    قرنطینہ سینٹر میں کورونا مریض بے یارو مددگار ہیں، انہوں نے ایک وڈیو سوشل میڈیا پرپوسٹ کی جس میں انہوں نے اعلیٰ حکام سے مدد کی التجائیں اور اپیل کی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ دس دن ہوگئے انتظامیہ صرف ایک بار دیکھنے آئی، ہمیں یہاں مرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ قرنطینہ سینٹر میں صفائی کا کوئی انتظام نہیں، مچھروں کی بہتات ہے، کورونا سے نہیں لیکن ملیریا سے ضرور مرجائیں گے، ہمارے کورونا وائرس کے ٹیسٹ دوبارہ کرائے جائیں۔

    علاوہ ازیں سکھر قرنطینہ سینٹرمیں 56زائرین صحت یاب ہوگئے،قرنطینہ سینٹر انچارج انیس الرحمان کے مطابق تمام افراد کو تفتان سے سکھر قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیا تھا، تمام افراد کے کورونا کی تشخیص کیلئے کرائے گئے ٹیسٹ نیگٹو آئے ہیں، تمام افراد کو آج گھروں کیلئے روانہ کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کےمزید چار مریض جاں بحق ہوگئے، تعداد ایک سوبائیس ہو گئی، چارسو ستائیس نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے شہریوں سے صحت کے اصولوں پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تعاون سے ہی ہم وبا کو شکست دے سکتے ہیں۔

  • شکارپور : ماں نے سول اسپتال کے فرش پر بچے کو جنم دے دیا

    شکارپور : ماں نے سول اسپتال کے فرش پر بچے کو جنم دے دیا

    شکار پور : صوبہ سندھ میں ماں نے انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث اسپتال کے فرش پر ہی بچے کو جنم دے دیا، خاتون کو گھر جانے کے لئے ایمبولنس تک نہ ملی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر شکارپور میں زچہ نے سول اسپتال کے فرش پر بچے کو جنم دیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو صبح کے وقت زچگی کے لئے سول اسپتال لایا گیا تھا۔

    جہاں لیڈی ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کو دو مختلف ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ کرانے کا کہا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خاتون ٹیسٹ کرانے کیلئے اسپتال میں تین گھنٹے تک دربدر ہوتی رہی اور اسی دوران خاتون نے سول اسپتال لیبارٹری کے باہر فرش پر ہی بچے کو جنم دے دیا۔

    خاتون بچے کے ساتھ کافی دیر تک زمین پر زخمی حالت میں پڑی رہی، عملہ کے بجائے اس کے اہلخانہ دیکھ بھال کرتے رہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔ خاتون کو گھر جانے کے لئے ایمبولنس تک نہ ملی۔

    اہلخانہ رکشے میں ہی خاتون کو گھر لے کر گئے۔ متاثرہ خاتون کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر غریبوں کو سہولیات میسر نہیں کرتے اسپتالوں کو بند کردیں۔

    دوسری جانب مسلم لیگ فنکشنل کی ممبر رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے واقعے پر اپنے گہرے دکھ اور غصے کا اظہار کیا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ اس بچے کا نام بلاول رکھا جائے تاکہ اسے احساس ہو کہ وہ اور بلاول الگ ہیں۔

    مزید پڑھیں: لاہورمیں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بھٹہ مزدور کی بیوی نے واش روم میں بچے کو جنم دیا تھا۔ خاتون کو جب زچگی کے لیے لایا گیا تو اسپتال کے عملہ نے سہولیات نہ ہونے کا کہہ کر خاتون کو نکال دیا تھا۔

    خاتون جب گھر پہنچی تو واش روم میں ہی بچے کو جنم دے دیا جس کے بعد نومولود بچے کی طبیعت ناساز ہونے پر ماں اور بچہ دونوں کو دوبارہ اسپتال لایا گیا۔

  • شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ ڈی ایس پی فائرنگ سے جاں بحق، دو ڈاکو زخمی

    شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ ڈی ایس پی فائرنگ سے جاں بحق، دو ڈاکو زخمی

    شکارپور : ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، شکار پور میں فوک گلوکار جگر جلال سمیت5فنکاروں کی بازیابی کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے فوک گلوکارجگر جلال سمیت دیگر پانچ فنکاروں کی بازیابی کیلئے شکارپور میں آپریشن کیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ جاں بحق ہوگئے۔

    گڑھی تیغوں میں آپریشن کےدوران ڈاکوؤں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مقابلے میں دو ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لاڑکانہ کا دعویٰ ہے کہ اغواء کار گینگ کا پتا لگالیا ہے، مغویوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ لوک گلوکار جگرجلال ان کے بھائی، بھتیجے اور دو شاگردوں کو جلد بازیاب کرلیا جائے گا۔ آپریشن کے دوران 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد اے ایس پی سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے ڈاکوؤں کےخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا، آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزجگر جلال کو شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے لاڑکانہ سے شکارپور جاتے ہوئے اغوا کیا گیا جبکہ ان کی گاڑی تیغو کے علاقے سے ملی تھی۔

  • سکھر، لاڑکانہ اور شکارپور میں بجلی چوروں کیخلاف بڑی کاررروائی

    سکھر، لاڑکانہ اور شکارپور میں بجلی چوروں کیخلاف بڑی کاررروائی

    سکھر/ لاڑکانہ / شکار پور : سیپکو نے سکھر، لاڑکانہ اور شکار پور میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کرتے ہوئے ہزاروں کنڈے اتار دیئے، تاروں کے گچھے اتنے زیادہ تھے کہ ان کو اٹھانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق سی او سیپکو کی ہدایت پر عملے نے بجلی چوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کر کے بجلی کے کنڈوں کو کاٹ دیا  اوربجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کروا دئیے ہیں، تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

    سکھر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے عملے نے بجلی کے غیر قانونی کنکشنز کے خلاف بھرپور کارروائی کرتے ہوئے سکھر، لاڑکانہ اور شکار پور کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کنڈے اتار کر قبضے میں لے لیے، کنڈے کے تاروں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ ان کو اٹھانا بھی دشوار ہوگیا تھا۔

    کارروائی کے دوران عملے کے ہمراہ پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی، اس موقع پر شہریوں نے احتجاج بھی کیا، اے آر وائی نیوز کے نمائندے لالہ اسد پٹھان کے مطابق سی او سیپکو کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کیخلاف آپریشن میں عوام بھی ہم سے تعاون کریں۔

    شکارپور کے مختلف علاقوں میں سیپکو اہلکاروں نے ہزاروں کنڈے اتار دیئے گئے ہیں ، انہوں نے بتایا کہ فرائض میں غفلت برتنے پر دو ایکسیئن، پانچ ایس ڈی اوز سمیت بارہ اہلکار معطل کردیئے گئے ہیں، اس کے علاوہ مختلف تھانوں میں بجلی چوروں کیخلاف مقدمات بھی درج کرائے گئے ہیں۔

  • شکارپور، دوگروپوں میں تصادم، 15سے زائد گرفتار،اسلحہ برآمد

    شکارپور، دوگروپوں میں تصادم، 15سے زائد گرفتار،اسلحہ برآمد

    شکار پور : جتوئی قبیلے کے دو گروپوں میں خونی تصادم کے بعد پولیس اور رینجرز متحرک ہو گئی۔ پندرہ سے زائد افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپورمیں جتوئی قبیلے کےدو گروپوں میں مسلح تصادم کے بعد پولیس اور رینجرز نے سرچ آپریشن کے دوران پندرہ سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    گزشتہ روز قبائلی تصادم میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے، نئے تعینات ہونیوالے ایس ایس پی قمبر ساجد کا کہنا ہے کہ کئی ملزمان کو اسلحے سمیت گرفتارکیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کےمطابق علاقے میں کشیدگی تاحال برقرار ہے تاہم کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، شکار پورکے کچے کے علاقے میں جتوئی قبیلے کےدونوں گروپوں میں لڑائی چوبیس گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں کااستعمال کیاگیا۔ جاں بحق افراد کی میتیں ان کے گھر لائی گئی تو علاقے میں کہرام مچ گیا، دونوں جانب کی فضاء سوگواران اور لواحقین غم سےنڈھال ہیں۔


    مزید پڑھیں: شکارپور،دوگروپوں میں تصادم، 13ہلاک 


    واضح رہے کہ گزشتہ روزشکارپورکی تحصیل خان پور کے قریب گاؤں 10 میل میں جتوئی قبائل کے بڈانی اور سعد خانانی گروپوں میں ہونے والے مسلح تصادم میں13افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    دونوں جانب سے مورچہ بند افراد نے ایک دوسرے پر راکٹ لانچرز اورایل ایم جی جیسے خطرناک ہتھیاروں سے حملے کیے، جبکہ علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران پولیس پر بھی حملہ کیا گیا۔

  • شکارپور: دوگروپوں میں مسلح تصادم، ہلاک افراد کی تعداد 13ہوگئی

    شکارپور: دوگروپوں میں مسلح تصادم، ہلاک افراد کی تعداد 13ہوگئی

    شکارپور: تحصیل خانپور کے قریب گاؤں 10 میل میں جتوئی قبائل کے بڈانی اور سعد خانانی گروپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13ہوگئی، وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور کی تحصیل خان پور کے قریب گاوٴں 10 میل میں جتوئی قبا ئل کے بڈانی اورسعد خانانی گروپوں میں دیرینہ دشمنی پرتصادم ہوا جس کے نتیجے میں 13افراد کشمیرجتوئی ، نازل جتوئی ، کانڈیرو جتوئی ، سرور جتوئی ، ہزارو جتوئی ، اور متارو جتوئی اور راہگیر بچی نائلہ سمیت دیگر ہلاک ہوگئے ہیں۔

    علاقہ نوگو ایریا بن چکا ہے اور پولیس جائے وقوعہ پر تاحال نہیں پہنچ سکی ہے، علاقے میں اب تک کشیدگی برقرار ہے دونوں گروپ مورچہ بند ہیں اور وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، دونوں گروپس ایک دوسرے پر جدید اسلحے سے فائرنگ کررہے ہیں۔

    دونوں جانب سے مورچہ بند افراد ایک دوسرے پر راکٹ لانچرز اور ایل ایم جی جیسے خطرناک ہتھیاروں سے حملے کر رہے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران پولیس پر بھی حملہ کیا گیا، مزید نفری اور بکتر بند گاڑیاں طلب کر لی گئیں۔

     واضح رہے کہ اس سے قبل ہونے والے قبائلی تصادم میں اب تک دونوں گروپوں کے 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    دریں اثناء ڈی آئی جی عبداللہ شیخ نے ایس ایس پی قمبرساجد کو شکارپور کا اضافی چارج دیدیا ہے، انہوں نے بتایا کہ شکارپورمیں صورتحال کو معمول پر لانے کیلئے اضافی نفری اور کمانڈوز بھجوادیئے گئے ہیں۔

  • لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    شکار پور: سندھ حکومت نے آپریشن کا دائرہ کار اندرون سندھ تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا۔ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی ضرورت پڑنے پر فوج کی مدد لی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ صوبے کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    شکارپور میں شہید اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر اورلاڑکانہ کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن ہوگا،اورجرائم پیشہ افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔


    Decision to extend circle of operation in Sindh by arynews

    گرینڈ آپریشن کی منظوری سندھ کابینہ کے اجلاس میں دی گئی جس کا احوال مولا بخش چانڈیو نے میڈیا کو سنایا، صوبائی وزیر اطلاعات نے میڈیا کو بتایا کہ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی تاہم اس میں رینجرز کا تعاون بھی شامل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق گرینڈ آپریشن کا آغاز لاڑکانہ اور سکھر کےکچے کےعلاقوں سےہوگا۔ دریا میں پانی کی روانی کم ہوتے ہی ڈاکوؤں، دہشت گردوں اوران کے سہولت کاروں کےخلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آپریشن کےدوران ضرورت پڑنے پر فوج بھی طلب کی جاسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے شکارپورمیں عید کے اجتماع کو خودکش دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بنانے اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیس کانسٹیبل محمد رفیق کی بیوہ کو پچاس لاکھ روپے امداد اور بیٹے کو پولیس میں نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

     

  • شکار پور واقعے پر بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا شدید رد عمل

    شکار پور واقعے پر بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا شدید رد عمل

    خان پور : وزیر اعلیٰٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شکارپور میں پولیس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عید کی خوشیوں کو غم میں بدلنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد شکار پور میں سیکیورٹی اتنی سخت تھی جس کی وجہ سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا یا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکار پور حملہ کے بعد خان پور میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بننے نہیں دیں گے۔

    دہشت گردوں کو ہر صورت ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

    علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کہا کہ دہشت گرد ی ناکام بنانے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    سندھ حکومت زخمی اہلکاروں کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرے ۔بلاو ل بھٹو نے ہدایت کی کہ صوبے میں ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہا جائے۔

     

  • شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکارپور : امام بارہ گاہ سے زخمی حالت میں  پکڑا جانے والا خودکش بمبار بلوچستان سے ایک دن پہلے آیا تھا، شکار پور میں گرفتارخودکش بمبار نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

    لوگوں نے  خودکش بمبار کو پکڑ کر رسی سے باندھ دیا۔ عثمان نامی خود کش بمبار کا کہنا تھا کہ عمر نامی شخص نے موٹر سائیکل پر امام بارگاہ کے قریب چھوڑا تھا۔

    خود کش بمبار کے مطابق وہ ایک دن پہلے بلوچستان سے آیا تھا اور ایک مقمی ہوٹل میں رکا، جس کا اسے نام معلوم نہیں، خود کش بمبار نے انکشاف کیاکہ یہاں آنے سے پہلے اسےانجکشن بھی لگایا گیا اور ساڑھے چار ہزار روپے دیئے گئے۔

    اے آر وائی نیوز نے بی ڈی ایس کی رپورٹ حاصل کرلی ہے، رپورٹ کےمطابق دونوں حملہ آوروں سے دس دس کلو بارودی مواد سے بھر ی دو خودکش جیکٹ بر آمد کئے گئے۔

    جیکٹ کے اندر پانچ پیکٹ نٹ بولڈ، پانچ ڈیٹونیٹر اور دھماکہ خیز مواد سی فورکا ایک پیکٹ موجود تھا۔ خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو علاج کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا.

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خان پور میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

    چوہدر ی نثار نے پولیس اور رضا کارو ں کے بر وقت کام کی تعریف کی ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کی پروانہ کرتے ہوئے بہادری کے ساتھ خود کش بمباروں کا حملہ ناکا م بنایا ۔

    اس موقع پر چوہدری نثار نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔