Tag: shikarpur attack

  • شہداء شکارپور، دہشت گردی کے خلاف سندھ بھر میں ہڑتال

    شہداء شکارپور، دہشت گردی کے خلاف سندھ بھر میں ہڑتال

    سکھر: سانحہ شکار پر شہداء کمیٹی نےاندرون سندھ شٹر ڈاؤن کی کال دے دی ہے، مذاکرات پرعمل درآمد نہ ہونے کے خلاف پندرہ فروری کو لانگ مارچ کا اعلان بھی کردیا۔

    شہداء شکار پور اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سکھر، روہڑی، کندھرا،صالح پٹ سمیت دیگر اندرون سندھ بیشتر شہروں میں شٹر ڈاﺅن ہے، شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود کی سربراہی میں ریلی نکالی جائے گی۔

    علامہ مقصود نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے مذاکرات پر عمل درآمد کیلئے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا، اگر اب بھی عمل نہیں کیا گیا تو پندرہ فروری کولانگ مارچ شروع کیا جائے گا اور سترہ مارچ کو سندھ کے وزیر اعلیٰ ہاﺅس کراچی کا گھیراﺅ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کاروائی سے قاصر ہے، سندھ بھر میں کالعدم گرہوں کے دفاتر کھلے ہیں اور صوبہ بھر میں سانحہ کے بعد سے اب تک دہشتگردوں کی تشہیری مہم میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے، جس کے خلاف حکومت اور ریاستی ادارے کوئی ایکشن نہیں لے رہے ہیں۔

    سکھر میں ہڑتال کے موقع پرشہر کے تمام پٹرول پمپس اور کاروباری مراکز بند ہیں، سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم ہے، تحریک انصاف، جمعیت علماء اسلام، جماعت اسلامی نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ شکار پور میں امام بارگاہ میں خود کش دھماکے میں 60 سے زائد شہید ہوگئے تھے۔

  • سانحہ شکارپور میں ملوث7ملزم گرفتار، ڈی آئی جی لاڑکانہ

    سانحہ شکارپور میں ملوث7ملزم گرفتار، ڈی آئی جی لاڑکانہ

    لاڑکانہ: ڈی آئی جی لاڑکانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ شکارپور میں ملوث سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن سے تفتیش جاری ہے۔

    ڈی آئی جی لاڑکانہ سائیں رکھیو میرانی کا کہنا ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تمام ایجنسیاں اور پولیس مشترکہ کام کررہی ہے، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ سکھر ، سی آئی ڈی پولیس کراچی اور تین اضلاع کے ایس ایس پیزپر مشتمل انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہیں، ٹیم جلد ملزمان تک پہنچ جائے گی۔

    یاد رہے کہ شکار پور کی امام بار گاہ میں دھماکے سے کم از کم 57 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوگئے تھے، یہ دھماکہ جمعے کو شکار پور کے علاقے لکھی در کی امام بارگاہ مولا علی میں ہوا ہے۔

    سی آئی ڈی پولیس کی ٹیم نے شکار پور امام بارگاہ میں شواہد اکٹھے کئے، جس کے بعد وہ ابتدائی تحقیقات میں اس نتیجے پر پہنچے کہ دھماکہ خود کش تھا، انکا کہنا تھا کہ دھماکا اس وقت ہواجب دعامانگی جارہی تھی۔

    سی آئی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خود کش حملہ آور کی عمر بیس سال تھی، جس نے پانچ سے چھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا۔

  • شکار پور دھماکا خود کش تھا، راجہ عمر خطاب

    شکار پور دھماکا خود کش تھا، راجہ عمر خطاب

    شکار پور : سی آئی ڈی پولیس ٹیم نے ابتدائی تحقیقات میں شکار پور دھماکے کو خود کش قرار دے دیا ہے، سی آئی ڈی انچارج  کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال تھی۔

    شکار پور دھماکے نے ملک میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے، سی آئی ڈی پولیس کی ٹیم نے شکار پور امام بارگاہ میں شواہد اکٹھے کئے، جس کے بعد وہ ابتدائی تحقیقات میں اس نتیجے پر پہنچے کہ دھماکہ خود کش تھا، انکا کہنا تھا کہ دھماکا اس وقت ہواجب دعامانگی جارہی تھی۔

    سی آئی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خود کش حملہ آور کی عمر بیس سال تھی، جس نے پانچ سے چھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا۔

    سی آئی ڈی انچارج کے مطابق دھماکے میں زیادہ تر ہلاکتیں سر میں بال بیرنگ لگنے سے ہوئیں، اس سے قبل پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا پلانٹڈ تھا اور دھماکے میں پانچ سے چھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

    گزشتہ روز مسجدوامام بارگاہ دھماکے میں دہشتگردوں نے اکسٹھ نمازیوں کو موت کی نیند سلادیا تھا، شکار پورکی امام بارگاہ میں جمعے کی نماز کے دوران زور دار دھماکے اس وقت ہوا جب مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی جبکہ دھماکے میں کئی افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

  • شکار پور: امام بارگاہ دھماکے کے شہیدوں کی اجتماعی نمازِ جنازہ ادا

    شکار پور: امام بارگاہ دھماکے کے شہیدوں کی اجتماعی نمازِ جنازہ ادا

    شکار پور: امام بارگاہ دھماکے کے شہیدوں کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔

    شکار پور کی امام بارگاہ میں شہید افراد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ، لواحقین کاندھوں پر زندگی بھر کےغم کا بوجھ اٹھائے جنازہ گاہ پہنچے، اجتماعی نماز جنازہ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔

    نمازِ جنازہ میں مذہبی و سیاسی جماعتوں کے لوگ بھی شریک ہوئے، رہنماؤں نے اپنے  خطاب میں دہشتگردوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، لواحقین غم سے نڈھال اپنے پیاروں کی یاد میں روتے رہے اور سینہ کوبی بھی کرتے رہے۔

    اس سے قبل سانحہ شکارپور میں جاں بحق دو افراد کی نماز جنازہ اسٹیشن روڈ پر اد کردی گئی۔

    شکار پور کے امام بارگاہ حملے میں جاں بحق ہونیوالے ایک ہی خاندان کے دو افراد ڈاکٹر جاوید شاہ اور علی رضا شاہ کی نماز جنازہ اسٹیشن روڈ پر ادا کردی گئی، نمازِ جنازہ میں رشتہ داروں سمیت اہل علاقہ کی بڑی تعداد شریک تھی، اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے ۔

    نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا، احتجاجی مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز شکار پور میں مسجد و امام بارگاہ میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے اکسٹھ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی، دھماکے میں کئی افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • شیعہ تنظیموں کا آج یوم سوگ، احتجاجی دھرنے جاری

    شیعہ تنظیموں کا آج یوم سوگ، احتجاجی دھرنے جاری

    کراچی : سانحہ شکار پور کے بعد آج سندھ بھر میں یومِ سوگ منایا جا رہا ہے جبکہ تمام تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند رہیں گے، المناک سانحے کے خلاف مجلس وحدت المسلمین سمیت دیگر شیعہ تنظیموں کی کال پر سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور دھرنے دیئے جارہے ہیں۔

    سانحہ شکار پور کیخلاف کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلی اور دھرنے جاری ہے، ایم ڈبلیو ایم، جعفر الائنس سمیت دیگر تنظیمیں آج ملک بھر میں یوم سوگ منارہی ہیں ۔

    کراچی میں اسٹارگیٹ، نمائش چورنگی اور شاہراہ پاکستان سمیت اہم شاہراہوں پر احتجاجی دھرنے جاری ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہیں جبکہ سندھ کے مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

    سانحے شکار پور کے خلاف تین روزہ سوگ کے اعلان کے بعد مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور دھرنے دیئے جارہے ہیں، شیعہ علماء کی اپیل پر نوابشاہ میں سوگ کا سما جبکہ چھوٹے بڑے علاقے اہم تجارتی مارکٹیں بند اور ٹرانسپورٹ بھی بند ہیں۔

    جیکب آباد،گڑھی خیرو نوشہروفیروز، محراب پور سمیت ضلع بھرمیں مکمل شٹر ڈاوٴن ہڑتال ہے، گھوٹکی میر پور ماتھیلو ڈہرکی ہڑتال کے باعث نجی اور سرکاری اسکولوں میں چھٹی کردی گئی۔

    لاڑکانہ میں شیعہ علمائے کونسل، وحدت المسلمین، آئی ایس او سمیت دیگر تنظیموں نے مختلف چوراہوں پر سانحے کیخلاف صدائے احتجاج  بلند کیا اور ناقص سیکیورٹی ، سہولیات کے فقدان پر سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، جیکب آباد میں سانحہ کیخلاف احتجاجی جلوس نے ڈی سی چوک پہنچ کردھرنا دیا، مظاہرین نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

    سانحہ شکارپور پر سکھر، خیرپور، دادو، ٹھٹہ ،جامشورو اور حیدرآباد سمیت مختلف شہروں احتجاجی ریلی اور دھرنے دئیے جارہے ہیں۔

    وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی آج یوم سوگ اور دھماکے میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کے لئے پانچ پانچ لاکھ اور زخمیوں کے لئے ایک ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سانحہ شکار پور پر مختلف تنظیموں کی جانب سے آج یوم سوگ منانے کے اعلان کی حمایت کی ہے اور پاکستان بھر میں عوام سے کہا ہے کہ وہ سانحہ شکارپور کے سوگ میں بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور سیاہ پرچم لہرائیں۔

    لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور وزیرِاعظم نواز شریف کی کراچی میں موجودگی کے دوران پیش آیا مگر انہوں نے پریس بریفنگ میں شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح نواز شریف نے اپنے عزائم ظاہر کر دیئے ہیں۔

    علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، مجلس وحدت المسلمین اور جعفریہ الائنس نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • دھماکا پلانٹڈ تھا اور5سے7کلو دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا،ابتدائی تحقیقات

    دھماکا پلانٹڈ تھا اور5سے7کلو دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا،ابتدائی تحقیقات

    شکار پور: مسجد و امام بارگاہ میں نمازِ جمعہ کے دوران دھماکے سے چھپن افراد جاں بحق متعدد زخمی ہوگئے،ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا پلانٹڈ تھا اور دھماکے میں پانچ سے چھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، شہداء کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

    شکار پورکی امام بارگاہ اور مسجد میں جمعے کی نماز کے دوران زور دار دھماکے نے منظر ہی بدل دیا، اطلاعات کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی، دھماکے میں کئی افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پانچ سے سات کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

     سندھ حکومت کی خصوصی ہدایت پر  شکار پور کی مسجد و امام بارگاہ میں دھماکے کے چودہ شدید زخمی سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے کراچی منتقل کر دیئے گئے، پاک فضائیہ کا طیارہ زخمیوں کو لیکر فیصل بیس پہنچا، جہاں سے ان کو ایمبولینس سے نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسپتال کے باہر زخمیوں کے ساتھ آنے والے تیمار دار امدادی کارروائیوں میں تاخیر پر برس پڑے، کمشنرکراچی شعیب احمد صدیقی نے فیصل بیس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چودہ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ اس موقع پر کمشنر کراچی نے زخمیوں کو منتقل کرنے پر پاک فضائیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    یاد رہے گزشتہ روز شکار پور کے علاقے لکھی در میں واقع  امام بارگاہ میں دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازِ جمعہ ادا کی جارہی تھی ،امام بارگاہ میں نمازیوں کی کثیر تعداد موجود تھی، دھماکہ کے بعد افراتفری پھیل گئی، دھماکے سے مسجد کی چھت منہدم ہو گئی جب کہ قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    جلس وحدت المسلمین نے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے

    اس سے قبل جنوری 2013 میں ہی شکارپور شہر سے دس کلومیٹر دور واقع درگاہ غازی شاہ میں بم دھماکے میں گدی نشین سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

     شکار پور میں 2010 میں بھی عاشورۂ محرم کے موقع پر ایک مجلس پر حملے کی کوشش کے دوران ایک مشتبہ خودکش بمبار ہلاک ہوا تھا۔

  • سانحۂ شکارپورغفلت، کراچی کے تاجروں کو دھمکیاں سازش ہے: عمران خان

    سانحۂ شکارپورغفلت، کراچی کے تاجروں کو دھمکیاں سازش ہے: عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے سانحہ شکارپورکو سندھ حکومت کی غفلت قراردیا، کہتے ہیں کہ تاجربرادری کو دھمکیاں دینا ملک کے خلاف سازش ہے۔

    بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے سانحہ شکار پورکی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    کراچی میں تاجر برادری کو دھمکیاں دیے جانے کی انہوں نے شدید مذمت کی اوراسے ملک کے خلاف سازش قراردیا۔

    چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں انصاف کے نظام کو مذاق بنا دیا گیا،امن و امان کی صورت حال بتدریج خراب ہو رہی ہے، کراچی میں امن پولیس کی غیر جانبداری اوراحتساب پر منحصرہے ۔

    عمران خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی ایم پی اے نے ووٹ بیچا تو اس کے کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے غیرسیاسی ہونے تک امن قائم نہیں ہوسکتا ،تحریک انصاف پیرکو ایک اورپٹیشن الیکشن کمیشن میں دائر کرے گی۔