Tag: Shikarpur: Operation

  • شکارپور آپریشن کیوں ناکام ہوا؟ اہم انکشاف منظر عام پر

    شکارپور آپریشن کیوں ناکام ہوا؟ اہم انکشاف منظر عام پر

    شکارپور: ڈاکوؤں کے خلاف کچے میں کئے جانے والے آپریشن سے متعلق ایس ایس پی شکارپور نے اہم انکشاف کیا ہے۔

    شکارپور آپریشن کے دوران کئی بار یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ محکمہ پولیس میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جو کہ ڈاکوؤں کو پولیس کی پیشگی اطلاعات فراہم کرتی ہیں۔

    تاہم اب ایس سی ایس پی شکار پور نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اہم انکشاف کیا کہ پولیس اہلکار صلاح دین مہر نے پولیس کے راز فاش کئے، پولیس اہلکار نقل و حرکت کی پیشگی معلومات فراہم کرتاتھا۔

    ایس ایس پی تنویر تنیو کے مطابق مذکورہ پولیس اہلکار کو  نوکری سے برطرف کیا گیا ہے اور اس کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ شکارپور میں کچے کے علاقے گڑھی تیغو میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران تین پولیس اہلکار شہید اور چھ زخمی ہوئے تھے۔

    دو اہلکاروں کی شہادت بکتر بند گاڑی میں گولیاں لگنے کے باعث ہوئیں تھی، اہلکاروں کی بکتر بند میں شہادت کے بعد پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگے جبکہ اپوزیشن سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے پولیس میں فوری اصلاحات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • شکارپور: ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تعطل کا شکار

    شکارپور: ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تعطل کا شکار

    سکھر:شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن تعطل کا شکار ہوگیا ہے، پولیس کے بلند وبانگ دعوؤں کے باوجود تاحال تین مغوی ڈاکوؤں کے چنگل میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور میں کچے کے علاقے گڑھی تیغو میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن پانچویں روز بھی تعطل کا شکار ہے، گیارہ روز قبل مغویوں کی بازیابی کے لئے آپریشن شروع کیا گیا تھا، اس دوران تین پولیس اہلکار شہید اور چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

    آپریشن کے تعطل پر ایس ایس پی شکارپور تنویر احمد تنیو کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ نتیجہ خیز آپریشن ہوگا، جس کے لئے کچے کے مختلف علاقوں میں پولیس کی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔

    تنویر احمد تنیو کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا اور آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے ڈرون کیمرہ اور جدید مشینری کی بھی مدد لی جائے گی۔

    اعلیٰ پولیس افسران کے دعوؤں کے باوجود تین مغوی تاحال ڈاکوؤں کے چنگل میں ہیں، پولیس آپریشن میں کراچی سے بھیجے گئے 200 پولیس کمانڈوز سمیت 700 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے تھے۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کے 200 سے زائد ٹھکانوں کو مسمار کر کے آگ لگا دی گئی ہے جب کہ بارہ مغویوں میں سے نو کو بازیاب کرایا جا چکا ہے۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ جب تک کچے کے علاقے کو ڈاکوؤں سے پاک و صاف نہیں کردیا جاتا اس وقت تک پولیس آپریشن جاری رہے گا۔