Tag: Shin Bet

  • کیا نیتن یاہو نے خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا؟

    کیا نیتن یاہو نے خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا؟

    تل ابیب: نیتن یاہو نے اسرائیل کی داخلی سلامتی سروس شن بیٹ کے سربراہ کو برطرف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ شن بیٹ ڈومیسٹک سیکیورٹی سروس کے سربراہ رونن بار کو ’’جاری عدم اعتماد‘‘ کی وجہ سے برطرف کرنے والے ہیں۔

    تاہم شن بیٹ کے سربراہ رونن بار نے وزیر اعظم کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی ذاتی وفاداری کی خواہش اسرائیلی مفادات کے خلاف ہے، اسرائیلی اٹارنی جنرل کا بھی کہنا ہے کہ فیصلے کے حقائق اور قانون پر مبنی ہونے کا جائزہ لینے تک یہ برطرفی ممکن نہیں ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس فیصلے کے خلاف لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور وہ نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔


    اسرائیلی ایجنسی شن بیٹ نے بھی 7 اکتوبر حملہ روکنے میں ناکامی کا اعتراف کر لیا


    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں کابینہ کی ووٹنگ کے ذریعے اسرائیل خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کرنے کی کوشش کریں گے، ان کے اس اقدام سے اسرائیل میں آمریت کی مزید مضبوطی کے اشارے مل رہے ہیں۔ انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ’’جاری عدم اعتماد نے ان کے لیے رونن بار کے ساتھ کام جاری رکھنا ناممکن بنا دیا یت۔‘‘

    رونن بار 2021 سے شن بیٹ کی قیادت کر رہے ہیں، نیتن یاہو نے ان کے بارے میں کہا ’’ہم اپنی بقا کی جنگ کے درمیان ہیں، ایسی وجودی جنگ کے دوران وزیر اعظم کو شن بیٹ کے ڈائریکٹر پر مکمل اعتماد ہونا چاہیے، تاہم بدقسمتی سے صورت حال اس کے برعکس ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ شن بیٹ فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے، اس ایجنسی نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں 7 اکتوبر کے حماس کے حملے کے سلسلے میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی، تاہم ساتھ ہی نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسیاں بھی اس کی وجوہ میں شامل ہیں۔ نیتن یاہو نے اس حملے کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، جس میں 1,200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کر دیا

    اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کر دیا

    تل ابیب: اسرائیلی خفیہ ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اتوار کو اسرائیل کے ڈومیسٹک جاسوس سربراہ رونن بار نے کہا ہے کہ وہ لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کا شکار کریں گے چاہے اس میں کئی برس لگ جائیں۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کے کمانڈر ہیثم خواجری کو مار دیا ہے، جب کہ شن بیت کے سربراہ نے حماس کو ’ہر جگہ‘ تلاش کرنے کا عہد کیا۔ واضح رہے کہ غزہ کے علاوہ حماس کے رہنما لبنان، ترکی اور قطر میں مقیم ہیں یا کثرت سے آتے جاتے ہیں۔

    گزشتہ ماہ اسرائیل کی شن بیت سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا تھا کہ وہ 7 اکتوبر کو فلسطینی حماس گروپ کی اسرائیلی علاقوں میں دراندازی کا پتا لگانے میں ناکام رہے تھے۔ رونن بار نے اس ناکامی کی ذمہ داری قبول کی لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا کہ یہ وقت اس ناکامی کی تحقیقات کا نہیں ہے بلکہ لڑائی کا ہے۔

    غزہ میں داخل ہو کر حماس کے درجنوں جنگجوؤں کو گرفتار کرنے اور ان سے یرغمالیوں کے سلسلے میں تفتیش کرنے کے باوجود شن بیت یہ معلوم نہیں کر سکی ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کو کہاں چھپا کر رکھا ہے۔

    غزہ کو پوری طرح تباہ کرنے کے لیے اسرائیل AI ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے، انکشاف

    شن بیت کے سربراہ رونن بار نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کا ہدف ہمیں کابینہ نے دیا ہے، انھوں نے میونخ واقعے کا بھی حوالہ دیا۔ 1972 میں میونخ گیمز میں فلسطینی بلیک ستمبر گروپ کے مسلح جنگجوؤں نے اسرائیلی اولمپک ٹیم کے 11 ارکان کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے مذکورہ گروپ کے ارکان اور منتظمین کو قتل کرنے کے لیے مختلف ممالک میں کئی برسوں تک خونی مہم چلائی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جون میں اسرائیل نے فلسطینی محلوں میں پولیس کی جگہ داخلی سیکیورٹی سروس شن بیت کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شن بیت طویل عرصے سے فلسطینی علاقوں میں اپنے مخبروں کے ذریعے انٹیلی جنس جمع کر رہی ہے۔ شن بیت کو انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کی متعدد جدید سہولیات تک رسائی حاصل ہے جنھیں استعمال کرنے کی پولیس کو اجازت نہیں ہے، ان میں پیگاسس اسپائی ویئر بھی شامل ہے، جس کے ذریعے کسی موبائل ڈیوائس کے میسجز، چیٹس، فون کالز، روابط اور ای میلز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔