Tag: ship

  • تنزانیہ: مسافر کشتی ڈوب گئ، 87 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    تنزانیہ: مسافر کشتی ڈوب گئ، 87 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    ڈوڈوما: افریقی ملک تنزانیہ میں ایک مسافر کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 87 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کئی کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گنجائش سے زیادہ افراد کو کشتی میں سوار کرنے کے باعث کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 87 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں تقریباً 300 افراد سوار تھے، جبکہ لاپتہ ہونے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

    کشتی کی غرقابی کا واقعہ تنزانیہ کے جھیل وکٹوریہ میں پیش آیا، تین سو سے زائد مسافروں کو لے کر مذکورہ کشتی موانزا کے مقام سے اوکیریوے جارہی تھی۔

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 37 افراد کو زندہ بچایا جاسکا ہے، جبکہ لاپتہ ہونے والوں میں کشتی کا عملہ بھی شامل ہے، حکام نے واضح کیا ہے کہ ریسکیو عملہ بھرپوری کارروائی کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ 2012 میں تنزانیہ کے بندرگاہی شہر زنجیبار کے قریب بحرہند میں کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 145 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    واشنگٹن : امریکی ریاست میسوری میں کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سترہ ہوگئی ہے جس میں 4 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ڈوبنے والوں میں 9 کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے حکام کی جانب سے جمعرات کے روز ٹیبل راک نامی جھیل میں ڈوبنے والے ستہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، جن کی عمریں 1 سے سترہ برس کے درمیان ہیں، حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 31 افراد سوار تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں نے ریاست میسوری کے شہر برانسن میں واقع جھیل میں ڈوبنے والوں میں ایک خاتون ٹیا کولمین کو بچالیا ہے جس کا کہنا ہے کہ کشتی میں سوار  میرے 11 رشتے داروں میں نو ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    کشتی حادثے میں ڈوبنے والے خاندان کی یادگار تصویر

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی حادثے میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں، ٹیا کولمین نے میڈیا کو بتایا کہ المناک حادثے میں میرے ساس، سسر، شوہر اور بچے بھی دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ ہلاک ہوگئے، ہماری تین نسلیں ختم ہوگئیں۔

    برانسن کے سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کشتی ڈونبے کا واقعہ کپتان کی غفلت کے باعث پیش آیا ہے، جس نے کہا تھا کہ سفر بہت پرسکون گزرے گا لائف جیکٹس کی ضرورت نہیں ہے۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات نے خراب موسم کے باعث سمندری طوفان اور جھیل میں طغیانی کے خطرے سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، اس کے باوجود کشتی چلانے والی کمپنی نے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جبکہ کشتی میں لائف جیٹکس بھی نہیں رکھی گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی نے کچھ فاصلہ ہی طے کیا تھا کہ جھیل میں طغیانی پیدا ہوگئی اور بلند لہروں کے باعث کشتی الٹ گئی، جس نتیجے میں 17 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جھیل میں ڈوبنے والے افراد میں کشتی کا کپتان بھی شامل ہے۔

    امریکا کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے کشتی حادثے کہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے تفتیشی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک کمپنی کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اٹلی اور فرانس کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر کشیدگی میں اضافہ

    اٹلی اور فرانس کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر کشیدگی میں اضافہ

    روم : اٹلی کے وزیر داخلہ نے دھمکی دی ہے کہ پیرس حکومت مہاجرین کے مسئلے پرمعافی مانگے وگرنہ ایمنیئول مکرون اور اطالوی وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات ملتوی کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کی انسانی حقوق کے لیے خدمات انجام دینے والی تنظیم ایس او ایس میڈیٹرینی کے بحری کو اطالوی بندر گاہ کر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دینے پر فرانس اور اٹلی کے درمیان سفارتی کشیدگی میں‌ پھر اضافہ ہونے لگا۔

    اٹلی کے وزیر داخلہ نے اطالوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر معافی نہ مانگی توفرانسیسی صدر ایمینئول مکرون اور اطالوی وزیر اعظم کے مایبن 15 جون کو ہونے والی ملاقات منسوخ کردی جائے گی.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مہاجرین کے بحری جہاز کو لنگر انداز کرنے کے معاملے کے بعد اطالوی وزیر اقتصادیات اور فرانسیسی ہم منصب کے درمیان گذشتہ روز ہونے والی ملاقات میں ملتوی ہوگئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی میں موجودہ حکومت عوامیت پسند ہے، جس نے جہاز میں حاملہ خواتین، اور سینکڑوں بچوں سمیت 629 افراد ہونے کے باوجود بحری جہاز کو لنگز انداز نہیں ہونے دیا تھا۔

    فرانس کی امدامی تنظیم ایس او ایس کا کہنا تھا کہ مذکورہ تارکین وطن کو بحیرہ روم سے ریسکیو کیا تھا، لیکن اٹلی کے اجازت نہ دینے پر انہیں اسپین روانہ کیا گیا۔

    یورپی نیوز ایجنسیوں کے مطابق اٹلی کی نئی حکومت کی جانب سے مہاجرین سے متعلق سخت رویہ اختیار کرنے پر فرانسیسی حکومت سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اطالوی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اطالوی حکومت کی جانب سے مہاجرین ملک میں پناہ نہ دینے پر فرانسیسی صدر تنقید نے موجودہ اطالوی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اٹلی حکومت کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے اٹلی پر تنقید کیے جانے کے بعد اٹلی نے روم میں تعینات فرایسیسی سفیر کو طلب کرکے بیانات پر وضاحت مانگی ہے۔

    اطالوی حکومت کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’رومی حکومت فرانسیسی صدر کے مذکورہ بیانات کو قابل قبول نہیں سمجھتی‘ ایسے بیانات فرانس اور اٹلی کے درمیان ڈراڑ ڈال دیں گے۔

    اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے دیئے گئے بیانات کے جواب میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’پیرس حکومت مہاجرین کو کسی اور ملک میں بھیجنے کے بجائے فرانس میں پناہ دے اور سرکاری سطح پر معافی مانگے‘۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے اطالوی حکومت کے سخت رویے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’فرانس مہاجرین کے باعث اٹلی پر آنے والے دباؤ سے آگاہ ہے اور ہماری حکومت اس حوالے تعاون کرنے کے لیے بھی تیار ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی

    فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی

    یروشلم: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امدادی کشتی کو حملہ کرکے مکمل طور تباہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک کشتی پر بمباری کی جس سے کشتی تباہ ہوگئی، کشتی امدادی فلوٹیلا کا حصہ تھی۔

    اسرائیل نے فلسطینیوں پر زندگی تنگ کردی ہے، نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ امداد پر بھی پابندیاں ہیں، اسرائیلی ائیر فورس نے غزہ میں ایک کشتی پر بمباری کی جس سے کشتی جل کر راکھ ہوگئی، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے جس کے باعث امداد کو فلسطینیوں تک پہنچنے نہیں دیا جارہا۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینیوں کا قتل عام خطرے کی گھنٹی ہے، عرب لیگ


    دوسری جانب سرحد پر اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی متعدد فلسطینی اردن کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، ادھر فلسطینی وزیر خارجہ ریاد المالکی نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 2015 میں بھی اسرائیل نے ناکا بندی کا شکار غزہ کی پٹی کی جانب جانے والے چار چھوٹے بحری جہازوں پر مشتمل امدادی قافلے کو روک لیا تھا اور اس کو زبردستی ایک اسرائیلی بندرگاہ پر پہنچا دیا گیا تھا۔


    امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید


    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ نو سال سے غزہ کی پٹی کی بحری، بری اور فضائی ناکا بندی کر رکھی ہے اور وہاں بری اور بحری راستے سے کوئی بھی امدادی سامان لے جانے کی اجازت نہیں ہے، اسرائیلی فورسز محصور فلسطینیوں کی امداد کے لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ترک بحری جہاز پر حملہ، عرب فوجی اتحاد نے ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کردی

    ترک بحری جہاز پر حملہ، عرب فوجی اتحاد نے ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کردی

    ریاض: عرب فوجی اتحاد کی جانب سے یمن کے بندر گاہ پر  ترک بحری جہاز پر حملے کی ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز یمن کے الحدیدہ بندہ گاہ پر موجود ترکی کے بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری آج عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں پر عائد کردی ہے۔

    سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ گذشتہ روز ترک بحری جہاز پر حوثی باغیوں نے حملہ کیا، بحری جہاز گندم لے کر خطے میں داخل ہوا تھا جسے جنگ زدہ علاقوں میں موجود عوام تک پہنچانا تھا۔


    عرب اتحادی فوج کی یمن میں فضائی کارروائی، حوثی باغیوں کا میزائل حملہ


    انہوں نے کہا کہ یمن میں حوثی باغی عوام کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ان تک پہنچائی جانے والی سہولیات کو بھی لوٹا جارہا ہے، یمن کے عوام حوثی باغیوں کے زیر تسلط ہیں تاہم ان تک ریلیف فراہم کی جائے گی، اور مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

    ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ یمن کے سقطری جزیرے میں شاہ سلمان ریلیف مرکز قائم کیا گیا ہے، اس کے علاوہ صعدہ گورنری کی مزید کئی علاقوں اور قصبوں کو باغیوں سے چھڑانے کے بعد ان پر یمنی پرچم لہرا دیا گیا ہے، جبکہ سرحدی علاقوں پر حالات قابو میں ہیں۔


    سعودی عرب کے شہر جازان پر حوثیوں کا میزائل حملہ


    خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا جارہا ہے، جسے سعودی عرب کے اتحادی فوج اپنے مضبوط دفائی نظام کے ذریعے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا رہے ہیں، جبکہ گذشتہ روز ہی سعودی عرب کے صوبے جازان پر حوثی باغیوں نے حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک بحریہ کا جہاز آج 36 پاکستانیوں کو لے کرجبوتی کی بندرگاہ پہنچے گا

    پاک بحریہ کا جہاز آج 36 پاکستانیوں کو لے کرجبوتی کی بندرگاہ پہنچے گا

    الحدیدہ  : یمن کے شہرالحدیدہ میں محصور 36پاکستانیوں بشمول مرد،خواتین اور بچے اور 15غیر ملکیوں کو لے کر پاک بحریہ کاجہاز پی این ایس شمشیرسات اپریل کی صبح جبوتی کی بندرگاہ پہنچ جائے گا۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق چھتیس پاکستانیوں سمیت پندرہ محصورین کو امیگریشن کا عمل مکمل کرنے کے بعدباحفاظت پاک بحریہ کے جہاز پر منتقل کیا گیا۔

    جن میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔15غیر ملکیوں میں سے 4کا تعلق بنگلہ دیش،2 کا تعلق رومانیہ ، 2 کا یمن ، 1 کا برطانیہ ، 3 کا قطر اور1 کا ایتھوپیا،1جرمنی،1فلپائن سے ہے۔

    محصورین کی پاکستان محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پاک بحریہ کے جہاز پرمکمل انتظامات کئے گئے ہیں۔اور تما م مسافروں کو خوراک سمیت تمام طبی سہولت جہاز پر مہیا کی جارہی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق پاک بحریہ کا پہلا جہازپی این ایس اصلت ایک سو سینتالیس اور تیتیس غیر ملکیوں کو یمن کے شہر المکلہ سے لے کر منگل کی دوپہر کراچی پہنچ رہا ہے ۔

    غیر ملکیوں میں گیارہ بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔ پاکستان نیوی پاکستان کے میری ٹائم اثاثہ جات کی حفاظت کے ساتھ ساتھ یمن میں محصور پاکستانیوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔

  • پاکستانیوں کی مدد کیلئے پاک بحریہ کا فریگیٹ جہاز خلیج عدن روانہ

    پاکستانیوں کی مدد کیلئے پاک بحریہ کا فریگیٹ جہاز خلیج عدن روانہ

    کراچی : یمن میں محصور پاکستانیوں کی امداد کے لیے پاک بحریہ کا ایک فریگیٹ جہاز آج کراچی کی بندرگاہ سے بحیرہ احمر ، خلیج عدن کے لئے روانہ ہو گیا ہے۔ دوسرا فریگیٹ بھی روانگی کیلئے تیار ہے۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق کراچی سے روانہ ہونے والا پہلا فریگیٹ خلیج عدن میں پوری تیاری کے ساتھ موجو د رہے گا اور جیسے ہی ضرورت پڑے گی یہ جہاز پاکستانیوں کے انخلا کا کام سرانجام دے گا ۔

    اس سلسلے میں جنگ اور امن کے دوران کسی بھی آپریشن کی مکمل تیاریاں کی گئی ہیں ۔پاک بحریہ کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق پاک بحریہ کا ری فیولینگ جہازبھی خلیج عدن میں فریگیٹ کے لیے ایندھن کی ضروریات پوری کرے گا۔جبکہ ان فریگیٹ پر موجود ہیلی کاپٹر اور حربی آلات سیکورٹی کے لیے متحرک رہیں گے ۔

    پلان اے کے تحت یمن کی بندرگارہ سے پاکستانیوں کو آریٹیریا کی بندرگاہ پر منتقل کیا جائے گا ۔جہاں سے بذریعہ ہوائی جہاز پاکستان لایا جائے گا ۔

    دوسری صورت میں محصور پاکستانیوں کو فریگیٹ پر تمام سہولیتں فراہم کی جائیں گیں ۔اور پانچ دن کا سفر طے کرکے پاکستان لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اگر حکومت فیری سروس شروع کرتی ہے تو پلان سی کے تحت پاک بحریہ کے فریگیٹ فیر ی سروس کے لیے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دینگے۔