Tag: shipments

  • سعودیہ کے تیل بردار جہازوں پر ایران کے حکم پر حملہ ہوا، خالد بن سلمان

    سعودیہ کے تیل بردار جہازوں پر ایران کے حکم پر حملہ ہوا، خالد بن سلمان

    ریاض : سعودی شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل شعبانی نے قبول کیا ہے کہ ’بحر احمر میں سعودی عرب کے تیل بردار جہازوں پر حملے کے احکامات ایران نے دیئے تھے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر خالد بن سلمان کا مؤقف ہے کہ خطے میں بد امنی پھیلانے والے ملک ایران کی ثار اللہ بریگیڈ کے جنرل ناصر شعبانی نے کہا ہے کہ ’حوثیوں نے ایرانی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے سعودی عرب کے تیل بردار جہازوں پر حملہ کیا تھا‘۔

    عربی خبر رساں اداروں کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شہزادہ خالد بن سلمان نے ٹویٹ کیا کہ ’یمن کی حوثی ملیشیاء اور لبنان کا مسلح گروپ حزب اللہ ایرانی نظام کی ’اسٹریٹیجک ڈیپتھ‘ ہیں۔

    خالد بن سلمان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے کیے گئے ٹویٹ میں ایرانی خبر رساں ادارے کی ویب سایٹ کا تصویر پوسٹ کرکے لکھا تھا کہ ’ایرانی رجیم نے اپنے میڈیا اداروں کی جانب سے سعودی عرب کے تیل بردار جہازوں پر حوثی حملوں کی شائع کی گئی خبر بھی ہٹوا دی‘۔

    سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ ایرانی خبر رساں ادارے ’فارس‘ نے سپاہ پاسداران کی ثار اللہ بریگیڈ کے میجر جنرل ناصر شعبانی کا مؤقف شائع کیا تھا جس میں ناصر شعبانی نے اقرار کیا تھا کہ ’بحر احمر میں سعودی عرب کے جہازوں پر حملے کا حکم ایران نے ہی دیا تھا‘۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 25 تاریخ کو یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے باب المندب کی بندر گاہ کے نزدیک سعودی عرب کے 2 تیل بردار جہازوں پر حملہ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے حملے میں ٹینکر کو معمولی سا نقصان پہنچا، تاہم اس حملے کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ریاض حکومت نے حوثی باغیوں کے حملوں کے بعد عارضی طور پر سعودی تیل کی برآمد روکتے ہوئے کہا تھا کہ صورت حال بہتر ہونے پر تیل کی برآمد بحال کر دی جائے گی۔

  • اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی

    اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی

    غزہ/تل ابیب : اسرائیل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روکنے کے لیے کیرم شالوم سرحد بند کردی، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطینیوں کی جلتی ہوئی پتنگوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو احتجاجاً جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے اسرائیلی حدود میں اڑانے سے روکنے کے لیے ایک مرتبہ پھر غزہ پر تیل اور گیس کی سپلائی بند کر دی ہے۔

    اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے بدھ کے روز غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا ہے، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

    اسرائیلی وزیر لائبرمین نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ فیصلہ فلسطینی مظاہرین کو احتجاجاً جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے اسرائیلی حدود میں اڑانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے رواں برس جولائی میں غزہ پر تیل، گیس اور عالمی امداد کی ترسیل بند کی گئی تھی تاہم بعد میں صیہونی حکومت نے اقدامات واپس لے لیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے جلتی ہوئی پتنگیں اور غبارے سرحد پر ہونے والے مظاہروں کے دوران اڑائے گئے تھے، جو اسرائیل کی حدود میں گری تھیں۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ فلسطین سے آنے والی آتشزدہ پتنگوں کے باعث جنوبی اسرائیل میں ہونے والی کھیتی باڑی تباہ و برباد ہوگئی ہے، جس کے باعث ماحول میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے 30 مارچ کو اسرائیلی مظالم اور زمین کی واپسی کے سلسلے میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلیوں کی فائرنگ اور شیلکنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں