Tag: shipwreck

  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 61 افراد ڈوب گئے

    لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 61 افراد ڈوب گئے

    تریپولی: لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 61 افراد ڈوب گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے کہا ہے کہ لیبیا کے قریب ایک بحری جہاز کے افسوس ناک حادثے کے بعد کم از کم 61 پناہ گزین اور تارکین وطن ڈوب گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 86 افراد سوار تھے، جن میں سے 25 کو بچا لیا گیا ہے، کشتی میں سوار زیادہ تر افراد کا تعلق افریقی ممالک سے تھا۔

    ڈوبنے والی کشتی لیبیا کے شمال مغربی ساحل زوارا سے یورپ کے لیے روانہ ہوئی تھی، لیکن بدقسمتی سے طوفانی موجوں کی نذر ہو گئی، اکسٹھ افراد تاحال لا پتا ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔

    تنظیم کے لیبیا کے دفتر نے اتوار کی صبح زندہ بچ جانے والوں کے حوالے سے بتایا کہ کشتی کے متاثرین کا تعلق نائیجیریا، گمبیا اور دیگر افریقی ممالک سے تھا۔ تنظیم کے مطابق بچ جانے والوں کو طبی امداد فراہم کی گئی اور ان کی حالت اطمینان بخش ہے۔ واضح رہے کہ لیبیا اور تیونس ان تارکین وطن کے لیے روانگی کے اہم مقامات ہیں جو اٹلی کے راستے یورپ پہنچنے کی امید میں خطرناک سمندری سفر کا خطرہ مول لیتے ہیں۔

  • لیبیا: مسافر کشتی الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 90 افراد ہلاک

    لیبیا: مسافر کشتی الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 90 افراد ہلاک

    ترپولی: غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی خواہش تارکین وطن کےلیے آخری سفر بن گئی، کشتی سمندر برد ہونے سے 90 افراد جان سے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے قریب بحیرہ احمر میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 90 افراد ہلاک ہوگئے، دس افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جن میں سے آٹھ کا تعلق پاکستان سے ہے۔

    آئی او ایم (انٹرنیشنل آرگنائیزیشن فار مائگریشن) کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل ایسے بیشتر واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں مختلف ممالک کے افراد ہلاک ہوئے لیکن اس بار ڈوبنے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی تنظیم برائے مہاجرین (آئی او ایم) کا کہنا ہے کہ سینکڑوں ڈوبنے والے افراد میں سے تین کو زندہ نکال لیا گیا ہے، کشتی میں سوار افراد غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کررہے تھے۔

    یار رہے گزشتہ برس یورپی یونین نے لیبیا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت لیبیا کے ساحلی علاقوں پر محافظ کڑی نگرانی کریں گے اور کسی بھی تارکین وطن کو یورپ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    واضح رہے مختلف ممالک سے تارکین وطن کی بڑی تعداد نوکریوں کی غرض سے ترکی، یونان اور یورپی ممالک کا غیر قانونی سمندری سفر کرتی ہے اور اس کوشش کے دوران اکثر و بیشتر کشتی ڈوبنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں جن میں متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔