Tag: Shireen Mazari

  • ‘نامعلوم افراد، شرارتی لڑکو میرا فون نمبر تو ہے تمہارے پاس’

    ‘نامعلوم افراد، شرارتی لڑکو میرا فون نمبر تو ہے تمہارے پاس’

    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے اپنی رہائشگاہ پر خفیہ آلات نصب کیے جانے کی اطلاع پر دلچسپ ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنی رہائشگاہ پر خفیہ آلات نصب کیے جانے کی اطلاع پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے دلچسپ ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    شیریں مزاری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ فونز تو پہلے ہی ٹیپ کیےجاتے تھے اب پتہ چلا گزشتہ ہفتے کی رات میری رہائشگاہ پر خفیہ آلات بھی نصب گئے۔

    سابق وفاقی وزیر نے اپنے ٹوئٹ میں کسی کو براہ راست مخاطب کیے بغیر دلچسپ پیرائے میں کہا کہ نامعلوم افراد، شرارتی لڑکو میرا فون نمبر تو ہے تمہارے پاس۔

     

    انہوں نے مزید لکھا ہے کہ رابطہ کرکے پوچھ کیوں نہیں لیتے جو تمہیں چاہیے، شرم آنی چاہیے۔

  • ‘امریکا نے واضح طور پر رجیم چینج کی دھمکی دی اور عمران خان کو ٹارگٹ کیا’

    ‘امریکا نے واضح طور پر رجیم چینج کی دھمکی دی اور عمران خان کو ٹارگٹ کیا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ امریکا نے واضح طور پر رجیم چینج کی دھمکی دی،عمران خان کو ٹارگٹ کیا اور کہا عمران خان کوہٹاؤگے توہم آپ کومعاف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ امریکا سے بیان آرہےہیں ہم نےکوئی ایسی بات نہیں کی، امریکا نے کب سچا بولا؟امریکی حکومت نے ہمیشہ دنیا سے جھوٹ بولا۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکا سے جو بھی تردیدی بیان آرہے ہیں وہ سراسرجھوٹ ہیں، یادرکھیں امریکا نےجوتردیدکی ہے وہ سراسرجھوٹ ہے، امریکا نےعراقی ہتھیاروں سے متعلق اقوام متحدہ میں بھی جھوٹ بولا۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکاکے ساتھ آفیشل میٹنگ ہوئی، امریکا نے واضح طور پر رجیم چینج کی دھمکی دی،عمران خان کو ٹارگٹ کیا، امریکانےکہا عمران خان کوہٹاؤگے توہم آپ کو معاف کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے سوال کیا کس چیزکی معافی ؟ کیونکہ عمران خان نےقوم کی خودداری کےلیےاسٹینڈ لیا؟ امریکاکویادہوناچاہیےعمران خان کےپیچھےیہ قوم اب خوددارہوگئی ہے۔

  • پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا برطانوی فیصلہ مضحکہ خیز قرار

    پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا برطانوی فیصلہ مضحکہ خیز قرار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے کے برطانوی فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا برطانیہ کی حکومت میں بھارت کے چاہنے والوں کاغلبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے بھارت کی پالیسیاں ناکام ہوئیں ، ناکام پالیسی کے باوجود برطانیہ نے بھارت کو امبرلسٹ میں ڈال دیا، برطانیہ نے اپوزیشن اراکین کے دباؤ میں کمزور جواز پیش کیا کہ پاکستان نے ڈیٹا شیئر نہیں کیا یہ جواب انتہائی مضحکہ خیز ہے، بر طانیہ کا پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنا مضحکہ خیز ہے، برطانیہ کی حکومت میں بھارت کے چاہنے والوں کاغلبہ ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ برطانیہ نے کبھی کورونا سے متعلق ڈیٹا نہیں مانگا، پاکستان کاکورونا سےمتعلق ڈیٹا این سی اوسی کی ویب سائٹ پرموجودہے، کورونا سے متعلق ڈیٹا برطانوی ہائی کمیشن سےشیئرکیاگیا تھا، پہلےبرطانیہ نے جوازدیاتھاکہ بھارت سے زیادہ پاکستانی مسافر پازٹیو آتے ہیں.

  • شیریں مزاری نےاپوزیشن کے براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مستردکردیے

    شیریں مزاری نےاپوزیشن کے براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مستردکردیے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپوزیشن کے براڈشیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مسترد کردیئے اور کہا ، اپوزیشن روتی  رہے،تحقیقات منطقی انجام تک پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپوزیشن کے براڈشیٹ تحقیقاتی کمیٹی پر تحفظات مسترد کرتے ہوئے کہا اپوزیشن چلارہی کیونکہ ان کے لیڈرز کی چوری عوام کے سامنےآرہی ہے ، اپوزیشن روتی رہے ، تحقیقات منطقی انجام تک پہنچے گی۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن وہ جج نہیں چاہتی، جو ان کی لوٹ مار کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہو لیکن سابقہ حکومتوں میں نقصان کے حقائق عوام کے سامنے آنا ضروری ہیں ، اپوزیشن سےمنظوری لینامطلب چورسےاسکی مرضی کے جج کا پوچھنا۔

  • متنازع ری ٹوئٹ : شیریں مزاری کا امریکی سفارتخانے کی وضاحت پر ردعمل

    متنازع ری ٹوئٹ : شیریں مزاری کا امریکی سفارتخانے کی وضاحت پر ردعمل

    اسلام آباد : وفاقی وزیر شیریں مزاری نے متنازع ری ٹوئٹ پر امریکی سفارتخانے کی وضاحت پر کہا کہ واضح ہو گیا سفارت خانے کا ٹوئٹراکاؤنٹ ہیک نہیں کیا گیا، امریکی سفارت خانے میں کام کرنے والوں کی یہ حرکت قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے امریکی سفارتخانےکی وضاحت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا اتنی تاخیرکےبعدیہ سب کہنامناسب نہیں، واضح ہو گیا سفارتخانے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک نہیں کیا گیا۔

    آپ کا کسی خاص پارٹی کا ایجنڈا لیکر چلنا ناقابل قبول ہے، امریکی سفارت خانے میں کام کرنے والوں کی یہ حرکت قبول نہیں، اسٹاف کی ویزہ اسکروٹنی سمیت اس معاملے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔

    دوسری جانب معاون خصوصی ٖڈاکٹر شہباز گل نے امریکی سفارتخانے کے ری ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے ، پہلی بارکسی سفارتخانےنےمنتخب نمائندوں کی تذلیل کی، یہ نا قابل قبول ہے، امریکی سفارتخانےنے امریکی صدر،وزیر اعظم پاکستان پر توہین آمیز ٹوئٹ کیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا سیاسی ٹوئٹ ری ٹویٹ کرنے پر امریکی سفارتخانے نے معذرت کرلی تھی اور کہا تھا کہ ہمارے ٹوئٹراکاؤنٹ پرکل رات بلااجازت رسائی حاصل کی گئی ، امریکی سفارتخانہ سیاسی پیغامات کی پوسٹنگ یاری ٹوئٹ کی توثیق نہیں کرتا ، ہم کسی الجھن کے لیے معذرت خواہ ہیں، جس کا نتیجہ غیر مجاز پوسٹ سے ہوا۔

  • 14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو ملازم نہیں رکھا جاسکتا: شیریں مزاری

    14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو ملازم نہیں رکھا جاسکتا: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چائلڈ لیبر کے حوالے سے حکومت نے قانون بنایا ہے، 14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو کام کے لیے ملازم نہیں رکھا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو ملازمہ زہرہ تشدد اور قتل کیس پر وکلا سے بریفنگ لی، زہرہ کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مقدمہ ہمارے لیے بہت اہم اور ٹیسٹ کیس ہے، چائلڈ لیبر کے حوالے سے حکومت نے قانون بنایا ہے۔ 14 سال سے کم عمر بچہ یا بچی گھریلو کام کے لیے ملازم نہیں رکھ سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا مقصد سپورٹ کرنا ہے اور مقدمے میں انصاف ہونا چاہیئے، مسئلہ قانون نہیں ہے قانون کے نفاذ کا ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ زینب الرٹ ایپ پہ شکایات درج کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 3 جون کو راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ زہرہ کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ ایک پنجرے کی صفائی کے دوران 2 طوطے اڑ گئے تھے۔

    مالک حسان صدیقی اور ان کی اہلیہ نے طیش میں آکر بچی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

  • ‘چین کےہاتھوں ذلت کے بعد بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیار جمع کرنے لگا’

    ‘چین کےہاتھوں ذلت کے بعد بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیار جمع کرنے لگا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کیخلاف ہتھیارجمع کرنا شروع کردیئے ہیں اور فرانس سے رافیل طیاروں کی جلد فراہمی کی درخواست کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا بھارت نےفرانس سےرافیل طیاروں کی جلدفراہمی کی درخواست کی، چین کےہاتھوں ذلت کے بعد طیاروں سےچین بھارت تعلقات کی نوعیت نہیں بدلے گی، واضح ہےکہ بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیارجمع کررہا ہے،  بالاکوٹ میں چوٹ کھانے کے بعد بھارت تلملارہاہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ممبئی میں ہونے والی دہشت گردی جیسا منصوبہ بنایاگیا تھا، ہمیں کوئی شک نہیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ بھارت میں پلان ہوا، دہشت گرد حملے سے نمٹنے کے لیے ہماری پوری تیاری تھی۔

    وزیراعظم پاکستان نے انٹیلی جنس ایجنسیز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقتور ملک اس طرح کا حملہ نہیں روک سکتا تھا۔

  • 20  فوجیوں کی ہلاکت، ‘چین کا جواب بھارت کیلئے بڑا دھچکہ’

    20 فوجیوں کی ہلاکت، ‘چین کا جواب بھارت کیلئے بڑا دھچکہ’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چین کاجواب بھارت کیلئےبڑادھچکہ ہے،لداخ میں جھڑپ میں20بھارتی فوجی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چین بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی پرچین کے جواب سے بھارت کے فاشسٹ ایڈونچرازم کوبڑا دھچکہ لگا ہے، جھڑپ میں بیس بھارتی فوجی مارے گئے۔

    یاد رہے لداخ کےعلاقے گلوان میں بھارتی سورماؤں نے چینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں کرنل سمیت بیس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ تعدد بھارتی فوجی زخمی ہوئے جن میں چاربھارتی فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    چین کا کہنا تھا لداخ میں سرحدی صورتحال کا ذمہ داربھارت ہے، بھارتی فوجیوں نے حملہ کیا اورچینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، بھارت اپنے فوجیوں کوبازرکھے اورایسا اقدام نہ کرے جس سے کشیدگی بڑھے۔

  • شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروایا جارہا ہے، انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کسی بھی حکومت نے برسوں سے چائلڈ لیبر سروے نہیں کروایا۔ وزارت انسانی حقوق یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروا رہی ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سروے جون 2020 میں مکمل ہونا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر ہو سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے، سسٹم ہمیں پالیسی اور اقدامات کے لیے ڈیٹا بیس فراہم کرے گا۔

    وفاقی حکومت نے گزشتہ برس چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی تھی، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ہم ہر بچے کی اسکول میں رسائی اور تعلیم کا حصول یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب ملک میں چائلڈ لیبر کی زنجیر میں جکڑے بچوں کے قتل اور تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    چند روز قبل ہی راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو مالکان کی جانب سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس سے صفائی کے دوران پنجرہ کھلا رہ گیا جہاں سے 2 طوطے اڑ گئے۔

    مالکان حسان صدیقی اور اس کی اہلیہ نے بچی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی۔

    شیریں مزاری کے مطابق کم عمر ملازمہ سے زیادتی اور قتل کیس میں پولیس سے رابطے میں ہیں، کیس میں شامل میاں بیوی 4 دن کے ریمانڈ پر ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی ہے، گھریلو کام کو خطرناک قرار دینے کی ترمیم شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

  • شیریں مزاری نے جیلوں کی حالت زارسے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی

    شیریں مزاری نے جیلوں کی حالت زارسے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نےجیلوں کی حالت زار سے متعلق رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کردی، جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت آپ کےکام کوسراہتی ہے، سزا یافتہ مجرم کو بھی جینے کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جیل میں قیدیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت  ہوئی ،   وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری عدالت میں پیش ہوئیں۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسارکیا شیریں مزاری صاحبہ آپ خودآئیں،آپ کوتوبلایانہیں تھا، جس پر شیریں مزاری نے جواب دیا کہ   میں خودرپورٹ عدالت میں جمع کراناچاہتی ہوں۔

    چیف جسٹس نے شیریں مزاری سےاستفسار  کیا کیا آپ نےایک نوبل ٹاسک لیاہواہے، جیل میں قیدیوں کی حالت زارکاسب کوپتہ ہے، نیلسن منڈیلاکی مثال دنیا کےسامنےہے، اگرکسی ملک میں انصاف دیکھناہوتوان کی جیلوں کودیکھیں، جیلوں میں قیدیوں کی تعدادبہت زیادہ ہوگئی ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ جیل میں قیدیوں کےساتھ ٹرانس جینڈرکےلئےالگ سیل بنانےکاپلان ہے، جس پر  چیف جسٹس نے کہا حضرت محمدﷺ نے کہا100 گناہ گاروں کوچھوڑدو1بےگناہ کوسزانہ ہونےدو، ہمارامذہب کہتاہےکہ انسان ہی انسان کوٹریٹ کرتاہے، ہم ملازمین سے جس طرح ٹریٹ کرتےہیں وہ بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    شیریں مزاری نے چیف جسٹس سےمکالمے میں کہا انسانی حقوق پرآپ کےبہت اچھےفیصلےہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ،مجرم کوجیل میں ٹارچر کرنے کے لیے نہیں ڈالا جاتا، مجرم کو جیل میں ڈالنے کا مقصد ہوتاہے، ہر مذہب کہتا انسان کو انسان کے طور پر ٹریٹ کرو، عدالت آپ کے کام کوسراہتی ہے۔

    شیریں مزاری نےجیلوں کی حالت زارسےمتعلق رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کی، جس پر چیف جسٹس نے کہا  شیریں مزاری صاحبہ نے جو کام کیا اس سے چیزیں بہتر ہوجائیں گی۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عدالت کے احترام کے لیے خود پیش ہوئی ہوں، قیدیوں کی حالت زار سے متعلق رپورٹ خود پیش کرنا چاہتی تھی، جیلوں میں زیر ٹرائل قیدیوں کی ایک بڑی تعداد موجودہے، زیر ٹرائل قیدیوں کے مسئلے کا حل ضروری ہے۔

    چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے نیلسن منڈیلا نے کہا کسی قوم کی گورننس، حالات کا جائزہ لینا توجیلیں دیکھیں، نیلسن منڈیلا ایک طویل عرصے تک جیل میں رہے، حکومت کی ذمہ داری ہے، سزا یافتہ بھی اگر بیمار ہو جائے تو اس کو رہا کرے، سزا یافتہ مجرم کو بھی جینے کا حق ہے۔

    سماعت میں شیریں مزاری نےبتایا ہم توبچوں سےزیادتی کیسزپربھی آگاہی مہم چلارہےہیں، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کیاآپ نے جیل میں بچوں کے ساتھ زیادتی سےمتعلق بھی کام کیا، جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا بالکل،جیل میں بچوں،خواتین سےزیادتی پربھی رپورٹ میں لکھا۔

    جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ  امیدہے کہ ہماری سیاسی قیادت اس حوالے سے کام کرے گی، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی۔