Tag: SHOES

  • مختلف قسم کے جوتے خواتین کی شخصیت کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟

    کہتے ہیں کہ کسی انسان کا لباس، اور لباس کا رنگ اس انسان کے مزاج اور اس کی شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔

    مدھم اور ہلکے رنگ پہننے والے عادتاً خود بھی دھیمے مزاج کے ہوتے ہیں اور سکون سے زندگی گزار رہے ہوتے ہیں، لیکن شوخ رنگ پہننے والے زندگی میں مہم جوئی چاہتے ہیں اور خطرات سے کھیلنا چاہتے ہیں۔

    لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ صرف لباس ہی نہیں، جوتے بھی کسی انسان کی شخصیت کا علم دیتے ہیں۔

    جوتے پہنتے ہوئے عموماً کوشش کی جاتی ہے کہ وہ آرام دہ ہوں، بعض افراد جوتوں کا انتخاب لباس کی میچنگ یا فیشن کی مناسبت سے کرتے ہیں، اور یہیں جوتے ان کی شخصیت کے آئینہ دار بن جاتے ہیں۔

    چونکہ خواتین کے جوتے وسیع ورائٹی کے ساتھ دستیاب ہوتے ہیں، لہٰذا آج آپ کو بتایا جارہا ہے کہ مختلف قسم کے جوتے پہننے کی عادی خواتین کس مزاج کی حامل ہوتی ہیں۔

    ہائی ہیلز

    ہائی ہیلز پسند کرنے اور اکثر انہیں پہننے والی خواتین قائدانہ صلاحیت کی حامل ہوتی ہیں اور کسی بھی مشکل صورتحال میں فوراً حالات اپنے ہاتھ میں کر کے انہیں قابو کرنے کا ہنر جانتی ہیں۔

    ہائی ہیلز اعتماد کی نشانی ہیں لہٰذا انہیں پہننے والی خواتین نہایت پراعتماد اور کسی سے نہ متاثر ہونے والی ہوتی ہیں۔

    جوتے

    رننگ شوز یا جوتے پہننے کی عادی خواتین زندگی میں مقصدیت کی حامل ہوتی ہیں۔ یہ چیلنجز سے لطف اندوز ہوتی ہیں اور ملٹی ٹاسکنگ کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    جوتے پہننا دراصل اسی کی نشانی ہے کہ بھاگ دوڑ کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔

    ایسی خواتین نہ صرف نظم و ضبط کی عادی ہوتی ہیں بلکہ لوگوں سے میل جول بھی بہت پسند کرتی ہیں۔

    فلیٹ چپل

    فلیٹ یا چپٹے جوتے / چپل پہننے والی خواتین پس منظر میں رہنا پسند کرتی ہیں، یہ بہت محنتی اور ذہین ہوتی ہیں لیکن یہ لائم لائٹ میں آنا پسند نہیں کرتیں۔

    یہ کسی بھی کام کو بہترین طریقے سے مکمل کرتی ہیں لیکن چاہتی ہیں کہ اس کا کریڈٹ انہیں نہ دیا جائے اور وہ سب کا موضوع گفتگو نہ بنیں۔

    فلپ فلاپ چپل

    فلپ فلاپ یا جسے دو پٹی والی چپل بھی کہا جاتا ہے، بے حد آرام دہ ہوتی ہیں اور انہیں پسند کرنے اور اکثر پہننے والی خواتین بھی آرام طلب ہوتی ہیں۔

    وہ زندگی میں ’جیسا چل رہا ہے چلنے دو‘ کے فلسفے پر عمل کرتی ہیں اور آنے والے کل کی فکر سے آزاد رہتی ہیں۔

    وہ معاشرے کے کسی بھی دباؤ یا فیشن ٹرینڈز کو بھی خاطر میں نہیں لاتیں اور وہی پہننا پسند کرتی ہیں جس میں وہ آرام دہ محسوس کریں۔

    پمپ شوز

    پمپس پہننے والی خواتین حاکمانہ مزاج کی حامل ہوتی ہیں لیکن وہ سب کا خیال رکھتی ہیں، یہ خواتین کسی پر انحصار کرنا پسند نہیں کرتیں۔

    پمپ پہنے والی خواتین کو صحت مند مقابلے بازی اور بااختیار رہنا بے حد پسند ہوتا ہے۔

  • وہ جوتے جو ایک سال کے اندر خود بخود تحلیل ہوجائیں گے

    وہ جوتے جو ایک سال کے اندر خود بخود تحلیل ہوجائیں گے

    سمندری آلودگی اس وقت ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے جس سے آبی حیات سخت خطرے میں ہے اور اس سے ہمارا فوڈ سائیکل بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    پانی کے ذخائر کو آلودگی سے بچانے کے لیے امریکی سائنس دانوں نے ایسے ماحول دوست جوتے تیار کیے ہیں جن کی تیاری میں کسی بھی قسم کے پیٹرولیم سے بنے کیمیائی مادوں کے بجائے سمندری کائی سے کشید کردہ تیل استعمال کیا گیا ہے۔

    بلیو ویو کے نام سے پیش کیے گئے یہ ماحول دوست جوتے ایک سال کے اندر اندر تحلیل ہو کر ختم ہوجاتے ہیں۔

    ان جوتوں کو تیار کرنے والے یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیو ویو جوتے سازی کی صنعت میں انقلابی پیش رفت کے حامل ہیں کیوں کہ ان میں پیٹرولیم پلاسٹک کے بجائے پودوں سے حاصل کی گئی پلاسٹک استعمال کی گئی ہے۔

    یہ جوتے بائیو ڈی گریڈ ایبل مادے سے تیار کیے گئے ہیں اور یہ پائیداری کے ساتھ ماحولیاتی ذمے داری بھی پوری کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ یہ جوتے ہمارے آبی ذخائر اور سمندوں سے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

    بلیو ویو کی تیاری کے بارے میں ماہرین نے بتایا کہ ان جوتوں کی تیاری کے لیے سمندری کائی سے کشید کردہ تیل کو ایک خاص کیمائی عمل سے گزارا گیا ہے، جس کی بدولت اس سے بننے والے تلوے ایک سال کے اندر اندر بے ضرر مادے میں تبدیل ہو کر خود بخود تحلیل ہوجاتے ہیں۔

    اس پلاسٹک میں موجود خردبینی جاندار سطح زمین پر ایک سال جبکہ زیر آب اس جوتے کو 6 ماہ میں تحلیل کرسکتے ہیں۔

    بلیو ویو کے اوپری حصے کو مکمل طور پر ماحول دوست کپاس کے ریشوں سے تیار کیا گیا ہے،

    بلیو ویو کو دو خوبصورت رنگوں ونٹیج بلیک اور سینڈ ڈیون میں 135 ڈالر (25 ہزار پاکستانی) کی قیمت پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ہر عمر کے بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں قیمت پر دستیاب ہیں۔

  • گندے اور پرانے جوتوں کو نیا بنانے کا آسان طریقہ

    گندے اور پرانے جوتوں کو نیا بنانے کا آسان طریقہ

    اگر آپ کے جوتے پرانے ہوگئے ہیں اور گندگی کی وجہ سے ان کا رنگ خراب ہوگیا ہے تو ایک آسان گھریلو نسخے سے اپنے پرانے جوتوں کو نیا اور پہلے جیسا چمکدار بنایا جاسکتا ہے۔

    سب سے پہلے اپنے پرانے جوتے کو پہلے پانی سے دھو لیں، پھر ایک چمچ کپڑے دھونے کے سوڈے میں ڈیڑھ چمچ میٹھا سوڈا ملا لیں اور اسے ٹوتھ برش کے ساتھ جوتوں پر رگڑیں۔

    چند منٹ بعد اسے پھر سے پانی کے ساتھ دھولیں اور پھر جوتوں کو واشنگ مشین میں ڈال دیں۔

    مشین میں دھلنے کے بعد جب جوتوں کو باہر نکالیں گے تو ان پر بے بی پاؤڈر کا چھڑکاؤ کریں اور سوکھنے کے لیے چھوڑ دیں، اس طرح چند منٹ بعد حیران کن نتیجہ آپ کے سامنے ہوگا اور پرانے جوتے پھر سے نئے نظر آئیں گے۔

    یہ طریقہ سوشل میڈیا پر اس وقت وائرل ہوا جب ٹیکسس کی رہائشی سارہ نامی لڑکی نے گھر پر اس کا تجربہ کیا اور اس کی تصاویر ٹویٹر پر ڈال دیں، اس آسان اور کم خرچ گھریلو ٹوٹکے کو سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی ملی ہے۔

  • ایئرپورٹ پر مسافر کے جوتوں کے اندر سے کیا نکلا؟ حکام حیران

    ایئرپورٹ پر مسافر کے جوتوں کے اندر سے کیا نکلا؟ حکام حیران

    فلپائن میں ایئرپورٹ حکام نے جوتوں کے اندر چھپائی گئیں 119 زندہ مکڑیاں برآمد کرلیں، مذکورہ پارسل پولینڈ سے فلپائن میں مقیم کسی شخص کے لیے بھیجا گیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پولینڈ سے فلپائن کے شہر کیوٹ کے لیے آنے والے اس پارسل نے اپنی عجیب ساخت کی وجہ سے حکام کی توجہ حاصل کرلی۔

    کسٹم حکام نے جب اسے کھولا تو اس میں سے نایاب نسل کی 119 زندہ مکڑیاں برآمد ہوئیں۔ مکڑیوں کو پلاسٹک کو ٹیوبز میں بند کیا گیا تھا جو جوتے کے اندر اور اس کے ڈبے میں بھرے ہوئی تھیں۔

    فلپائن کے کسٹمز آف بیورو کے مطابق مکڑیوں کو فوری طور پر وائلڈ لائف ٹریفکنگ مانیٹرنگ یونٹ کے حوالے کردیا گیا۔

    حکام نے اس بارے میں تفتیش شروع کردی ہے ک یہ پارسل کسے بھیجا جارہا تھا۔

    مذکورہ نایاب نسل کی مکڑی کو، جسے ٹرنٹیولز کہا جاتا ہے، شوقین افراد گھر میں پالتے ہیں۔ فلپائن میں اسے خطرے کا شکار حشرات کی حیثیت حاصل ہے۔

    ساڑھے 4 سے 11 انچ تک کی جسامت رکھنے والی اس مکڑی کے جسم پر بال ہوتے ہیں، اس کا شمار زہریلی مکڑیوں میں نہیں ہوتا۔

  • گھریلو تشدد سے ہلاک خواتین کی یاد میں انوکھا اقدام

    گھریلو تشدد سے ہلاک خواتین کی یاد میں انوکھا اقدام

    انقرہ: ترکی میں گھریلو تشدد کے باعث ہلاک ہونے والی خواتین کی یاد میں سڑک پر ایک منفرد ڈسپلے رکھا گیا جس نے گزرنے والوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔

    ترکی کے شہر استنبول میں ایک سڑک پر جوتوں کی دیوار بنا دی گئی، دیوار پر سجائے گئے جوتوں کے 440 جوڑے، ان 440 خواتین کی یاد میں رکھے گئے جو سنہ 2018 میں اپنے گھر والوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئیں۔

    یہ ڈسپلے ایک ترک فنکار وحیت تونا نے کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ڈسپلے کا مقصد یہ ہے کہ سڑک پر سے گزرتے لوگ رک کر اس دیوار کو دیکھیں اور خواتین پر ہونے والے تشدد کے بارے میں سوچیں۔

    ترکی میں تقریباً 38 فیصد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہیں اور ان میں 15 سے لے کر 59 سال تک کی ہر عمر کی عورت شامل ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2018 میں 440 خواتین گھریلو تشدد سے ہلاک ہوئیں، اور رواں برس یہ تعداد بڑھ گئی۔ سنہ 2019 کے صرف پہلے 6 ماہ میں گھریلو تشدد سے مرنے والی خواتین کی تعداد 214 رہی۔

    رواں برس کے آغاز میں اس وقت پورے ملک میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا جب ایک خاتون کے سابق شوہر نے بیٹی کے سامنے انہیں قتل کردیا تھا، اس وقت ہزاروں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور ملک میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے مظاہرے کیے۔

    38 سالہ خاتون کے مرنے سے قبل آخری الفاظ تھے، ’میں مرنا نہیں چاہتی‘۔

    ترک فنکار کو امید ہے کہ ان کا یہ عمل ان آگاہی کی کوششوں کا ایک فائدہ مند حصہ ثابت ہوگا جو ملک بھر میں خواتین پر تشدد کے خلاف کی جارہی ہیں۔

  • ننھے منے بچوں کو رنگ برنگے جوتے پہنانے کا نقصان

    ننھے منے بچوں کو رنگ برنگے جوتے پہنانے کا نقصان

    ننھے منے بچے یوں تو سب ہی کو پیارے لگتے ہیں اور بچے اگر سجے سجائے، رنگ برنگے کپڑے جوتے پہنے ہوئے ہیں تو ان پر اور زیادہ پیار آتا ہے۔

    اکثر ماؤں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے ننھے بچوں کی میچنگ میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑیں اور انہیں لباس کے ساتھ خوشنما رنگین جوتے بھی پہنائیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں شیر خوار بچوں کو جوتے پہنانا ان کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق شیر خوار بچوں کو جوتے پہنانا ان کی دماغی نشونما کو متاثر کرسکتا ہے۔

    میڈرڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ننگے پاؤں رہنے والے بچے زیادہ ذہین اور خوش باش رہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس کی وجہ دراصل یہ ہے کہ 1 دن سے 2 سال تک کا بچہ دنیا کو دریافت کرنے کے مرحلے میں ہوتا ہے۔ اس عمر کے دوران بچے نئی چیزوں کو دریافت کرتے ہیں اور انہیں نئے تجربات حاصل ہوتے ہیں۔

    ایسے میں پاؤں کے اعصاب (نروز) بچے کی یادداشت اور دماغ میں معلومات جمع کرتے ہیں، لیکن جب بچے جوتے پہنتے ہیں تو ان کی حرکت اور محسوس کرنے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش کریں جتنا ممکن ہو اپنے بچے کو ننگے پاؤں چلائیں، اگر فرش ٹھنڈا ہو تو بچے کو ہلکے موزے پہنائیں۔ ان کے مطابق بچے کی مختلف اقسام کی زمینوں پر چلنے کی حوصلہ افزائی کریں جیسے گھاس، یا ریت پر چلنے کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کی اس دریافت کرنے کی عمر میں وہ جتنی زیادہ نئی چیزیں دیکھے گا اتنا ہی اس کی یادداشت اور ذہانت میں اضافہ ہوگا۔

  • شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    لندن : برطانوی شہزادے ولیم نے عالمی اقتصاد کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی تو ان کے جوتے میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادے ولیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاوس میں عالمی اقتصاد کے حوالے منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان کے سوراخ والے جوتوں نے بھی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ تو ہوگئے لیکن اس وقت کسی کی توجہ شہزادے کے جوتوں پر نہیں گئی بعدازا معروف امریکی جریدے نے شہزادے کے جوتے میں موجود سوراخ کی خبر شائع کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پرنس ولیم کانفرنس کے موقع پر بیسٹ مین بنے پینٹ کوٹ زیب تن کیے شریک ہوئے۔

    کانفرنس میں موجود میڈیا نے شہزادہ ولیم کے جوتے کے سول میں موجود سوراخ کو عقابی نگاہ سے دیکھتے ہوئے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے شہزادے ولیم کے سوراخ والے جوتوں کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہزادہ ولیم کے جوتے میں موجود سوراخ کو سوشل میڈیا پر ڈالنے پر کمنٹ کیا کہ شہزادہ ولیم انتہائی اہم گفتگو کررہے ہیں اور آپ جوتوں پر توجہ دے رہے ہیں، کیا آپ سنجیدہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہزادہ ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک شادی کی تقریب میں شریک برطانوی شہزادے ہیری کے جوتوں میں‌ موجود سوراخ بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے اور شہزادہ ہیری کے سوراخ والے جوتوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مزیدار تبصرے سامنے آئے تھے۔

  • شہزادہ ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے

    شہزادہ ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے

    لندن : شہزادے ہیری نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ایک تقریب میں شرکت کی جہاں ان کے دیدہ زیب لباس کے ساتھ ساتھ ان کے جوتے بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری نے اپنی زوجہ میگھن مرکل کے ہمراہ اپنے دوست چارلی کی شادی میں شرکت کی جہاں شہزادے کے جوتے مسلسل میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہے، جس وجہ شہرت ان کے مہنگے جوتے نہیں بلکہ جوتوں میں موجود سوراخ تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی شہزادے ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئے۔

    پرنس ہیری اپنے بچپن کے دوست چارلی وین سٹرابینزی کے شادی کے موقع پر بیسٹ مین بنے سیاہ پینٹ کوٹ زیب تن کیے شریک ہوئے جبکہ ان کی نوبیاہتی میگھن مرکل نے دولہن نے سیاہ رنگ کا دیدہ زیب کلب مناکو لباس زیب تن کیا اور سر پر فلپ ٹریسی ٹوپی پہنی ہوئی تھی۔

    چارلی وین سٹرابینزی کی شادی میں میڈیا نے شہزادہ ہیری کے جوتے کے سول میں موجود سوراخ کو عقابی نگاہ سے دیکھتے ہوئے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے شہزادے ہیری کے سوراخ والے جوتوں کی تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شائع کی گئی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مزیدار تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے شہزادہ ہیری کے سوراخ والے جوتوں پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’شہزادہ ہیری کا سوراخ والے جوتے پہننا قابل تعریف ہے اور اسی سادگی کی وجہ سے میں انہیں پسند کرتا ہوں‘۔

  • پلاسٹک کی بوتلوں سے بنائے گئے جوتے

    پلاسٹک کی بوتلوں سے بنائے گئے جوتے

    ہماری زندگیوں میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال نہایت عام ہے۔ پینے کے پانی سے لے کر مختلف کاموں میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پینے کے لیے استعمال کی جانے والی پلاسٹک کی بوتلیں عام پلاسٹک سے کہیں زیادہ مضر ہیں۔

    ان کے مطابق جیسے جیسے پلاسٹک کی بوتل پرانی ہوتی جاتی ہے اس کی تہہ کمزور ہوتی جاتی ہے اور اس میں سے پلاسٹک کے ذرات جھڑ کر پانی میں شامل ہوجاتے ہیں۔ یہ ذرات پانی کے ساتھ ہمارے جسم میں داخل ہو کر کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب سمیت دیگر کئی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں پلاسٹک بیگ کا استعمال ختم کرنے کے لیے انوکھا قانون

    ان بوتلوں کو استعمال کے بعد ٹھکانے لگانا بھی ایک مسئلہ ہے۔ چونک پلاسٹک ایک ایسا مادہ ہے جو زمین میں تلف ہونے کے لیے ہزاروں سال لیتا ہے اس لیے اس کی تلفی سائنسدانوں کے لیے ایک درد سر ہے۔

    اسی مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ سائنسدانوں نے ان استعمال شدہ بوتلوں سے جوتے بنانے کا تجربہ کیا جو کامیاب رہا۔

    اس مقصد کے لیے ہزاروں بوتلیں جمع کی گئیں جنہیں پیس کر چھوٹے چھوٹے ذرات میں تبدیل کیا گیا۔ اس کے بعد انہیں دھاگوں سے ملا کر جوتوں کی شکل میں ڈھالا گیا۔

    پلاسٹک کی بوتل کے برعکس یہ جوتے نہایت نرم اور پہننے میں آرام دہ ہیں۔

    مزید پڑھیں: گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    اسے بنانے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح وہ ایک ماحول دوست فیشن کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ایسی اشیا جو ماحول دوست تھیں دیکھنے میں اچھی نہیں لگتی تھیں اور فیشن انڈسٹری انہیں قبول کرنے میں متعامل تھی، لیکن یہ جوتے فیشن اور اسٹائل کے تقاضوں کو بھی پورا کرتے ہیں۔

    تو اب آپ جب بھی پلاسٹک کی بوتل کا استعمال کریں، اسے پھینکنے کے بجائے ری سائیکل بن میں ڈالیں، ہوسکتا ہے وہ ری سائیکل ہو کر آپ ہی کے پاؤں کی زینت بن جائیں۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اندھیرے میں روشنی دینے والےجوتے بنالئے گئے

    اندھیرے میں روشنی دینے والےجوتے بنالئے گئے

    تاریکی میں راستہ تلاش کرنے کے لیے اب ٹارچ کی ضرورت نہیں رہی،کیونکہ اب روشنی والے جوتے تیارکرلئے گئے ہیں ۔

    ماہرین نے اندھیروں کا خاتمہ جوتوں سے کر ڈالا، جوتوں اور چپلوں کی صنعت سے وابستہ ماہرین نے ایسے جوتے اورچپلیں بنالی ہیں جو روشنی بھی دے سکتی ہیں۔ ان جوتوں میں چھوٹے چھوٹے بلب لگے ہوتے ہیں جو اندھیرے میں چلنے کے لئے بڑے مددگار ہیں۔

    یہ جوتے نا صرف روشنی دیتے ہیں بلکہ پانی میں خراب ہونے سے بھی محفوظ ہیں اور ضرورت پڑنے پرانہیں دھویا بھی جاسکتا ہے، یہ بیٹری آپریٹڈ لائٹ دینے والے جوتے مارکیٹ میں دیدہ زیب رنگوں اوربچوں کی مناسبت سے طرح طرح کے ڈیزائن میں بھی دستیاب ہوں گے۔