Tag: shooting

  • امریکا:‌یوگا اسٹودیو میں فائرنگ، دو افراد ہلاک

    امریکا:‌یوگا اسٹودیو میں فائرنگ، دو افراد ہلاک

    واشنگٹن : امریکی شہر تہلسی کے یوگا اسٹودیو میں مسلح شخص کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے، حملہ آور نے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر تہلسی میں واقع یوگا اسٹودیو میں ایک نامعلوم شخص داخل ہوا اور اندر موجود لوگوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کئی افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم مسلح شخص کی یوگا سینٹر کی عمارت میں فائرنگ کے باعث دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ 5 افراد زخمی ہوئے۔

    امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور پستول لیے شاپنگ سینٹر میں واقع یوگا اسٹودیو میں اکیلا داخل ہوا تھا تاہم ابھی تک حملے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح شخص نے یوگا اسٹودیو میں شہریوں پر فائرنگ کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تاکہ متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جاسکے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک شخص کی حالت تشویش ناک ہے۔

    سٹی کمشنر اسکاٹ میڈوکس کا کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں کچھ افسوس ناک واقعات دیکھے ہیں لیکن یہ سب سے المناک حادثہ تھا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ایک مسلح شخص نے شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوا کر اندر موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا تھا بعد ازاں حملہ آور نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں‌ 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    برلن : جرمنی میں پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ کیتھڈرل میں دھاوا بولنے والے مسلح شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا، واقعے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم یورپ میں واقع ملک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کے روز سیکیورٹی آفیسر نے کیتھڈرل میں گھسنے والے چاقو بردار شخص کو گولی مار دی ہے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر نے 53 سالہ آسٹرین شہری کی ٹانگ میں گولی ماری تھی، واقعے میں سیکیورٹی آفیسر بھی زخمی ہوا ہے، جیسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    جرمن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے میں تاحال دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے 4 بجے کے قریب کیتھڈرل میں گھسنے کی کوشش کی تھی، حادثے کے وقت عمارت میں 100 سے زائد افراد موجود تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کیتھڈرل میں موجود ایک شہری نے ہنگامی کال کرکے واقعے کی اطلاع دی تھی، جس سیکیورٹی اداروں نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے چاقو بردار شخص کو عمارت کے باہر ہی نشانہ بنالیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے واقعے کے فوراً بعد کیتھڈرل کی عمارت کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ برلن میں واقع کیتھڈرل پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ ہے۔

    جرمنی کے خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق واقعے کے عینی شاہدین کو نفسیاتی کونسلنگ کے لیے وہاں سے منتقل کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس: امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب اسکول میں فائرنگ کرنے والا 17 سالہ حملہ آور کا کہنا ہے کہ ’میں نے فائرنگ سے قبل کچھ طلبہ کو فرار کردیا تھا تاکہ وہ میری کہانی سنا سکیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں واقع سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 13 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکول میں فائرنگ کرنے والے طالب علم نے پولیس حراست میں بیان دیا کہ ’میں نے کچھ اسٹوڈنٹس جو میری پسندیدہ تھے انہیں بھاگا دیا کہ تاکہ وہ میری کہانی سنا سکے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ڈیمیٹریوس پیگورٹز کو عدالت میں پیش کردیا تھا، مقدمے کی سماعت کے دوران مذکورہ طالب علم پر عدالت نے جمعے کے روز اسکول میں 10 افراد کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت میں پیش کیے گئے ایفٹ ڈیفٹ کے مطابق ’17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے متعدد افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد قانوناً حق استعمال کرتے ہوئے خاموشی اختیار کیے ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حکام کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ حملہ آور نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد خود کو پولیس کی حراست میں دیا‘۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ تبادلہ 15 منٹ تک جاری رہا، تاہم خودکشی کرنے کی ہمت نہیں ہوئی اس لیے ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 8 طالب علم اور دو اساتذہ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمی ہونے والوں میں اسکول کا سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جس کی حالت نازک ہے۔

    یاد رہے کہ حملہ آور نے اسکول میں فائرنگ کرنے کے لیے مبینہ طور پر شارٹ گن اور ریوالور کا استعمال کیا تھا، جو مذکورہ حملہ آور کے والد کا اسلحہ تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی ہے۔

    امریکی ریاست ڑیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا ہے کہ ’متاثرہ اسکول کے جنوب میں 65 کلو میٹر دور متعدد اقسام کا دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے، جس میں سی او 2 ڈیوائس اور پیٹرول بم بھی شامل ہے‘۔

    خیال رہے کہ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملہ آور کی ڈائری، کمپیوٹر اور موبائل فون کا جائزہ لیا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ شخص حملے کے بعد خودکشی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

    سانتا فی پولیس کی جانب سے علاقہ مکینوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ’کسی بھی مشکوک چیز کے ملنے پر اسے چھونے کے بجائے پولیس کو مطلع کریں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد میں متعدد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے واردات کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    ہیوسٹن پولیس کا کہنا ہے حملہ آور کی شناخت 17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز کے نام سے ہوئی ہے جو سانتا فی ہائی اسکول کا پرانا طالب علم تھا۔

    خیال رہے کہ جمعے کے روز امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت دس افراد جاں بحق ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار

    عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار

    تالاہاسی : فلوریڈا اسکول سے تعلق رکھنے والے ٹیچر کو گولیوں سے بھری ہوئی پستول عوامی باتھ روم میں چھوڑنے پر مقامی پولیس نے گرفتار کرلیا، یاد رہے کہ یہ وہہی اسکول ہے جس میں دو ماہ قبل فائرنگ کے واقعے میں 17 طالب علم ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ میں واقع اسٹون مین ڈوگلیس ہائی اسکول کے ٹیچر کو پولیس نے پبلک باتھ روم میں پستول چھوڑنے پر گرفتار کرلیا ہے۔

    فلوریڈا پولیس کا کہنا تھا کہ 43 سالہ ساین سمپسن نے بے دہانی میں اپنی گولیوں بھری ہوئی پستول کو سمندر کنارے بنے ہوئے پنلک ٹوئلٹ میں چھوڑ دیا تھا، جسے ایک بے گھر شخص نے دیکھ کر اٹھالیا، اس سےقبل کے سمپسن اس شخص سے بندوق چینھتے وہ دیوار پر فائر کرچکا تھا۔

    اسٹون مین ڈوگلیس اسکول کے ٹیچر نے پولیس کو بتایا کہ ’جب میں نے فائرنگ کی آواز سنی تو مجھے اندازہ ہوا کہ میں اپنی قانونی رجسٹرڈ پستول باتھ روم میں بھول آیا ہوں,واپس نشے کی حالت میں مسلح شخص سے اپنی پستول واپس لی‘۔

    فلوریڈا پولیس نے جائے حادثہ سے دونوں افراد 43 سالہ اسکول ٹیچر سمپسن اور 69 سالہ اسپاٹرو کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے سمپسن پر پستول کو حفاظت سے نہ رکھنے کے جرم میں 250 ڈالر نقد جرمانہ جمع کروانے کے بعد رہا کردیا تھا۔

    دوسری جانب اسپاٹرو نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ ’اُس نے گولیوں سے بھری ہوئی 9 ایم ایم گلوک دیکھی اور اٹھاکر فائر کردیا‘۔ جس کے بعد پولیس نے مذکورہ شخص کو نشے کی حالت میں فائر کرنے اور بغیر اجازت دخل اندازی کرنے کا کیس درج کرلیا۔


    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور


    اسکول ٹیچر سمپسن نے اسٹون مین ڈوگلیس اسکول میں 19 سالہ سابق طالب علم کی فائرنگ کے بعد سمپسن نے اساتذہ کو مسلح کرنے کی تجویز کی حمایت میں آواز بلند کی تھی۔

    یاد رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج بھی کیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسکول میں فائرنگ کے واقعے کے بعد فلوریڈا میں قانون ساز ادارے نے ایک بل منظور کیا تھا، جس کے بعد ریاست کے تمام اساتذہ کو دوران تدریس اسلحہ ساتھ لے رکھنے کی قانونی اجازت دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ: 2 روز قبل نوجوان کو قتل کرنے والا ملزم جیل منتقل

    برطانیہ: 2 روز قبل نوجوان کو قتل کرنے والا ملزم جیل منتقل

    لندن: اندرون لندن میں واقع علاقے ہیکنی میں دو روز قبل قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والا 18 سالہ نوجوان اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ پولیس نے قتل میں ملوث 17 سالہ نوجوان کو گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، دو روز قبل ہیکنی میں زخمی حالت میں ملنے والا نوجوان اسرائیل اوگُن سولا اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

    لندن پولیس کا کہنا تھا کہ ہیکنی میں بُری طرح زخمی ہونے والے 18 سالہ نوجوان اسرائیل پرقاتلانہ حملے کے شبے میں 17 سالہ برطانوی نوجوان کو سیکیورٹی اہلکاروں نے گرفتارکرکے قتل کا مقدمہ درج کردیا ہے۔

    پولیس کے ترجمان انسپکٹرپاؤل کا کہنا تھا کہ 17 سالہ افریقی نژاد برطانوی شخص مشکوک حالت میں جائے حادثہ پرپایا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہیکنی کی عمارت کے قریب نوجوان کے زخمی ہونے کے بعدعلاقہ مکینوں نے پولیس کو فون کرکے واقعے سے آگاہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سات دنوں میں مشرقی لندن میں 6 افراد کو فائرنگ اور چاقو زنی کی متعدد وارداتوں میں قتل اور زخمی کیا جاچکا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کو مجسٹریٹ عدالت نے قتل کی دفعات کے تحت قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    واشنگٹن: امریکا میں مسلح نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر طلباء پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوگئے، تاہم موقع پر موجود پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں منگل کی صبح 17 سالہ حملہ آور نے خودکار اسحلے سے گریٹ ملز ہائی اسکول میں گھس کر فائرنگ شروع کردی، اسکول میں موجود سیکیورٹی افسر کی جوابی کارروائی سے متعدد جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں۔

    پولیس حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ’پولیس افسر بلاین گیسکِل نے اسکول پر حملہ کرنے والے شدت پسند نوجوان کے خلاف جس طرح اپنی جان خطرے میں ڈال کرجوابی کارروائی کی ہے وہ قابل تحسین ہے، اگر اسی طرح کی کارروائی گذشتہ ماہ پارک لینڈ کے اسکول میں حملہ کرنے والے شخص کے خلاف کی جاتی تو اتنا جانی نقصان نہیں ہوتا‘.

    پولیس اہلکار بلاین گیسکِل کی فائل فوٹو

    ان کا مزید کا کہنا تھا کہ جس طرح ٹریننگ کے دوران پولیس اہلکاروں کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے، گیسکل نے بالکل اسی طریقے سے حملہ آور کے خلاف کارروائی کی ہے‘۔

    میری لینڈ پولیس کے حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی پولیس افسر گیسکِل نے فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ کر حملہ آور کے خلاف جوابی فائرنگ کی‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ حملہ آور کی ہلاکت خودکشی تھی یا وہ پولیس افسر کی گولی کا نشانہ بنا‘۔

    میری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن کا کہنا تھا کہ ’پولیس اہلکار گیسکل بہت ہی قابل افسر ہے، جِسے پولیس کے خصوصی دستے میں شامل ہونا چاہیے‘پولیس اہلکار نے حادثہ رونما ہوتے ہی بروقت کارروائی کرکے درجنوں قیمتی جانیں بچائی ہیں‘۔

    لیری ہوگن کا مزید کہنا تھا کہ’ حملہ آور نے اسکول میں داخل ہوکر تدریسی عمل شروع ہونے سے قبل کلاس میں موجود طلبہ و طالبات پر پستول سے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوئے تھے زخمیوں میں 16 سالہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ڈاکٹر کے مطابق خاتون طلبہ کی حالت اب بھی نازک ہے لیکن زخمی ہونے والے 14 سالہ طالب علم کی حالت پہلے بہتر ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں اس سے قبل اسکولوں میں فائرنگ کے 17 واقعات ہوچکے ہیں جس میں درجنوں لوگ ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔


    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور


    خیال رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات نے وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا تھا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ وقتاً فوقتاً اب بھی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں اسکول حملے کے خلاف طلبہ کا احتجاج

    امریکا میں اسکول حملے کے خلاف طلبہ کا احتجاج

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے اسکول میں ایک ماہ قبل ہونے والے خوفناک قتل عام کے خلاف اسکول کے طالب علموں اورانتظامیہ و اساتذہ نے امریکا بھرمیں احتجاج شروع کردیے ہیں۔

    امریکا میں زیر تعلیم بچوں نے مرجوری اسٹون مین ڈوگلیس اسکول میں سابق طالب علم کی جانے والی فائرنگ سے ہلاک ہوئے17 لوگوں کی یاد میں 17 منٹ تک اپنی نصابی سرگمیوں کو مطعل رکھااور فٹبال گراؤنڈ میں ایک دوسرے گلے بھی لگایا ۔

    مظاہرے کے منتظمین کےجانب سے کارنگریس کے حکام پر یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے اسلحے کے ذریعے ہونے والے پُرتشدد واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ابھی تک کسی قسم کے موثر اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

    اسکول کے طلباوطالبات وائٹ ہاوس کی جانب مارچ کررہےہیں

    وائٹ ہاوس انتظامیہ نے اس ہفتے اسکولوں میں ہونے والی فائرنگ کے بڑھتے ہوئے حادثات کو روکنے کی غرض سے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ لیکن اس میں امریکی صدر ٹرمپ جانب سے خودکار اسلحہ خریدنے کی عمر میں کیا گیا اضافہ شامل نہیں ہے۔

    باوجود اس کے کہ امریکی صدر نے اسلحے کے لیے عمر کی حد 21سال معین کی ہے پھر بھی اسکول انتظامیہ کو خودکار ہتھیار چلانے کی تربیت دینے کے اس متنازعے منصوبے کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ نیشنل واک آؤٹ منعقد کرنے والی یہ وہی تنظیم ہے جس نے گذشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خواتین کا احتجاج منعقد کیا تھا۔ مظاہرے کے منتظمین نے طلبہ،اساتذہ،اسٹاف اور اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین سے احتجاج کا حصّہ بننے درخواست کی ہے۔

    مظاہرے کے منتظمین نے اپنی ویب سائٹ پر کانگریس پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ’کانگریس دعائیں اورٹویٹ کرنے بجائے اسلحے کے ذریعے اسکولوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات خلاف عملی اقدامات کرے‘۔

    پارک لینڈ کے متاثرہ اسٹون مین ڈوگلیس اسکول کے پرنسپل کی جانب سے دی گئی احتجاج کی کال پر ہزاروں کی تعداد میں طالب علموں اور متاثرہ افراد کے خاندانوں اور حامیوں نے فٹبال گراؤنڈ کی جانب آہستہ آہستہ مارچ کیا گیا ہے۔

    اسٹون مین اسکول کے طلبہ فٹبال گراؤنڈ کی جانب ماقچ کررہیےہیں

    دوسری طرف واشنگٹن ڈی سی کے طلبہ کے جمِ غفیر نے وائٹ ہاوس کے باہر جمع ہوکر احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی، مظاہرین نے ہاھتوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر’عوام کی حفاظت کرو ہتھیار کی نہیں‘اور’دوبارہ نہ ہو‘اور’بس بہت ہوا‘جیسے نعرے درج تھے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں قانون ساز ادارے نے بدھ کے روز ایک بل منظور کیا، جس کے بعد فلوریڈا کے اساتذہ کو کلاس میں اسلحہ لے جانے کی قانونی اجازت مل گئی۔ اس متنازع قانون کو چند ہفتے قبل ’مرجوری اسٹون مین ڈوگلس ہائی اسکول‘ میں ہونے والے قتل عام کے پیش نظر وضع کیا گیاہے، تاکہ دہشت گرد حملوں کا نقصان کم کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ جنوری میں اسکول پر ہونے والے حملے کے فوراً بعد واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں طلبا وطالبات اور والدین نے احتجاج کیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سمیت نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے خلاف’شیم آن یو‘کے نعرے بھی لگائے تھے ۔ فلوریڈا فائرنگ کے تناظرمیں مظاہرین 3 منٹ تک وائٹ ہاؤس کے باہراحتجاً لیٹے رہے تھے۔

     منگل کے روز عدالت میں درج ہونے والے نوٹس میں امریکی پراسٹیکیوٹرکا کہنا تھا کہ شدید ظالمانہ طریقے سے قتل عام کرنے والے نوجوان نکولس کو جرم ثابت ہونے کی صورت میں سزائے موت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیاہے کہ’اخلاقی یا قانونی جواز کے بغیر یہ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ اسکول پر کیا گیا حملہ نفرت یا غصّے کی بنیاد پر تھا‘۔

    خیال رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے اسٹون مین ڈوگلیس ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستےہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں17افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں گذشتہ دس ہفتوں کے دوران 17 پولیس افسران کا قتل

    امریکا میں گذشتہ دس ہفتوں کے دوران 17 پولیس افسران کا قتل

    واشنگٹن: ریاست ہائے متحدہ امریکا میں گذشتہ دس ہفتوں کے دوران 17 پولیس افسران کو گولیاں مارکر قتل کردیاگیا، ہلاک ہونے والے افسران میں سے چھ اہلکار پچھلے ہفتے گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی مختلف ریاستوں میں 2018 کے شروع ہوتے ہی دس ہفتوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے کے 17 افسران کو ڈیوٹی کے انجام دیتے وقت گولیاں مارکرقتل کیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں سے چھ اہلکارروں کو پچھلے ایک ہفتے میں قتل کیا گیا ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سربراہ کریگ فلوڈ کہتے ہیں کہ’یہ خطرناک اموات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ امریکا کے پولیس اہلکاروں کو ہرروزعوام کی حفاظت اور خدمت کےلیے کتنے خطرات کا سامنا پڑتا ہے‘ لیکن ان کے جذبات اور خدمات کو کبھی سراہا نہیں گیا‘۔

    یہ فہرست گذشتہ دس ہفتوں میں قتل ہونے والے امریکی پولیس اہلکاروں کی ہے۔ جنہیں امریکا کی مختلف ریاستوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

    کرسٹوفر رین مارٹن

    میسوری پولیس کی ہیلپ لائن 911 پر ایک کا ل موصول ہوئی جس پر دو خواتین کے چلانے کی آواز آرہی تھی ۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کے کمپیوٹر نے مطلوبہ جگہ کا پتہ لگایا’تاہم وہ پتہ غلط ثابت ہوا‘اور اس پتے پر جانے والےمیسوری پولیس کے 30 سالہ افسر کرسٹوفر رین مارٹن کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

    مجاہد رمیز الدین

    مجاہد رمیز الدین 21 فروری کو اپنے گھر میں موجود تھے جب ان کے پڑسی نے گھریلو تنازعے کو حل کروانے کےلیے رمیزسے مدد طلب کی، متاثرہ پولیس افسر مدد کےلیے پڑوسی کے گھر پہنچا تو اندرموجود ایک شخص نے شاٹ گن سے فائرنگ کرکے رمیز کو قتل کردیا۔

    جسٹن بلّا

    الاباما کی پولیس ہیلپ لائن پر فون آیا کہ رہائشی علاقے میں خاتون کا قتل ہوا ہے۔ بلّا جب جائے وقوع پر پہنچا اور متاثرہ خاتون کے سابق شوہر سے بات کرنے کی کوشش کی تو اس شخص نے جسٹن بلّا کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

    میکاہ فلک

    فلک اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کولوراڈو کے علاقے ایل پاسو کاؤنٹی میں 5 فروری کو چوری ہونے والی گاڑی کی تلاش میں مصروف تھے کہ 34 سالہ فلک اور ان کے دیگر ساتھیوں پر نا معلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں فلک موقع پرہی جاں بحق ہوگئے۔

    چیز میڈوکس

    26 سالہ میڈوکس 8 فروری کو جورجیا کےچھوٹے سے علاقے لوکست گروو میں اپنے دو ساتھیوں کی مدد سے ایک اشتہاری ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ اس دوران ملزم کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے۔

    پاؤل باؤر

    پاؤل باؤر 13 فروری کو ڈاؤن ٹاؤن شکاگو سے مدد کےلیے موصول ہونے والی کال بعد مذکورہ جگہ پر پہنچے تو 31 سالہ ویٹیرین شخص نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    اریک جوئرینگ، انتھونی مورولی

    اریک جوئرینگ اور انتھونی مورولی کو 10 فروری کو پولیس ہیلپ لائن911 پر گھریلو بدعنوانی کے حوالے ہنگامی کال موصول ہوئی اور جب دونوں افسران مدد کی غرض سے ویسٹر وائیل میں واقع اپارٹمنٹ میں داخل ہوئے تو اندر موجو د افراد نے 39 سالہ جوئرینگ اور 54 مورولی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    کرسٹوفر ہل

    کرسٹوفر ہل 18 جنوری کو پنسلوانیا کے علاقے ہیرسبرک میں ممکنہ دہشت گردی میں ملوث خاتون کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ کسی گھر کے اندر خاتون کے ساتھی نے فائرنگ شروع کردی جس کے باعث 45 سالہ کرسٹوفر ہل ہلاک ہوگئے۔

    اس کے علاوہ لاس اینجلس پولیس سے تعلق رکھنے والے اسٹیون بلینگر کو کیلیفورنیا کے علاقے رالینڈ ہائیٹس میں،ہیتھ گم کو کولوراڈو کے علاقے تھورن ٹن میں، گلین ڈوس کو مشی گن سٹی میں، مائیکل ڈوتی کو ساؤتھ کیرولینا میں،ڈیوڈ شیرّاڈ کو ٹیکساس جبکہ دانیل اے میک کارٹنی کو وانشگٹن میں دوران ڈیوٹی گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک شخص نے خودکشی کرلی

    وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک شخص نے خودکشی کرلی

    واشنگٹن :امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے حفاظتی جنگلے کے قریب ایک شخص نے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایم ٹی پنسلوینیا ایونیو پرواقع وائٹ ہاؤس کے جنگلے قریب ایک شخص نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی، پولیس کا کہنا ہے یہ شخص مجمعے میں شامل تھا۔

    فائرنگ کے واقعے کے وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں موجود نہیں تھے۔ پولیس نے خودکشی کرنے والے شخص کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔


    وائٹ ہاؤس کے باہرہائی اسکول کےطلبا وطالبات کا احتجاج


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 20 فروری کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں طلبا وطالبات اور والدین نے احتجاج کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سمیت نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے خلاف نعرے ’شیم آن یو‘ کے نعرے لگائے تھے۔

    وائٹ ہاؤس کے باہر احتاج کرنے والے طلبا وطالبات اور والدین کا کہنا تھا کہ اسلحے سے متعلق قوانین پراب سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 23 فروری کو 35 سالہ خاتون نے اپنی گاڑی وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی بیریئر پرمار دی تھی، اس خاتون کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں ایک شخص وائٹ ہاؤس کا جنگلا پھلانگ کر 16 منٹ تک وائٹ ہاؤس کے گراؤنڈ میں پھرتا رہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کینیا کے اسکول میں فائرنگ‘ 6 بچوں سمیت 7 افراد ہلاک

    کینیا کے اسکول میں فائرنگ‘ 6 بچوں سمیت 7 افراد ہلاک

    نیروبی : کینیا کے اسکول میں سابق طالب علم نے فائرنگ کرکر 6 بچوں سمیت 7 افراد کو ہلاک کردیا، پولیس کی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کینیا کے سرحدی علاقے میں واقع اسکول لوکیچو گیو مکسڈ سیکنڈری اسکول میں پیش آیا جس میں 6 بچوں اور ایک گارڈ کو ہلاک کردیا گیا۔

    کینیا کے پولیس حکام کا کہنا ہےکہ واقعے کا مرکزی ملزم اسکول کا ایک سینیئر تھا جس کو گزشتہ ہفتے لڑنے جھگڑنے اور طالب علموں کو دھمکیاں دینے پر معطل کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مسلح طالب علم اسکول کے پرنسپل اور لڑائی میں ملوث بچوں کو ڈھونڈ رہا تھا لیکن وہ نہیں تو انہوں نے غصے میں دیگر بچوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واقع بورڈنگ اسکول میں طالبہ نے 9 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برازیل میں اسکول کے سیکورٹی گارڈ نے نرسری کے بچوں پر پٹرول پھینک کر آگ لگادی جس کے نتیجے میں 4 کمسن بچوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔