Tag: Shraddha Walker

  • شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

    شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

    نئی دہلی: بھارت میں نہایت بے دردی سے قتل ہونے والی لڑکی شردھا واکر کے قاتل آفتاب پونا والا کا رویہ پولیس کے لیے معمہ بن گیا ہے، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں اس کا ایک ہی جواب سامنے آیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا واکر قتل کیس میں تفتیشی پولیس اس مخمصے میں گرفتار ہو گئی ہے کہ کیا آفتاب جو دکھا رہا ہے کیا وہی سچ ہے؟ وہ ہر سوال کا جواب ایک ہی کیوں دے رہا ہے؟

    شردھا قتل کیس کو لے کر ایک کے بعد ایک کئی چونکا دینے والے انکشاف ہو رہے ہیں۔

    تازہ اطلاعات کے مطابق آفتاب پونا والا نے نارکو ٹیسٹ میں اپنی ’لیو اِن‘ پارٹنر کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سے قبل آفتاب نے پولی گراف ٹیسٹ میں بھی قتل کا اعتراف کیا تھا۔

    دونوں ٹیسٹوں کے بعد آفتاب کے رویے نے سب کو حیران کر دیا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے دونوں ٹیسٹوں کے دوران ایک ہی جواب دیا، اور ایسا لگتا ہے جیسے یہ سب اس کے منصوبے کا حصہ تھا۔

    ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

    پولیس کے مطابق آفتاب نے نہ تو پولی گراف ٹیسٹ سے انکار کیا تھا، نہ ہی نارکو کے لیے، ماہرین کی بات پر یقین کیا جائے تو ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے کہ کوئی مجرم قتل کے مقدمے میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اتنا تعاون کرتا ہو۔

    کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ تمام سراغ مل رہے ہیں لیکن اب تک صرف وہی سچائی سامنے آئی ہے جو آفتاب دکھانا چاہتا ہے۔

    آفتاب کی جانب سے ہر سوال کا ایک ہی جواب دینا پولیس کے لیے ایک پہیلی بن گئی ہے، چناں چہ کہا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں دہلی پولیس آفتاب کے دماغ کو پڑھنے کے لیے برین میپنگ بھی کروا سکتی ہے۔

  • شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

    ممبئی: مہاراشٹر کی ایک لڑکی شردھا واکر کے قتل کے کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، مقتولہ کے والد نے قاتل کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا واکر قتل کیس نے لوگوں کو صدمے میں ڈال دیا ہے، شردھا کو مبینہ طور پر اس کے ساتھ رہنے والے دہلی کے بوائے فرینڈ آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کو قتل کیا تھا، اور پھر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھنے کے کچھ دن بعد پھینک دیے تھے۔

    شردھا کے والد وکاس مدن واکر نے ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے دہلی پولیس پر بھروسا ہے اور تفتیش صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    والد نے بتایا ’شردھا اپنے چچا کے قریب تھی، اور مجھ سے زیادہ بات نہیں کرتی تھی، میرا آفتاب سے کبھی رابطہ نہیں رہا۔‘

    انھوں نے بتایا کہ خاندان کو شردھا اور آفتاب کے تعلقات کے بارے میں 18 ماہ بعد پتا چلا، شردھا نے 2019 میں اپنی ماں کو بتایا کہ وہ آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں ہے، میں اور میری بیوی نے اس کی مخالفت کی، لیکن تب شردھا نے غصے میں آ کر کہا کہ میری عمر 25 سال ہو گئی ہے، مجھے اپنے فیصلے خود لینے کا پورا حق ہے۔

    والد نے مزید بتایا کہ شردھا نے کہا ’میں آفتاب کے ساتھ لیو ان میں رہنا چاہتی ہوں، میں آج سے تمہاری بیٹی نہیں ہوں‘ یہ کہہ کر وہ گھر سے نکلنے لگی، ہم نے منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور آفتاب کے ساتھ چلی گئی۔‘

    وکاس مدن واکر نے بتایا کہ کچھ دنوں بعد شردھا کی والدہ کا انتقال ہو گیا، ماں کی موت کے بعد شردھا نے ایک یا دو بار مجھ سے بات کی، تب اس نے بتایا کہ آفتاب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے، اس دوران وہ ایک بار گھر بھی آئی اور بتایا کہ آفتاب اسے مارتا ہے۔

    والد نے بتایا کہ میں نے بیٹی کو گھر واپس آنے کو کہا، لیکن آفتاب کے سمجھانے پر وہ اس کے ساتھ پھر واپس چلی گئی، اگر بیٹی میری بات مانتی تو آج زندہ ہوتی۔

    قاتل نے مقتولہ کے جسم کے 35 ٹکڑے کیے، فریج میں رکھے

    واضح رہے کہ 26 سالہ شردھا ممبئی کے ملاڈ کی رہنے والی تھی، جہاں وہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی، پولیس کے مطابق یہ جوڑا 2022 میں دہلی شفٹ ہونے سے پہلے 2019 میں لیو ان ریلیشن شیپ میں آیا تھا، وہ کچھ عرصہ مہاراشٹر میں رہے، پھر دہلی شفٹ ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق آفتاب پونا والا نے شردھا واکر کو 18 مئی کو قتل کیا تھا اور اسے 12 نومبر کو گرفتار کیا گیا، اس نے لڑکی کے جسم کے ٹکڑے مہراولی جنگل میں 18 دنوں میں مختلف مقامات پر پھینکے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے آفتاب کا فون حاصل کر کے اسکیننگ شروع کر دی ہے، دہلی پولیس جلد ہی ’بمبل‘ ڈیٹنگ ایپ کو خط لکھ کر آفتاب کے پروفائل کی تفصیلات بھی طلب کرے گی، کیوں کہ وہ قتل کے بعد بمبل کے ذریعے ایک خاتون سے ملا اور اسے چترپور میں اپنے گھر لے آیا تھا، جب کہ باقیات ابھی تک ریفریجریٹر میں محفوظ تھیں۔

    تفتیش کاروں کے مطابق آفتاب شردھا کے دوستوں کے شک سے بچنے کے لیے شردھا کا انسٹاگرام اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا۔