Tag: shuja khanzada

  • شجاع خانزادہ خودکش حملہ کیس فوجی عدالت میں منتقل کر دیا گیا

    شجاع خانزادہ خودکش حملہ کیس فوجی عدالت میں منتقل کر دیا گیا

    راولپنڈی: نیشنل ایکشن پلان کے تحت شجاع خانزادہ خودکش حملہ کیس اے ٹی سی سے فوجی عدالت میں منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 2015 میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں سابق وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی حکام کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

    قبل ازیں شجاع خانزادہ حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوا کرتی تھی جبکہ نیشل ایکش پلان کے تحت اب کیس ملٹری کورٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔


    راولپنڈی:شجاع خانزادہ حملے میں ملوث ملزم کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ


    شجاع خانزادہ اگست 2015 میں اٹک خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے تھے، اس وقت وہ وزیر داخلہ پنجاب تھے، سی ٹی ڈی نے کیس میں ایک ملزم قاسم معاویہ کو گرفتار بھی کیا تھا۔

    مذکورہ کیس تین سال اے ٹی سی میں چلتا رہا، خیال رہے کہ وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ اٹک کے علاقے شادی خان میں اپنے ڈیرے پر موجود تھے جہاں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑالیا، جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ اور ایک ڈی ایس پی سمیت 19افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔


    شجاع خانزادہ پرخودکش حملے کی تفتیش مکمل ہوگئی


    صوبائی وزیر داخلہ بہنوئی کے انتقال پر تعزیت کے لیے آئے لوگوں سے ملاقات کررہے تھے کہ خودکش دھماکہ ہوگیا، دھماکا اتنا طاقتور تھا کہ کنکریٹ سے بنی ڈیرے کی پچاس بائی پچاس فٹ کی چھت لمحہ بھر میں زمین بوس ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راولپنڈی:شجاع خانزادہ حملے میں ملوث ملزم کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ

    راولپنڈی:شجاع خانزادہ حملے میں ملوث ملزم کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ

    راولپنڈی : کاؤنٹر رازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی پنجاب نے پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر خود کش حملے میں ملوث دہشت گرد قاسم معاویہ کا مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

    سی ٹی ڈی نے قاسم معاویہ کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر راولپنڈی ڈیوٹی جج شاہد حمید چوہدری کی عدالت میں سیکیورٹی کے سخت ترین ایصار میں پیش کیا ۔

    سی ٹی ڈی نے دوران ریمانڈ ملزم کے انکشافات اور اس پر کی گئی کاروائی سمیت دیگر دہشت گروں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی اور مزید 30روزہ جسمانی ریمانڈ طلب کیا ۔

    سی ٹی ڈی کے پرچہ ریمانڈ کے مطابق ملزم کے انکشاف پر سی ٹی ڈی نے ملا منصور چیک پوسٹ کے علاقے میں دہشت گرد امجد کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے شجاع خانزادہ پر خود کش حملہ کرنے والے دہشتگرد معاذ کے سر کے بال اور بستر کی چادر سمیت دھماکہ خیز مواد اور ڈیوٹونیٹرز برآمد کرکے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوائے گئے۔

    سی ٹی ڈی نے پرچہ ریمانڈ میں بتایا کہ شجاع خانزادہ پر حملے میں ملوث چار دہشت گرد فیض، امجد، صدام اور صداقت لاہور میں مقابلے کے دوران مارے گئے ہیں۔

    فاضل عدالت نے شجاع خانزادہ پر خود کش حملے میں ملوث ما سٹر مائنڈ قاری سہیل،عمران،نیاز ،اویس ،ستار ،ظہیر طلحہ چھ دہشت گردوں کو اشتہاری قرار دے دیا۔ مقدمے کی مزید سماعت 27اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • اٹک: سابق وزیرداخلہ کرنل شجاع کی نشست پرضمنی آج ہورہا ہے

    اٹک: سابق وزیرداخلہ کرنل شجاع کی نشست پرضمنی آج ہورہا ہے

    اٹک: سابق وزیرداخلہ پنجاب کرنل شجاع خانزادہ شہید کی خود کش حملے میں شہادت کے بعد خالی ہونے والی نشست پی پی16تحصیل حضرو پرضمنی انتخاب آج 6 اکتوبرکو ہورہا ہے جس میں کرنل شجاع خانزادہ کے بیٹے جہانگیرخانزاد ہ مسلم لیگ(ن) کے نامزد کردہ امیدوارہیں۔

    تفصیالت کے مطابق جہانگیرخانزادہ دہشت گردوں کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں کی وجہ سے جلسوں میں شرکت نہیں کر رہے اوران کی انتخابی مہم مسلم لیگ(ن) کے عہدیدار اورکارکن چلا رہے ہیں۔

    جہانگیر خانزادہ کے مدمقابل آزاد امیدوار ڈاکٹر نعیم میدان میں ہیں، پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گی۔

    جہانگیر خانزادہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے شہید والد کے مشن اور ادھورے کاموں کو مکمل کرنے کیلئے الیکشن میں حصہ لے رہا ہوں میرے خاندان کی خدمات کی وجہ سے لوگ مجھے ووٹ دیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ میرے علم میں کوئی ایسی بات نہیں کہ میرے مخالف امیدوار ڈاکٹر نعیم اعوان کے بینرز اتارے جا رہے ہیں ڈاکٹر نعیم اعوان میرے لیے قابل احترام رہیں گے الیکشن لڑنا ہر شخص کا حق ہے۔

  • ای سی ایل کواب انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا، چوہدری نثار

    ای سی ایل کواب انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ی سی ایل کی نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ای سی ایل میں نام صرف وزارت داخلہ ہی ڈالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ کو انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کیا گیا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس سے اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔اب اعلیٰ عدلیہ کی ہدایت پر ہی کوئی نام شامل کیا جائے گا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتی احکامات اور ایجنسیز کی سفارش پر نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں گے، انہوں  نے کہا کہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے باون ہزار افراد کے نام نکال دیے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ ای سی ایل میں ڈالے جانے والے ناموں کو ری ویو کا حق حاصل ہوگا۔ تین سال میں کیس کو منطقی انجام تک بھی پہنچایا جائے گا تاہم ڈبل پاسپورٹ کا غلط استعمال کرنے والوں کو سزا پوری کرنا ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شجاع خانزاہ کا کیس اب تک حل طلب ہے۔ شجاع خانزاہ کا کیس بلائنڈ کیس ہے چاروں وزرائے اعلیٰ کی بیٹھک ستمبر میں لگےگی اجلاس میں آرمی چیف کو بھی بلائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پر وزیراعظم کی سربراہی میں چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس ستمبر میں ہوگا، چوہدری نثار نے کا کہنا تھا کہ کامیاب آپریشن کے بعد سوا سال سے اغوا چینی شہری کو بازیاب کرالیا۔

  • شہید شجاع خانزادہ کی قربانی رائیگاں نہیں جائےگی، جنرل راحیل شریف

    شہید شجاع خانزادہ کی قربانی رائیگاں نہیں جائےگی، جنرل راحیل شریف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کی شہادت پر افسوس کا  اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے تعزیتی بیان میں ان کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ شجاع خانزادہ دلیرانسان تھے، اُن کی قربانی رائیگاں نہیں جائےگی۔

    آرمی چیف نے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شجاع خانزادہ نے عظیم مقصد کے لئے قربانی دی۔ دہشت گردوں کے ایسے بزدلانہ اقدام سے ہمارے عزائم ڈگمگا نہیں سکتے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں تک پہنچنےکےلئےانٹیلی جنس ایجنسیاں تمام وسائل بروئےکارلائیں، واضح رہے کہ وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ آج اٹک میں ہونے والے خود کش حملے میں جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔

    شجاع خانزادہ کی شہادت پر وزیر اعظم نواز شریف صدر پاکستان ممنون حسین، سابق صدر آصف علی زرداری، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد،وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک، وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور دیگر نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیاہے۔

  • وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ سمیت 19 افراد خودکش حملے میں شہید

    وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ سمیت 19 افراد خودکش حملے میں شہید

    اٹک: پنجاب کے وزیرِداخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خود کش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں وزیرداخلہ اور ایک ڈی ایس پی سمیت 19افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز اتوار وزیرداخلہ پنجاب کرنل (ر)شجاع خانزادہ اٹک کے علاقے شادی خان میں اپنے ڈیرے پر افراد موجود تھے جہاں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑالیا۔

    صوبائی وزیرداخلہ بہنوئی کےانتقال پر تعزیت کیلئےآئےلوگوں سےملاقات کررہےتھے کہ خودکش دھماکہ ہوگیا، دھماکااتناطاقتورتھاکہ کنکریٹ سےبنی ڈیرےکی پچاس بائی پچاس فٹ کی چھت لمحہ بھرمیں زمین بوس ہوگئی۔

    شجاع خانزادہ ساتھیوں اورسائلین سمیت ملبےتلےدب گئے، عینی شاہدین کےمطابق خودکش بمبارنےصوبائی وزیرداخلہ سےہاتھ ملانےکےبعد دھماکا کیا۔

    حملےمیں شجاع خانزادہ،ڈی ایس پی شوکت شاہ حضروسمیت متعدد افراد شہید ہوگئے۔ ریجنل پولیس آفیسر کے مطابق شجاع خانزادہ پر حملہ کرنے والے بظاہر دوخودکش حملہ آورتھے۔

    دونوں حملہ آوروں نے پلر کے پاس کھڑے ہو کر خود کو دھماکےسےاڑایا، جس کے باعث چھت بیٹھ گئی۔

    ملبے تلے دب جانے کے سبب19  افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمیوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے واضح رہے کہ تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال 15 کلومیٹر کے فاصلے پرواقع ہے۔

    پاک فوج کی جدید آلات سے لیس خصوصی ٹیم نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر بڑے پیمانے پر امدادی کاروائیاں شروع کیں جس کے نتیجے میں حادثے کے لگ بھگ 4 گھنٹے بعد وزیرِ داخلہ پنجاب اور ڈی ایس پی کی نعشیں ملبے سے نکالی گیئں۔

    ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر اشفاق نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے اس بات کی تصدیق کہ وزیرِ داخلہ پنجاب اس دنیا میں نہیں رہے۔

    پنجاب کے سابق وزیرِ قانون رانا ثنا اللہ نے اے آ ر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حساس اداروں کی جانب سے اطلاعات تھیں کہ ان کے حلقے میں ان کے لئے خطرات ہیں، وہ خود بھی اپنے حلقے میں جانا مناسب نہیں سمجھتے تھے۔

    وزیرداخلہ پنجاب ہفتے اور اتوار کے روز اپنے ڈیرے پر کھلی کچہری کیا کرتے ہیں، دھماکے کے نتیجے میں ڈیرہ زمیں بوس ہوگیا جبکہ آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے امدادی کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے شجاع خانزادہ بحیثیت وزیرِداخلہ انتہائی متحرک تھے اور اسی سبب انہیں جان کے خطرات بھی لاحق تھے۔


    شجاع خانزادہ کی زندگی پر ایک نظر


    پنجاب کے شہید وزیرداخلہ کرنل (ریٹائرڈ)شجاع خانزادہ 28 اگست 1943 کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے درمیانی ضلع اٹک کے علاقے شادی خان حضرو میں پیدا ہوئے۔

    اُنہوں نے 1966 میں اسلامیہ کالج پشاور سے گرایجویشن کی ڈگری حاصل کی۔

    شجاع خانزادہ نے 1967 میں پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا، وہ 1971 کی جنگ میں بھی شریک تھے۔

    سن 1988 میں انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں تمغہ بصالت سے نوازا گیا۔

    انہوں نے 1992 سے 1994 تک امریکہ میں پاکستان کے ملٹری اتاشی کے حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے۔

    سن 2002 میں پہلی بار پنجاب اسمبلی کے رکن بنے۔ ابتدائی طور پروزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔

    وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 16 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

    گزشتہ سال اگست میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد انہیں پنجاب کی وزارتِ داخلہ سونپی گئی، اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل در آمد کے لئے انہوں نے انتہائی جاںفشانی سے کام کیا بالخصوص جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے ختم کروائے۔

    دھماکے کے نتیجے میں شجاع خانزادہ دیگر کئی افراد کے ہمراہ ملبے میں دب گئے اور لگ بھگ 4 گھنٹے کی جاں توڑ جدوجہد کے بعد ان کی نعش ملبے سے نکال لی گئی۔

  • سانحہ یوحنا آباد میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء ملوث تھی، شجاع خانزادہ

    سانحہ یوحنا آباد میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء ملوث تھی، شجاع خانزادہ

    لاہور : وزیرِ داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ سانحہ یوحنا آباد میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء ملوث تھی، سانحہ میں ملوث پانچ افراد کو سرغنہ سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ایوان وزیرِاعلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ داخلہ شجاع خانزادہ نے کہا کہ سانحہ یوحنا آباد میں تحریک طالبان پاکستان کا شہریار مسعود گروپ ملوث تھا، جسے بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے معاونت فراہم کی تھی ، گروپ کا سربراہ قاری ثنا اللہ اپنے پانچ ساتھیوں سمیت گرفتار ہوچکا ہے۔

    کرنل (ر) شجاع خانزادہ صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ گروپ نے ماڈل ٹاؤن میں ایف آئی یو اور قلعہ گوجر سنگھ پولیس لائنز پر حملے کیلئے دہشت گرد فراہم کئے اور اب وہ صوبے کی اعلی سیاسی اور حکومتی شخصیات کے ساتھ ساتھ سینئر پولیس افسران اور بیوروکریٹس کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، سکیورٹی اداروں کی اس کارروائی کے نتیجے میں صوبہ بڑی تباہی سے بچ گیا۔

    کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ دہشت گردوں نے رابطوں کیلئے رائیونڈ کے تبلیغی اجتماعات کو بھی استعمال کیا جس کی چھان بین کی جارہی ہے۔ جبکہ اب تک کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے پانچ ہزار افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

  • جماعت احرارالہند اور تحریکِ طالبان پاکستان کو بھارتی خفیہ ایجنسی را سپورٹ کر رہی ہے،شجاع خانزادہ

    جماعت احرارالہند اور تحریکِ طالبان پاکستان کو بھارتی خفیہ ایجنسی را سپورٹ کر رہی ہے،شجاع خانزادہ

    لاہور: پنجاب کے وزیرِ داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ جماعت احرارالہند اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھارتی خفیہ ایجنسی را سپورٹ کر رہی ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کسی صوبے کیلئے نہیں، پورے ملک کیلئے ہے، کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کا کیس بھی نیشنل ایکشن پلان کا حصہ تھا۔

    انکا کہنا تھا کہ جماعت الاحرارالہند اور تحریک طالبان پاکستان آپس میں منسلک ہیں، پنجاب میں تیرہ ہزار آٹھ سومدارس کام کر رہے ہیں، جن میں سے پچانوے فیصد درست کام کر رہے ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ مدارس اور این جی اوز کیلئے کی گئی پچپن کروڑ کی فنڈنگ روک دی گئی ہے۔

  • وزیر داخلہ پنجاب کا لاہور آپریشن میں پاکستان القاعدہ کے سربراہ ابدالی کو مارنے کا دعوی

    وزیر داخلہ پنجاب کا لاہور آپریشن میں پاکستان القاعدہ کے سربراہ ابدالی کو مارنے کا دعوی

    لاہور: وزیرِ داخلہ پنجاب نے لاہور آپریشن میں پاکستان القاعدہ کے سربراہ ابدالی کو مارنے کا دعوی کیا ہے، شجاع خانزادہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا ہدف آئی بی ہیڈ کوارٹرز تھا۔

    لاہور میں تین روز قبل مارے جانے والے دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی، وزیر داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا تعلق القاعدہ سے تھا، جو لاہور میں تباہی پھیلانا چاہتے تھے، افغانستان سے تربیت لیکر وانا کے راستے لاہور آئے۔

      وزیرِ داخلہ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشت گرد کالا شاہ کاکو کے مکان میں روپوش تھے، انٹیلیجنس اداروں نے خفیہ اطلاع پر بروقت کارروائی کر کے ان کےناپاک عزائم خاک میں ملائے  آپریشن کے دوران القاعدہ پاکستان کے سربراہ سمیت چار دہشتگرد مارے گئے، جبکہ دو زخمی حالت میں پکڑے گئے جن میں ایک کمسن خودکش بمبار بھی ہے۔

      شجاع خانزادہ نے کہا کہ کامیاب آپریشن دہشتگردوں کیلئے سبق ہے۔

  • دہشت گردی کیخلاف پالیسی شام تک آجائےگی ،وزیرداخلہ پنجاب

    دہشت گردی کیخلاف پالیسی شام تک آجائےگی ،وزیرداخلہ پنجاب

    لاہور: صوبائی وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے کہ کہا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف پالیسی شام تک آجائے گی ،پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شجاع خانزادہ نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد عوام اور دہشت گردوں کے درمیاں خون کی لکیر کھنچ گئی ہے۔

    آج شام تک دہشت گردی کے خلاف حکومتی پالیسی سامنے آجائے گی۔ شجاع خانزادہ نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پھانسیوں کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں اعلیٰ عدلیہ نے پھانسیوں پر عملدرآمد کے لیے وقت تین سےسات دن کا کردیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں موجودنوے فیصد مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا دی گئی ہے جس کے سربراہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے۔

    شجاع خانزادہ نے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔