Tag: Shura Meeting

  • سعودی عرب: مزید شعبوں میں سعودائزیشن کا عمل تیز

    سعودی عرب: مزید شعبوں میں سعودائزیشن کا عمل تیز

    ریاض: سعودی عرب میں مجلس شوریٰ کے اجلاس کے دوران مزید شعبوں میں سعودائزیشن کا عمل تیز تر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی مجلس شوریٰ نے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود پر زور دیا ہے کہ گھریلو ملازمین کے محنتانے کی انتہائی حد مقرر کی جائے۔

    ارکان شوریٰ نے ایوان میں بحث کے دوران منگل کو متعدد مطالبات پیش کیے ہیں۔

    ایک رکن شوریٰ کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کے مستقبل پر مصنوعی ذہانت کے اثرات اجاگر کرنے کے لیے ضروری جائزے تیار کیے جائیں، مستقبل میں افرادی قوت کو یہی چیلنج پیش آئیں گے۔ معاشرے کو بڑھتی ہوئی بے روزگاری سے بچانے کے لیے ضروری پالیسیاں تیار کرنا ہوں گی۔

    ایک رکن شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ تعمیرات کے شعبے اور کنسلٹنسیوں کی ملازمتیں سعودیوں کے لیے مختص کی جائیں اور پرائیوٹ سیکٹر میں سعودی ملازمین کو مطمئن کرنے کے لیے تنخواہوں کا مناسب نظام تیار کیا جائے اور انہیں ان کی ڈگریوں کے مطابق ملازمتیں دی جائیں۔

    اجلاس میں موجود ایک رکن کا کہنا تھا کہ نجکاری کے دائرے میں آنے والے سرکاری اداروں کے ملازمین کی ملازمت کے معاملات کا جائزہ لیا جائے۔ خصوصاً صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کام کرنے والے سعودیوں کے مستقبل کے بارے میں پائے جانے والے خدشات دور کیے جائیں۔

    رکن کے مطابق ایسے قوانین و ضوابط بنائے جائیں جن سے سعودی ملازمین مطمئن ہوں اور وہ ایک ادارے سے دوسرے ادارے اور ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں بھاگنے کی کوشش نہ کریں۔

    ایک رکن شوریٰ نے کہا کہ فارمیسیوں کی سعودائزیشن کے فیصلے کے باوجود مخصوص ممالک کے فارماسسٹ ابھی تک فارمیسیوں میں چھائے ہوئے ہیں، اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔

    پرائیوٹ سیکٹر میں اعلیٰ عہدوں کی سعودائزیشن کے فیصلے کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے۔

    ایک اور رکن شوریٰ کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ سیکٹر کی کمپنیوں اور اداروں کی تمام اسامیوں کا اعلان مشترکہ ٹیکنالوجی پورٹل پر کیا جائے اور سعودیوں کے لیے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب وقت دیا جائے۔

    رکن نے کہا کہ اعلان کے بعد اتنا وقت دیا جائے کہ سعودی مرد و خواتین خالی اسامیوں کے بارے میں معلومات حاصل کر کے درخواست دینے کی پوزیشن میں ہوں۔

  • دفاتر میں سفارش کے کلچر سے سعودی حکومت پریشان

    دفاتر میں سفارش کے کلچر سے سعودی حکومت پریشان

    ریاض: سعودی عرب میں ’سفارش‘ کو بدعنوانی کی جڑ تسلیم کرتے ہوئے اس کی بیخ کنی کے لیے قرارداد منظور کرلی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ روز ارکان شوریٰ نے انسداد بدعنوانی کے حوالے سے سب سے اہم قرارداد منظور کی جس کے تحت کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ سرکاری اداروں سے سفارش کا خاتمہ کروائے گا۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ ایسا ہوگا تب ہی سرکاری اداروں میں مقامی شہریوں کو ملازمتیں شفاف بنیادوں پر مل سکیں گی اور سرکاری خدمات میں انصاف اور شفافیت کا فروغ ہوگا۔

    شوریٰ کی خاتون رکن ڈاکٹر اقبال درندری نے کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ سے متعلق مالیاتی سال کی رپورٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ سفارش کی بیخ کنی کے لیے ضروری تدابیر اختیار کرے اور سفارش کے نقصانات سے متعلق آگہی مہم چلائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کلچر کے مکمل خاتمے کے لیے جامع نظام تشکیل دیا جائے۔ ایسا کر کے ہی ہم سرکاری اداروں کی ملازمتوں اور خدمات میں شفافیت اور انصاف کا مشن مکمل کرسکتے ہیں۔

    ایک رکن شوریٰ نے سوال اٹھایا کہ کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے سرکاری اداروں میں ملازمت کے حوالے سے سفارش کے سدباب کے لیے کیا کیا؟

    انہوں نے توجہ دلائی کہ آئندہ کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ اپنے بجٹ اور اس کے اخراجات کی تفصیلات تحریر کرتے وقت اس قسم کے سوالات کے جواب دینے کا بھی اہتمام کرے۔

    ایک اور رکن شوریٰ نے واضح کیا کہ کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ کے بعض قوانین مبہم ہیں۔

    شوریٰ کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ مختلف سرکاری اداروں میں نگراں شعبوں کی کارکردگی کی رپورٹ تیار کی جائے اور ان شعبوں کی کارکردگی کے قواعد و ضوابط متعین ہوں تاکہ ان کی بنیاد پر ان شعبوں کی کوتاہی کی نشاندہی کی جاسکے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں سفارش کو ’واسطہ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔